- شمولیت
- اگست 25، 2014
- پیغامات
- 6,372
- ری ایکشن اسکور
- 2,589
- پوائنٹ
- 791
اس پوسٹ کو دیکھ کر پتا چلا کہ :علامہ احسان الہی ظہیر
شیخ عبد اللہ ناصر رحمانی
شیخ مبشر ربانی
شیخ توصیف الرحمن
اور پھر اس وقت سوشل میڈیا پر موجود اہل علم میں سے ، شیخ فیض الابرار جیسے لوگوں کا منہج درست نہیں ۔
اہل حدیث کا سب سے بڑا ویب سائٹس نیٹ ورک ، ان کی پالیسی بھی درست نہیں ۔
اگر مزید نام لیے جائیں ، شیخ ارشاد الحق اثری ، حافظ شریف صاحب ، ڈاکٹر عبد الرحمن مدنی صاحب ، مفتی عبید اللہ عفیف صاحب ، انڈیا کے مولانا عبد المعید مدنی صاحب ، حافظ صلاح الدین مقبول صاحب ، اسی طرح اداروں میں جامعہ رحمانیہ لاہور ، جامعہ سلفیہ فیصل آباد وغیرہ وغیرہ ۔ امید یہی ہے کہ یا تو ان سب پر حکم لگ چکا ہوگا ، یا پھر ان کا منہج غلط قرار دینے میں ایک لمحہ بھی تاخیر نہیں کریں گے ، اس فکر کے ایک صاحب علما کے واٹس ایپ مجموعہ میں موجود رہے ہیں ، شیخ فیض بھی ان کو جانتے ہیں ، انہوں کا بھی رویہ ہے ، کوئی عالم دین ذکر ہو ، کوئی جماعت ہو ، فورا سے پہلے منہج کی غلطیاں نکالنا شروع کردیتے ہیں ۔
آخر کس کا منہج درست ہے ، پاکستان انڈیا میں موجود اہل حدیث کے ہزاروں سیکڑوں علما میں سے کوئی پندرہ بیس نام تو بتادیں کہ جن کا منہج درست ہے ۔
حیرانی کی بات یہ ہے کہ جن پر فتوی لگادیے گئے ہیں ، ان کا کام دیکھیں ، کہ انہوں نے برصغیر پاک و ہند میں اہل حدیث اور سلفی منہج کے لیے کتنا کام کیا ہے ؟ اور دوسری طرف فتوی لگانے والوں کے پلڑے میں کیا ہے ؟
کچھ لوگ پاکستان میں " بڑا کام " کر رہے ہیں ، یعنی اتنے معروف علماء کے کان کھینچ رہے ہیں تو دو میں سے ایک بات تو ضرور ہے
(1) یا تو یہ تمام اہل علم معاذاللہ بگڑ چکے ہیں ۔۔۔
(2) یا ان کے ناقدین اپنے چھوٹے پن کا شکار ہیں !
ــــــــــــــــــــــــــ