ابو عبدالله
مشہور رکن
- شمولیت
- نومبر 28، 2011
- پیغامات
- 723
- ری ایکشن اسکور
- 448
- پوائنٹ
- 135
اب چونکہ اس پوسٹ میں آپ نے "حاکم وقت" کی درفنطنی چھوڑدی ہے تو وہ تو یہاں آتے نہیں حتی کہ شاید ان کا کوئی نمائندہ بھی نہ آتا ہوگا اس لیےالسلام علیکم ورحمۃ اللہ
قرآن و حدیث اساس ہے تمام مسالک کی۔ اس کے باوجود اختلاف ہے۔ اختلاف کیوں ہوتا ہے عقل کی کمی بیشی اور ماحول کے حالات کے سببب۔
یہ اختلاف بھی کسی حد تک ختم ہوسکتا ہے اگر کوئی حاکم وقت خلوص نیت سے اس کو ختم کرنا چاہے تب۔
اس تھریڈ کا مقصد یہ ہے کہ اختلافات جن پر کمپرومائز کیا جاسکتا ہے انہیں ختم کرکے اور نہ ختم کیئے جانے والے اختلافات کی موجودگی میں بھی ’’اتحاد‘‘ کیا جا سکتا ہے۔
میرے خیال میں فساد کی جڑ دو چیزیں بنتی ہیں۔ ایک ظاہری اعمال میں فرق اور دوسری بدنیتی یا دھوکہ دہی۔
ظاہری اعمال کا جو اختلاف ہے میرے خیال میں وہ ایسا نہیں کہ اس سے دین میں خلل آتا ہو بلکہ افضل اور غیر افضل کا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کعبہ کو اس کی اصل بنیاد پر نہ بنوایا کہ فساد کا ڈر تھا۔ وہ نبی ہو کر اس کام کو فساد کے سبب چھوڑنے پر آمادہ ہی نہیں بلکہ چھوڑا۔ ایک ہم ہیں کہ افضل اور غیر افضل کے چکر میں دین اسلام کو گرانے ستے بھی باز نہیں آرہے۔
"حسرت ان غنچوں پہ، جو بن کھلے مرجھا گئے..."