• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم (مختصر)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :الْمَسْحُ عَلَي النَّاسِيَةِ والعِمَامَةِ
پیشانی اور دستار (عمامہ) پر مسح کرنا​
(141) عَن الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ تَخَلَّفَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ تَخَلَّفْتُ مَعَهُ فَلَمَّا قَضَى حَاجَتَهُ قَالَ أَ مَعَكَ مَائٌ ؟ فَأَتَيْتُهُ بِمِطْهَرَةٍ فَغَسَلَ كَفَّيْهِ وَ وَجْهَهُ ثُمَّ ذَهَبَ يَحْسِرُ عَنْ ذِرَاعَيْهِ فَضَاقَ كُمُّ الْجُبَّةِ فَأَخْرَجَ يَدَهُ مِنْ تَحْتِ الْجُبَّةِ وَ أَلْقَى الْجُبَّةَ عَلَى مَنْكِبَيْهِ وَ غَسَلَ ذِرَاعَيْهِ وَ مَسَحَ بِنَاصِيَتِهِ وَ عَلَى الْعِمَامَةِ وَ عَلَى خُفَّيْهِ ثُمَّ رَكِبَ وَ رَكِبْتُ فَانْتَهَيْنَا إِلَى الْقَوْمِ وَ قَدْ قَامُوا فِي الصَّلاَةِ يُصَلِّي بِهِمْ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَ قَدْ رَكَعَ بِهِمْ رَكْعَةً فَلَمَّا أَحَسَّ بِالنَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم ذَهَبَ يَتَأَخَّرُ فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ فَصَلَّى بِهِمْ فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم وَ قُمْتُ فَرَكَعْنَا الرَّكْعَةَ الَّتِي سَبَقَتْنَا
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفر میں پیچھے رہ گئے اور میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پیچھے رہ گیا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم حاجت سے فارغ ہوئے تو دریافت فرمایا: '' کیا تمہارے پاس پانی ہے ؟ '' چنانچہ میں پانی کا ایک لوٹا لے آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں ہاتھ دھوئے اور منہ دھویا ۔ پھر بازو آستینوں سے نکالنا چاہے تو آستین تنگ ہوگئی ( یعنی نہ نکال سکے) چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نیچے سے ہاتھ کو نکالا اور جبہ کو اپنے مونڈھوں پر ڈال دیا اور دونوں ہاتھ دھوئے اور پیشانی، عمامہ اور موزوں پر مسح کیا ۔ پھر سوار ہوئے تو میں بھی سوار ہوا۔ جب اپنے لوگوں میں پہنچے، تو وہ نماز پڑھ رہے تھے۔ سیدنا عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ ان کو نماز پڑھا رہے تھے اور وہ ایک رکعت پڑھ چکے تھے۔ ان کو جب معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے ہیں، تو وہ پیچھے ہٹنے لگے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارہ فرمایا: '' اپنی جگہ پر رہو۔'' پھر انہوں نے نماز پڑھائی۔ جب سلام پھیرا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور میں بھی کھڑا ہوا اور ایک رکعت جو ہم سے پہلے ہوچکی تھی ، پڑھ لی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : اَلْمَسْحُ عَلَي الْخِمَارِ
پگڑی (دستار یا عمامہ) پر مسح کرنا​
(142) عَنْ بِلاَلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مَسَحَ عَلَى الْخُفَّيْنِ وَالْخِمَارِ
سیدنا بلال رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے موزوں اور عمامہ پر مسح کیا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَاب فِي الصَّلَوَاتِ بِوُضُوئٍ وَاحِدٍ
ایک وضو سے کئی نمازیں پڑھنا​
(143) عَنْ بُرَيْدَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم صَلَّى الصَّلَوَاتِ يَوْمَ الْفَتْحِ بِوُضُوئٍ وَاحِدٍ وَ مَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لَقَدْ صَنَعْتَ الْيَوْمَ شَيْئًا لَمْ تَكُنْ تَصْنَعُهُ قَالَ عَمَدًا صَنَعْتُهُ يَا عُمَرُ
سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے دن ایک وضو سے کئی نمازیں پڑھیں اور موزوں پر مسح کیا۔ سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے کہا کہ یا رسول اللہ! آپ نے آج وہ کام کیا جو کبھی نہیں کیا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' میں نے قصداً ایسا کیا ہے۔''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : القَوْلُ بَعْدَ الوُضُوئِ
وضو کے بعد کیا کہا جائے​
(144) عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَتْ عَلَيْنَا رِعَايَةُ الإِبِلِ فَجَائَتْ نَوْبَتِي فَرَوَّحْتُهَا بِعَشِيٍّ فَأَدْرَكْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَائِمًا يُحَدِّثُ النَّاسَ فَأَدْرَكْتُ مِنْ قَوْلِهِ مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَتَوَضَّأُ فَيُحْسِنُ وُضُوئَهُ ثُمَّ يَقُومُ فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ مُقْبِلٌ عَلَيْهِمَا بِقَلْبِهِ وَوَجْهِهِ إِلاَّ وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ قَالَ فَقُلْتُ مَا أَجْوَدَ هَذِهِ فَإِذَا قَائِلٌ بَيْنَ يَدَيَّ يَقُولُ الَّتِي قَبْلَهَا أَجْوَدُ فَنَظَرْتُ فَإِذَا عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ إِنِّي قَدْ رَأَيْتُكَ حِيْنَ جِئْتَ آنِفًا قَالَ مَا مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ يَتَوَضَّأُ فَيُبْلِغُ أَوْ فَيُسْبِغُ الْوُضُوئَ ثُمَّ يَقُولُ أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُ اللَّهِ وَ رَسُولُهُ إِلاَّ فُتِحَتْ لَهُ أَبْوَابُ الْجَنَّةِ الثَّمَانِيَةُ يَدْخُلُ مِنْ أَيِّهَا شَائَ
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم لوگوں کو اونٹ چرانے کا کام تھا، میری باری آئی تو میں اونٹوں کو چرا کر شام کو ان کے رہنے کی جگہ لے کر آیا ، تو میں نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے لوگوں کو وعظ سنا رہے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' جو مسلمان اچھی طرح وضو کرے، پھر کھڑا ہو کر دو رکعتیں پڑھے ، اپنے دل اور منہ کی توجہ کے ساتھ۔ (یعنی ظاہراً اور باطناً متوجہ رہے ، نہ دل میں دنیا کا خیال لائے نہ منہ ادھر ادھر پھرائے) اس کے لیے جنت واجب ہو جائے گی۔'' میں نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا عمدہ بات فرمائی (جس کا ثواب اس قدر بڑا ہے اور محنت بہت کم ہے)۔ اس پر میرے سامنے ایک کہنے والا کہہ رہا تھا کہ پہلی بات اس سے بھی عمدہ تھی ۔ میں نے غور سے دیکھا تو وہ سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ تھے ۔ انہوں نے کہا کہ میں تجھے دیکھ رہا تھا کہ تو ابھی ابھی آیا ہے ۔ (لہٰذا یہ بھی سن لے کہ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا : '' جو کوئی تم میں سے اچھی طرح ، پورا وضو کرے ، پھر کہے :''میں گواہی دیتا ہوں کہ کوئی عبادت کے لائق نہیں سوائے اللہ کے اور محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اس کے بندے اور بھیجے ہوئے ہیں۔'' تو اس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیے جائیں گے ، جس دروازے سے چاہے (جنت میں) داخل ہو جائے۔''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : فِيْ غَسْلِ المَذْي وَالوُضُوئِ مِنْهُ
مذی کو دھونا اور اس کی وجہ سے وضو کرنا​
(145) عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنْتُ رَجُلاً مَذَّائً وَ كُنْتُ أَسْتَحْيِي أَنْ أَسْأَلَ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم لِمَكَانِ ابْنَتِهِ فَأَمَرْتُ الْمِقْدَادَ بْنَ الأَسْوَدِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَسَأَلَهُ فَقَالَ يَغْسِلُ ذَكَرَهُ وَ يَتَوَضَّأُ
سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں زیادہ مذی والا آدمی تھا اور (مذی سے مراد سفید پانی ہے جو شہوت کے وقت منی سے پہلے نکلتا ہے۔ اس سے غسل واجب نہیں ہوتا مگر اس کے نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے) میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھنے میں شرم کی کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی میرے نکاح میں تھیں، تو میں نے سیدنا مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ سے (پوچھنے کو) کہا ۔ انہوں نے پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' اپنی شرمگاہ کو دھو ڈالے اور وضو کرے۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : نَوْمُ الْجالِسِ لاَ يَنْقُضُ الْوُضُوئَ
بیٹھنے والے کی نیند وضو نہیں توڑتی​
(146) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ وَ رَسُوْلُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم نَجِىٌّ لِرَجُلٍ (وَ فِى حَدِيْثِ عَبْدِ الْوَارِثِ : وَ نَّبِيُّ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يُنَاجِي رَجُلاً ) فَمَا قَامَ اِلَي الصَّلاَةِ حَتَّي نَامَ الْقَوْمُ ( وَ فِي حَدِيْثِ شُعْبَةَ فَلَمْ يَزَلْ يُنَاجِيهِ حَتَّى نَامَ الصَّحَابَةُ ثُمَّ جَائَ فَصَلَّى بِهِمْ )
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (ایک مرتبہ) نماز کے لیے اقامت کہی گئی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک آدمی سے سرگوشی فرما رہے تھے۔ عبد الوارث کی حدیث کے الفاظ ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک آدمی سے سرگوشی کر رہے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے لیے کھڑے نہیں ہوئے حتیٰ کہ قوم (بیٹھی بیٹھی) سو گئی۔ اور شعبہ کی روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سرگوشی میں مصروف رہے، یہاں تک کہ صحابہ (بیٹھے بیٹھے) سو گئے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم آئے اور انہیں نماز پڑھائی (نیا وضو کرنے کا حکم نہیں دیا)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : اَلْوُضُوئُ مِنْ لُحُوْمِ الإِبِلِ
اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد وضو کرنا​
(147) عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلاً سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَ أَتَوَضَّأُ مِنْ لُحُومِ الْغَنَمِ ؟ قَالَ إِنْ شِئْتَ فَتَوَضَّأْ وَ إِنْ شِئْتَ فَلاَ تَـتَوَضَّأْ قَالَ أَتَوَضَّأُ مِنْ لُحُومِ الإِبِلِ ؟ قَالَ نَعَمْ فَتَوَضَّأْ مِنْ لُحُومِ الإِبِلِ قَالَأُصَلِّي فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ ؟ قَالَ نَعَمْ قَالَ أُصَلِّي فِي مَبَارِكِ الإِبِلِ ؟ قَالَ لاَ
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کیا میں بکری کا گوشت کھا کر وضو کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' چاہے تو کر اور چاہے تو نہ کر۔'' پھر اس نے پوچھا کہ اونٹ کا گوشت کھا کر وضو کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ''ہاں! اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو کر۔'' اس نے کہا کہ کیا بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' ہاں۔ '' اس نے کہا کہ اونٹوں کے باڑے میں نماز پڑھوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''نہیں۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : اَلْوُضُوئُ مِمَّا مَسَّتِ النَّارُ
ہر اس چیز سے وضو کرنا جس کو آگ نے چھوا ہو​
(148) عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ إِبْرَاهِيمَ بْنِ قَارِظٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ وَجَدَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَتَوَضَّأُ عَلَى الْمَسْجِدِ فَقَالَ إِنَّمَا أَتَوَضَّأُ مِنْ أَثْوَارِ أَقِطٍ أَكَلْتُهَا لِأَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ تَوَضَّئُوا مِمَّا مَسَّتِ النَّارُ
عمر بن عبدالعزیز سے روایت ہے کہ عبداللہ بن ابراہیم بن قارظ نے انہیں اس بات کی خبر دی کہ انہوں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو مسجد میں وضو کرتے ہوئے دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے پنیر کے ٹکڑے کھائے ہیں اس لیے وضو کرتا ہوں، کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: '' ہراس چیز کے کھانے سے وضو کرو جو آگ پر پکی ہو۔''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : نَسْخُ الوُضُوئِ مِمَّا مَسَّتِ النَّارُ
آگ سے پکی ہوئی چیز سے وضو کے حکم کا منسوخ ہونا​
(149) عَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ أُمَيَّةَ الضَّمْرِيِّ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَحْتَزُّ مِنْ كَتِفِ شَاةٍ فَأَكَلَ مِنْهَا فَدُعِيَ إِلَى الصَّلاَةِ فَقَامَ وَ طَرَحَ السِّكِّينَ وَ صَلَّى وَ لَمْ يَتَوَضَّأْ
جعفر بن عمرو بن امیہ الضمری اپنے والد سیدنا عمرو بن امیہ الضمری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ ایک بکری کا شانہ چھری سے کاٹ کر کھا رہے تھے۔ اتنے میں نماز کے لیے بلائے گئے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھری رکھ دی اور نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔

(150) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم شَرِبَ لَبَنًا ثُمَّ دَعَا بِمَائٍ فَتَمَضْمَضَ وَ قَالَ إِنَّ لَهُ دَسَمًا
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دودھ پیا، پھر پانی منگوایا اور کلی کی اور فرمایا:'' دودھ سے منہ چکنا ہو جاتا ہے۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : اَلَّذِيْ يُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهُ يَجِدُ الشَّيئَ فِيْ الصَّلاَةِ
اس آدمی کا بیان جسے نماز میں (ہوا نکلنے) کا خیال آئے​
(151) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِذَا وَجَدَ أَحَدُكُمْ فِي بَطْنِهِ شَيْئًا فَأَشْكَلَ عَلَيْهِ أَخَرَجَ مِنْهُ شَيْئٌ أَمْ لاَ ؟ فَلاَ يَخْرُجَنَّ مِنَ الْمَسْجِدِ حَتَّى يَسْمَعَ صَوْتًا أَوْ يَجِدَ رِيحًا
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ''جب تم میں سے کسی کو (دوران نماز) اپنے پیٹ میں خلش معلوم ہو، پھر اس کو شک ہو کہ (پیٹ سے) کچھ نکلا یا نہیں (یعنی ہوا خارج ہوئی یا نہیں ) تو مسجد سے نہ نکلے، جب تک کہ آواز نہ سنے یا بو نہ سونگھے (یعنی حدث ہونے کا یقین نہ ہو)۔ ''
 
Top