بَابٌ : فِي اتِّخَاذِ مِنْبَرِ رَسُوْلِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَالْقِيَامِ عَلَيْهِ فِي الصَّلاَةِ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا منبر بنوانا اور نماز میں اس پر کھڑے ہونے کا بیان
(409) عَنْ أَبِي حَازِمٍ أَنَّ نَفَرًا جَائُوا إِلَى سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَدْ تَمَارَوْا فِي الْمِنْبَرِ مِنْ أَيِّ عُودٍ هُوَ ؟ فَقَالَ أَمَا وَاللَّهِ إِنِّي لَأَعْرِفُ مِنْ أَيِّ عُودٍ هُوَ ؟ وَ مَنْ عَمِلَهُ ؟ وَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَوَّلَ يَوْمٍ جَلَسَ عَلَيْهِ- قَالَ فَقُلْتُ لَهُ يَا أَبَا عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَحَدِّثْنَا - قَالَ أَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِلَى امْرَأَةٍ ( قَالَ أَبُوحَازِمٍ إِنَّهُ لَيُسَمِّهَا يَوْمَئِذٍ ) انْظُرِي غُلاَمَكِ النَّجَّارَ يَعْمَلْ لِي أَعْوَادًا أُكَلِّمُ النَّاسَ عَلَيْهَا فَعَمِلَ هَذِهِ الثَّلاَثَ دَرَجَاتٍ ثُمَّ أَمَرَ بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَوُضِعَتْ هَذَا الْمَوْضِعَ فَهِيَ مِنْ طَرْفَائِ الْغَابَةِ وَ لَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَامَ عَلَيْهِ فَكَبَّرَ وَ كَبَّرَ النَّاسُ وَرَائَهُ وَ هُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ ثُمَّ رَفَعَ فَنَزَلَ الْقَهْقَرَى حَتَّى سَجَدَ فِي أَصْلِ الْمِنْبَرِ 3ثُمَّ عَادَ حَتَّى فَرَغَ مِنْ آخِرِ صَلاَتِهِ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنِّي صَنَعْتُ هَذَا لِتَأْتَمُّوا بِي وَ لِتَعَلَّمُوا صَلاَتِي
سیدنا ابو حازم سے روایت ہے کہ کچھ لوگ سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اور منبر کے بارے میں جھگڑنے لگے کہ وہ کس لکڑی کا تھا؟ انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں وہ جس لکڑی کا تھا اور جس نے اسے بنایا اور میں نے جب پہلی بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس پر بیٹھے دیکھا؟ (ابو حازم کہتے ہیں) میں نے کہا کہ اے ابو عباس! ہم سے یہ سب حال بیان کیجیے۔ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک عورت کو کہلا بھیجا (ابوحازم نے کہا کہ سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ اس دن اس عورت کا نام لے رہے تھے) کہ تو اپنے غلام کو جو بڑھئی ہے اتنی فرصت دے کہ میرے لیے چند لکڑیاں یعنی منبر بنا دے کہ جس پر میں لوگوں سے بات کروں (یعنی وعظ و نصیحت کروں) تو اس غلام نے تین سیڑھیوں کا ایک منبر بنایا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم کیا تو وہ مسجد میں اس مقام پر رکھا گیا۔ اس کی لکڑی غابہ کے جھاؤ کی تھی۔ (غابہ مدینہ کی بلندی میں ایک مقام ہے) اور میں نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر کھڑے ہوئے اور تکبیر کہی۔ لوگوں نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے تکبیر کہی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر تھے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع سے سر اٹھایا اور الٹے پاؤں پیچھے اترے یہاں تک کہ منبر کی جڑ میں سجدہ کیا۔ پھر منبر پر لوٹے یہاں تک کہ نماز سے فارغ ہوئے۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا:'' اے لوگو! میں نے یہ اس لیے کیا کہ تم میری پیروی کرو اور میری طرح نماز پڑھنا سیکھو۔ ''