• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم (مختصر)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207

کِتَابُ صَلَاۃِ الْمُسَافِرِیْنَ
مسافر کی نماز کے بیان میں


بَابٌ : قَصْرُ صَلاَةِ الْمُسَافِرِ فِيْ الأَمْنِ
امن کی حالت میں بھی مسافر کی نماز میں قصر ہے​
(434) عَنْ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قُلْتُ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ {لَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَقْصُرُوا مِنَ الصَّلاَةِ إِنْ خِفْتُمْ أَنْ يَفْتِنَكُمِ الَّذِينَ كَفَرُوا} فَقَدْ أَمِنَ النَّاسُ فَقَالَ عَجِبْتُ مِمَّا عَجِبْتَ مِنْهُ فَسَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ صَدَقَةٌ تَصَدَّقَ اللَّهُ بِهَا عَلَيْكُمْ فَاقْبَلُوا صَدَقَتَهُ
سیدنا یعلی بن امیہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے کہا کہ اللہ تعالیٰ تو فرماتا ہے کہ ''کچھ گناہ نہیں اگر تم قصر کرو نماز میں اگر تمہیں خوف ہو کہ کافر لوگ تمہیں ستائیں گے۔'' (النساء: ۱۰۱) اور اب تو لوگ امن میں ہو گئے (یعنی اب قصر جائز ہے یا نہیں؟) تو انہوں نے کہا کہ مجھے بھی یہی تعجب ہوا، جیسے تمہیں تعجب ہوا تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بات کو پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' یہ اللہ نے تمہیں صدقہ دیا ہے تو اس کا صدقہ قبول کرو (یعنی بغیر خوف کے بھی سفر میں قصر کرو)۔ ''
(435) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ فَرَضَ اللَّهُ الصَّلاَةَ عَلَى لِسَانِ نَبِيِّكُمْ صلی اللہ علیہ وسلم فِي الْحَضَرِ أَرْبَعًا وَ فِي السَّفَرِ رَكْعَتَيْنِ وَ فِي الْخَوْفِ رَكْعَةً
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان پر حضر میں چار رکعتیں مقرر کیں اور سفر میں دو اور خوف میں ایک رکعت۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : مَا تُقْصِرُ فِيْهِ الصَّلاَةُ مِنَ السَّفَرِ
کتنے سفر میں قصر کی جا سکتی ہے؟​
(436) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم الظُّهْرَ بِالْمَدِينَةِ أَرْبَعًا وَ صَلَّيْتُ مَعَهُ الْعَصْرَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ رَكْعَتَيْنِ
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مدینہ میں ظہر کی چار رکعتیں پڑھیں اور میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ہی ذوالحلیفہ میں عصر کی دو رکعتیں پڑھیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : قَصْرُ الصَّلاَةِ فِي الْحَجِّ .
حج میں نماز کا قصر کرنا​
(437) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مِنَ الْمَدِينَةِ إِلَى مَكَّةَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ رَكْعَتَيْنِ حَتَّى رَجَعَ قُلْتُ كَمْ أَقَامَ بِمَكَّةَ ؟ قَالَ عَشْرًا وَ فِيْ رِوَايَةٍ : خَرَجْنَا مِنَ الْمَدِينَةِ إِلَى الْحَجِّ
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مدینہ سے مکہ کو نکلے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم دو دو رکعت پڑھتے رہے یہاں تک کہ واپس لوٹے۔ میں نے پوچھا کہ مکہ میں کتنے دن قیام کیا؟ انہوں نے کہا کہ دس روز۔ ایک دوسری روایت میں ہے کہ ہم مدینہ سے حج کے لیے ( مکہ کو) نکلے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : قَصْرُ الصَّلاَةِ بِمِنًى
منیٰ میں نماز کا قصر کرنا​
(438) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ صَلَّى النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم بِمِنًى صَلاَةَ الْمُسَافِرِ وَ أَبُو بَكْرٍ وَ عُمَرُ وَ عُثْمَانُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ ثَمَانِيَ سِنِينَ أَوْ قَالَ سِتَّ سِنِينَ قَالَ حَفْصٌ (يَعْني ابنَ عاصِمٍ) وَ كَانَ ابْنُ عُمَرَ يُصَلِّي بِمِنًى رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ يَأْتِي فِرَاشَهُ فَقُلْتُ أَيْ عَمِّ لَوْ صَلَّيْتَ بَعْدَهَا رَكْعَتَيْنِ ؟ قَالَ لَوْ فَعَلْتُ لَأَتْمَمْتُ الصَّلاَةَ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منیٰ میں مسافر کی نماز پڑھی اور سیدنا ابو بکر و سیدنا عمر رضی اللہ علیھم اجمعین نے بھی اور سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے بھی آٹھ برس تک (یا کہا کہ چھ برس تک) مسافر کی نماز ہی پڑھی۔ حفص (یعنی ابن عاصم) نے کہا کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما منیٰ میں دو رکعتیں پڑھتے اور اپنے بچھونے پر آجاتے تو میں نے کہا کہ اے میرے چچا! کاش آپ فرض کے بعد دو رکعت اور پڑھتے؟ (یعنی سنت) تو انہوں نے کہا کہ اگر مجھے ایسا کرنا ہوتا تو میں اپنے فرض پورے کرتا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : الجَمْعُ بَيْنَ الصَّلاَتَيْنِ فِيْ السَّفَرِ
سفر میں دو نمازیں اکٹھی پڑھنا​
(439) عَنْ أَنَسٍ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم إِذَا عَجَّلَ عَلَيْهِ السَّفَرُ يُؤَخِّرُ الظُّهْرَ إِلَى أَوَّلِ وَقْتِ الْعَصْرِ فَيَجْمَعُ بَيْنَهُمَا وَ يُؤَخِّرُ الْمَغْرِبَ حَتَّى يَجْمَعَ بَيْنَهَا وَ بَيْنَ الْعِشَائِ حِينَ يَغِيبُ الشَّفَقُ
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سفر میں جلدی ہوتی تو ظہر میں اتنی دیر کرتے کہ عصر کا اول وقت آجاتا، پھر دونوں کو جمع کرتے اور مغرب میں دیر کرتے یہاں تک کہ جب شفق ڈوب جاتی تو اس کو عشاء کے ساتھ جمع کرتے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : الْجَمْعُ بَيْنَ الصَّلاَتَيْنِ فِي الْحَضَرِ
حضر میں دو نمازیں اکٹھی پڑھنا​
(440) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ جَمَعَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ وَالْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ بِالْمَدِينَةِ فِي غَيْرِ خَوْفٍ وَ لاَ مَطَرٍ
فِي حَدِيثِ وَكِيعٍ قَالَ قُلْتُ لابْنِ عَبَّاسٍ لِمَ فَعَلَ ذَلِكَ ؟ قَالَ كَيْ لاَ يُحْرِجَ أُمَّتَهُ وَ فِي حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ قِيلَ لابْنِ عَبَّاسٍ مَا أَرَادَ إِلَى ذَلِكَ ؟ قَالَ أَرَادَ أَنْ لاَ يُحْرِجَ أُمَّتَهُ
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر اور عصر کو اور مغرب اور عشاء کو مدینہ میں بغیر خوف اور بارش کے جمع کیا۔ وکیع کی روایت میں ہے کہ میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما سے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ کیوں کیا؟ انہوں نے کہا کہ تاکہ آپ کی امت کو حرج نہ ہو۔ اور ابومعاویہ کی حدیث میں ہے کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما سے کہا گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کس ارادہ سے یہ کیا تو انہوں نے کہا کہ اس ارادہ سے کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت پر تکلیف نہ ہو ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : الصَّلاَةُ فِي الرِّحَالِ فِي الْمَطَرِ
بارش کی صورت میں گھروں میں نماز پڑھنا​
(441) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ نَادَى بِالصَّلاَةِ فِي لَيْلَةٍ ذَاتِ بَرْدٍ وَ رِيحٍ وَ مَطَرٍ فَقَالَ فِي آخِرِ نِدَائِهِ أَلاَ صَلُّوا فِي رِحَالِكُمْ أَلاَ صَلُّوا فِي الرِّحَالِ ثُمَّ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم كَانَ يَأْمُرُ الْمُؤَذِّنَ إِذَا كَانَتْ لَيْلَةٌ بَارِدَةٌ أَوْ ذَاتُ مَطَرٍفِي السَّفَرِ أَنْ يَقُولَ أَلاَ صَلُّوا فِي رِحَالِكُمْ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ انہوں نے نماز کے لیے سردی، آندھی اور بارش کی رات میں اذان دی اور پھر اذان کے آخر میں کہہ دیا کہ اپنے گھروں میں نماز پڑھ لو ،گھروں میں نماز پڑھ لو۔ پھر کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سفر میں سردی کی اور بارش کی رات ہوتی تو مؤذن کو یہ کہنے کا حکم دیتے کہ لوگوں میں پکار دے :'' اپنے خیموں میں نماز پڑھ لو۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : تَرْكُ التَّنَفُّلِ فِيْ السَّفَرِ
سفر میں نفلی نماز (یعنی سنتیں) چھوڑ دینا​

(442) عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ قَالَ صَحِبْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فِي طَرِيقِ مَكَّةَ قَالَ فَصَلَّى لَنَا الظُّهْرَ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ أَقْبَلَ وَ أَقْبَلْنَا مَعَهُ حَتَّى جَائَ رَحْلَهُ وَ جَلَسَ وَ جَلَسْنَا مَعَهُ فَحَانَتْ مِنْهُ الْتِفَاتَةُ نَحْوَ حَيْثُ صَلَّى فَرَأَى نَاسًا قِيَامًا فَقَالَ مَا يَصْنَعُ هَؤُلآئِ ؟ قُلْتُ يُسَبِّحُونَ قَالَ لَوْ كُنْتُ مُسَبِّحًا لِأَتْمَمْتُ صَلاَتِي يَا ابْنَ أَخِي إِنِّي صَحِبْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فِي السَّفَرِ فَلَمْ يَزِدْ عَلَى رَكْعَتَيْنِ حَتَّى قَبَضَهُ اللَّهُ وَ صَحِبْتُ أَبَا بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَلَمْ يَزِدْ عَلَى رَكْعَتَيْنِ حَتَّى قَبَضَهُ اللَّهُ وَ صَحِبْتُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَلَمْ يَزِدْ عَلَى رَكْعَتَيْنِ حَتَّى قَبَضَهُ اللَّهُ ثُمَّ صَحِبْتُ عُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَلَمْ يَزِدْ عَلَى رَكْعَتَيْنِ حَتَّى قَبَضَهُ اللَّهُ وَ قَدْ قَالَ اللَّهُ { لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ } (الاحزاب : 21)
حفص بن عاصم نے کہا کہ میں مکہ کی راہ میں سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما کے ساتھ تھا تو انہوں نے ہمیں ظہر کی دو رکعتیں پڑھائیں پھر آئے اور ہم بھی ان کے ساتھ آئے یہاں تک کہ اپنے اترنے کی جگہ پہنچے اور بیٹھ گئے اور ہم بھی ان کے ساتھ بیٹھ گئے۔ اچانک ان کی نگاہ اس طرف پڑی جہاں نماز پڑھی تھی، تو کچھ لوگوں کو کھڑے دیکھا تو پوچھا کہ یہ کیا کر رہے ہیں؟ میں نے کہا کہ سنتیں پڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے سنت پڑھنا ہوتی تو میں نماز ہی پوری پڑھتا (یعنی فرض پورے چار رکعت پڑھتا)۔ پھر کہا کہ اے بھتیجے! میں سفر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں رہا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تاحیات دو رکعت سے زیادہ نہیں پڑھیں اور سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے ساتھ رہا تو انہوں نے بھی تاحیات دو رکعت سے زیادہ نہ پڑھیں اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ رہا تو انہوں نے بھی تاحیات دو سے زیادہ نہ پڑھیں۔ اور سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے ساتھ رہا تو انہوں نے بھی تاحیات دو سے زیادہ نہ پڑھیں اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے :''تمہارے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ اسوئہ حسنہ ہے۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : التَّنَفُّلُ بِالصَّلاَةِ عَلَى الرَّاحِلَةِ فِيْ السَّفَرِ
سفر میں سواری پر نفلی نماز پڑھنا​

(443) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يُسَبِّحُ عَلَى الرَّاحِلَةِ قِبَلَ أَيِّ وَجْهٍ تَوَجَّهَ وَ يُوتِرُ عَلَيْهَا غَيْرَ أَنَّهُ لاَ يُصَلِّي عَلَيْهَا الْمَكْتُوبَةَ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سواری پر نفل پڑھا کرتے تھے خواہ اس کا منہ کسی طرف ہو۔ (ابتدا میں سواری قبلہ رخ ہو تو مستحسن ہے) اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر وتر بھی لیا کرتے تھے۔ ہاں! آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر فرض نماز نہیں پڑھا کرتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : إِذَا قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ صَلَّى فِيْ الْمَسْجِدِ رَكْعَتَيْنِ
جب کوئی سفر سے واپس آئے تو مسجد میں دو رکعت نماز ادا کرے.​

(444) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فِي غَزَاةٍ فَأَبْطَأَ بِي جَمَلِي وَ أَعْيَا ثُمَّ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَبْلِي وَ قَدِمْتُ ؟ بِالْغَدَاةِ فَجِئْتُ الْمَسْجِدَ فَوَجَدْتُهُ عَلَى بَابِ الْمَسْجِدِ قَالَ الآنَ حِينَ قَدِمْتَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَدَعْ جَمَلَكَ وَادْخُلْ فَصَلِّ رَكْعَتَيْنِ قَالَ فَدَخَلْتُ فَصَلَّيْتُ ثُمَّ رَجَعْتُ
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک لڑائی میں گیا او رمیرے اونٹ نے دیر لگائی اور تھک گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ سے پہلے آئے اور میں دوسرے دن مسجد میں پہنچا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو مسجد کے دروازے پر پایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' تم ابھی آئے ہو؟'' میں نے کہا کہ جی ہاں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' اونٹ کو چھوڑ کر مسجد میں جاؤ اور دو رکعت ادا کرو۔'' پھر میں گیا اور دو رکعت پڑھ کر آیا۔
 
Top