وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
گو آپ کے سوال کے جواب کی ذمہ داری برادرم
@ابن داود پر ہے اور وہ یقینا آ پ کو جواب ضرور دیں گے۔ لیکن میرے ذہن میں
"تقلید چھوڑ دو اختلاف ختم ہوجائے گا" کی دلیل یہ ہے کہ مروجہ تقلید میں لوگ اپنے اپنے امام کی باتوں کو شدت سے تھامے ہوئے ہیں۔ اور چونکہ ائمہ رح کے درمیان اختلاف موجود ہے تو یہی اختلاف شدت کے ساتھ ان کے مقلدین میں منتقل ہوگیا ہے اور یہ مقلدین آپس میں اختلاف رائے سے آگے بڑھ کر مخالفت بلکہ دشمنی کی حد تک اتر آتے ہیں بلکہ اتر آئے ہیں۔ اگر امت ائمہ کرام رح کی مروجہ تقلید چھوڑ کر قرآن و سنت کو مضبوطی سے تھام لیں تو یہ متشدد مسالک اور فرقے از خود اپنی موت آپ مرجائیں گے۔ اور امت کے درمیان موجودہ اختلافات اور دشمنیاں بھی ختم ہوجائیں گی۔ ان شائ اللہ