• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عید میلاد

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
اس ویڈیو کے بارے میں آپ @قادری رانا کیا کہے گے

چکوال معجزہ میں نعلین مبارک کی حقیقت دیکھ کر آپکی آنکھوں میں بھی آنسو آجائینگے۔ کہ عطاری کتنے جاہل اور گستاخ لوگ ہیں۔


لنک



 
Last edited:
شمولیت
نومبر 17، 2014
پیغامات
97
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
68

[FONT=Noor_e_Quran] قَالَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ اللَّهُمَّ رَبَّنَا أَنزِلْ عَلَيْنَا مَآئِدَةً مِّنَ السَّمَاء تَكُونُ لَنَا عِيداً لِّأَوَّلِنَا وَآخِرِنَا وَآيَةً مِّنكَ وَارْزُقْنَا وَأَنتَ خَيْرُ الرَّازِقِينَ[/FONT] ۔۔مریم کے بیٹے عیسی نے کہا اے اللہ ہمارے رب ہم پر آسمان سے مائدہ نازل کر، (اس کا نازل ہونا) ہمارے لئیے اور ہمارے آگے پیچھے والوں کے لئیے عید ہو جائے، اور تمہارے طرف سے ایک نشانی بھی، اور ہمیں رزق عطاء فرما تو ہی سب بہتر رزق دینے والا ہے (سورت المائدہ / آیت ١١٤)

اِس آیت میں عیسائیوں کے لیے تو مائدہ نازل ہونے والے دِن کو خوشی منانے کی کوئی دلیل ہو سکتی ہے، مسلمانوں کے لیے “عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم "منانے کی نہیں۔ انتہائی حیرت بلکہ دُکھ کی بات ہے کہ اِن لوگوں کو اِس بنیادی أصول کا بھی پتہ نہیں کہ شریعت کا کوئی حُکم سابقہ اُمتوں کے کاموں کو بُنیاد بنا کر نہیں لیا جاتا سوائے اُس کام کے جو کام اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے برقرار رکھا گیا ہو۔
 
شمولیت
نومبر 17، 2014
پیغامات
97
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
68
اہل سُنّت و الجماعت یعنی سُنّت اور صحابہ رضی اللہ عنہم کی جماعت کے مُطابق عمل کرنے والوں میں سے کبھی کِسی نے بھی گزری ہوئی اُمتوں یا سابقہ شریعتوں کو اِسلامی کاموں کے لیے دلیل نہیں جانا، سوائے اُس کے جِس کی اِجازت اللہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے مرحمت فرمائی ہو، اور جِس کام کی اِجازت نہیں دی گئی وہ ممنوع ہے کیونکہ یہ بات"علم الأصول الفقۃ "میں طے ہے کہ:

[FONT=Noor_e_Quran]باب العِبادات و الدیّانات و التقرُبات متلقاۃ ٌ عن اللہِ و رَسُولِہِ صَلی اللَّہ ُ عَلِیہِ وَسلمَ فلیس لِأحدٍ أن یَجعلَ شَیأاً عِبادۃً أو قُربۃً إِلّا بِدلیلٍ شرعيٍّ[/FONT]

یعنی عبادات، عقائد، اور(اللہ کا) قُرب حاصل کرنے کے ذریعے اللہ اور اُس کے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی طرف سے ملتے ہیں لہذا کِسی کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ کِسی ایسی چیز کو عبادت یا اللہ کا قُرب حاصل کرنے کا ذریعہ بنائے جِس کی شریعت میں کوئی دلیل نہ ہو

یہ قانون اُن لوگوں کی اُن تمام باتوں کا جواب ہے کہ جِن میں اُنہوں نے سابقہ اُمتوں یا رسولوں علیھِم السلام کے أعمال کو اپنی "عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم "کی دلیل بنایا ہے۔ اور اگر یہ لوگ اِس بنیادی أصول کو جانتے ہیں اور جان بوجھ کر اپنے آپ اور اپنے پیرو کاروں کو دھوکہ دیتے ہیں تو یہ نہ جاننے سے بڑی مُصبیت ہے، تیسری کوئی صورت اِن کے لیے نہیں ہے کوئی اِن کو بتائے کہ عیسائی تو کسی مائدہ کے نزول کو خوشی کا سبب نہیں بناتے اور اگر بناتے بھی ہوتے تو ہمارے لیے اُن کی نقالی حرام ہے، جیسا کہ ہمارے محبوب رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم میرا سب کچھ اُن پر فدا ہو، نے فرمایا ہے :

[FONT=Noor_e_Quran]مَن تشبَّہ بِقومٍ فَھُو مِنھُم[/FONT] ۔۔ جِس نے جِس قوم کی نقالی کی وہ اُن ہی (یعنی اُسی قوم) میں سے ہے، سُنن أبو داؤد /حدیث ٤٠٢٥ /کتاب اللباس /باب ٤ لبس الشھرۃ۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فیصلہ صادر فرما دیا ہے لہذا جو لوگ جِن کی نقالی کرتے ہیں اُن میں سے ہی ہوں گے اللہ تعالیٰ ہمیں غیر مسلموں کی ہر قِسم کی نقالی سے محفوظ رکھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
[FONT=Noor_e_Quran] قَالَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ اللَّهُمَّ رَبَّنَا أَنزِلْ عَلَيْنَا مَآئِدَةً مِّنَ السَّمَاء تَكُونُ لَنَا عِيداً لِّأَوَّلِنَا وَآخِرِنَا وَآيَةً مِّنكَ وَارْزُقْنَا وَأَنتَ خَيْرُ الرَّازِقِينَ[/FONT] ۔۔مریم کے بیٹے عیسی نے کہا اے اللہ ہمارے رب ہم پر آسمان سے مائدہ نازل کر، (اس کا نازل ہونا) ہمارے لئیے اور ہمارے آگے پیچھے والوں کے لئیے عید ہو جائے، اور تمہارے طرف سے ایک نشانی بھی، اور ہمیں رزق عطاء فرما تو ہی سب بہتر رزق دینے والا ہے (سورت المائدہ / آیت ١١٤)

اِس آیت میں عیسائیوں کے لیے تو مائدہ نازل ہونے والے دِن کو خوشی منانے کی کوئی دلیل ہو سکتی ہے، مسلمانوں کے لیے “عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم "منانے کی نہیں۔ انتہائی حیرت بلکہ دُکھ کی بات ہے کہ اِن لوگوں کو اِس بنیادی أصول کا بھی پتہ نہیں کہ شریعت کا کوئی حُکم سابقہ اُمتوں کے کاموں کو بُنیاد بنا کر نہیں لیا جاتا سوائے اُس کام کے جو کام اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے برقرار رکھا گیا ہو۔
قَالَ عِيسَى ابْنُ مَرْ‌يَمَ اللَّـهُمَّ رَ‌بَّنَا أَنزِلْ عَلَيْنَا مَائِدَةً مِّنَ السَّمَاءِ تَكُونُ لَنَا عِيدًا لِّأَوَّلِنَا وَآخِرِ‌نَا وَآيَةً مِّنكَ ۖ وَارْ‌زُقْنَا وَأَنتَ خَيْرُ‌ الرَّ‌ازِقِينَ ﴿١١٤﴾
عیسیٰ ابن مریم نے دعا کی کہ اے اللہ اے ہمارے پروردگار! ہم پر آسمان سے کھانا نازل فرما کہ وہ ہمارے لئے یعنی ہم میں جو اول ہیں اور جو بعد کے ہیں سب کے لئے ایک خوشی کی بات ہو جائے (١) اور تیری طرف سے ایک نشانی ہو جائے اور تو ہم کو رزق عطا فرما دے اور تو سب عطا کرنے والوں سے اچھا ہے۔
اسلامی شریعتوں میں عید کا مطلب یہ نہیں رہا کہ قومی تہوار کا ایک دن ہو جس میں تمام اخلاقی قیود اور شریعت کے ضابطوں کو پامال کرتے ہوئے بےہنگم طریقے سے طرب و مسرت کا اظہار کیا جائے، چراغاں کیا جائے اور جشن منایا جائے، جیسا کہ آجکل اس کا یہی مفہوم سمجھ لیا گیا ہے اور اسی کے مطابق تہوار منائے جاتے ہیں۔ یہاں بھی حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے اس دن عید منانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے اس سے ان کا مطلب یہی ہے کہ ہم تعریف و تمجید اور تکبیر و تحمید کریں۔ بعض اہل بدعت اس عید مائدہ سے عید میلاد کا جواز ثابت کرتے ہیں حالانکہ اول تو یہ ہماری شریعت سے پہلے کی شریعت کا واقعہ ہے جسے اگر اسلام برقرار رکھنا چاہتا تو وضاحت کردی جاتی دوسرے یہ پیغمبر کی زبان سے عید بتانے کی خواہش کا اظہار ہوا تھا اور پیغمبر بھی اللہ کے حکم سے شرعی احکام بیان کرنے کا مجاز ہوتا ہے تیسرے عید کا مفہوم و مطلب بھی وہ ہوتا ہے جو مذکورہ بالا سطروں میں بیان کیا گیا ہے جب کہ عید میلاد میں ان میں سے کو‏‏ئی بات بھی نہیں ہے لہذا عید میلاد کے بدعت ہونے میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے۔ اسلام میں صرف دو ہی عیدیں ہیں جو اسلام نے مقرر کی ہیں، عید الفطر اور عید الاضحٰی۔ ان کے علاوہ کوئی تیسری عید نہیں۔
 
Top