• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم یونیکوڈ

شمولیت
دسمبر 02، 2012
پیغامات
477
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
86
حدیث نمبر:187(۔۔):

وَحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏ "‏ الْفَخْرُ وَالْخُيَلاَءُ فِي الْفَدَّادِينَ أَهْلِ الْوَبَرِ وَالسَّكِينَةُ فِي أَهْلِ الْغَنَمِ ‏"‏ ‏.

یونس نے ابن شہاب سے روایت کی، انہوں نے کہا مجھے ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن نےخبر دی کہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے یہ فرماتے سنا: " فخر و تکبر چِلاّ کر بولنے والے، خیموں کے باسیوں میں ہے اور اطمینان اور سکو ن بھیڑ بکری والوں میں ہے۔"


حدیث نمبر:188(۔۔):

وَحَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ، أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ وَزَادَ ‏ "‏ الإِيمَانُ يَمَانٍ وَالْحِكْمَةُ يَمَانِيَةٌ ‏"‏ ‏.

شعیب نے زہری سے اسی سند کے ساتھ یہی روایت کی اور (آخر میں یہ) اضافہ کیا: 'ایمان یمنی ہے اور حکمت بھی یمنی ہے۔

حدیث نمبر:189(۔۔):


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ عَنْ شُعَيْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ جَاءَ أَهْلُ الْيَمَنِ هُمْ أَرَقُّ أَفْئِدَةً وَأَضْعَفُ قُلُوبًا الْإِيمَانُ يَمَانٍ وَالْحِكْمَةُ يَمَانِيَةٌ السَّكِينَةُ فِي أَهْلِ الْيَمَنِ وَالْفَخْرُ وَالْخُيَلَاءُ فِي الْفَدَّادِينَ أَهْلِ الْوَبَرِ قِبَلَ مَطْلِعِ الشَّمْسِ.

سعید بن مسّیب نے حدیث بیان کی کہ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺکو یہ فرماتے سنا :" یمن والے آگئے ہیں ان کے دل (دوسروں سے زیادہ)نرم ہیں اور مزاجوں میں زیادہ رقت ہے ، ایمان یمنی ہے اور حکمت بھی یمنی ہے۔ سکون، بھیڑ بکریاں پالنے والوں میں ہے۔فخر اور تکبر اونی خیموں کے رہنے والے، چیخنے چلانے والے لوگوں میں ہے، جو سورج طلوع ہونے کی سمت میں رہتے ہیں۔
 
شمولیت
دسمبر 02، 2012
پیغامات
477
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
86
حدیث نمبر:190(۔۔):

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ أَتَاكُمْ أَهْلُ الْيَمَنِ هُمْ أَلْيَنُ قُلُوبًا وَأَرَقُّ أَفْئِدَةً الإِيمَانُ يَمَانٍ وَالْحِكْمَةُ يَمَانِيَةٌ رَأْسُ الْكُفْرِ قِبَلَ الْمَشْرِقِ ‏"‏ ‏.

ابو معاویہ نے اعمش سے حدیث سنائی، انہوں نے ابو صالح سے اور انہوں نے سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا :"تمہارے پاس اہل یمن آئے ہیں وہ دلوں کے زیادہ نرم اور مزاجوں میں زیادہ رقت رکھنے والے ہیں ۔ایمان یمنی ہے اور حکمت بھی یمنی ہے۔ اور کفر کا مرکز مشرق کی طرف ہے۔"

حدیث نمبر:191(۔۔):

وَحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، قَالاَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، بِهَذَا الإِسْنَادِ وَلَمْ يَذْكُرْ ‏ "‏ رَأْسُ الْكُفْرِ قِبَلَ الْمَشْرِقِ ‏"‏ ‏.

جریر نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی، لیکن انہوں نے "کفر کا مرکز مشرق کی طرف ہے" کے الفاظ ذکر نہیں کیے۔

حدیث نمبر:192(۔۔):

وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، ح وَحَدَّثَنِي بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، - يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ - قَالاَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الأَعْمَشِ، بِهَذَا الإِسْنَادِ ‏.‏ مِثْلَ حَدِيثِ جَرِيرٍ وَزَادَ ‏ "‏ وَالْفَخْرُ وَالْخُيَلاَءُ فِي أَصْحَابِ الإِبِلِ وَالسَّكِينَةُ وَالْوَقَارُ فِي أَصْحَابِ الشَّاءِ ‏"‏ ‏.

شعبہ نے اعمش سے سابقہ سند کے ساتھ جریر کی طرح حدیث سنائی اور یہ الفاظ زائد بیان کیے کا "غرور اور گھمنڈ اونٹ والوں میں اور سکون اور وقار بھیڑ بکریاں (پالنے) والوں میں ہے۔"

حدیث نمبر:193(53):

وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْحَارِثِ الْمَخْزُومِيُّ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ غِلَظُ الْقُلُوبِ وَالْجَفَاءُ فِي الْمَشْرِقِ وَالإِيمَانُ فِي أَهْلِ الْحِجَازِ ‏"‏ ‏.

سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:" دلوں کی سختی اورجفا (اکھڑ پن) مشرق والوں میں ہے اور ایمان اہل حجاز میں ہے ۔

فائدہ: اس باب کی تمام احادیث میں صراحت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل یمن کو ایمان میں دوسروں سے بڑھ کر اور ربیعہ اور مضر کے قبائل کو کفر میں دوسرے کافروں سے بڑھ کر قرار دیا۔ اس سے واضح ہوتا ہےکہ سب کا ایمان برابر نہیں ہوتا، کسی کا کم کسی کا زیادہ ہوتا ہے۔ اسی طرح سب کافروں کا کفر بھی برابر نہیں۔ کسی کا کم ہوتا ہے کسی کا زیادہ۔ یہی حال دل کی دوسری کیفیتوں کا ہے۔ ان احادیث سے ثابت ہوتا ہے کہ جن لوگوں کا دل نرم ہوتا ہے ان کا ایمان زیادہ ہوتا ہے۔








































 
شمولیت
دسمبر 02، 2012
پیغامات
477
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
86

(22) باب بَيَانِ أَنَّهُ لاَ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلاَّ الْمُؤْمِنُونَ وَأَنَّ مَحَبَّةَ الْمُؤْمِنِينَ مِنَ الإِيمَانِ وَأَنَّ إِفْشَاءَ السَّلاَمِ سَبَبٌ لِحُصُولِهَا
باب:22-جنت میں مومنوں کے سوا کوئی داخل نہ ہوگا، مومنوں سے محبت کرنا ایمان کا حصہ ہے اور سلام کو عام کرنا اس محبت کے حصول کا ذریعہ ہے۔


حدیث نمبر:194(54):

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، وَوَكِيعٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ لاَ تَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ حَتَّى تُؤْمِنُوا وَلاَ تُؤْمِنُوا حَتَّى تَحَابُّوا ‏.‏ أَوَلاَ أَدُلُّكُمْ عَلَى شَىْءٍ إِذَا فَعَلْتُمُوهُ تَحَابَبْتُمْ أَفْشُوا السَّلاَمَ بَيْنَكُمْ ‏"‏ ‏.

ابو معاویہ اور وکیع نے اعمش سے حدیث سنائی، انہوں نے ابو صالح سے اور انہوں نے سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :"تم جنت میں داخل نہیں ہوگے یہاں تک کہ تم مومن ہو جاؤ ، اور تم تب تک مؤمن نہیں ہوسکتے جب تک کہ آپس میں ایک دوسرے سے محبت نہیں رکھوگے ۔اور کیا میں تم کو ایسی چیز نہ بتاؤں جس کے کرنے سے تم آپس میں محبت کرنے لگو؟۔ سلام کو آپس میں عام کرو۔

حدیث نمبر:195(۔۔):

وَحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، بِهَذَا الإِسْنَادِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لاَ تَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ حَتَّى تُؤْمِنُوا ‏"‏ ‏.‏ بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ وَوَكِيعٍ ‏.

(ابو معاویہ اور وکیع کے بجائے) جریر نے اعمش سے ان کی اسی سند کے ساتھ حدیث سنائی، کہا کہ آپﷺنے فرمایا :"قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے تم اتنی دیر تک جنت میں نہیں جاؤگے جب تک کہ ایمان نہیں لاؤگے ۔۔ ۔ " جس طرح ابو معاویہ اور وکیع کی حدیث ہے۔
 
شمولیت
دسمبر 02، 2012
پیغامات
477
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
86
(23) باب بَيَانِ أَنَّ الدِّينَ النَّصِيحَةُ
باب:23-دین خیرخواہی (اور خلوص) کا نام ہے

حدیث نمبر:196(55):

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ الْمَكِّيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ قُلْتُ لِسُهَيْلٍ إِنَّ عَمْرًا حَدَّثَنَا عَنِ الْقَعْقَاعِ، عَنْ أَبِيكَ، قَالَ وَرَجَوْتُ أَنْ يُسْقِطَ، عَنِّي رَجُلاً قَالَ فَقَالَ سَمِعْتُهُ مِنَ الَّذِي سَمِعَهُ مِنْهُ أَبِي كَانَ صَدِيقًا لَهُ بِالشَّامِ ثُمَّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ الدِّينُ النَّصِيحَةُ ‏"‏ قُلْنَا لِمَنْ قَالَ ‏"‏ لِلَّهِ وَلِكِتَابِهِ وَلِرَسُولِهِ وَلأَئِمَّةِ الْمُسْلِمِينَ وَعَامَّتِهِمْ ‏"‏ ‏.

سفیان بن عیینہ نے کہا: میں نے سہیل سے کہا کہ عمرو نے ہمیں قعقاع کے واسطے سے آپ کے والد سے حدیث سنائی (سفیان نے کہا:) مجھے امید تھی کہ وہ (مجھے خود روایت سنا کر) ایک راوی کم کردے گا (چنانچہ سہیل نے کہا) میں نے اسی سے یہ روایت سنی جس سے میرے والد نے سنی، وہ شام میں ان کا دوست تھا۔ (محمد بن عباد نے کہا:) پھر سفیان نے ہمیں سہیل کے واسطے سےعطاء بن یزید کی سیدنا تمیم داری رضی اللہ عنہ سے روایت سنائی کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا:" دین خیرخواہی کا نام ہے ہم نے کہا کس کی (خیر خواہی؟) آپﷺنے فرمایا اللہ کی ، اور اس کی کتاب کی ، اور اس کے رسول کی اور مسلمانوں کے امیروں کی اور عام مسلمانوں کی (خیر خواہی)"۔

حدیث نمبر:197(۔۔):

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ مَهْدِيٍّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ، عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِمِثْلِهِ ‏.

سفیان ثوری نے سہیل بن ابی صالح سے، انہوں نے عطاء بن یزید لیثی سے، انہوں نے سیدنا تمیم داری رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سابقہ حدیث کے مانند روایت کی۔


حدیث نمبر:198(۔۔):

وَحَدَّثَنِي أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ، - يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ - حَدَّثَنَا رَوْحٌ، - وَهُوَ ابْنُ الْقَاسِمِ - حَدَّثَنَا سُهَيْلٌ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ، سَمِعَهُ وَهُوَ، يُحَدِّثُ أَبَا صَالِحٍ عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِمِثْلِهِ ‏.

ہمیں روح بن قاسم نے حدیث سنائی، (کہا:) ہمیں سہیل نے عطاء سے اس وقت سن کر روایت کی جب وہ ابوصالح کو حدیث بیان کر رہے تھے، (کہا:) تمیم داری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، (کہا:) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے، اسی (سابقہ حدیث) کے مانند۔
‏.
 
شمولیت
دسمبر 02، 2012
پیغامات
477
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
86
حدیث نمبر:199(56):

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، وَأَبُو أُسَامَةَ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ قَيْسٍ، عَنْ جَرِيرٍ، قَالَ بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَلَى إِقَامِ الصَّلاَةِ وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ وَالنُّصْحِ لِكُلِّ مُسْلِمٍ

قیس (بن ابی حازم) نے سیدنا جریر بن عبد اللہ بجلی رضی اللہ عنہ سے روایت کی ، کہا: میں نے رسول اللہ ﷺسے نماز قائم کرنےاور زکاۃ ادا کرنے ، اور ہر مسلمان کے ساتھ خیرخواہی پر بیعت کی ۔

حدیث نمبر:200(۔۔):

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَابْنُ، نُمَيْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلاَقَةَ، سَمِعَ جَرِيرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُ بَايَعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم عَلَى النُّصْحِ لِكُلِّ مُسْلِمٍ ‏.
زیاد بن علاقہ (کوفی) سے روایت ہے، انہوں نے سیدنا جریر بن عبد اللہ بجلی رضی اللہ عنہ سےسنا، وہ کہہ رہے تھے: میں نے رسول اللہ ﷺسے ہر مسلمان کے ساتھ خیرخواہی کرنے پر بیعت کی۔


حدیث نمبر:201(۔۔):

حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ، وَيَعْقُوبُ الدَّوْرَقِيُّ، قَالاَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ سَيَّارٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ جَرِيرٍ، قَالَ بَايَعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم عَلَى السَّمْعِ وَالطَّاعَةِ فَلَقَّنَنِي ‏ "‏ فِيمَا اسْتَطَعْتَ ‏"‏ ‏.‏ وَالنُّصْحِ لِكُلِّ مُسْلِمٍ ‏.‏ قَالَ يَعْقُوبُ فِي رِوَايَتِهِ قَالَ حَدَّثَنَا سَيَّارٌ ‏.

سریج بن یونس اور یعقوب دورقی نے کہا:ہمیں ہشیم نے سَیّار کے واسطے سے شَعبی سے حدیث سنائی اور انہوں نے سیدنا جریر بن عبد اللہ بجلی رضی اللہ عنہ سےروایت کی، کہا: میں نے رسول اللہ ﷺسے (اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام) سننے اور اطاعت کرنےپر بیعت کی ۔ آپ ﷺنے ساتھ یہ کہلوایا: ”جہاں تک تمھارے بس میں ہوگا “۔ اور ہر مسلمان کے ساتھ خیر خواہی پر۔

یعقوب نے اپنی روایت میں کہا: ہمیں سَیّار نے حدیث سنائی۔ (یعقوب نے براہِ راست سَیّار سے بھی روایت سنی اور ہشیم کے واسطے سے بھی، الفاظ وہی تھے

فائدہ: یہ آپ کی کمال شفقت تھی اپنی امت پر کہ شاید کوئی حکم دشوار ہو اور نہ ہوسکے تو بیعت میں خلل آجائے اس لیے اتنا اور سکھادیا کہ جہاں تک تمھارے بس میں ہوگا
 
شمولیت
دسمبر 02، 2012
پیغامات
477
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
86

(24) باب بَيَانِ نُقْصَانِ الإِيمَانِ بِالْمَعَاصِي وَنَفْيِهِ عَنِ الْمُتَلَبِّسِ بِالْمَعْصِيَةِ عَلَى إِرَادَةِ نَفْيِ كَمَالِهِ
باب:24-گناہوں کے ارتکاب کی وجہ سے ایمان میں کمی کا بیان اور یہ کہ گناہوں میں ملوث ہونے والے سے ایمان کی نفی کا مطلب، کمالِ ایمان کی نفی ہے۔


حدیث نمبر:202(57):

حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عِمْرَانَ التُّجِيبِيُّ، أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَسَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ، يَقُولاَنِ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لاَ يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلاَ يَسْرِقُ السَّارِقُ حِينَ يَسْرِقُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلاَ يَشْرَبُ الْخَمْرَ حِينَ يَشْرَبُهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ ‏"‏ ‏.‏
قَالَ ابْنُ شِهَابٍ فَأَخْبَرَنِي عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ كَانَ يُحَدِّثُهُمْ هَؤُلاَءِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ثُمَّ يَقُولُ وَكَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ يُلْحِقُ مَعَهُنَّ ‏"‏ وَلاَ يَنْتَهِبُ نُهْبَةً ذَاتَ شَرَفٍ يَرْفَعُ النَّاسُ إِلَيْهِ فِيهَا أَبْصَارَهُمْ حِينَ يَنْتَهِبُهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ ‏"‏ ‏.


یونس نے ابن شہاب سے خبر دی، انہوں نے کہا:میں نے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن اور سعید بن مسیّب سے سنا، دونوں کہتے تھے کہ سیدنا ابوہریرہ نےکہا: بلاشبہ رسول اللہ نے فرمایا: زنا کرنے والا عین زنا کرتے وقت مؤمن نہیں رہتا، اور نہ ہی چور عین چوری کرتے وقت مومن رہتا ہے اور نہ شراب پینے والا عین شراب پیتے وقت مؤمن رہتا ہے۔

ابن شہاب نے بیان کیا کہ عبدالملک بن ابی بکر بن عبدالرحمٰن نے مجھے خبر دی کہ (ان کے والد) ابوبکر ان کے سامنے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے یہ سب باتیں روایت کرتے پھر کہتے: اور ابو ہریرہ اس میں یہ بات بھی شامل کرتے تھے کہ:" کسی بڑی قدروقیمت والی چیز کو، جس کی وجہ سے لوگ لوٹنے والے کی طرف نظر اٹھا کر دیکھتے ہوں لوٹتا ہو، تو وہ بھی عین لوٹتے وقت مؤمن نہیں ہوتا۔

حدیث نمبر:203(۔۔):

وَحَدَّثَنِي عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ جَدِّي، قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ، قَالَ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّهُ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ "‏ لاَ يَزْنِي الزَّانِي ‏"‏ ‏.‏ وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ بِمِثْلِهِ يَذْكُرُ مَعَ ذِكْرِ النُّهْبَةِ وَلَمْ يَذْكُرْ ذَاتَ شَرَفٍ ‏.‏
قَالَ ابْنُ شِهَابٍ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِي بَكْرٍ هَذَا إِلاَّ النُّهْبَةَ ‏.


عقیل بن خالد نے حدیث سنائی کہ ابن شہاب (زہری) نے کہا: مجھے ابوبکر بن عبدالرحمٰن بن حارث بن ہشام نے سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے خبر دی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "زانی زنا نہیں کرتا۔۔۔۔" پھر گزشتہ حدیث کی طرح بیان کیا جس میں لوٹ کا تو ذکر ہے، لیکن "قدرو منزلت والی چیز" کے الفاظ نہیں ہیں۔

ابن شہاب (زہری) نے کہا: مجھے سعید بن مسیّب اور ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن نے سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح حدیث سنائی جس طرح ابوبکر کی روایت ہے لیکن اس میں "لوٹ" کا ذکر نہیں۔
 
شمولیت
دسمبر 02، 2012
پیغامات
477
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
86
.حدیث نمبر:204(۔۔):

وَحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ الرَّازِيُّ، قَالَ أَخْبَرَنِي عِيسَى بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنِ ابْنِ الْمُسَيَّبِ، وَأَبِي، سَلَمَةَ وَأَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِمِثْلِ حَدِيثِ عُقَيْلٍ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَذَكَرَ النُّهْبَةَ وَلَمْ يَقُلْ ذَاتَ شَرَفٍ ‏.

اوازعی نے زہری سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابن مسیّب، ابوسلمہ اور ابوبکر بن عبدالرحمٰن بن حارث بن ہشام سے اور انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح حدیث بیان کی جس طرح عُقَیل نے زہری سے حدیث بیان کی اور اس میں "لُوٹ" تذکرہ کیا لیکن "قدروقیمت والی چیز" کے الفاظ نہیں کہے۔

.حدیث نمبر:205(۔۔):

وَحَدَّثَنِي حَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُطَّلِبِ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، مَوْلَى مَيْمُونَةَ وَحُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ‏.

صفوان بن سُلَیم نے سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کے آزاد کردہ غلام عطاء بن یسار سے اور حمید بن عبدالرحمٰن سے، انہوں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ روایت بیان کی۔

حدیث نمبر:206(۔۔):


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ، - يَعْنِي الدَّرَاوَرْدِيَّ - عَنِ الْعَلاَءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم


علاء بن عبدالرحمٰن نے اپنے والد سے، انہوں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے (یہی) حدیث بیان کی۔
 
Last edited:
شمولیت
دسمبر 02، 2012
پیغامات
477
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
86
حدیث نمبر:207(۔۔):

و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.كُلُّ هَؤُلَاءِ بِمِثْلِ حَدِيثِ الزُّهْرِيِّ غَيْرَ أَنَّ الْعَلَاءَ وَصَفْوَانَ بْنَ سُلَيْمٍ لَيْسَ فِي حَدِيثِهِمَا يَرْفَعُ النَّاسُ إِلَيْهِ فِيهَا أَبْصَارَهُمْ وَفِي حَدِيثِ هَمَّامٍ يَرْفَعُ إِلَيْهِ الْمُؤْمِنُونَ أَعْيُنَهُمْ فِيهَا وَهُوَ حِينَ يَنْتَهِبُهَا مُؤْمِنٌ وَزَادَ وَلَا يَغُلُّ أَحَدُكُمْ حِينَ يَغُلُّ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَإِيَّاكُمْ إِيَّاكُمْ.


معمرنے ہمام بن منبہ سے، انہوں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، ان سب (صفوان، علاء اور معمر) کی روایات (205-207) امام زہری کی روایت (204) کے مانند ہیں، البتہ علاء اور صفوان کی بیان کردہ روایت (205،206) میں "جس کی طرف لوگ نظر اٹھاتے ہیں" کے الفاظ موجود نہیں، اور ہمام کی روایت کے الفاظ اس طرح ہیں: "مومن لوگ (اس چیز کی قدروقیمت کی بنا پر) اس کی طرف اپنی نظریں اٹھاتے ہیں اور وہ (لُوٹتے وقت) مومن نہیں ہوتا۔" اور معمر نے یہ بھی اضافہ کیا ہے: "اور تم میں سے کوئی خیانت نہیں کرتا کہ جب وہ خیانت کررہا ہوتا ہے تو وہ مومن ہو، لہٰذا تم (ان تمام کاموں سے) بچو، تم بچو۔"


حدیث نمبر:208(۔۔):


حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ ذَكْوَانَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ "‏ لاَ يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلاَ يَسْرِقُ حِينَ يَسْرِقُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلاَ يَشْرَبُ الْخَمْرَ حِينَ يَشْرَبُهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَالتَّوْبَةُ مَعْرُوضَةٌ بَعْدُ ‏"‏ ‏.

شعبہ نے سلیمان سے، انہوں نے ذکوان سے اور انہوں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "زانی زنا نہیں کرتا کہ جب وہ زنا کر رہا ہوتا ہے تو مومن ہو، چور چوری نہیں کرتا کہ جب چوری کررہا ہو تو وہ مومن ہو، شرابی شراب نہیں پیتا کہ جب وہ پی رہا ہو تو مومن ہو۔ اور (ان کو) بعد میں توبہ کا موقع دیا جاتا ہے۔"



حدیث نمبر:209(۔۔):


حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ ذَكْوَانَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، رَفَعَهُ قَالَ ‏ "‏ لاَ يَزْنِي الزَّانِي ‏"‏ ‏.‏ ثُمَّ ذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ شُعْبَةَ ‏.

سفیان نے (سلیمان بن مہران) اعمش کے حوالے سے خبر دی کہ ذکوان نے سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا، فرمایا:"زانی زنا نہیں کرتا کہ جب وہ زنا کررہا ہو۔۔۔۔۔" آگے (سفیان نے) شعبہ کی حدیث کے مانند بیان کیا-

فائدہ: ان تمام احادیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل ہے کہ جس وقت زانی یا چور، یا لٹیرا، یا خائن اپنے جرم کا ارتکاب کررہا ہوتا ہے تو اس وقت وہ مومن نہیں ہوتا۔ اس سے مراد یہ ہے کہ وہ مکمل مومن نہیں ہوتا۔ اگر وہ ایمان سے بالکل خارج ہوتا تو اسے پھر سے اسلام لانا پڑتا، اسے توبہ کا موقع نہ دیا جاتا۔
 
Last edited:
شمولیت
دسمبر 02، 2012
پیغامات
477
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
86

(25) باب بَيَانِ خِصَالِ الْمُنَافِقِ
باب:25-منافق کی خصلتیں۔


حدیث نمبر:210(58):


حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، ح وَحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، ح وَحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَرْبَعٌ مَنْ كُنَّ فِيهِ كَانَ مُنَافِقًا خَالِصًا وَمَنْ كَانَتْ فِيهِ خَلَّةٌ مِنْهُنَّ كَانَتْ فِيهِ خَلَّةٌ مِنْ نِفَاقٍ حَتَّى يَدَعَهَا إِذَا حَدَّثَ كَذَبَ وَإِذَا عَاهَدَ غَدَرَ وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ وَإِذَا خَاصَمَ فَجَرَ ‏"‏ ‏.‏ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ سُفْيَانَ ‏"‏ وَإِنْ كَانَتْ فِيهِ خَصْلَةٌ مِنْهُنَّ كَانَتْ فِيهِ خَصْلَةٌ مِنَ النِّفَاقِ ‏


عبداللہ بن نمیر اور سفیان نے اعمش سے، انہوں نے عبداللہ بن مرہ سے، انہوں نے مسروق سے اور انہوں نے سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : چار عادتیں جس میں ہوں گی وہ تو خالص منافق ہے۔ اور جس میں ان چاروں میں سے ایک خصلت ہو گی، تو اس میں نفاق کی ایک ہی عادت ہے، یہاں تک کہ اس کو چھوڑ دے۔ (وہ چار یہ ہیں) جب بات کرے تو جھوٹ بولے، دوسری یہ کہ جب معاہدہ کرے تو اس کے خلاف کرے، تیسری یہ کہ جب وعدہ کرے تو پورا نہ کرے، چوتھی یہ کہ جب جھگڑا کرے تو بدکلامی کرے یا گالی گلوچ کرے۔
البتہ سفیان کی روایت میں”خلہ“ کی جگہ”خصلۃ“ کا لفظ ہے (معنی وہی ہیں)

حدیث نمبر:211(59):

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، - وَاللَّفْظُ لِيَحْيَى - قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سُهَيْلٍ، نَافِعُ بْنُ مَالِكِ بْنِ أَبِي عَامِرٍ عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ "‏ آيَةُ الْمُنَافِقِ ثَلاَثٌ إِذَا حَدَّثَ كَذَبَ وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ وَإِذَا ائْتُمِنَ خَانَ ‏"‏ ‏.

بن مالک بن ابی عامر نے اپنے والد سے، انہوں نے سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا :"منافق کی تین علامتیں ہیں جب بات کرے تو جھوٹ بولے ، اورجب وعدہ کرے تو پورا نہ کرے، اور جب سے (کسی چیز کا) امین بنایا جائے تو (اس میں) خیانت کرے۔

 
شمولیت
دسمبر 02، 2012
پیغامات
477
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
86
حدیث نمبر:212(۔۔):

حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ إِسْحَاقَ، أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي الْعَلاَءُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَعْقُوبَ، مَوْلَى الْحُرَقَةِ عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏ "‏ مِنْ عَلاَمَاتِ الْمُنَافِقِ ثَلاَثَةٌ إِذَا حَدَّثَ كَذَبَ وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ وَإِذَا ائْتُمِنَ خَانَ ‏"‏ ‏.

محمد بن جعفر نے کہا: ہمیں حرقہ کے آزاد کردہ غلام علاء بن عبدالرحمٰن بن یعقوب نے اپنے والد سے خبر دی اور انہوں نے سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا :"منافق کی تین خصلتیں ہیں جب بات کرے تو جھوٹ بولے ، اورجب وعدہ کرے تو پورا نہ کرے، اور جب امانت دی جائے تو خیانت کرے۔"

حدیث نمبر:213(۔۔):

حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ مُكْرَمٍ الْعَمِّيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ قَيْسٍ أَبُو زُكَيْرٍ، قَالَ سَمِعْتُ الْعَلاَءَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، يُحَدِّثُ بِهَذَا الإِسْنَادِ وَقَالَ ‏ "‏ آيَةُ الْمُنَافِقِ ثَلاَثٌ وَإِنْ صَامَ وَصَلَّى وَزَعَمَ أَنَّهُ مُسْلِمٌ ‏"‏ ‏.

یحییٰ بن قیس بن ابوزکیر نے کہا: میں نے علاء بن عبدالرحمٰن کو اسی (مذکورہ بالا) سند کے ساتھ حدیث بیان کرتے ہوئے سنا، انہوں نے کہا:"منافق کی تین نشانیاں ہیں اگرچہ وہ روزہ رکھتا ہو نماز پڑھتا ہو اور سمجھتا ہو کہ وہ مسلمان ہے۔"

حدیث نمبر:214(۔۔):

وَحَدَّثَنِي أَبُو نَصْرٍ التَّمَّارُ، وَعَبْدُ الأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ، قَالاَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِمِثْلِ حَدِيثِ يَحْيَى بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ الْعَلاَءِ ذَكَرَ فِيهِ ‏ "‏ وَإِنْ صَامَ وَصَلَّى وَزَعَمَ أَنَّهُ مُسْلِمٌ ‏"‏ ‏.

حماد بن ابی سلمہ نے داؤد بن ابی ہند سے، انہوں نے سعید بن مسیّب کے حوالے سے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی جو یحییٰ بن محمد کی علاء سے بیان کردہ روایت کے مطابق ہے اور اس میں یہ بھی الفاظ ہیں: خواہ روزہ رکھے، نماز پڑھے اور اپنے آپ کو مسلمان سمجھے۔"

فائدہ: نفاق کی جتنی بھی علامتیں کسی میں پائی جائیں گی ان کے مطابق اس میں نفاق موجود ہوگا۔ جس میں ساری علامتیں موجود ہوں گی وہ خالص منافق ہوگا۔ یعنی ایمان اور کفر کی طرح نفاق کے بھی مدارج ہیں، کسی کا نفاق زیادہ ہوتا ہے کسی کا کم۔
 
Top