محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
۹۔ القدیم: یہ وہ اقوال ہیں جو امام محترم ؒنے عراق میں اپنی کتاب الحجۃ کو تصنیف کرتے دوران لکھے یا وہیں کوئی فتویٰ دیا۔ قدیم اقوال کے رواۃ میں مشہور شاگرد: امام احمدؒ بن حنبل، الزعفرانی، الکرابیسی، ابوثور وغیرہ ہیں۔ امام شافعیؒ نے ان تمام قدیم اقوال سے رجوع کرلیا تھا اس لئے ان کے مطابق فتوی دینا جائز نہ ہوگا۔
… بعض شوافع نے امام شافعیؒ کے قدیم قول کے مطابق سترہ مسائل میں فتویٰ دیا ہے۔
… رہے وہ اقوال جو مصر اور عراق کے درمیان انہوں نے ارشاد فرمائے تو ان میں متاخر قول جدید شمار ہوگا اور متقدم قول قدیم شمار ہوگا۔ اور اگر کسی مسئلہ میں قدیم وجدید دونوں پائے جائیں تو جدید معمول بہ ہوگا سوائے سترہ مسائل کے جو امام شافعیؒ نے قدیم قول کے مطابق دیے۔
۱۰۔ قولا الجدید: مراد دو جدید قول، مفتی ان اقوال میں آخری قول کے مطابق فتوی دے گا بشرطیکہ اسے علم ہو۔ اور اگر اسے علم نہیں مگر امام شافعی ؒنے ان دونوں میں سے ایک پر عمل کیا ہے تو یہی عمل دوسرے کے ابطال کے لئے کافی ہوگا۔ یا ترجیح عملی قول کو دی جائے گی۔
۱۱۔ الشیخان : اس سے مراد امام رافعیؒ اور امام نوویؒ ہیں۔
۱۲۔ اختلافی اصطلاحات:
فقہ شافعیؒ میں اختلاف تین قسم کے ہیں۔
… الأقوال: جو امام شافعیؒ کی طرف منسوب ہیں۔
… الأوجہ: یہ وہ آراء ہیں جنہیں فقہاء شافعیہ نے امام شافعیؒ کے اصول اور قواعد کی روشنی میں مستنبط کیا ہے۔
… الطرق: مذہب کے بیان میں راویوں کا اختلاف مرادہے۔
امام نوویؒ نے فقہاء شافعیہ کے ہاں اختلاف کی صورت میں ان کے اقوال بیان کرنے ، شوافع کی مختلف مخرج صورتوں کی وضاحت اور ان کے درمیان ترجیح قائم کرنے کے یہی طریقے متعارف کرائے ہیں۔
۱۳۔ مذہب شافعی کی ضعیف باتوں پر عمل کرنا جائز نہیں۔
۱۴۔ کسی مسئلہ میں تلفیق بھی ممنوع ہے۔
… بعض شوافع نے امام شافعیؒ کے قدیم قول کے مطابق سترہ مسائل میں فتویٰ دیا ہے۔
… رہے وہ اقوال جو مصر اور عراق کے درمیان انہوں نے ارشاد فرمائے تو ان میں متاخر قول جدید شمار ہوگا اور متقدم قول قدیم شمار ہوگا۔ اور اگر کسی مسئلہ میں قدیم وجدید دونوں پائے جائیں تو جدید معمول بہ ہوگا سوائے سترہ مسائل کے جو امام شافعیؒ نے قدیم قول کے مطابق دیے۔
۱۰۔ قولا الجدید: مراد دو جدید قول، مفتی ان اقوال میں آخری قول کے مطابق فتوی دے گا بشرطیکہ اسے علم ہو۔ اور اگر اسے علم نہیں مگر امام شافعی ؒنے ان دونوں میں سے ایک پر عمل کیا ہے تو یہی عمل دوسرے کے ابطال کے لئے کافی ہوگا۔ یا ترجیح عملی قول کو دی جائے گی۔
۱۱۔ الشیخان : اس سے مراد امام رافعیؒ اور امام نوویؒ ہیں۔
۱۲۔ اختلافی اصطلاحات:
فقہ شافعیؒ میں اختلاف تین قسم کے ہیں۔
… الأقوال: جو امام شافعیؒ کی طرف منسوب ہیں۔
… الأوجہ: یہ وہ آراء ہیں جنہیں فقہاء شافعیہ نے امام شافعیؒ کے اصول اور قواعد کی روشنی میں مستنبط کیا ہے۔
… الطرق: مذہب کے بیان میں راویوں کا اختلاف مرادہے۔
امام نوویؒ نے فقہاء شافعیہ کے ہاں اختلاف کی صورت میں ان کے اقوال بیان کرنے ، شوافع کی مختلف مخرج صورتوں کی وضاحت اور ان کے درمیان ترجیح قائم کرنے کے یہی طریقے متعارف کرائے ہیں۔
۱۳۔ مذہب شافعی کی ضعیف باتوں پر عمل کرنا جائز نہیں۔
۱۴۔ کسی مسئلہ میں تلفیق بھی ممنوع ہے۔