رضا میاں
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 11، 2011
- پیغامات
- 1,557
- ری ایکشن اسکور
- 3,581
- پوائنٹ
- 384
جی بھائی عبد اللہ بن عمر کی روایت صحیح ہے، اور دوسری روایتیں جن میں وہ سری میں فاتحہ کے قائل ہیں وہ بھی صحیح ہیں!میں نے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کے حوالہ سے روایت پیش کی اور اس پر سند اور متن کے حوالہ سے پوچھا تھا ۔
بات اب عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کے موقف کی طرف نکل گئی ہے ۔ خیر اس پر بھی مجھے کوئی اعتراض نہیں
اگر عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے ثابت ھوجاتا ہے کہ وہ سری و جہری نمازوں میں قرات خلف الامام کے قائل نہیں تھے تو اس سے فاتحہ خلف الامام کے مسئلے میں نہیں پیش کیا جائے گا اور نہ میرا مقصد اس مسئلہ کو یہاں ڈسکس کرنا ہے ۔ فاتحہ خلف الامام کو ثابت کرنے کے لیئے پہلے قرآن سے پھر حدیث سے ثابت کرنا ہو گا
بھائی عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے اس مسئلہ پر ایک ہی روایت تو منقول نہیں ہے نہ۔ ان کی دوسری روایتوں میں آپ سے صراحتا ثابت ہے کہ وہ سری میں فاتحہ کے قائل تھے اس سے پتہ چلتا ہے کہ مالک کی روایت میں جو ممانعت ہے وہ جہری نماز میں ہے!آپ نے کہا کہ تمام صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین سری نماز میں خلف الامام کے قرات کے قائل تھے تو میں نے جو روایت پیش کی اس میں سری و جہری دونوں نمازوں میں خلف الامام کی ممانعت ھے ۔ کیا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے اپنا موقف تبدیل کر لیا تھا ؟؟؟
لہٰذا ان کے موقف کے تبدیل ہونے کی بات ہی نہیں یہاں۔