السلام علیکم۔
إِنَّ أَوَّلَ بَيْتٍ وُضِعَ لِلنَّاسِ لَلَّذِي بِبَكَّةَ مُبَارَكًا وَهُدًى لِّلْعَالَمِينَ ﴿٣-٩٦﴾
بیشک سب میں پہلا گھر جو لوگوں کی عبادت کو مقرر ہوا وہ ہے جو بکہ کے ساتھ ھے، برکت والا اور عالمین کے لیئے ہددایت ھے ۔
اہم نکات۔
١- کعبہ سب سے پہلا گھر ھے۔
٢- مبارک ھے۔
٣- وہ گھر یعنی کعبہ، رونے کے ساتھ ھے۔ وہاں سخت سے سخت دل انسان رو پڑتا ھے۔
٤- تمام عالمین کے لیئے ہدایت کی جگہ ھے۔ یعنی وہاں جو عبادات قائم ہیں مثلا" پانچ وقت کی صلاۃ، صلاۃ المیت، عیدین کی صلاۃ،
تراویح اور دیگر صلاۃ۔ طواف، اعتکاف، ان میں لوگوں کے لیئے ہدایت ھے ہر زمانہ میں۔
٥- چونکہ اول بیت ہدایت کی جگہ ھے لہٰذا وہاں جس طریقہ سے صلاۃ قائم ھے وہ عین سنت رسول ھے اور قطعئی حق ھے۔
وَإِذْ جَعَلْنَا الْبَيْتَ مَثَابَةً لِّلنَّاسِ وَأَمْنًا وَاتَّخِذُوا مِن مَّقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى ۖ وَعَهِدْنَا إِلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ أَن طَهِّرَا بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَالْعَاكِفِينَ وَالرُّكَّعِ السُّجُودِ ﴿٢-١٢٥﴾
اور جب ہم نے کعبہ لوگوں کے لیے عبادت گاہ اور امن کی جگہ بنایا (اور فرمایا) مقام ابراہیم سے مُصَلًّى پکڑو، اور ہم نے ابراھیم اور اسماعیل سے عہد لیا کہ میرے گھر کو طواف کرنے والوں اور اعتکاف کرنے والوں اور رکوع کرنے والوں اور سجدہ کرنے والوں کے لیے پاک رکھو۔
اہم نکات ۔
١- مقام ابراہیم سے مُصَلًّى پکڑنا ھے۔ یعنی مسجد الاحرام میں قائم طریقہ جو بالکل حق ھے۔
٢- ہمیں صلاۃ کا یہ ہی طریقہ اپنانا چاہیئے۔
٣- دیگر طریقوں کی قران سے تصدیق نہیں ہوتی۔
٤- ہر مسلمان اس پر غور کرے۔
إِنَّ أَوَّلَ بَيْتٍ وُضِعَ لِلنَّاسِ لَلَّذِي بِبَكَّةَ مُبَارَكًا وَهُدًى لِّلْعَالَمِينَ ﴿٣-٩٦﴾
بیشک سب میں پہلا گھر جو لوگوں کی عبادت کو مقرر ہوا وہ ہے جو بکہ کے ساتھ ھے، برکت والا اور عالمین کے لیئے ہددایت ھے ۔
اہم نکات۔
١- کعبہ سب سے پہلا گھر ھے۔
٢- مبارک ھے۔
٣- وہ گھر یعنی کعبہ، رونے کے ساتھ ھے۔ وہاں سخت سے سخت دل انسان رو پڑتا ھے۔
٤- تمام عالمین کے لیئے ہدایت کی جگہ ھے۔ یعنی وہاں جو عبادات قائم ہیں مثلا" پانچ وقت کی صلاۃ، صلاۃ المیت، عیدین کی صلاۃ،
تراویح اور دیگر صلاۃ۔ طواف، اعتکاف، ان میں لوگوں کے لیئے ہدایت ھے ہر زمانہ میں۔
٥- چونکہ اول بیت ہدایت کی جگہ ھے لہٰذا وہاں جس طریقہ سے صلاۃ قائم ھے وہ عین سنت رسول ھے اور قطعئی حق ھے۔
وَإِذْ جَعَلْنَا الْبَيْتَ مَثَابَةً لِّلنَّاسِ وَأَمْنًا وَاتَّخِذُوا مِن مَّقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى ۖ وَعَهِدْنَا إِلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ أَن طَهِّرَا بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَالْعَاكِفِينَ وَالرُّكَّعِ السُّجُودِ ﴿٢-١٢٥﴾
اور جب ہم نے کعبہ لوگوں کے لیے عبادت گاہ اور امن کی جگہ بنایا (اور فرمایا) مقام ابراہیم سے مُصَلًّى پکڑو، اور ہم نے ابراھیم اور اسماعیل سے عہد لیا کہ میرے گھر کو طواف کرنے والوں اور اعتکاف کرنے والوں اور رکوع کرنے والوں اور سجدہ کرنے والوں کے لیے پاک رکھو۔
اہم نکات ۔
١- مقام ابراہیم سے مُصَلًّى پکڑنا ھے۔ یعنی مسجد الاحرام میں قائم طریقہ جو بالکل حق ھے۔
٢- ہمیں صلاۃ کا یہ ہی طریقہ اپنانا چاہیئے۔
٣- دیگر طریقوں کی قران سے تصدیق نہیں ہوتی۔
٤- ہر مسلمان اس پر غور کرے۔