• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تجویز فرقہ واریت کے خاتمہ کے لئے اچھا پلیٹ فارم

شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
اختلافی مسائل کو اتفاقی میں بدلا جاسکے۔
کیا ایسا ممکن ہے اور کیسے؟
مثبت اور قابل عمل تجاویز دیں۔
جی بالکل قابل عمل ہے اور آپ کے لیے تو بہت ہی آسان و سادہ و مثبت سا حل پیش خدمت ہے:
آپ اپنے مخالفین کے مسائل سے اتفاق کر لیں!
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
گو آپ کے سوال کے جواب کی ذمہ داری برادرم @ابن داود پر ہے اور وہ یقینا آ پ کو جواب ضرور دیں گے۔ لیکن میرے ذہن میں "تقلید چھوڑ دو اختلاف ختم ہوجائے گا" کی دلیل یہ ہے کہ مروجہ تقلید میں لوگ اپنے اپنے امام کی باتوں کو شدت سے تھامے ہوئے ہیں۔ اور چونکہ ائمہ رح کے درمیان اختلاف موجود ہے تو یہی اختلاف شدت کے ساتھ ان کے مقلدین میں منتقل ہوگیا ہے اور یہ مقلدین آپس میں اختلاف رائے سے آگے بڑھ کر مخالفت بلکہ دشمنی کی حد تک اتر آتے ہیں بلکہ اتر آئے ہیں۔ اگر امت ائمہ کرام رح کی مروجہ تقلید چھوڑ کر قرآن و سنت کو مضبوطی سے تھام لیں تو یہ متشدد مسالک اور فرقے از خود اپنی موت آپ مرجائیں گے۔ اور امت کے درمیان موجودہ اختلافات اور دشمنیاں بھی ختم ہوجائیں گی۔ ان شائ اللہ
جناب مرشد بهائی اس مراسلہ پر غور ضرور فرمائیں ۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
بر صغیر خصوصا هند میں شافعیہ کثیر تعداد میں ہیں ۔ یہ کہدینا کہ صرف احناف ہیں زیادتی هوگی ۔ یہ ممکن هے کہ پاکستان میں صرف احناف ہونگے ۔
هند میں حنابلہ بهی ہیں ۔
محترم احمد بهائی ، اسی گورم پر دوران گفتگو جناب اشماریہ بهائی نے کافی معلومات دی ہیں ۔ کئی ایک اس تهریڈ میں اپنی معلومات پیش کر چکے ہیں ۔ اس وقت تهریڈ مل نہیں سکا غالبا انٹرنیٹ سے کوئی نقشہ بهی پیش کیا گیا تها جس میں مختلف رنگوں سے چاروں مذاهب پر چلنے والوں کو ظاهر کیا گیا تها ۔ اسی میں میں نے لکها تها پورا سری لنکا شافعی هے ۔
والسلام
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
محترم احمد بهائی ، اسی گورم پر دوران گفتگو جناب اشماریہ بهائی نے کافی معلومات دی ہیں ۔ کئی ایک اس تهریڈ میں اپنی معلومات پیش کر چکے ہیں ۔ اس وقت تهریڈ مل نہیں سکا غالبا انٹرنیٹ سے کوئی نقشہ بهی پیش کیا گیا تها جس میں مختلف رنگوں سے چاروں مذاهب پر چلنے والوں کو ظاهر کیا گیا تها ۔ اسی میں میں نے لکها تها پورا سری لنکا شافعی هے ۔
والسلام
آپ غالبا اس تھریڈ کی بات کر رہے ہیں:
http://forum.mohaddis.com/threads/مذاہب-اربعہ-کا-دنیا-میں-تناسب.32353/
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
جی بالکل قابل عمل ہے اور آپ کے لیے تو بہت ہی آسان و سادہ و مثبت سا حل پیش خدمت ہے:
آپ اپنے مخالفین کے مسائل سے اتفاق کر لیں!
میں حنفی ہوں اور دیوبند مسلک کو پسند کرتا ہوں۔
فتنہ کی سرکوبی کے لئے ’’اتفاق‘‘ لازم نہیں کہ ’’اختلاف‘‘ ہونا ایک فطری بات ہے۔ بات ’’اتحاد‘‘ کی ہورہی ہے۔
میرے خیال میں ایک کام تو یہ ہونا چاہیئے کہ ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے سے خود بھی رکیں اور اپنے معتقدیہن کو بھی اس سے روکیں۔
دوسرے یہ کہ کچھ اختلافات ایسے ہیں کہ جن پر کمپرومائز کیا جاسکتا ہے۔ مثلاً رفع الیدین اور آمین بالجہر۔ یہ اہلحدیث اپنی مساجد میں کریں مگر جب کوئی اہلحدیث حنفی مسجد میں حنفی امام کی اقتدا میں نماز پڑھے تو اسے چھوڑ دے۔ کیونکہ میرے علم کے مطابق یہ مسائل نماز ہونے نہ ہونے کے نہیں بلکہ افضل اور غیر افضل کے ہیں۔ بعین اسی طرح اگر کوئی حنفی اہلحدیث کی مسجد میں اہلحدیث کے پیچھے نماز پڑھے تو اسے چاہیئے کہ وہ رفع الیدین بھی کرے۔
اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
جناب مرشد بهائی اس مراسلہ پر غور ضرور فرمائیں ۔
بھائی میں پہلے بھی کہا کہ اس پر کیا دلیل ہے کہ تقلید چھوڑنے سے اختلاف ختم ہوجاتا ہے۔ دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ غیر مقلدین میں بھی اختلاف موجود ہے۔
بھائی اختلاف ختم نہیں ہؤا کرتا اور نہ کیا جاسکتا ہے کمپرومائز کا کہا جارہا ہے جو کہ ممکن ہے اور ہونا چاہیئے۔
وگرنہ کفار تو چڑھ دھوڑے ہیں۔ آپ کوا حلال ہے یا حرام کے چکر میں ہوں گے وہ سؤر کو بھی حلال قرار دلوا دیں گے۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
میرے خیال میں فرقہ فقہی اختلاف سے نہیں بلکہ نظریاتی اختلاف سے بنتا ہے۔
لہٰذا فقہی اختلاف میں رواداری اختیار کی جانی چاہیئے اور نظریاتی اختلاف کی بیخ کنی۔
 

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
السلام علیکم ورحمۃ اللہ

میں حنفی ہوں اور دیوبند مسلک کو پسند کرتا ہوں۔
فتنہ کی سرکوبی کے لئے ’’اتفاق‘‘ لازم نہیں کہ ’’اختلاف‘‘ ہونا ایک فطری بات ہے۔ بات ’’اتحاد‘‘ کی ہورہی ہے۔
میرے خیال میں ایک کام تو یہ ہونا چاہیئے کہ ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے سے خود بھی رکیں اور اپنے معتقدیہن کو بھی اس سے روکیں۔
دوسرے یہ کہ کچھ اختلافات ایسے ہیں کہ جن پر کمپرومائز کیا جاسکتا ہے۔ مثلاً رفع الیدین اور آمین بالجہر۔ یہ اہلحدیث اپنی مساجد میں کریں مگر جب کوئی اہلحدیث حنفی مسجد میں حنفی امام کی اقتدا میں نماز پڑھے تو اسے چھوڑ دے۔ کیونکہ میرے علم کے مطابق یہ مسائل نماز ہونے نہ ہونے کے نہیں بلکہ افضل اور غیر افضل کے ہیں۔ بعین اسی طرح اگر کوئی حنفی اہلحدیث کی مسجد میں اہلحدیث کے پیچھے نماز پڑھے تو اسے چاہیئے کہ وہ رفع الیدین بھی کرے۔
اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟
آپ کا دیوبندی ہونا تو مجھے شروع سے ہی محسوس ہورہا تھا اور انداز بیاں بھی "مانوس" سا لگ رہا تھا.

خیر کیا آپ کے خیال میں "قرآن و حدیث" آپ کے مجوزہ "اتحاد" کا مرکزی نقطہ ہونے کے "مستحق" ہوسکتے ہیں؟؟؟؟
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
آپ کا دیوبندی ہونا تو مجھے شروع سے ہی محسوس ہورہا تھا اور انداز بیاں بھی "مانوس" سا لگ رہا تھا.

خیر کیا آپ کے خیال میں "قرآن و حدیث" آپ کے مجوزہ "اتحاد" کا مرکزی نقطہ ہونے کے "مستحق" ہوسکتے ہیں؟؟؟؟
قرآن و حدیث اساس ہے تمام مسالک کی۔ اس کے باوجود اختلاف ہے۔ اختلاف کیوں ہوتا ہے عقل کی کمی بیشی اور ماحول کے حالات کے سببب۔
یہ اختلاف بھی کسی حد تک ختم ہوسکتا ہے اگر کوئی حاکم وقت خلوص نیت سے اس کو ختم کرنا چاہے تب۔
اس تھریڈ کا مقصد یہ ہے کہ اختلافات جن پر کمپرومائز کیا جاسکتا ہے انہیں ختم کرکے اور نہ ختم کیئے جانے والے اختلافات کی موجودگی میں بھی ’’اتحاد‘‘ کیا جا سکتا ہے۔
میرے خیال میں فساد کی جڑ دو چیزیں بنتی ہیں۔ ایک ظاہری اعمال میں فرق اور دوسری بدنیتی یا دھوکہ دہی۔
ظاہری اعمال کا جو اختلاف ہے میرے خیال میں وہ ایسا نہیں کہ اس سے دین میں خلل آتا ہو بلکہ افضل اور غیر افضل کا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کعبہ کو اس کی اصل بنیاد پر نہ بنوایا کہ فساد کا ڈر تھا۔ وہ نبی ہو کر اس کام کو فساد کے سبب چھوڑنے پر آمادہ ہی نہیں بلکہ چھوڑا۔ ایک ہم ہیں کہ افضل اور غیر افضل کے چکر میں دین اسلام کو گرانے ستے بھی باز نہیں آرہے۔
 
Last edited:
Top