یہ تو ان کے کسی ترجمے کو باقاعدہ پڑھا جائے اور تحقیقی جائزہ لیا جائے پھر کچھ تبصرہ کیا جا سکتا ہے سردست یہ کہنا مقصود ہے ایک شخص جس کے منھج میں غلطی ہے اس سے دوران ترجمہ علمی غلطیوں کا امکان بھی ہے کہ ہر شخص ترجمہ یا توضیح میں اپنے ذاتی خیالات و تاویلات سے مکمل طور پر آزاد نہیں ہوتا اور تحریر پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوتے ہیں
جس منہجی غلطی کا آپ طارق علی بروہی پر الزام لگا رہے ہیں وہی غلطی آپ بھی کر رہے ہیں، یہ کھ کر کہ اس کا دوسروں کے منہج کو غلط کہنا غلط ہے، آپ بھی بروہی کے منہج کو غلط کہ رہے ہیں، یعنی جو منہج آپ کے مطابق غلط ہے آپ اسی میں ملوث ہیں۔
صحیح بات تو یہ ہوگی کہ اگر آپ ان کے منہج کو غلط سمجھتے ہیں تو بات کو واضع کریں، غلطیوں کی نشان دہی کریں، اگر ان کی ترجمہ شدہ کتب کا مطالعہ کرنا پڑتا ہے تو مطالعہ کریں پھر ان کی منہجی غلطیاں واضح کریں۔ ورنہ کسی کی منہجی غلطی کو واضح کئے بغیر اس کے منہج کو غلط کہنا غلط منہج ہے۔ اور ایسے شخص کی جو اپنے آپ کو سلفی اور اہل حدیث کہتا ہے، سلفی علماء کی کتب کا ترجمہ کرتا ہے، اس کے متعلق وضاحت کے بغیر کچھ کہنا اپنے مسلمان بھائی پر ظلم اور سلفی علماء سے روکنے کے مترادف ہوگا۔
جو شخص صرف اپنی عقل اور مرتضی بخش کی شخصیت پرستی میں مبتلا ہو کر ہر مخالف پر فتوی لگا رہا ہے کہ فلاں کا منھج صحیح نہیں فلاں سے عقیدہ نہ لو فلاں سے علم نہ لو صرف میرے استاد سے لو
بروہی کی سیٹ پر دوسرے علماء کے اقوال بھی موجود ہیں، انہوں نے دوسرے علماء کی کتب کے تراجم بھی کئے ہیں۔ آپ کی یہ بات صرف الزام لگ رہی ہے، اگر ایسا نہیں ہے تو برائے مہربانی ان کی اس غلطی کی نشان دہی کریں کہ انہوں نے کہا شخصیت پرستی کی ہے؟ ورنہ آپ ان کے منہج کو غلط کھ رہے ہیں اور وہ دوسروں کے منہج کو غلط کہ رہے ہیں، دونوں کی غلطی ایک ہی ہوئی۔
اور جہاں تک اس کا رد لکھنے کی بات ہے تو میں اس کا رد لکھ کر اسے مزید مشہور نہیں کرنا چاہتا کیوں کہ ان لوگوں کا یہی طریقہ کار ہے
اگر متقدمین اور متاخرین میں سلفی علماء آپ کی طرح سونچتے تو کسی گمراہ فرقے، گمراہ شخص کا رد نہیں لکھتے، ان کی غلطیاں واضح نہیں کرتے، اور لوگوں کو ان سے بچنے کے لئے مستقل کتابیں نہیں لکھتے۔
اس ڈر سے نہیں لکھنا کہ آپ کا ان کے رد میں لکھنا ان کی شہرت بڑھا دے گا صحیح نہیں ہے، اگر آپ سمجھتے ہیں کہ اس شخص سے لوگوں کو نقصان ہو سکتا ہے تو آپ کو اس کے رد میں لکھنا چاہئے یہی مسلمانوں کے ساتھ خیرخواہی ہے اور یہی منہج سلف صالحین ہے۔
اللّٰہ تعالٰی مجھے اور آپ کو دین کی صحیح سمجھ دے، آمین