- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,763
- پوائنٹ
- 1,207
بَابٌ : مَا جَاء فِيْ صَلاَةِ الْخَوْفِ
خوف کے وقت نماز کے بارے میں کیا (حکم) آیا ہے؟
(445) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ غَزَوْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَوْمًا مِنْ جُهَيْنَةَ فَقَاتَلُونَا قِتَالاً شَدِيدًا فَلَمَّا صَلَّيْنَا الظُّهْرَ قَالَ الْمُشْرِكُونَ لَوْ مِلْنَا عَلَيْهِمْ مَيْلَةً لَاقْتَطَعْنَاهُمْ فَأَ خْبَرَ جِبْرِيلُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم ذَلِكَ فَذَكَرَ ذَلِكَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ وَ قَالُوا إِنَّهُ سَتَأْتِيهِمْ صَلاَةٌ هِيَ أَحَبُّ إِلَيْهِمْ مِنَ الأَوْلاَدِ فَلَمَّا حَضَرَتِ الْعَصْرُ قَالَ صَفَّنَا صَفَّيْنِ وَالْمُشْرِكُونَ بَيْنَنَا وَ بَيْنَ الْقِبْلَةِ قَالَ فَكَبَّرَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ كَبَّرْنَا وَ رَكَعَ فَرَكَعْنَا ثُمَّ سَجَدَ وَ سَجَدَ مَعَهُ الصَّفُّ الأَوَّلُ فَلَمَّا قَامُوا سَجَدَ الصَّفُّ الثَّانِي ثُمَّ تَأَخَّرَ الصَّفُّ الأَوَّلُ وَ تَقَدَّمَ الصَّفُّ الثَّانِي فَقَامُوا مَقَامَ الأَوَّلِ فَكَبَّرَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ كَبَّرْنَا وَ رَكَعَ فَرَكَعْنَا ثُمَّ سَجَدَ مَعَهُ الصَّفُّ الأَوَّلُ وَ قَامَ الثَّانِي فَلَمَّا سَجَدَ الصَّفُّ الثَّانِي ثُمَّ جَلَسُوا جَمِيعًا سَلَّمَ عَلَيْهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ ثُمَّ خَصَّ جَابِرٌ أَنْ قَالَ كَمَا يُصَلِّي أُمَرَاؤُكُمْ هَؤُلآء
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رفاقت میں بنی جہینہ کی ایک قوم کے ساتھ جہاد کیا انھوں نے ہمارے ساتھ بہت سخت لڑائی کی۔ پھر جب ہم ظہر پڑھ چکے تو مشرکوں نے کہا کہ کاش! ہم ان پر(حالت نماز میں) یکبارگی حملہ کرتے تو ان کو کاٹ ڈالتے۔ جبرئیل علیہ السلام نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی خبر دی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے ذکر کیا اور فرمایا:'' مشرکوں نے (یہ بھی) کہا کہ ان کی ایک اور نماز آرہی ہے کہ وہ ان کو اولاد سے بھی زیادہ عزیز ہے۔'' پھر جب عصر کا وقت آیا تو ہم نے (آگے پیچھے) دو صفیں باندھ لیں اور مشرک قبلہ کی طرف تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تکبیر تحریمہ کہی اور ہم سب نے بھی کہی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع کیا تو ہم نے بھی رکوع کیا (یعنی دونوں صفیں رکوع تک شریک رہیں) اور سجدہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اور پہلی صف کے لوگوں نے کیا پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور پہلی صف کھڑی ہو گئی تو دوسری صف نے سجدہ کیا اور اگلی صف پیچھے اور پچھلی آگے ہو گئی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ اکبر کہا اور ہم نے بھی کہا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع کیاتو ہم نے بھی رکوع کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ صف اول کے لوگوں نے سجدہ کیا اور دوسری صف کے لوگ ویسے ہی کھڑے رہے۔ پھر جب دوسرے بھی سجدہ کر چکے تو سب بیٹھ گئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سب نے سلام پھیرا۔ ابو الزبیر نے کہا کہ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے ایک اور بات بھی کہی کہ جیسے آج کل یہ تمہارے حاکم نماز پڑھتے ہیں۔