• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم (مختصر)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : فِيْ حُسْنِ الظَّنِّ بِاللَّهِ تَعَالَى عِنْدَ الْمَوْتِ
موت کے وقت اللہ تعالیٰ سے حسن ظن (نیک گمان) رکھنے کا بیان​

(456) عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم قَبْلَ وَفَاتِهِ بِثَلاَثٍ يَقُولُ لاَ يَمُوتَنَّ أَحَدُكُمْ إِلاَّ وَ هُوَ يُحْسِنُ بِاللَّهِ الظَّنَّ
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کی وفات سے تین روز قبل یہ فرماتے ہوئے سنا :''تم میں سے کوئی آدمی نہ مرے مگر اللہ کے ساتھ نیک گمان رکھ کر (یعنی خاتمہ کے وقت اللہ کی رحمت سے نا امید نہ ہو بلکہ اپنے مالک کے فضل و کرم کی امید رکھے اور اپنی نجات اور مغفرت کا گمان رکھے)۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : إِغْمَاضُ الْمَيِّتِ وَ الدُّعَائُ لَهُ إِذَا حُضِرَ
میت کی آنکھیں بند کرنے اور اس کے لیے دعا کرنے کا بیان​

(457) عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِىَ اللهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَلَى أَبِي سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَ قَدْ شَقَّ بَصَرُهُ فَأَغْمَضَهُ ثُمَّ قَالَ إِنَّ الرُّوحَ إِذَا قُبِضَ تَبِعَهُ الْبَصَرُ فَضَجَّ نَاسٌ مِنْ أَهْلِهِ فَقَالَ لاَ تَدْعُوا عَلَى أَنْفُسِكُمْ إِلاَّ بِخَيْرٍ فَإِنَّ الْمَلاَئِكَةَ يُؤَمِّنُونَ عَلَى مَا تَقُولُونَ ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِأَبِي سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَ ارْفَعْ دَرَجَتَهُ فِي الْمَهْدِيِّينَ وَ اخْلُفْهُ فِي عَقِبِهِ فِي الْغَابِرِينَ وَ اغْفِرْ لَنَا وَ لَهُ يَا رَبَّ الْعَالَمِينَ وَ افْسَحْ لَهُ فِي قَبْرِهِ وَ نَوِّرْ لَهُ فِيهِ
ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کی عیادت کو آئے اور اس وقت ان کی آنکھیں پتھرا چکی تھیں، (یعنی فوت ہو چکے تھے) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی آنکھیں بند کر دیں اور فرمایا: جب روح نکلتی ہے تو آنکھیں اس کا پیچھا کرتی ہیں۔'' ان کے گھر والوں میں سے لوگوں نے رونا شروع کر دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''اپنے لیے اچھی ہی دعا کرو ، اس لیے کہ فرشتے تمہاری باتوں پر آمین کہتے ہیں۔'' پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی کہ ''اے اللہ! ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کو بخش دے اور ان کا درجہ ہدایت والوں میں بلند کر اور تو ان کے باقی رہنے والے عزیزوں میں خلیفہ ہو جا اور ان کی قبر ان کے لیے کشادہ اور روشن کر دے۔ اے تمام جہانوں کے پالنے والے! ہمیں بھی بخش دے اور ان کو بھی۔''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : فِيْ تَسْجِيَةِ الْمَيِّتِ
میت کو کپڑے سے ڈھانپ دینا​

(458) عَنْ عَائِشَةَ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ سُجِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم حِينَ مَاتَ بِثَوْبِ حِبَرَةٍ
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایک یمنی چادر ڈال دی گئی ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : فِيْ أَرْوَاحِ الْمُؤْمِنِيْنَ وَ أَرْوَاحِ الْكَافِرِيْنَ
مومنوں اور کافروں کی روحوں کا بیان​

(459) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ إِذَا خَرَجَتْ رُوحُ الْمُؤْمِنِ تَلَقَّاهَا مَلَكَانِ يُصْعِدَانِهَا قَالَ حَمَّادٌ فَذَكَرَ مِنْ طِيبِ رِيحِهَا وَ ذَكَرَ الْمِسْكَ قَالَ وَ يَقُولُ أَهْلُ السَّمَائِ رُوحٌ طَيِّبَةٌ جَائَتْ مِنْ قِبَلِ الأَرْضِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْكِ وَ عَلَى جَسَدٍ كُنْتِ تَعْمُرِينَهُ فَيُنْطَلَقُ بِهِ إِلَى رَبِّهِ عَزَّ وَ جَلَّ ثُمَّ يَقُولُ انْطَلِقُوا بِهِ إِلَى آخِرِ الأَجَلِ قَالَ وَ إِنَّ الْكَافِرَ إِذَا خَرَجَتْ رُوحُهُ قَالَ حَمَّادٌ وَ ذَكَرَ مِنْ نَتْنِهَا وَ ذَكَرَ لَعْنًا وَ يَقُولُ أَهْلُ السَّمَائِ رُوحٌ خَبِيثَةٌ جَائَتْ مِنْ قِبَلِ الأَرْضِ قَالَ فَيُقَالُ انْطَلِقُوا بِهِ إِلَى آخِرِ الأَجَلِ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَرَدَّ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم رَيْطَةً كَانَتْ عَلَيْهِ عَلَى أَنْفِهِ هَكَذَا
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ (نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہوئے) کہتے ہیں کہ جب ایمان دار کی روح بدن سے نکلتی ہے تو اس کے آگے دو فرشتے آتے ہیں اور اس کو آسمان پر چڑھا لے جاتے ہیں۔'' حماد (راوی حدیث) نے کہا کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے اس روح کی خوشبو کا اور مشک کا ذکر بھی کیا اور کہا کہ''آسمان والے (فرشتے) کہتے ہیں کہ کوئی پاک روح زمین کی طرف سے آئی ہے، اللہ تجھ پر رحمت کرے اور تیرے بدن پر جس کو تو نے آباد رکھا۔ پھر رب العالمین کے پاس اس کو لے جاتے ہیں۔ پھر رب العالمین فرماتا ہے کہ اس کو لے جاؤ (اپنے مقام میں یعنی علیین میں جہاں مومنوں کی ارواح رہتی ہیں) قیامت تک۔ (وہیں رکھو اور کافر کی روح جب نکلتی ہے (راوی حدیث) حماد نے کہا کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے اس کی بدبو اور اس پر لعنت کا ذکر کیا کہ ''آسمان والے کہتے ہیں کہ کوئی ناپاک روح زمین کی طرف سے آئی ہے۔ پھر حکم ہوتا ہے کہ اس کو لے جاؤ (اپنے مقام سجین میں جہاں کافروں کی روحیںرہتی ہیں) قیامت ہونے تک۔'' سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک باریک کپڑا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اوڑھے ہوئے تھے (جب کافر کی روح کا ذکر کیا اس کی بدبو بیان کرنے کو) اپنی ناک پر ڈال کر دکھاتے ہوئے فرمایا:'' اس طرح سے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : فِيْ الصَّبْرِ عَلَى الْمُصِيْبَةِ عِنْدَ أَوَّلِ الصَّدْمَةِ
شروع صدمہ میں مصیبت پر صبر کرنے کا بیان​
(460) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَتَى عَلَى امْرَأَةٍ تَبْكِي عَلَى صَبِيٍّ لَهَا فَقَالَ لَهَا اتَّقِي اللَّهَ وَ اصْبِرِي فَقَالَتْ وَ مَا تُبَالِي بِمُصِيبَتِي ؟ فَلَمَّا ذَهَبَ قِيلَ لَهَا إِنَّهُ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَأَخَذَهَا مِثْلُ الْمَوْتِ فَأَتَتْ بَابَهُ فَلَمْ تَجِدْ عَلَى بَابِهِ بَوَّابِينَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَمْ أَعْرِفْكَ فَقَالَ إِنَّمَا الصَّبْرُ عِنْدَ أَوَّلِ صَدْمَةٍ أَوْ قَالَ عِنْدَ أَوَّلِ الصَّدْمَةِ
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک عورت کے پاس سے گزرے جو اپنے (فوت شدہ) بچے پر رو رہی تھی۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' اللہ سے ڈر اور صبر کر۔'' تو وہ عورت کہنے لگی کہ تمہیں میری مصیبت کا کیا اندازہ ہے۔ پس جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم چلے گئے تو عورت سے کہا گیا کہ بے شک وہ (کہنے والے) اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تھے۔ تو اسے موت کے برابر (صدمے) نے آ لیا۔ چنانچہ وہ عورت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے پر آئی تو اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے پر دربان نہ پائے۔ کہنے لگی اے اللہ کے رسول! میں نے آپ کو پہچانا نہیں تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' بے شک صبر تو صدمے کی ابتداء کے وقت ہوتا ہے۔'' (راوی کو شک ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عِنْدَ اوََّلِ صَدْمَۃٍ کا لفظ بولا یا عِنْدَ اوََّلِ الصَّدْمَۃٍ کے الفاظ استعمال کیے)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : ثَوَابُ مَنْ يَمُوْتُ لَهُ الْوَلَدُ فَيَحْتَسِبُهُ
اولاد کے مرنے پر ثواب کی نیت سے صبر کرنے پر اجر و ثواب​
(461) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ لِنِسْوَةٍ مِنَ الأَنْصَارِ لاَ يَمُوتُ لِإِحْدَاكُنَّ ثَلاَثَةٌ مِنَ الْوَلَدِ فَتَحْتَسِبَهُ إِلاَّ دَخَلَتِ الْجَنَّةَ فَقَالَتِ امْرَأَةٌ مِنْهُنَّ أَوِ اثْنَيْنِ يَا رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ أَوِ اثْنَيْنِ وَ بِإِسْنَادٍ آخَرَ عَنْهُ مَرْفُوْعًا : لاَ يَمُوتُ لِأَحَدٍ مِنَ الْمُسْلِمِينَ ثَلاَثَةٌ مِنَ الْوَلَدِ فَتَمَسَّهُ النَّارُ إِلاَّ تَحِلَّةَ الْقَسَمِ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کی عورتوں سے فرمایا:'' تم میں سے جس کے تین لڑکے مر جائیں اور وہ (عورت) اللہ کی رضامندی کے لییصبر کرے، تو جنت میں جائے گی۔'' ایک عورت بولی کہ یارسول اللہ! اگر دو بچے مریں تو؟ آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' دو ہی سہی۔'' ایک دوسری سند سے مرفوعاً روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' جس مسلمان کے تین بچے مر جائیں اس کو جہنم کی آگ نہ لگے گی مگر قسم اتارنے کے لیے۔'' (یعنی اللہ تعالیٰ نے فرمایا:''تم میں سے کوئی ایسا نہیں ہے جو دوزخ پر سے نہ گزرے'' اس وجہ سے اس کا گزر بھی دوزخ پر سے ہو گا لیکن اور کسی طرح کا عذاب نہ ہو گا لیکن شرط یہ ہے کہ وہ ان کی وفات پر صبر کرے)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : مَا يُقَالُ عِنْدَ الْمُصِيْبَةِ
مصیبت کے وقت کیا کہا جائے؟​

(462) عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِىَ اللهُ عَنْهَا قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ مَا مِنْ عَبْدٍ تُصِيبُهُ مُصِيبَةٌ فَيَقُولُ ("إِنَّا لِلَّهِ وَ إِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ" اللَّهُمَّ أْجُرْنِي فِي مُصِيبَتِي وَ أَخْلِفْ لِي خَيْرًا مِنْهَا ) إِلاَّ آجَرَهُ اللَّهُ فِي مُصِيبَتِهِ وَ أَخْلَفَ لَهُ خَيْرًا مِنْهَا قَالَتْ فَلَمَّا تُوُفِّيَ أَبُو سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قُلْتُ
كَمَا أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَأَخْلَفَ اللَّهُ لِي خَيْرًا مِنْهُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم
ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ جب کسی بندے کو تکلیف پہنچے اور وہ یہ دعا پڑھے ''یقینا ہم بھی اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں اور یقینا ہم (بھی) اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں۔ اے اللہ مجھے میری اس مصیبت میں اجر دے اور اس کے بعد مجھے (ضائع شدہ چیز سے) بہتر چیز عطا فرما۔'' (اس دعا کے پڑھتے رہنے سے) اللہ تعالیٰ اس کو اس مصیبت کا ثواب دیتا ہے اور (ضائع شدہ چیز سے) بہتر چیز بھی عطا فرماتا ہے۔'' ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ جب (میرے پہلا خاوند سیدنا) ابو سلمہ رضی اللہ عنہ فوت ہو گیا تو میں نے (مذکورہ دعا) پڑھی جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا تھا، تو (اس دعا کی برکت سے) اللہ تعالیٰ نے مجھے (پہلے خاوند) سے اچھے خاوند (یعنی محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) عطا فرما دیے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : الْبُكَائُ عَلَى الْمَيِّتِ
میت پر رونے کے بیان میں​

(463) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ اشْتَكَى سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ شَكْوَى لَهُ فَأَتَى رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَعُودُهُ مَعَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ وَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَلَمَّا دَخَلَ عَلَيْهِ وَجَدَهُ فِي غَشِيَّةٍ فَقَالَ أَقَدْ قَضَى ؟ قَالُوا لاَ يَا رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَبَكَى رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَلَمَّا رَأَى الْقَوْمُ بُكَائَ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم بَكَوْا فَقَالَ أَلآ تَسْمَعُونَ إِنَّ اللَّهَ لاَ يُعَذِّبُ بِدَمْعِ الْعَيْنِ وَ لاَ بِحُزْنِ الْقَلْبِ وَ لَكِنْ يُعَذِّبُ بِهَذَا وَ أَشَارَ إِلَى لِسَانِهِ أَوْ يَرْحَمُ
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ سیدنا سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ بیمار ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی عیادت کو آئے اور سیدنا عبدالرحمن بن عوف ، سعد اور عبداللہ رضی اللہ علیھم اجمعین ان کے ساتھ تھے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس آئے تو انہیں بے ہوش پایا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ کیا انتقال ہو گیا ہے؟ لوگوں نے عرض کی کہ نہیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم رونے لگے۔ لوگوں نے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو روتے دیکھا تو سب رونے لگے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' سنتے ہو! اللہ تعالیٰ آنکھوں کے آنسوؤں پر اور دل کے غم پر عذاب نہیں کرتا ، وہ تو اس (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے زبان کی طرف اشارہ کیا) کی بنا پر عذاب کرتا ہے یا رحمت کرتا ہے۔'' (یعنی جب کلمۂ خیر منہ سے نکالے تو رحم کرتا ہے او رجب کلمہ شر نکالے تو عذاب کرتا ہے)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : اَلتَّشْدِيْدُ فِي النِّيَاحَةِ
نوحہ کرنے پر سخت وعید​
(464) عَنْ أَبِيْ مَالِكِ نِالأَشْعَرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ أَرْبَعٌ فِي أُمَّتِي مِنْ أَمْرِ الْجَاهِلِيَّةِ لاَ يَتْرُكُونَهُنَّ الْفَخْرُ فِي الأَحْسَابِ وَالطَّعْنُ فِي الأَنْسَابِ وَالْاسْتِسْقَائُ بِالنُّجُومِ وَالنِّيَاحَةُ وَ قَالَ النَّائِحَةُ إِذَا لَمْ تَتُبْ قَبْلَ مَوْتِهَا تُقَامُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَ عَلَيْهَا سِرْبَالٌ مِنْ قَطِرَانٍ وَ دِرْعٌ مِنْ جَرَبٍ
سیدنا ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''میری امت میں جاہلیت (یعنی زمانۂ کفر) کی چار چیزیں ہیں کہ لوگ ان کو نہ چھوڑیں گے۔ ایک اپنے حسب پر فخر کرنا ، دوسرا ایک دوسرے کے نسب پر طعن کرنا، تیسرے تاروں سے بارش کی امید رکھنا اور چوتھے یہ کہ بین کر کے رونا اور بین کرنے والی اگر اپنے مرنے سے پہلے توبہ نہ کرے تو قیامت کے دن اس پرگندھک اور خارش (لگانے) والی قمیض ہوگی۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : لَيْسَ مِنَّا مَنْ ضَرَبَ الْخُدُوْدَ وَ شَقَّ الْجُيُوْبَ
جو شخص (صدمے کی وجہ سے) منہ پر تھپیڑے مارے اور گریبان چاک کرے وہ ہم میں سے نہیں​

(465) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لَيْسَ مِنَّا مَنْ ضَرَبَ الْخُدُودَ أَوْ شَقَّ الْجُيُوبَ أَوْ دَعَا بِدَعْوَى الْجَاهِلِيَّةِ
وَ فِيْ لَفْظٍ : وَ شَقَّ وَ دَعَا بِغَيْرِ أَلِفٍ
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''وہ شخص ہم میں سے نہیں جو رخساروں کو پیٹے اور گریبانوں کو پھاڑے یا جاہلیت (کفر) کے زمانے کی باتیں کرے۔'' ایک اور روایت میں (أَوْ)جگہ (وَ) کا لفظ ہے۔
 
Top