خواجہ خرم
رکن
- شمولیت
- دسمبر 02، 2012
- پیغامات
- 477
- ری ایکشن اسکور
- 46
- پوائنٹ
- 86
حَدَّثَنِي حَجَّاجٌ، قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ: أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " لَا تَزَالُ طَائِفَةٌمِنْ أُمَّتِي يُقَاتِلُونَ عَلَى الْحَقِّ ظَاهِرِينَ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ، قَالَ: فَيَنْزِلُ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ فَيَقُولُ أَمِيرُهُمْ: تَعَالَ صَلِّ بِنَا، فَيَقُولُ: لَا إِنَّ بَعْضَكُمْ عَلَى بَعْضٍ أُمَرَاءُ تَكْرِمَةَ اللهِ هَذِهِ الْأُمَّةَ
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
قیامت کے قائم ہونے تک میری امت میں ایک گروہ حق کے لیے لڑائی کرتا رہے گا اور دشمن پر غالب رہے گا۔ پھر عیسیٰ بن مریم علیہ السلام نازل ہوں گے تو مسلمانوں کا امیر (مہدی) کہے گا: تشریف لائیے اور نماز میں ہماری امامت فرمائیے: عیسی علیہ السلام فرمائیں گے: نہیں! تمہارے بعض بعض کے لیے امراء ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے اس امت کو یہ عزت بخشی ہے۔
مسند احمد:15127
إسناده صحيح على شرط مسلم.
وأخرجه مسلم (١٥٦) و (١٩٢٣) ، وابن الجارود (١٠٣١) ، وأبو عوانة ١/١٠٦، وابن حبان (٦٨١٩) ، وابن منده في "الإيمان" (٤١٨)
فائدہ: عیسی علیہ السلام کے امام مہدی کے پیچھے نماز پڑھنے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ مہدی عیسیٰ علیہ السلام سے افضل ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنی آخری بیماری میں سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پیچھے نماز پڑھی تھی۔ (جامع الترمذی:362) اور سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کی امامت میں بھی ایک دفعہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز ادا فرمائی تھی۔ (صحیح مسلم:274)
عیسیٰ علیہ السلام اس لیے مہدی کے پیچھے نماز ادا کریں گے تاکہ وہ تمام لوگوں پر واضح کردیں کہ وہ سیدنا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے متبع بن کر تشریف لائے ہیں اور انہی کی شریعت کے مطابق فیصلے کریں گے۔ بعد میں مہدی عیسیٰ علیہ السلام کی اقتداء کریں گے اور ان کے لشکر کے ایک سپاہی کی حیثیت سے خدمات انجام دیں گے۔
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
قیامت کے قائم ہونے تک میری امت میں ایک گروہ حق کے لیے لڑائی کرتا رہے گا اور دشمن پر غالب رہے گا۔ پھر عیسیٰ بن مریم علیہ السلام نازل ہوں گے تو مسلمانوں کا امیر (مہدی) کہے گا: تشریف لائیے اور نماز میں ہماری امامت فرمائیے: عیسی علیہ السلام فرمائیں گے: نہیں! تمہارے بعض بعض کے لیے امراء ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے اس امت کو یہ عزت بخشی ہے۔
مسند احمد:15127
إسناده صحيح على شرط مسلم.
وأخرجه مسلم (١٥٦) و (١٩٢٣) ، وابن الجارود (١٠٣١) ، وأبو عوانة ١/١٠٦، وابن حبان (٦٨١٩) ، وابن منده في "الإيمان" (٤١٨)
فائدہ: عیسی علیہ السلام کے امام مہدی کے پیچھے نماز پڑھنے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ مہدی عیسیٰ علیہ السلام سے افضل ہیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنی آخری بیماری میں سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پیچھے نماز پڑھی تھی۔ (جامع الترمذی:362) اور سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کی امامت میں بھی ایک دفعہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز ادا فرمائی تھی۔ (صحیح مسلم:274)
عیسیٰ علیہ السلام اس لیے مہدی کے پیچھے نماز ادا کریں گے تاکہ وہ تمام لوگوں پر واضح کردیں کہ وہ سیدنا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے متبع بن کر تشریف لائے ہیں اور انہی کی شریعت کے مطابق فیصلے کریں گے۔ بعد میں مہدی عیسیٰ علیہ السلام کی اقتداء کریں گے اور ان کے لشکر کے ایک سپاہی کی حیثیت سے خدمات انجام دیں گے۔