میں نے ساری بحث پڑھی ہے جس میں عبقری ریڈر اور عامر رضا کی تصوف کے حق میں مندرجہ ذیل باتیں پڑھی ہیں اور میں انتہائی معذرت کے ساتھ اپنا خیال رکھتا ہوں کہ ان میں مجھے کوئی دلیل نظر نہیں آئی میں اپنے خیالات کچھ لکھ دیتا ہوں آپ کسی ایک کو لے کر مجھے سمجھا دیں اللہ آپ کو جزا دے امین
1-
بالکل عامر رضا بھائی،،، یہ کتاب پڑھیں یہی تو وہ حقائق تھے جو آج تک اہل حدیث بھائی بہنوں کو پتا نہ چل سکے کہ ہم اپنا ماضی اپنا سبق بھول چکے تھے جو حکیم صاحب نے بھولا ہوا سبق ہمیں یاد کروا دیا
یہ کسی بات کے حق پر ہونے کی دلیل کسی عقل والے کے لئے نہیں ہو سکتی ورنہ پھر اس طرح کی بھولی باتیں تو پرویزیوں و غامدیوں نے بڑی بتائی ہیں جنکو کوئی دلیل نہیں بناتا
2-
اب فوری صوفیوں کو بدعتی مشرک کہنے سے پہلے اگر با اصول ہوئے تو پہلے اپنے گھر کی خبر لے گئے۔
یہ بھی کوئی عقل والا دلیل نہیں بنائے گا کیونکہ پھر کبھی کوئی میرے سامنے ملعون سلمان رشدی کی شیطانی آیات رکھ کر مجھے گھر کی خبر لینے کا کہ سکتا ہے میں کیا جواب دوں گا
3-
مولانا امیرحمزہ اس طرح رقمطراز ہیں
4203 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
معاف کرنا محترم مولانا امیر حمزہ نے تو منکرین حدیث اور سر سید کی طرح نیچریوں کے بارے لکھا ہے جو معجزات اور کرامات کا مطلقا انکار کر دیتے ہیں جو قرآن کے موسی کے عصا وغیرہ کا انکار کر دیتے ہیں نام نہاد صوفیوں کی شرکیہ کرامات کی تائید میں نہیں لکھیں کیونکہ شرک کی تائید میں تو اس طرح قرآن کی بہت سی آیات کو پیش کیا جا سکتا ہے مثلا انما ولیکم اللہ ورسولہ والذین امنوا کو بریلوی اپنے پیروں کی مدد کی تائید میں استعمال کرتے ہیں
4-
مولانا امیرحمزہ صاحب -ایک واقعہ-جس میں دو چیزیں بہت واضع ہیں سمجھ شعوررکھنے والے بہت کچھ سمجھ سکتےہیں۔ اندھی عورت کی بینائی لوٹ آئی
وہاں میں نے اپنے رب سے دعا کی۔ اے ایوب علیہ السلام کی مشکل دورکرنے والے!اے یعقوب علیہ السلام کے بڑھاپے پر رحم کرنیوالے!اے یعقوب علیہ السلام کو اس کا یوسف لوٹانے والے!میری آنکھوں کی بینائی بھی لوٹادے۔
اچانک مجھے محسوس ہوا جیسے کوئی انسان میری آنکھوں میں سرمہ لگا رہا ہے اور پھر میں دیکھنے لگ گئی۔
(مومن عورتوں کی کرامات،ص 156تا 157)
اس میں تو کسی نام نہاد صوفیانہ کرامت کا ذکر نہیں بلکہ شرعی کرامت جو دعا کے نتیجے میں ہے کا ذکر ہے جس کا انکار کوئی نہیں کتا نہ میرے محترم شاہد بھائی اسکا انکار کرتے ہیں
5-
توا یک فتوی بھی لے آو اکابر کی گمراہی کا ،تا کہ دنیا کو یقین ہو جائے احسان فراموش ایسے ہی ہوتے ہیں ۔یہ آپکی بھول کہ اکابرین صوفیاء اہل حدیثؒ کے تفردات اور خطائیں ہیں ،وہ عالم اپکی طرح کے نہیں تھے ،وہ محدث تھے ،مفسر تھے اور باعمل تہجد گزار تھے ،صوفی تھے ۔میرے خیال اگر آپ رتی بھر بھی شرافت ہوئی تو حقائق کا اعتراف کر لو گے۔
محترم شاہد شیخ الاسلام طاہر الپادری کو بھی مفسر محدث تہجد گزار وغیرہ کیا کیا نہیں ثابت کیا جا سکتا تو یہ کوئی دلیل نہ ہوئی
یہ میں پہلے بھی بہرام صاحب کی خصوصیت ذکر کر چکا ہوں کہ وہ اپنی حدود کا تعین نہیں کرتا مگر دوسروں کا تعین کروانا چاہتا ہے تو جب آپ والی بال کا میچ کھیل رہے ہوں مگر اپنی طرف کے کورٹ کی لائنیں نہ لگانے دیں تو دوسرا جب دلائل کی گیند آپ کے کورٹ میں پھینکے گا تو قارئین اس کا ادراک کیسے کریں گے جب آپ نے اپنی لائنیں ہی نہ لگائی ہوں
شاہد نذیر بھائی پر صوفی کو نہ ماننے کے اعتراض کی حقیقت
میرے خیال میں یہ اعتراض ایسے ہی ہے جیسے مسلمان پر عیسی علیہ السلام کو نہ ماننے اور غیر مقلد پر اماموں کو نہ ماننے اور وھابیوں پر درود کو نہ ماننے کا اعتراض کیا جاتا ہے حالانکہ مسلمان عیسی کو خدا نہیں مانتے اور غیر مقلد امام کو نبی نہیں مانتے اور وھابی درود غیر مسنون کو نہیں مانتے اور شاہد نذیر بھائی صوفی بدعتی کو نہیں مانتے
پس آپ دونوں محترم ساتھیوں سے گزارش ہے کہ
1-پہلے اس صوفی کی تعریف لکھیں جس کو آپ محترم شاہد نظیر بھائی سے منوانا چاہتے ہیں
2-پھر اس پر محترم شاہد نظیر بھائی کا اعتراض لکھیں
3-پھر آپ شاہد نظیر بھائی کے اس اعتراض پر جرح کریں تاکہ ہم بھی آگے جواب دینے کی پوزیشن میں ہوں