• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم (مختصر)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : الْإِسْتِنْجَائُ بِالْمَائِ مِنَ التَّبَرُّزِ
پیشاب یا پاخانے سے فارغ ہو کر پانی سے استنجاء کرنا​
(115) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم دَخَلَ حَائِطًا وَ تَبِعَهُ غُلاَمٌ مَعَهُ مِيضَأَةٌ هُوَ أَصْغَرُنَا فَوَضَعَهَا عِنْدَ سِدْرَةٍ فَقَضَى رَسُولُ اللَّهِصلی اللہ علیہ وسلم حَا جَتَهُ فَخَرَجَ عَلَيْنَا وَ قَدِ اسْتَنْجَى بِالْمَائِ
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک باغ کے اندر گئے اور آپ کے پیچھے ایک لڑکا گیا، اس کے پاس ایک لوٹا تھا، وہ لڑکا ہم میں سب سے چھوٹا تھا۔ اس نے لوٹا ایک بیری کے پاس رکھ دیا اورپھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی حاجت سے فارغ ہوئے اور پانی سے استنجا کر کے باہر نکلے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : اَلْإِسْتِجْمَارُ وِتْرٌ
طاق ڈھیلے استعمال کرنے کا بیان​
(116) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ إِذَا اسْتَجْمَرَ أَحَدُكُمْ فَلْيَسْتَجْمِرْ وِتْرًا وَ إِذَا تَوَضَّأَ أَحَدُكُمْ فَلِيَجْعَلْ فِي أَنْفِهِ مَائً ثُمَّ لْيَنْـثُرْ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' جب تم میں سے کوئی پاخانہ کی جگہ کو ڈھیلوں سے صاف کرے تو طاق ڈھیلوں سے صاف کرے اور جب تم میں سے کوئی وضو کرے تو ناک میں پانی ڈالے پھر ناک جھاڑے۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : اَلْإِسْتِجْمَارُ بِالأَحْجَارِ وَالمَنْعُ مِنَ الرَّوْثِ وَالْعَظْمِ
پتھر سے استنجاء کرنے کا بیان اور گوبر یا ہڈی سے استنجاء کرنے کی ممانعت​
(117) عَنْ سَلْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قِيلَ لَهُ قَدْ عَلَّمَكُمْ نَبِيُّكُمْ صلی اللہ علیہ وسلم كُلَّ شَيْئٍ حَتَّى الْخِرَائَةَ قَالَ فَقَالَ أَجَلْ لَقَدْ نَهَانَا أَنْ نَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةَ لِغَائِطٍ أَوْ بَوْلٍ أَوْ أَنْ نَسْتَنْجِيَ بِالْيَمِينِ أَوْ أَنْ نَسْتَنْجِيَ بِأَقَلَّ مِنْ ثَلاَثَةِ أَحْجَارٍ أَوْ أَنْ نَسْتَنْجِيَ بِرَجِيعٍ أَوْ بِعَظْمٍ
سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ان سے پوچھا گیا کہ تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تم کو ہر ایک بات سکھائی، یہاں تک کہ پاخانہ اور پیشاب کی بھی تعلیم دی۔ انہوں نے کہا ہاں! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں قبلہ کی طرف منہ کرکے پیشاب اور پاخانہ کرنے سے منع کیا اور اس بات سے بھی منع کیا کہ داہنے ہاتھ سے یا تین سے کم پتھروں سے یا گوبر اور ہڈی سے استنجاء کریں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : اَلْإِنْتِفاعُ بِاُهُبِ الْمَيْتَةِ
مردہ جانور کی کھال سے فائدہ حاصل کرنا​
(118) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ تُصُدِّقَ عَلَى مَوْلاَةٍ لِمَيْمُونَةَ بِشَأْةٍ فَمَاتَتْ فَمَرَّ بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ هَلاَّ أَخَذْتُمْ إِهَابَهَا فَدَبَغْتُمُوهُ فَانْتَفَعْتُمْ بِهِ ؟ فَقَالُوا إِنَّهَا مَيْتَةٌ فَقَالَ إِنَّمَا حَرُمَ أَكْلُهَا
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہا کی کسی لونڈی کو ایک بکری صدقہ میں دی گئی تھی، وہ مر گئی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو پڑا ہوا دیکھا تو فرمایا:'' تم نے اس کی کھال کیوں نہ اتار لی؟ رنگ کر کام میں لاتے۔'' تو لوگوں نے کہا کہ یا رسول اللہ ! وہ مردار تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' مردار کا کھانا حرام ہے۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : إِذَا دُبِغَ الْإِهاَبُ فَقَد طَهُرَ
جب چمڑا رنگ لیا جائے تو وہ پاک ہوجاتا ہے​
(119) عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ أَنَّ أَبَا الْخَيْرِ حَدَّثَهُ قَالَ رَأَيْتُ عَلَى ابْنِ وَعْلَةَ السَّبَإِيِّ فَرْوًا فَمَسِسْتُهُ فَقَالَ مَا لَكَ تَمَسُّهُ ؟ قَدْ سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قُلْتُ إِنَّا نَكُونُ بِالْمَغْرِبِ وَ مَعَنَا الْبَرْبَرُ وَالْمَجُوسُ نُؤْتَى بِالْكَبْشِ قَدْ ذَبَحُوهُ وَ نَحْنُ لاَ نَأْكُلُ ذَبَائِحَهُمْ وَ يَأْتُونَا بِالسِّقَائِ يَجْعَلُونَ فِيهِ الْوَدَكَ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍرَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَدْ سَأَلْنَا رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ دِبَاغُهُ طَهُورُهُ
یزید بن ابی حبیب سے روایت ہے کہ ابوالخیر نے ان سے بیان کیا کہ میں نے ابن وعلہ السبئی کو ایک پوستین پہنے دیکھا۔ میں نے اس کو چھوا تو انہوں نے کہا کہ کیوں چھوتے ہو (کیا اس کو نجس جانتے ہو)؟ میں نے سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما سے کہا کہ ہم مغرب کے ملک میں رہتے ہیں وہاں بربر کے کافر اور آتش پرست بہت ہیں، وہ مینڈھا ذبح کرکے لاتے ہیں۔ ہم تو ان کا ذبح کیا ہوا جانور نہیں کھاتے اورمشکیں ،مشکیزے لاتے ہیں، ان میں چربی ڈال کر۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما نے کہا کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' کھال رنگنے سے پاک ہو جاتی ہے۔ (یعنی کھال رنگنے سے پاک ہوجاتی ہے اگرچہ کافر نے رنگی ہو)۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : إذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِيْ إِنَائِ أَحدِكُم فَلْيَغْسِلْهُ سَبْعًا
جب کتا تمہارے برتن میں منہ ڈال دے تو اس برتن کو سات مرتبہ دھونا چاہیے​
(120) عَنِْ عَبْدِ اللهِ بْنِ الْمُغَفَّلِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم بِقَتْلِ الْكِلاَبِ ثُمَّ قَالَ مَا بَالُهُمْ وَ بَالُ الْكِلاَبِ ؟ ثُمَّ رَخَّصَ فِي كَلْبِ الصَّيْدِ وَ كَلْبِ الْغَنَمِ وَ قَالَ إِذَا وَلَغَ الْكَلْبُ فِي الإِنَائِ فَاغْسِلُوهُ سَبْعَ مَرَّاتٍ وَ عَفِّرُوهُ الثَّامِنَةَ فِي التُّرَابِ وَ فِيْ رِوَايَةِ يَحْيَ بْنَ سَعِيْدٍ وَ رَخَّصَ فِي كَلْبِ الْغَنَمِ وَالصَّيْدِ وَالزَّرْعِ
سیدنا عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتوں کو مار ڈالنے کا حکم کیا۔ پھر فرمایا:'' ان لوگوں اور کتوں کا کیا حال ہے؟'' پھر شکار کے لیے اور مویشیوں کی حفاظت کے لیے کتا پالنے کی اجازت دی (یعنی بکریوں کی حفاظت کے لیے ) اور فرمایا: '' جب کتا برتن میں منہ ڈال کر پیے تو اس کو سات بار پانی سے دھوؤ اور آٹھویں بار مٹی سے ۔'' اور یحییٰ بن سعید کی روایت میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے شکار، بکریوں اور کھیتی کی حفاظت کے لیے کتے کی اجازت دی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : فَضْلُ الْوُضُوْئِ
وضو کی فضیلت کا بیان​
(121) عَنْ أَبِي مَالِكٍ الأَشْعَرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم الطُّهُورُ شَطْرُ الإِيمَانِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ تَمْلَأُ الْمِيزَانَ وَ سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ تَمْلَآَنِ أَوْ تَمْلَأُ مَا بَيْنَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَالصَّلاَةُ نُورٌ وَالصَّدَقَةُ بُرْهَانٌ وَالصَّبْرُ ضِيَائٌ وَالْقُرْآنُ حُجَّةٌ لَكَ أَوْ عَلَيْكَ كُلُّ النَّاسِ يَغْدُو فَبَايِعٌ نَفْسَهُ فَمُعْتِقُهَا أَوْ مُوبِقُهَا
سیدنا ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''طہارت آدھے ایمان کے برابر ہے اور الحمد للہ کہنا ترازو کو بھر دے گا۔ (یعنی اس قدر اس کا ثواب عظیم ہے کہ اعمال تولنے کا ترازو اس کے اجر سے بھر جائے گا) اور سبحان اللہ اور الحمدللہ دونوں آسمانوں اور زمین کے بیچ کی جگہ کو بھر دیں گے اور نماز نور ہے اور صدقہ دلیل ہے اور صبر روشنی ہے اور قرآن تیرے لیے دلیل ہوگا یا تیرے خلاف دلیل ہوگا (اگر قرآن پر عمل ہو گا تو دلیل بن جائے گا ورنہ وبال بن جائے گا)۔ہر ایک آدمی (بھلا ہو یا برا)صبح کو اٹھتا ہے یا تو اپنے آپ کو (نیک کام کر کے اللہ کے عذاب سے) آزاد کرتا ہے یا (برے کام کر کے) اپنے آپ کو تباہ کرتا ہے۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : خُرُوجُ الخَطَايَا مَعَ الوُضُوئِ
وضو کے ساتھ گناہوں کا جھوٹا یا دور ہونا​
(122) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ إِذَا تَوَضَّأَ الْعَبْدُ الْمُسْلِمُ أَوِ الْمُؤْمِنُ فَغَسَلَ وَجْهَهُ خَرَجَ مِنْ وَجْهِهِ كُلُّ خَطِيئَةٍ نَظَرَ إِلَيْهَا بِعَيْنَيْهِ مَعَ الْمَائِ أَوْ مَعَ آخِرِ قَطْرِ الْمَائِ فَإِذَا غَسَلَ يَدَيْهِ خَرَجَ مِنْ يَدَيْهِ كُلُّ خَطِيئَةٍ كَانَ بَطَشَتْهَا يَدَاهُ مَعَ الْمَائِ أَوْ مَعَ آخِرِ قَطْرِ الْمَائِ فَإِذَا غَسَلَ رِجْلَيْهِ خَرَجَتْ كُلُّ خَطِيئَةٍ مَشَتْهَا رِجْلاَهُ مَعَ الْمَائِ أَوْ مَعَ آخِرِ قَطْرِ الْمَائِ حَتَّى يَخْرُجَ نَقِيًّا مِنَ الذُّنُوبِ
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' جب بندہ مسلمان یا مومن (یہ شک ہے راوی کا) وضو کرتا ہے اور منہ دھوتا ہے تو اس کے منہ سے وہ سب گناہ (صغیرہ) نکل جاتے ہیں جو اس نے آنکھوں سے کیے۔ پانی کے ساتھ یا آخری قطرہ کے ساتھ (جو منہ سے گرتا ہے یہ بھی شک ہے راوی کا) ۔ پھر جب ہاتھ دھوتا ہے تو اس کے ہاتھوں میں سے ہر ایک گناہ جو ہاتھ سے کیا تھا ، پانی کے ساتھ یا آخری قطرہ کے ساتھ نکل جاتا ہے ۔ پھر جب پاؤں دھوتا ہے تو ہر ایک گناہ جس کو اس نے پاؤں سے چل کر کیا تھا ، پانی کے ساتھ یا آخری قطرہ کے ساتھ نکل جاتا ہے یہاں تک کہ سب گناہوں سے پاک وصاف ہو کر نکلتا ہے ۔''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : فِيْ السِّوَاكِ عِنْدَ الْوُضُوئِ
وضو کے وقت مسواک کرنا​
(123) عن ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ بَاتَ عِنْدَ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم ذَاتَ لَيْلَةٍ فَقَامَ نَبِيُّ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ فَخَرَجَ فَنَظَرَ فِي السَّمَائِ ثُمَّ تَلاَ هَذِهِ الآيَةَ فِي آلِ عِمْرَانَ { إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ وَاخْتِلاَفِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ } حَتَّى بَلَغَ { فَقِنَا عَذَابَ النَّارِ } ثُمَّ رَجَعَ إِلَى الْبَيْتِ فَتَسَوَّكَ وَ تَوَضَّأَ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى ثُمَّ اضْطَجَعَ ثُمَّ قَامَ فَخَرَجَ فَنَظَرَ إِلَى السَّمَائِ فَتَلاَ هَذِهِ الآيَةَ ثُمَّ رَجَعَ فَتَسَوَّكَ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ وہ ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس رہے تو پچھلی رات کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھے اور باہر نکل کر آسمان کی طرف دیکھا۔ پھر یہ آیت پڑھی جو سورئہ آل عمران میں ہے: '' بے شک آسمانوں اور زمین اورلیل و نہار کے اختلاف میں عقل والوں کے لیے نشانیاں ہیں...پس ہم کو عذاب جہنم سے محفوظ فرما۔'' تک ۔ پھر لوٹ کر اندر آئے اور مسواک کی اور وضو کیا اور کھڑے ہو کر نماز پڑھی ۔ پھر لیٹ گئے، پھر اٹھے اور باہر نکلے اور آسمان کی طرف دیکھا اور یہی آیت پڑھی ۔ پھر لوٹ کر اندر آئے اور مسواک کی اور وضو کیا اور پھر کھڑے ہو کر نماز پڑھی ۔
(124) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم كَانَ إِذَا دَخَلَ بَيْتَهُ بَدَأَ بِالسِّوَاكِ
ام المومنین عائشہ صدیقہ طیبہ طاہرہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب گھر میں آتے تو پہلے مسواک کرتے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : التَّيَمُّنُ فِيْ الطُّهُورِ وَ غَيْرِهِ
وضو یا دیگر کاموں میں دائیں طرف سے شروع کرنا​
(125) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ إِنْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لَيُحِبُّ التَّيَمُّنَ فِي طُهُورِهِ إِذَا تَطَهَّرَ وَ فِي تَرَجُّلِهِ إِذَا تَرَجَّلَ وَ فِي انْتِعَالِهِ إِذَا انْتَعَلَ
ام المومنین عائشہ صدیقہ طیبہ طاہرہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم طہارت میں، کنگھی کرنے میں ،جوتا پہننے میں داہنی طرف کو بہت پسند کرتے تھے۔
 
Top