• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم (مختصر)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : الصَّلاَةُ بَعْدَ الْجُمُعَةِ فِيْ الْمَسْجِدِ
جمعہ کے بعد مسجد میں نماز پڑھنے کا بیان​
(424) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِذَا صَلَّيْتُمْ بَعْدَ الْجُمُعَةِ فَصَلُّوا أَرْبَعًا وَ فِي رِوَايَةٍ قَالَ سُهَيْلٌ فَإِنْ عَجِلَ بِكَ شَيْئٌ فَصَلِّ رَكْعَتَيْنِ فِي الْمَسْجِدِ وَ رَكْعَتَيْنِ إِذَا رَجَعْتَ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم جمعہ پڑھ چکو تو چار رکعت پڑھ لو۔'' ایک دوسری روایت میں یہ ہے :''اگر تمہیں کچھ جلدی ہو تو دو رکعت مسجد میں اور دو رکعت گھر میں لوٹ کر پڑھ لو۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : الصَّلاَةُ بَعْدَ الْجُمُعَةِ فِيْ الْبَيْتِ
جمعہ کے بعد گھر میں نماز پڑھنا​
(425) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ كَانَ إِذَا صَلَّى الْجُمُعَةَ انْصَرَفَ فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ فِي بَيْتِهِ ثُمَّ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَصْنَعُ ذَلِكَ
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ جب وہ (عبداللہ رضی اللہ عنہ ) جمعہ پڑھ چکتے تھے تو گھر آکر دو رکعت ادا کرتے اور کہتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی طرح کیا کرتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
ُبَابٌ : لاَ يُصَلِّي بَعْدَ الْجُمُعَةِ حَتَّى يَتَكَلَّمَ أَوْ يَخْرُجَ
جمعہ کے بعد کلام کرنے یا نکلے بغیر نماز نہ پڑھی جائے​
(426) عَنْ عُمَرَ بْنِ عَطَائٍ أَنَّ نَافِعَ بْنَ جُبَيْرٍ أَرْسَلَهُ إِلَى السَّائِبِ ابْنِ أُخْتِ نَمِرٍ يَسْأَلُهُ عَنْ شَيْئٍ رَآهُ مِنْهُ مُعَاوِيَةُ فِي الصَّلاَةِ فَقَالَ نَعَمْ صَلَّيْتُ مَعَهُ الْجُمُعَةَ فِي الْمَقْصُورَةِ فَلَمَّا سَلَّمَ الإِمَامُ قُمْتُ فِي مَقَامِي فَصَلَّيْتُ فَلَمَّا دَخَلَ أَرْسَلَ إِلَيَّ فَقَالَ لاَ تَعُدْ لِمَا فَعَلْتَ إِذَا صَلَّيْتَ الْجُمُعَةَ فَلاَتَصِلْهَابِصَلاَةٍ حَتَّى تَتَكَلَّمَ أَوْ تَخْرُجَ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَمَرَنَا بِذَلِكَ
عمر بن عطاء کہتے ہیں کہ سیدنا نافع بن جبیر نے انہیں سیدنا سائب بن اخت نمر کے پاس وہ چیز پوچھنے کے لیے بھیجا جس کی سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے ان کی نماز میں نشاندہی کی تھی۔ (جب عمر بن عطاء نے جا کر پوچھا تو) سائب بن اخت نمر نے کہا کہ ہاں! میں نے ان (سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ ) کے ساتھ مقصورہ (جگہ کا نام) میں نماز جمعہ پڑھی تھی۔ جب امام نے نماز سے سلام پھیرا تو میں نے اپنی جگہ پر کھڑے ہو کر نماز شروع کر دی۔ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے (گھر یا کسی کمرے وغیرہ) میں داخل ہونے کے بعد مجھے بلا بھیجا اور کہا کہ آج جو کام تم نے کیا ہے آئندہ نہ کرنا۔ جب نماز جمعہ سے فارغ ہو جاؤ تو جب تک کوئی بات چیت نہ کر لو یا اس جگہ کو نہ چھوڑ دو، متصلاً نماز نہ پڑھو۔ کیونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اسی بات کا حکم دیا ہے۔ ( یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح فرمایا ہے کہ ہم ایک نماز کے بعد متصلاً دوسری نماز بات چیت کیے بغیر یا اس جگہ کو چھوڑے بغیر نہ پڑھیں۔)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : التَّغْلِيْظُ فِيْ تَرْكِ الْجُمُعَةِ
جمعہ چھوڑنے پر سخت وعید​
(427) عَنِ الْحَكَمِ بْنِ مِينَآ ئَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ وَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ حَدَّثَاهُ أَنَّهُمَا سَمِعَا رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ عَلَى أَعْوَادِ مِنْبَرِهِ لَيَنْتَهِيَنَّ أَقْوَامٌ عَنْ وَدْعِهِمُ الْجُمُعَاتِ أَوْ لَيَخْتِمَنَّ اللَّهُ عَزَّ وَ جَلَّ عَلَى قُلُوبِهِمْ ثُمَّ لَيَكُونُنَّ مِنَ الْغَافِلِينَ
حکم بن میناء سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ علیھم اجمعین نے ان سے بیان کیا کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے منبر کی لکڑیوں پر فرما رہے تھے : ''لوگ جمعہ چھوڑ دینے سے باز آ جائیں نہیں تو اللہ تعالیٰ ان کے دلوں پر مہر لگا دے گا اور وہ غافلوں میں سے ہو جائیں گے۔''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207

کِتَابُ الْعِیْدَیْنِ
عیدین کے مسائل


بَابٌ : تَرْكُ الأَذَانِ وَالإِقَامَةِ فِي الْعِيْدَيْنِ
عیدین میں اذان اور اقامت چھوڑنے کا بیان​
(428) عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم الْعِيدَيْنِ غَيْرَ مَرَّةٍ وَ لاَ مَرَّتَيْنِ بِغَيْرِ أَذَانٍ وَ لاَ إِقَامَةٍ
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دونوں عیدوں کی نماز کئی بار بغیر اذان اور بغیر اقامت کے پڑھی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : صَلاَةُ الْعِيْدَيْنِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ
عیدین کی نماز خطبہ سے پہلے پڑھنے کا بیان​
(429) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ شَهِدْتُ صَلاَةَ الْفِطْرِ مَعَ نَبِيِّ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ أَبِي بَكْرٍ وَ عُمَرَ وَ عُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ فَكُلُّهُمْ يُصَلِّيهَا قَبْلَ الْخُطْبَةِ ثُمَّ يَخْطُبُ قَالَ فَنَزَلَ نَبِيُّ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ حِينَ يُجَلِّسُ الرِّجَالَ بِيَدِهِ ثُمَّ أَقْبَلَ يَشُقُّهُمْ حَتَّى جَائَ النِّسَائَ وَ مَعَهُ بِلاَلٌ فَقَالَ { يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا جَائَكَ الْمُؤْمِنَاتُ يُبَايِعْنَكَ عَلَى أَنْ لاَ يُشْرِكْنَ بِاللَّهِ شَيْئًا } فَتَلاَ هَذِهِ الآيَةَ حَتَّى فَرَغَ مِنْهَا ثُمَّ قَالَ حِينَ فَرَغَ مِنْهَا آنْتُنَّ عَلَى ذَلِكِ ؟ فَقَالَتِ امْرَأَةٌ وَاحِدَةٌ لَمْ يُجِبْهُ غَيْرُهَا مِنْهُنَّ نَعَمْ يَا نَبِيَّ اللَّهِ لاَ يُدْرَى حِينَئِذٍ مَنْ هِيَ قَالَ فَتَصَدَّقْنَ فَبَسَطَ بِلاَلٌ ثَوْبَهُ ثُمَّ قَالَ هَلُمَّ فِدًى لَكُنَّ أَبِي وَ أُمِّي فَجَعَلْنَ يُلْقِينَ الْفَتَخَ وَالْخَوَاتِمَ فِي ثَوْبِ بِلاَلٍ
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ میں نماز فطر کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اور سیدنا ابو بکر و عمر و عثمان رضی اللہ علیھم اجمعین سب کے ساتھ گیا تو ان سب بزرگوں کا قاعدہ تھا کہ نماز خطبہ سے پہلے پڑھتے اور اس کے بعد خطبہ پڑھتے تھے۔ پھر کہا آج بھی گویا میں وہ منظر دیکھ رہا ہوں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم آئے، لوگوں کو اپنے ہاتھ سے بیٹھنے کا اشارہ کیا، پھر ان کی صفیں چیرتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم عورتوں کے پاس آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ بھی تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی:'' اے نبی! جب آپ کے پاس مومنہ عورتیں اس بار پر بیعت کرنے کے لیے آئیں کہ وہ اﷲ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں گی...''(الممتحنہ:۱۲) یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پوری آیت پڑھ کر فارغ ہوئے۔ پھر فرمایا:'' تم نے ان سب کا اقرار کیا؟'' ان میں سے ایک عورت نے کہا کہ ہاں اے اللہ کے نبی! راوی نے کہا کہ معلوم نہیں وہ کون تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' صدقہ کرو۔'' تب سیدنا بلال رضی اللہ عنہ نے اپنا کپڑا پھیلایا اور کہا کہ لاؤ میرے ماں باپ تم پر فدا ہوں اور وہ سب چھلے اور انگوٹھیاں اتار اتار کر سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کے کپڑے میں ڈالنے لگیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : مَا يَقْرَأُ فِيْ صَلاَةِ الْعِيْدَيْنِ
نماز عیدین میں کیا پڑھا جائے؟​
(430) عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ سَأَلَ أَبَا وَاقِدٍ اللَّيْثِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مَا كَانَ يَقْرَأُ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَ سَلَّمَ فِي الأَضْحَى وَالْفِطْرِ فَقَالَ كَانَ يَقْرَأُ فِيهِمَا بـ "ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ" وَ "اقْتَرَبَتِ السَّاعَةُ وَانْشَقَّ الْقَمَرُ"
عبیداللہ بن عبداللہ سے روایت ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے سیدنا ابوواقد لیثی رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز عید اضحی اور فطر میں کیا پڑھتے تھے؟ انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان میں ''ق ٓ وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ'' اور ''اقْتَرَبَتِ السَّاعَةُ وَانْشَقَّ الْقَمَرُ '' پڑھا کرتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : تَرْكُ الصَّلاَةِ قَبْلَ الْعِيْدِ وَ بَعْدَهُ فِيْ الْمُصَلَّى
عیدگاہ میں عید سے پہلے اور بعد کوئی نماز نہیں پڑھنی چاہیے​
(431) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم خَرَجَ يَوْمَ أَضْحَى أَوْ فِطْرٍ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ لَمْ يُصَلِّ قَبْلَهَا وَ لاَ بَعْدَهَا ثُمَّ أَتَى النِّسَائَ وَ مَعَهُ بِلاَلٌ فَأَمَرَهُنَّ بِالصَّدَقَةِ فَجَعَلَتِ الْمَرْأَةُ تُلْقِي خُرْصَهَا وَ تُلْقِي سِخَابَهَا
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الا ضحی یا عید الفطر میں نکلے اور دو رکعت پڑھی اس طرح کہ نہ اس سے پہلے نماز پڑھی اور نہ بعد میں۔ پھر عورتوں کے پاس گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ تھے پھر عورتوں کو صدقہ کا حکم کیا پھر کوئی تو اپنے چھلے نکالنے لگی اور کوئی لونگوں کے ہار جو ان کے گلوں میں تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : فِيْ خُرُوْجِ النِّسَائِ إِلَى الْعِيْدَيْنِ
عورتوں کا عیدین کے لیے نکلنا​
(432) عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَنْ نُخْرِجَهُنَّ فِي الْفِطْرِ وَالأَضْحَى الْعَوَاتِقَ وَالْحُيَّضَ وَ ذَوَاتِ الْخُدُورِ فَأَمَّا الْحُيَّضُ فَيَعْتَزِلْنَ الصَّلاَةَ وَ يَشْهَدْنَ الْخَيْرَ وَ دَعْوَةَ الْمُسْلِمِينَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! إِحْدَانَا لاَ يَكُونُ لَهَا جِلْبَابٌ ؟ قَالَ لِتُلْبِسْهَا أُخْتُهَا مِنْ جِلْبَابِهَا
سیدہ ام عطیہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم کیا :''ہم عید الفطر اور عید الضحیٰ میں اپنی کنواری، جوان لڑکیوں، حیض والیوں اور پردہ والیوں کو لے جائیں۔ پس حیض والیاں نماز کی جگہ سے الگ رہیں اور اس کارنیک اور مسلمانوں کی دعا میں شامل ہوں۔'' میں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول! ہم میں سے کسی کے پاس چادر نہیں ہوتی؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' اس کی بہن اسے اپنی چادر اڑھا دے۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : مَا يَقُوْلُ الْجَوَاري فِي الْعِيْدِ
بچیاں عید کے دن کیا کہیں؟​
(433) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ عِنْدِي جَارِيَتَانِ تُغَنِّيَانِ بِغِنَائِ بُعَاثٍ فَاضْطَجَعَ عَلَى الْفِرَاشِ وَ حَوَّلَ وَجْهَهُ فَدَخَلَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَانْتَهَرَنِي وَ قَالَ مِزْمَارُ الشَّيْطَانِ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَأَقْبَلَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ دَعْهُمَا فَلَمَّا غَفَلَ غَمَزْتُهُمَا فَخَرَجَتَا وَ كَانَ يَوْمَ عِيدٍ يَلْعَبُ السُّودَانُ بِالدَّرَقِ وَالْحِرَابِ فَإِمَّا سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ إِمَّا قَالَ تَشْتَهِينَ تَنْظُرِينَ ؟ فَقُلْتُ نَعَمْ فَأَقَامَنِي وَرَائَهُ خَدِّي عَلَى خَدِّهِ وَ هُوَ يَقُولُ دُونَكُمْ يَا بَنِي أَرْفِدَةَ ! حَتَّى إِذَا مَلِلْتُ قَالَ حَسْبُكِ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَاذْهَبِي
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف فرما ہوئے اور میرے پاس دو (نابالغ) لڑکیاں بعاث کی لڑائی کے گیت گا رہی تھیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بچھونے پر لیٹ گئے اور اپنا منہ ان کی طرف سے پھیر لیا۔ پھر سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ آئے اور مجھے جھڑکا کہ شیطان کی تان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس؟ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی طرف دیکھا اور فرمایا:'' ان کو چھوڑ دو (یعنی گانے دو)۔'' پھر جب وہ غافل ہو گئے تو میں نے ان دونوں کو اشارہ کیا تو وہ نکل گئیں۔ وہ عید کا دن تھا اور سودانی حبشی ڈھالوں اور نیزوں سے کھیلتے تھے، سو مجھے یاد نہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خواہش کی تھی یا انہوں نے خود فرمایا:'' کیا تم اسے دیکھنا چاہتی ہو؟'' میں نے کہا کہ ہاں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنے پیچھے کھڑا کر لیا اور میرا رخسار آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رخسار پر تھا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے :'' اے اولاد ارفدہ! تم اپنے کھیل میں مشغول رہو۔'' یہاں تک کہ جب میں تھک گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' بس؟ میں نے عرض کی کہ ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :اچھا پھرجاؤ۔ ''
 
Top