• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

علی رضی اللہ کا ذکر عبادت ہے ! نعوذ باللہ شیعہ روافضی کے جھوٹ اور مکاریاں

آصف حسین

مبتدی
شمولیت
جنوری 27، 2016
پیغامات
24
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
25
محترم میں خود ہی فرض نہیں کر رہا ہوں بلکہ محترم اسحاق بھائی کے جوابات سے ایسا ہی لگ رہا ہے ۔ ویسے اس ٹاپک کا نام بھی غلط ہے

" علی رضی اللہ کا ذکر عبادت ہے ! نعوذ باللہ شیعہ روافضی کے جھوٹ اور مکاریاں "


اس نام سے سیدھے عیان ہے کہ اس حدیث کو ضعیف ثابت کرنے کی بے جا کوشش ہو رہی ہے ۔ بہتر ہوتا کہ پہلے اس حدیث پر اجمالی بحث کی جاتی بعد میں ثابت ہوتا کہ آیا یہ کذب ہے یا نہیں

ویسے محترم اسحاق صاحب نے ابھی تک سنن ترمذی کی اس روایت کا جواب نہیں دیا

نوٹ : اس حدیث کا تعلق اسی بحث کے ساتھ ہے
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
محترم میں خود ہی فرض نہیں کر رہا ہوں بلکہ محترم اسحاق بھائی کے جوابات سے ایسا ہی لگ رہا ہے ۔ ویسے اس ٹاپک کا نام بھی غلط ہے

" علی رضی اللہ کا ذکر عبادت ہے ! نعوذ باللہ شیعہ روافضی کے جھوٹ اور مکاریاں "


اس نام سے سیدھے عیان ہے کہ اس حدیث کو ضعیف ثابت کرنے کی بے جا کوشش ہو رہی ہے ۔ بہتر ہوتا کہ پہلے اس حدیث پر اجمالی بحث کی جاتی بعد میں ثابت ہوتا کہ آیا یہ کذب ہے یا نہیں

ویسے محترم اسحاق صاحب نے ابھی تک سنن ترمذی کی اس روایت کا جواب نہیں دیا

نوٹ : اس حدیث کا تعلق اسی بحث کے ساتھ ہے
محترم آصف حسین صاحب
: الجواب :

الحمد لله

هذا الحديث لا يصح عن النبي صلى الله عليه وسلم ، وطرقه كلها ضعيفة شديدة الضعف ، وقد حكم عليه جماعة من العلماء بأنه كذب موضوع ، لا سيما وفي الحديث فضيلة لم يعلم في السنة نسبتها لأحد ، ولا حتى للنبي صلى الله عليه وسلم !

وأيضاً : الحديث يتعلق بفضيلة من فضائل علي بن أبي طالب رضي الله عنه ، وقد كان هذا الموضوع مرتعاً خصباً للكذبة والوضاعين ، فوضعوا أحاديث نسبوها إلى النبي صلى الله عليه وسلم لترويج باطلهم ، ونشر مذهبهم ، ولكن علماء الحديث وحفاظه كانوا لهم بالمرصاد ، وكشفوا كذبهم.

وقد ذكر ابن الجوزي رحمه الله هذا الحديث في كتابه "الموضوعات" وقال :

"لا يصح من جميع طرقه" انتهى .

"الموضوعات" (2/126) .

وحكم عليه الإمام الذهبي بالوضع والبطلان في أكثر من موضع في كتبه ، منها في "ميزان الاعتدال" (3/236) .

وذكره الشوكاني في "الفوائد المجموعة في الأحاديث الموضوعة" (ص/359) .

وقال الشيخ الألباني رحمه الله :

" موضوع .... – ثم توسع في تخريج الحديث ثم قال : - وجملة القول أن الحديث - مع هذه الطرق الكثيرة - لم تطمئن النفس لصحته ؛ لأن أكثرها من رواية الكذابين والوضاعين ، وسائرها من رواية المتروكين والمجهولين الذين لا يبعد أن يكونوا ممن يسرقون الحديث ، ويركبون له الأسانيد الصحيحة . ولذلك فما أبعد ابن الجوزي عن الصواب حين حكم عليه بالوضع " انتهى.

"السلسلة الضعيفة" (4702) .

وأخيرا ... فضائل علي بن أبي طالب رضي الله عنه الصحيحة كثيرة ، لا ينقصها هذه الفضيلة الضعيفة التي لم يروها أصحاب المشهورة .

والله أعلم .
هذا جواب الشيخ محمد صالح المنجد
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
بات چل رہی تہی :
ﻋَﻦْ ﻋِﻤْﺮَﺍﻥَ ﺑْﻦِ ﺣُﺼَﻴْﻦٍ ﻗَﺎﻝَ : ﻗَﺎﻝَ ﺭَﺳُﻮْﻝُ ﺍﷲِ ﺻﻠﻲ ﺍﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺁﻟﻪ ﻭﺳﻠﻢ : ﺃَﻟﻨَّﻈْﺮُ ﺇِﻟَﻲ ﻋَﻠِﻲٍّ ﻋِﺒَﺎﺩَﺓٌ، ﺭَﻭَﺍﻩُ ﺍﻟْﺤَﺎﮐِﻢُ.ﻭَ ﻗَﺎﻝَ ﻫَﺬَﺍ ﺣَﺪِﻳْﺚٌ ﺻَﺤِﻴْﺢُ ﺍﻟْﺈِﺳْﻨَﺎﺩِ۔
 

آصف حسین

مبتدی
شمولیت
جنوری 27، 2016
پیغامات
24
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
25
بھائی ۔۔۔۔۔۔ جن وجہ سے آپ اسک ضعیف کہ رہے ہے اسکی متابعت میں نے دکھائی ۔۔۔۔ آپ کب سے مقلد بن گئے جو شیخ المنجد کی تقلید میں لگ گئے ۔۔۔ یاد رہے کسی محدث کا کسی کو صحیح یا ضعیف کہنا حتمی نہیں ہوتا ہے بلکہ تحقیق سے بدل بھی سکھتی ہے
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
محترم آصف صاحب
آپ سوالات کے جوابات بهی دیں ۔ بحث ابهی وہیں رکی هے ، اسحاق سلفی صاحب کے جوابات قرض ہیں ۔
مذکورہ "حدیث' کو حدیث ثابت کردیں۔
شرائط آپ نے جو منظور کی ہیں ان پر قائم رہیں ۔ الکتاب والسنہ
ہم سب منتظر ہیں ۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
ﻭﻗﺪ ﺫﻛﺮ ﺍﺑﻦ ﺍﻟﺠﻮﺯﻱ ﺭﺣﻤﻪ ﺍﻟﻠﻪ ﻫﺬﺍ ﺍﻟﺤﺪﻳﺚ ﻓﻲ ﻛﺘﺎﺑﻪ "ﺍﻟﻤﻮﺿﻮﻋﺎﺕ" ﻭﻗﺎﻝ :"ﻻ‌ ﻳﺼﺢ ﻣﻦ ﺟﻤﻴﻊ ﻃﺮﻗﻪ" ﺍﻧﺘﻬﻰ ."ﺍﻟﻤﻮﺿﻮﻋﺎﺕ" (2/126) .ﻭﺣﻜﻢ ﻋﻠﻴﻪ ﺍﻹ‌ﻣﺎﻡ ﺍﻟﺬﻫﺒﻲ ﺑﺎﻟﻮﺿﻊ ﻭﺍﻟﺒﻄﻼ‌ﻥ ﻓﻲ ﺃﻛﺜﺮ ﻣﻦ ﻣﻮﺿﻊ ﻓﻲ ﻛﺘﺒﻪ ، ﻣﻨﻬﺎ ﻓﻲ "ﻣﻴﺰﺍﻥ ﺍﻻ‌ﻋﺘﺪﺍﻝ" (3/236) .ﻭﺫﻛﺮﻩ ﺍﻟﺸﻮﻛﺎﻧﻲ ﻓﻲ "ﺍﻟﻔﻮﺍﺋﺪ ﺍﻟﻤﺠﻤﻮﻋﺔ ﻓﻲ ﺍﻷ‌ﺣﺎﺩﻳﺚ ﺍﻟﻤﻮﺿﻮﻋﺔ" (ﺹ/359) .ﻭﻗﺎﻝ ﺍﻟﺸﻴﺦ ﺍﻷ‌ﻟﺒﺎﻧﻲ ﺭﺣﻤﻪ ﺍﻟﻠﻪ :" ﻣﻮﺿﻮﻉ .... – ﺛﻢ ﺗﻮﺳﻊ ﻓﻲ ﺗﺨﺮﻳﺞ ﺍﻟﺤﺪﻳﺚ ﺛﻢ ﻗﺎﻝ : - ﻭﺟﻤﻠﺔ ﺍﻟﻘﻮﻝ ﺃﻥ ﺍﻟﺤﺪﻳﺚ - ﻣﻊ ﻫﺬﻩ ﺍﻟﻄﺮﻕ ﺍﻟﻜﺜﻴﺮﺓ - ﻟﻢ ﺗﻄﻤﺌﻦ ﺍﻟﻨﻔﺲ ﻟﺼﺤﺘﻪ ؛ ﻷ‌ﻥ ﺃﻛﺜﺮﻫﺎ ﻣﻦ ﺭﻭﺍﻳﺔ ﺍﻟﻜﺬﺍﺑﻴﻦ ﻭﺍﻟﻮﺿﺎﻋﻴﻦ ، ﻭﺳﺎﺋﺮﻫﺎ ﻣﻦ ﺭﻭﺍﻳﺔ ﺍﻟﻤﺘﺮﻭﻛﻴﻦ ﻭﺍﻟﻤﺠﻬﻮﻟﻴﻦ ﺍﻟﺬﻳﻦ ﻻ‌ ﻳﺒﻌﺪ ﺃﻥ ﻳﻜﻮﻧﻮﺍ ﻣﻤﻦ ﻳﺴﺮﻗﻮﻥ ﺍﻟﺤﺪﻳﺚ ، ﻭﻳﺮﻛﺒﻮﻥ ﻟﻪ ﺍﻷ‌ﺳﺎﻧﻴﺪ ﺍﻟﺼﺤﻴﺤﺔ . ﻭﻟﺬﻟﻚ ﻓﻤﺎ ﺃﺑﻌﺪ ﺍﺑﻦ ﺍﻟﺠﻮﺯﻱ ﻋﻦ ﺍﻟﺼﻮﺍﺏ ﺣﻴﻦ ﺣﻜﻢ ﻋﻠﻴﻪ ﺑﺎﻟﻮﺿﻊ " ﺍﻧﺘﻬﻰ."ﺍﻟﺴﻠﺴﻠﺔ ﺍﻟﻀﻌﻴﻔﺔ" (4702) ۔
 
Top