• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صلاۃ کا صحیح طریقہ۔

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
السلام علیکم۔


إِنَّ أَوَّلَ بَيْتٍ وُضِعَ لِلنَّاسِ لَلَّذِي بِبَكَّةَ مُبَارَكًا وَهُدًى لِّلْعَالَمِينَ ﴿٣-٩٦﴾

بیشک سب میں پہلا گھر جو لوگوں کی عبادت کو مقرر ہوا وہ ہے جو بکہ کے ساتھ ھے، برکت والا اور عالمین کے لیئے ہددایت ھے ۔

اہم نکات۔

١- کعبہ سب سے پہلا گھر ھے۔
٢- مبارک ھے۔
٣- وہ گھر یعنی کعبہ، رونے کے ساتھ ھے۔ وہاں سخت سے سخت دل انسان رو پڑتا ھے۔
٤- تمام عالمین کے لیئے ہدایت کی جگہ ھے۔ یعنی وہاں جو عبادات قائم ہیں مثلا" پانچ وقت کی صلاۃ، صلاۃ المیت، عیدین کی صلاۃ،
تراویح اور دیگر صلاۃ۔ طواف، اعتکاف، ان میں لوگوں کے لیئے ہدایت ھے ہر زمانہ میں۔
٥- چونکہ اول بیت ہدایت کی جگہ ھے لہٰذا وہاں جس طریقہ سے صلاۃ قائم ھے وہ عین سنت رسول ھے اور قطعئی حق ھے۔


وَإِذْ جَعَلْنَا الْبَيْتَ مَثَابَةً لِّلنَّاسِ وَأَمْنًا وَاتَّخِذُوا مِن مَّقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى ۖ وَعَهِدْنَا إِلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ أَن طَهِّرَا بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَالْعَاكِفِينَ وَالرُّكَّعِ السُّجُودِ ﴿٢-١٢٥﴾

اور جب ہم نے کعبہ لوگوں کے لیے عبادت گاہ اور امن کی جگہ بنایا (اور فرمایا) مقام ابراہیم سے مُصَلًّى پکڑو، اور ہم نے ابراھیم اور اسماعیل سے عہد لیا کہ میرے گھر کو طواف کرنے والوں اور اعتکاف کرنے والوں اور رکوع کرنے والوں اور سجدہ کرنے والوں کے لیے پاک رکھو۔


اہم نکات ۔

١- مقام ابراہیم سے مُصَلًّى پکڑنا ھے۔ یعنی مسجد الاحرام میں قائم طریقہ جو بالکل حق ھے۔
٢- ہمیں صلاۃ کا یہ ہی طریقہ اپنانا چاہیئے۔
٣- دیگر طریقوں کی قران سے تصدیق نہیں ہوتی۔
٤- ہر مسلمان اس پر غور کرے۔
 
شمولیت
مارچ 15، 2012
پیغامات
154
ری ایکشن اسکور
493
پوائنٹ
95
اگر مکہ ہدایت ہے تو صرف نماز ہے کے لیے کیوںـ مکہ میں ہر دور میں حدیث کو حجت مانا گیا ہے تو کیا اس ہدایت میں مکہ کی پیروی نہ کی جاے اگر نہیں تو کیوں نہین ـ
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!!
السلام علیکم۔


إِنَّ أَوَّلَ بَيْتٍ وُضِعَ لِلنَّاسِ لَلَّذِي بِبَكَّةَ مُبَارَكًا وَهُدًى لِّلْعَالَمِينَ ﴿٣-٩٦﴾

بیشک سب میں پہلا گھر جو لوگوں کی عبادت کو مقرر ہوا وہ ہے جو بکہ کے ساتھ ھے، برکت والا اور عالمین کے لیئے ہددایت ھے ۔

اہم نکات۔

١- کعبہ سب سے پہلا گھر ھے۔
٢- مبارک ھے۔
٣- وہ گھر یعنی کعبہ، رونے کے ساتھ ھے۔ وہاں سخت سے سخت دل انسان رو پڑتا ھے۔
٤- تمام عالمین کے لیئے ہدایت کی جگہ ھے۔ یعنی وہاں جو عبادات قائم ہیں مثلا" پانچ وقت کی صلاۃ، صلاۃ المیت، عیدین کی صلاۃ،
تراویح اور دیگر صلاۃ۔ طواف، اعتکاف، ان میں لوگوں کے لیئے ہدایت ھے ہر زمانہ میں۔
٥- چونکہ اول بیت ہدایت کی جگہ ھے لہٰذا وہاں جس طریقہ سے صلاۃ قائم ھے وہ عین سنت رسول ھے اور قطعئی حق ھے۔


وَإِذْ جَعَلْنَا الْبَيْتَ مَثَابَةً لِّلنَّاسِ وَأَمْنًا وَاتَّخِذُوا مِن مَّقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى ۖ وَعَهِدْنَا إِلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ أَن طَهِّرَا بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَالْعَاكِفِينَ وَالرُّكَّعِ السُّجُودِ ﴿٢-١٢٥﴾

اور جب ہم نے کعبہ لوگوں کے لیے عبادت گاہ اور امن کی جگہ بنایا (اور فرمایا) مقام ابراہیم سے مُصَلًّى پکڑو، اور ہم نے ابراھیم اور اسماعیل سے عہد لیا کہ میرے گھر کو طواف کرنے والوں اور اعتکاف کرنے والوں اور رکوع کرنے والوں اور سجدہ کرنے والوں کے لیے پاک رکھو۔


اہم نکات ۔

١- مقام ابراہیم سے مُصَلًّى پکڑنا ھے۔ یعنی مسجد الاحرام میں قائم طریقہ جو بالکل حق ھے۔
٢- ہمیں صلاۃ کا یہ ہی طریقہ اپنانا چاہیئے۔
٣- دیگر طریقوں کی قران سے تصدیق نہیں ہوتی۔
٤- ہر مسلمان اس پر غور کرے۔
بڑے عجیب استدلال ہیں!! آپ کے طرز استدلال سے تو یہ بھی نکالا جا سکتا ہے کہ نماز پڑھی بھی صرف مکہ میں ہی جائے، مکہ کے علاوہ نماز کا وجود ہی نہیں!!
ویسے جناب منکرین سنت صاحب! آپ نماز پنجگانہ کے قائل ہیں بھی!!!؟؟؟؟؟

اور اسی مکہ میں مشرکین مکہ کی عبادات کا طریقہ بھی صحیح تھا کیا؟
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
اگر مکہ ہدایت ہے تو صرف نماز ہے کے لیے کیوںـ مکہ میں ہر دور میں حدیث کو حجت مانا گیا ہے تو کیا اس ہدایت میں مکہ کی پیروی نہ کی جاے اگر نہیں تو کیوں نہین ـ
السلام علیکم۔

آپ نے آیات پر غور نہیں کیا۔
إِنَّ أَوَّلَ بَيْتٍ وُضِعَ لِلنَّاسِ لَلَّذِي بِبَكَّةَ مُبَارَكًا وَهُدًى لِّلْعَالَمِينَ ﴿٣-٩٦﴾

بیشک سب میں پہلا گھر جو لوگوں کی عبادت کو مقرر ہوا وہ ہے جو بکہ کے ساتھ ھے، برکت والا اور عالمین کے لیئے ہددایت ھے ۔


اللہ کا گھر مبارک ھے اور عالمین کے لیئے ھدایت ھے۔ (کیا آپ کو اس میں کوئی شک ھے؟)


وَإِذْ جَعَلْنَا الْبَيْتَ مَثَابَةً لِّلنَّاسِ وَأَمْنًا وَاتَّخِذُوا مِن مَّقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى ۖ وَعَهِدْنَا إِلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ أَن طَهِّرَا بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَالْعَاكِفِينَ وَالرُّكَّعِ السُّجُودِ ﴿٢-١٢٥﴾

اور جب ہم نے کعبہ لوگوں کے لیے عبادت گاہ اور امن کی جگہ بنایا (اور فرمایا) مقام ابراہیم سے مُصَلًّى پکڑو، اور ہم نے ابراھیم اور اسماعیل سے عہد لیا کہ میرے گھر کو طواف کرنے والوں اور اعتکاف کرنے والوں اور رکوع کرنے والوں اور سجدہ کرنے والوں کے لیے پاک رکھو۔


مقام ابراہیم (جو کہ مسجدالاحرام میں واقع ھے) سے مُصَلًّى پکڑنے کا حکم آیت میں لکھا ہوا ھے۔ مکّہ کے لوگوں سے حدیث لینے کا کوئی
حکم آیت میں نہیں لکھا ھے۔
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
بڑے عجیب استدلال ہیں!! آپ کے طرز استدلال سے تو یہ بھی نکالا جا سکتا ہے کہ نماز پڑھی بھی صرف مکہ میں ہی جائے، مکہ کے علاوہ نماز کا وجود ہی نہیں!!

ابن داؤد صاحب۔ یہ آپ کی ذہنی اختراع ھے۔ میں نے ایسا کچھ نہیں لکھا، یہ آپ کا ہی غلط استدلال ھے۔

ویسے جناب منکرین سنت صاحب! آپ نماز پنجگانہ کے قائل ہیں بھی!!!؟؟؟؟؟

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا يَسْخَرْ قَوْمٌ مِّن قَوْمٍ عَسَىٰ أَن يَكُونُوا خَيْرًا مِّنْهُمْ وَلَا نِسَاءٌ مِّن نِّسَاءٍ عَسَىٰ أَن يَكُنَّ خَيْرًا مِّنْهُنَّ ۖ وَلَا تَلْمِزُوا أَنفُسَكُمْ وَلَا تَنَابَزُوا بِالْأَلْقَابِ ۖ بِئْسَ الِاسْمُ الْفُسُوقُ بَعْدَ الْإِيمَانِ ۚ وَمَن لَّمْ يَتُبْ فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ ﴿٤٩-١١﴾

اے ایمان والو! مرد دوسرے مردوں کا مذاق نہ اڑائیں ممکن ہے کہ یہ ان سے بہتر ہو اور نہ عورتیں عورتوں کا مذاق اڑائیں ممکن ہے یہ ان سے بہتر ہوں، اور آپس میں ایک دوسرے کو عیب نہ لگاؤ اور نہ کسی کو برے لقب دو۔ ایمان کے بعد فسق برا نام ہے، اور جو توبہ نہ کریں وہی ﻇالم لوگ ہیں


اور اسی مکہ میں مشرکین مکہ کی عبادات کا طریقہ بھی صحیح تھا کیا؟


آیت میں مشرکین کی عبادت کے طریقے کا کوئی ذکر نہیں ھے۔ لہٰذا آپ کا سوال آیت سے مطابقت نہیں رکھتا۔
 
شمولیت
مارچ 15، 2012
پیغامات
154
ری ایکشن اسکور
493
پوائنٹ
95
افسوس اپ میری بات سمجھے ہی نہیںـاپ نے دو آیتیں پیش کیں ـ پہلی ایت میں ہے کہ مکہ ہدایت ہے -سوال یہ ہے کہ ہدایت کسی مخصوص باب میں ہے یا عام ہے؟ مقام ابراہیم کہ مصلی بنانے کا حکم دیا گیا تو مصلے کے کیا معنی ہیں- مصلی اسم ظرف ہے جس کے معنی ہے نماز پڑھنے کی جگہ یا نماز کا وقت -اس کے علاوہ عربی زبان کے اعتبار سے دوسرے معنی ہو ہی نہی سکتے-اپ نے جو معنی کیے ہیں وہ قران مین تحریف معنوی کے سوا کچھ نہیں-اللہ یھدیک-والسلام علی من اتبع الھدی
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
ویسے جناب منکرین سنت صاحب! آپ نماز پنجگانہ کے قائل ہیں بھی!!!؟؟؟؟؟
جواب تو عنایت فرمائیں!!!!
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
افسوس اپ میری بات سمجھے ہی نہیںـاپ نے دو آیتیں پیش کیں ـ پہلی ایت میں ہے کہ مکہ ہدایت ہے -سوال یہ ہے کہ ہدایت کسی مخصوص باب میں ہے یا عام ہے؟ مقام ابراہیم کہ مصلی بنانے کا حکم دیا گیا تو مصلے کے کیا معنی ہیں- مصلی اسم ظرف ہے جس کے معنی ہے نماز پڑھنے کی جگہ یا نماز کا وقت -اس کے علاوہ عربی زبان کے اعتبار سے دوسرے معنی ہو ہی نہی سکتے-اپ نے جو معنی کیے ہیں وہ قران مین تحریف معنوی کے سوا کچھ نہیں-اللہ یھدیک-والسلام علی من اتبع الھدی

افسوس ھے آپ نے آیت پر غور ہی نہیں کیا۔ اس آیت (٣-٩٦) میں اوّل بیت کو عالمین کی ہدایت کی جگہ بتایا گیا ھے مکّہ کو نہیں۔
میری پوسٹ نمبر ١ پڑھیں ، اوّل بیت میں کیا کیا ہدایت ھے اس میں سے کچھ وہاں لکھی ھوئی ہیں۔

٢-١٢٥ میں مقام ابراہیم سے مصلٰٰی پکڑنے کا حکم ھے۔
مقام ابراہیم وہ جگہ ھے جہاں حضرت ابراہیم علیہ سلام نے صلاۃ قائم کی۔ اور آج تک یہ سنت قائم ھے۔ لہٰذا اس مصلٰی پر آج بھی امام
کعبہ صلاۃ قائم کررہے ہیں۔ اور یہ ہی طریقہ حق ھے اور ہم کو اسی طرح صلاۃ قائم کرنی ھے جیسے ہمارے آباء حضرت ابراہیم علیہ سلام امام الناس نے قائم کی تھی۔
اگر کوئی دوسرا طریقہ قران سے ثابت کرسکتے ہیں تو بتائیں۔ حق بات کی نشاندہی میں نے کردی ھے عمل کرنا نہ کرنا ہر ایک کا زاتی معاملہ ھے۔
 
شمولیت
مارچ 15، 2012
پیغامات
154
ری ایکشن اسکور
493
پوائنٹ
95
السلام علے من التبع الھدی میرے پوسٹ می غلطی سے مکہ لکھا گیا ورنہ میری مراد کعبہ ھی تھی - سوال یہ ہے کہ ھدایت کو کس دلیل کی بنیاد پر پانچ نمازیں صلاۃیلمیت اور عیدین کی نمازوں کے ساتھ خاص کیاجاے- اللہ نے کعبہ کو مطلقا ھدایت قرار دیا ہے- مسجد حرام میں نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے زمانی سے آج تک درس حدیث ہوتا رہا ھے- مقام ابراھیم کو مصلے بنانے کے معنی قران مجید کی رو سے یہ ہے کہ وہان نماز پڑھی جاے ـنہ کہ اس طریقہ سے نماز پڑھی جاے -مصلی اسم ظرف ھے جس کے معنی نماز پڑھنے کی جگھ کے آتے ہیں نماز پڑھنے کے طریقے کے نہیںـاور قران سے دوسرا طریقہ ثابت کرنا آپ کے ذمہ ہے ہمارے نہیں ـ(البینۃ للمدعی)
 
Top