- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,763
- پوائنٹ
- 1,207
بَابٌ : اَلْمَيِّتُ يُعَذَّبُ بِبُكَائِ الْحَيِّ
زندہ کے رونے سے میت کو عذاب ہوتا ہے
(466) عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ رَضِىَ اللهُ عَنْهُمَا أَنَّهَا سَمِعَتْ عَائِشَةَ وَ ذُكِرَ لَهَا أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ إِنَّ الْمَيِّتَ لَيُعَذَّبُ بِبُكَائِ الْحَيِّ فَقَالَتْ عَائِشَةُ رَضِىَ اللهُ عَنْهَا يَغْفِرُ اللَّهُ لِأَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَمَا إِنَّهُ لَمْ يَكْذِبْ وَ لَكِنَّهُ نَسِيَ أَوْ أَخْطَأَ إِنَّمَا مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَلَى يَهُودِيَّةٍ يُبْكَى عَلَيْهَا فَقَالَ إِنَّهُمْ لَيَبْكُونَ عَلَيْهَا وَ إِنَّهَا لَتُعَذَّبُ فِي قَبْرِهَا
سیدہ عمرہ بنت عبدالرحمن رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوںنے ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے سنا اور ان کے سامنے اس بات کا ذکر ہوا کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ مردے پر زندہ کے رونے سے عذاب ہوتا ہے تو ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا نے کہا کہ اللہ ابوعبدالرحمن رضی اللہ عنہ کو بخشے، انہوںنے جھوٹ نہیں کہامگر بھول ہو گئی۔ حقیقت یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک یہودی عورت پر گزرے کہ لوگ اس پر رو رہے تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''یہ تو اس پر روتے ہیں حالانکہ اس کو قبر میں عذاب ہو رہا ہے۔ ''
وضاحت: کسی مردے پر رونے والے کی وجہ سے اسے اس وقت عذاب ہو گا جب وہ اپنے گھروالوں کو منع کرنے والا نہ ہو۔ اگر وہ منع کیا کرتا تھا اور اس کے باوجود اس کے مرنے پر وہ اس پر بین کرتے ہیں اس میں اسے عذاب نہیں ہوگا( واﷲ اعلم) (محمود الحسن اسد)