خواجہ خرم
رکن
- شمولیت
- دسمبر 02، 2012
- پیغامات
- 477
- ری ایکشن اسکور
- 46
- پوائنٹ
- 86
46-47-48-49 زنا،ریشم،شراب اور آلات موسیقی کو حلال سمجھنا
ایسے واضح حرام کام جن کی حرمت سے کوئی بھی مسلمان بے خبر نہیں، زنا، شراب نوشی، بیہودہ آلات موسیقی اور مردوں کے لیے ریشم کا استعمال ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دی ہے کہ میری امت کا ایک گروہ آخری زمانے میں ان حرام چیزوں کو حلال کر لے گا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے قرب قیامت کی علامات میں شمار کیا ہے۔
ان محرمات کو حلال کر لینے کی دو ممکنہ صورتیں ہیں:
1- ان چیزوں کے بارے میں یہ اعتقاد رکھنا کہ یہ حلال ہیں نہ کہ حرام۔
2۔ لوگوں میں ان حرام اشیا کا استعمال اس قدر زیادہ ہو جاناکہ کوئی بھی زبان یا دل سے ان کو برا نہ کہے۔ لوگ ان اشیا کو بےدھڑک استعمال کریں اور ان کی حرمت کا احساس تک نہ کریں۔
حَدَّثَنِي أَبُو عَامِرٍ أَوْ أَبُو مَالِكٍ الْأَشْعَرِيُّ، وَاللَّهِ مَا كَذَبَنِي سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: "لَيَكُونَنَّ مِنْ أُمَّتِي أَقْوَامٌ يَسْتَحِلُّونَ الْحِرَ، وَالْحَرِيرَ، وَالْخَمْرَ، وَالْمَعَازِفَ وَلَيَنْزِلَنَّ أَقْوَامٌ إِلَى جَنْبِ عَلَمٍ يَرُوحُ بِسَارِحَةٍ لَهُمْ يَأْتِيهِمْ يَعْنِي الْفَقِيرَ لِحَاجَةٍ، فَيَقُولُونَ ارْجِعْ إِلَيْنَا غَدًا، فَيُبَيِّتُهُمُ اللَّهُ وَيَضَعُ الْعَلَمَ وَيَمْسَخُ آخَرِينَ قِرَدَةً، وَخَنَازِيرَ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ".
ابوعامر رضی اللہ عنہ یا ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: اللہ کی قسم! انہوں نے جھوٹ نہیں بیان کیا کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میری امت میں ایسے برے لوگ پیدا ہو جائیں گے جو زناکاری، ریشم کا پہننا، شراب پینا اور گانے بجانے کو حلال بنا لیں گے اور کچھ متکبر قسم کے لوگ پہاڑ کی چوٹی پر (اپنے بنگلوں میں رہائش کرنے کے لیے) چلے جائیں گے۔ چرواہے ان کے مویشی صبح و شام لائیں گے اور لے جائیں گے۔ ان کے پاس ایک فقیر آدمی اپنی ضرورت لے کر جائے گا تو وہ ٹالنے کے لیے اس سے کہیں گے کہ کل آنا لیکن اللہ تعالیٰ رات کو ان کو (ان کی سرکشی کی وجہ سے) ہلاک کر دے گا پہاڑ کو (ان پر) گرا دے گا اور ان میں سے بہت سوں کو قیامت تک کے لیے بندر اور سور کی صورتوں میں مسخ کر دے گا۔
صحیح بخاری:5590