• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم (مختصر)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :فِيْ قَوْلِهِ تَعَالَى {وَ عَلَى الَّذِيْنَ يُطِيْقُوْنَهُ فِدْيَةٌ}
اللہ تعالیٰ کے فرمان {وَ عَلَى الَّذِيْنَ ...}کے متعلق​
(608) عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الآيَةُ { وَ عَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ } (البقرة: 184) كَانَ مَنْ أَرَادَ أَنْ يُفْطِرَ وَ يَفْتَدِيَ حَتَّى نَزَلَتِ الآيَةُ الَّتِي بَعْدَهَا فَنَسَخَتْهَا
سیدنا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ جب یہ آیت ''جن لوگوں کو روزے کی طاقت نہیں ہے وہ ہر روزہ کے بدلے ایک مسکین کو کھانا دیں۔'' (البقرہ: ۱۸۴) نازل ہوئی تو جو شخص روزہ چھوڑنا چاہتا تو چھوڑ کر فدیہ دے دیتا، حتی کہ اس کے بعد والی آیت نازل ہوئی جس سے یہ منسوخ ہو گئی۔ (یعنی اگر استطاعت ہو تو پھر فدیہ دے کر افطار نہیں کر سکتا)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :الصَّوْمُ وَالْفِطْرُ فِيْ الشُّهُوْرِ
دیگر مہینوں میں روزہ رکھنے اور افطار کرنے کا بیان​
(609) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَصُومُ شَهْرًا كُلَّهُ - قَالَتْ مَا عَلِمْتُهُ صَامَ شَهْرًا كُلَّهُ إِلاَّ رَمَضَانَ وَ لاَ أَفْطَرَهُ كُلَّهُ حَتَّى يَصُومَ مِنْهُ حَتَّى مَضَى لِسَبِيلِهِ صلی اللہ علیہ وسلم
سیدنا عبداللہ بن شقیق رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے عرض کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کسی ماہ کے پورے دنوں کے روزے رکھتے تھے؟ انہوں نے کہا کہ میں نہیں جانتی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کے سوا کسی مہینے کے پورے روزے رکھے ہوں اور نہ کوئی پورا مہینہ افطار کیا بلکہ ہر مہینے میں سے کچھ نہ کچھ روزے ضرور رکھتے تھے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم دنیا سے تشریف لے گئے (اللہ تعالیٰ کا سلام اور رحمت ان پر)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :فَضْلُ الصَّوْمِ فِيْ سَبِيْلِ اللَّهِ
اللہ کی راہ (جہاد) میں روزہ رکھنے کی فضیلت​

(610) عَنْ أَبِي سَعِيدِ نِالْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مَا مِنْ عَبْدٍ يَصُومُ يَوْمًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ إِلاَّ بَاعَدَ اللَّهُ بِذَلِكَ الْيَوْمِ وَجْهَهُ عَنِ النَّارِ سَبْعِينَ خَرِيفًا
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' جو شخص اللہ کی راہ (جہاد) میں ایک دن روزہ رکھے، تو اللہ تعالیٰ اس کے منہ کو دوزخ سے ستر برس کی راہ تک دور کردیتا ہے۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :فَضْلُ صِيَامِ الْمُحَرَّمِ
ماہ محرم کے روزے کی فضیلت​
(611) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَفْضَلُ الصِّيَامِ بَعْدَ رَمَضَانَ شَهْرُ اللَّهِ الْمُحَرَّمُ وَ أَفْضَلُ الصَّلاَةِ بَعْدَ الْفَرِيضَةِ صَلاَةُ اللَّيْلِ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' رمضان کے روزوں کے بعد سب روزوں میں سے افضل محرم کے روزے ہیں، جو اللہ تعالیٰ کا مہینا ہے اور فرض نماز کے بعد افضل نماز رات (تہجد) کی نماز ہے۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :صِيَامُ يَوْمِ عَاشُورَاء
یوم عاشورہ کے روزے کا بیان​
(612) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ قُرَيْشًا كَانَتْ تَصُومُ عَاشُورَائَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ ثُمَّ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم بِصِيَامِهِ حَتَّى فُرِضَ رَمَضَانُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مَنْ شَائَ فَلْيَصُمْهُ وَ مَنْ شَائَ فَلْيُفْطِرْهُ
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ قریش زمانۂ جاہلیت میں عاشورہ (دس محرم) کے دن روزہ رکھتے تھے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اس (دن) کے روزے کا حکم فرمایا، یہاں تک کہ جب رمضان فرض ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' جو چاہے اس دن (عاشورہ) کا روزہ رکھے اور جو چاہے افطار کرے۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :اَيُّ يَوْمٍ يَصُوْمُ فِيْ عَاشُوْرَائ
عاشورہ کے کون سے دن روزہ رکھے؟​
(613) عَنِ الْحَكَمِ بْنِ الأَعْرَجِ قَالَ انْتَهَيْتُ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا وَ هُوَ مُتَوَسِّدٌ رِدَائَهُ فِي زَمْزَمَ فَقُلْتُ لَهُ أَخْبِرْنِي عَنْ صَوْمِ عَاشُورَائَ ؟ فَقَالَ إِذَا رَأَيْتَ هِلاَلَ الْمُحَرَّمِ فَاعْدُدْ وَ أَصْبِحْ يَوْمَ التَّاسِعِ صَائِمًا قُلْتُ هَكَذَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَصُومُهُ قَالَ نَعَمْ
حکم بن اعرج سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما کے پاس پہنچا اور وہ اپنی چادر پر زمزم کے کنارے تکیہ لگائے بیٹھے تھے۔ پس میں نے کہا کہ مجھے عاشورہ کے روزے کے بارے میں بتایے تو انہوں نے کہا کہ جب تم محرم کا چاند دیکھو تو تاریخیں گنتے رہو۔ پھر جب نو (۹) تاریخ ہو تو اس دن روزہ رکھو۔ میں نے کہا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا ہی کیا کرتے تھے؟ انہوں نے کہا کہ ہاں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :فَضْلُ صِيَامِ يَوْمِ عَاشُوْرَائِ
عاشورہ کے دن کے روزے کی فضیلت​
(614) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَدِمَ الْمَدِينَةَ فَوَجَدَ الْيَهُودَ صِيَامًا يَوْمَ عَاشُورَائَ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مَا هَذَا الْيَوْمُ الَّذِي تَصُومُونَهُ ؟ فَقَالُوا هَذَا يَوْمٌ عَظِيمٌ أَنْجَى اللَّهُ فِيهِ مُوسَى عَلَيْهِ السَّلاَمُ وَ قَوْمَهُ وَ غَرَّقَ فِرْعَوْنَ وَ قَوْمَهُ فَصَامَهُ مُوسَى عَلَيْهِ السَّلاَمُ شُكْرًا فَنَحْنُ نَصُومُهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَنَحْنُ أَحَقُّ وَ أَوْلَى بِمُوسَى عَلَيْهِ السَّلاَمُ مِنْكُمْ فَصَامَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ أَمَرَ بِصِيَامِهِ
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے تو یہود کو دیکھا کہ وہ عاشوراء کے دن روزہ رکھتے ہیں،تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں سے پوچھا کہ تم یہ روزہ کیوں رکھتے ہو؟ انہوں نے کہا کہ یہ وہ عظیم دن ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام اور بنی اسرائیل کو (فرعون سے) نجات دی اور فرعون اور اس کی قوم کو غرق کیا، اس لیے موسیٰ علیہ السلام نے شکرانے کا روزہ رکھا اور ہم بھی رکھتے ہیں۔ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' ہم تم سے زیادہ موسیٰ علیہ السلام کے دوست اور قریب ہیں۔'' پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دن روزہ رکھا اور صحابہ کو روزہ رکھنے کا حکم دیا۔
(615) عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا وَ سُئِلَ عَنْ صِيَامِ يَوْمِ عَاشُورَائَ فَقَالَ مَا عَلِمْتُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم صَامَ يَوْمًا يَطْلُبُ فَضْلَهُ عَلَى الأَيَّامِ إِلاَّ هَذَا الْيَوْمَ وَ لاَ شَهْرًا إِلاَّ هَذَا الشَّهْرَ يَعْنِي رَمَضَانَ
عبیداللہ بن ابی یزید سے روایت ہے کہ انہوں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما سے سنا۔ ان سے عاشورہ کے دن کے روزے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی دن کا روزہ رکھا ہو دوسرے دنوں میں سے اس دن کی بزرگی ڈھونڈنے کو، سوائے اس دن کے اور کسی مہینے کا سوا رمضان کے مہینے کے (یعنی دنوں میں عاشورہ کا دن اور مہینوں میں رمضان کو بزرگ جانتے ہیں)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :مَنْ أَكَلَ يَوْمَ عَاشُوْرَائِ فَلْيَكُفَّ بَقِيَّةَ يَوْمِهِ
جس نے یوم عاشورہ کو کچھ کھا لیا، وہ بقیہ دن (کھانے پینے سے) باز رہے​
(616) عَنِ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذِ بْنِ عَفْرَائَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ أَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم غَدَاةَ عَاشُورَائَ إِلَى قُرَى الأَنْصَارِ الَّتِي حَوْلَ الْمَدِينَةِ مَنْ كَانَ أَصْبَحَ صَائِمًا فَلْيُتِمَّ صَوْمَهُ وَ مَنْ كَانَ أَصْبَحَ مُفْطِرًا فَلْيُتِمَّ بَقِيَّةَ يَوْمِهِ فَكُنَّا بَعْدَ ذَلِكَ نَصُومُهُ وَ نُصَوِّمُ صِبْيَانَنَا الصِّغَارَ مِنْهُمْ إِنْ شَائَ اللَّهُ وَ نَذْهَبُ إِلَى الْمَسْجِدِ فَنَجْعَلُ لَهُمُ اللُّعْبَةَ مِنَ الْعِهْنِ فَإِذَا بَكَى أَحَدُهُمْ عَلَى الطَّعَامِ أَعْطَيْنَاهَا إِيَّاهُ عِنْدَ الإِفْطَارِ
سیدہ ربیع بنت معوذ بن عفراء رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عاشورہ کی صبح کو مدینہ کے گرد انصار کی بستیوں میں حکم بھیجا کہ جس نے روزہ رکھا وہ اپنا روزہ پورا کرے اور جس نے صبح سے افطار کیا ہو وہ باقی دن (روزہ) پورا کرے (یعنی اب کچھ نہ کھائے)۔ پھر اس کے بعد ہم روزہ رکھا کرتے تھے اور اپنے چھوٹے بچوں کو بھی اللہ چاہتا تو روزہ رکھواتے تھے اور مسجد میں چلے جاتے اور بچوں کے لیے روئی کی گڑیاں بناتے تھے۔ پھر جب کوئی (بچہ) روٹی کے لیے رونے لگتا تھا تو اس کو وہی (گڑیا) کھیلنے کو دے دیتے تھے یہاں تک کہ افطار کا وقت آجاتا تھا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :صِيَامُ شَعْبَانَ
شعبان کے روزے​
(617) عَنْ أَبِي سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ صِيَامِ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَتْ كَانَ يَصُومُ حَتَّى نَقُولَ قَدْ صَامَ وَ يُفْطِرُ حَتَّى نَقُولَ قَدْ أَفْطَرَ وَ لَمْ أَرَهُ صَائِمًا مِنْ شَهْرٍ قَطُّ أَكْثَرَ مِنْ صِيَامِهِ مِنْ شَعْبَانَ كَانَ يَصُومُ شَعْبَانَ كُلَّهُ كَانَ يَصُومُ شَعْبَانَ إِلاَّ قَلِيلاً
سیدنا ابوسلمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے روزے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم (بسااوقات) اتنے روزے رکھتے، کہ ہم کہتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت روزے رکھے اور اتنا افطار کرتے کہ ہم کہتے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت افطار کیا اور میں نے ان کو جتنا شعبان میں روزے رکھتے دیکھا، اتنا اور کسی ماہ میں نہیں دیکھا، گویا آپ صلی اللہ علیہ وسلم شعبان کا پورا مہینہ روزے رکھتے تھے۔ آپ چند دنوں کے سوا پورے شعبان کے روزے رکھتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :فِيْ صَوْمِ سُرَرِ شَعْبَانَ
شعبان کے پہلے پندرہ دنوں میں روزہ رکھنے کے متعلق​
(618) عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ لَهُ أَوْ لِآخَرَ أَ صُمْتَ مِنْ سُرَرِ شَعْبَانَ ؟ قَالَ لاَ قَالَ فَإِذَا أَفْطَرْتَ فَصُمْ يَوْمَيْنِ
سیدناعمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے یا کسی دوسرے سے فرمایا:'' کیا تم نے شعبان کے شروع میں کچھ روزے رکھے؟ '' انہوں نے کہا کہ نہیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' جب تم افطار کر لو تو دو دن روزہ رکھو۔ (یعنی جب رمضان کے مہینے سے فارغ ہو جاؤ تو دو روزے رکھنا)۔''
 
Top