السلام علیکم انس نضر صاحب بہتر تو یہ ھوتا کہ آپ نشاندہی کردیتے کہ میں نے کوئی خلاف اخلاق بات کی ھے ۔ لیکن آپ بھی گرم ھوگئے ؟ چلیں کوئی بات نہیں وحید الزمان شیعہ کی گرمی سے زیادہ گرمی آتی ھے آپ لوگوں کو مقلدین پر ۔
محترم بھائی!
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
میں نے آپ پر خلافِ اخلاق بات کرنے کا الزام نہیں لگایا، بلکہ آپ نے صدیق بھائی کے متعلّق لکھا تھا کہ وہ گرم ہوگئے ہیں، تو میں نے عرض کیا تھا کہ وہ گرم نہیں ہوئے، اب یہی بات آپ میرے حوالے سے کہہ رہے ہیں کہ میں گرم ہوگیا ہوں، حالانکہ بھائی! میں بالکل گرم یا غصّے میں نہیں ہوں، میں تو آپ سے احترام سے بات کر رہا ہوں، البتہ انسان ہوں، ممکن ہے اَن جانے میں کوئی ایسی بات ہوگئی ہو جو آپ کو بری لگی ہو تو نشاندہی فرما دیں، میں معذرت کر لوں گا۔ ان شاء اللہ!
ایک لسٹ مرتب کرہی دیجئے تاکہ اہل حدیث طالب علموں کو سلیکٹ کرنے میں آسانی ھوجائے کہ یہ کتاب مردود ھے اور وہ کتاب قابل حجت ۔
عزیز بھائی! یہ پہلے ہی عرض کر چکا ہوں کہ میرے خیال میں مولانا وحید الزمان صاحب کی کتب یا ترجمے دینا اعتراض والی بات نہیں ہے (البتہ کسی کی غلط بات یا عقیدے کو دلیل کے طور پر کوٹ کرنا صحیح نہیں۔) کیونکہ کسی بزرگ سے بعض باتوں پر اختلاف کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ ان کی تمام کتابوں کو کنڈم کر دیا جائے، صحابہ کرام اور بعد میں سلف صالحین اور ائمہ کرام میں اختلاف ہوتے رہے ہیں، لیکن وہ اس کے با وجود ایک دوسرے کی باتوں اور کتابوں سے استفادہ کرتے رہے ہیں۔
میں نے اسی لئے عرض کیا تھا کہ میرے نزدیک یہ قابل اعتراض بات نہیں، اگر آپ لوگوں کے نزدیک ہے تو پھر آپ پر یہ الزام آتا ہے کہ آپ احادیث وتفاسیر کی کتب کیوں پڑھتے پڑھاتے ہیں حالانکہ ان میں اکثر کے مؤلفین کے بہت سے اقوال سے آپ کو اختلاف ہے، کیونکہ وہ حنفی نہیں تھے؟؟؟
اور جناب انس نضر صاحب اک اور درخواست بھی ھے ہر مراسلے اور ہر ہر بات میں احناف پر گرمی دکھانے کی بجائے کبھی اپنی جیب میں بھی نظر ڈال لیا کیجئے کیونکہ اکثر اوقات اپنی جیب میں موجود سکوں کو کھرا سمجھ کر اکڑنے والوں کو وقت پڑنے پر کھوٹے سکے بھی ہاتھ آجاتے ہیں ۔شکریہ
پیارے بھائی! مجھے نہیں معلوم کہ میں نے کہاں اور کس مراسلے میں ہر ہر بات میں احناف پر گرمی کھائی ہے۔ اگر مجھے کسی سے دلیل کے ساتھ اختلاف ہو تو کیا آپ اسے اگلے شخص کی توہین یا اس پر گرمی کھانا سمجھتے ہیں؟؟؟ میرے بھائی! اگر آپ کے نزدیک یہ اُصول ہے یہ بہت ہی عجیب اصول ہے، اگر یہ اصول اپنایا جائے تو صحابہ کرام اور ہمارے ائمہ کرام اور سلف صالحین بھی ایک دوسرے سے اختلاف کرتے آئے ہیں۔ کیا آپ کے نزدیک وہ سب ایک دوسرے پر گرمی ہی کھاتے رہے ہیں۔ کیا کتبِ فقہ ایک دوسرے پر گرمی کھانے کی کتابیں ہیں؟؟
اللہ تعالیٰ ہماری اصلاح فرمائیں!