جزاک اللہ۔ کیا اب ہمیں یہ کہنا چاہیے کہ غیر مقلدین نے اپنی ساس کو بھی نہیں چھوڑا؟ ہرگز نہیں۔
اسی طرح یہ ایک مسئلہ ہے جو بیان کیا گیا ہے۔
بھائی آپ دونوں کو غور سے پڑھیں آپ کو فرق نظر آئے گا -
1- فقہ حنفی مدون کرنے والے ظالموں نے اپنی بیٹی کو بھی نہ بخشا۔!!!
جب شہوت کا غلبہ زیادہ ہو اور بیوی آنے میں دیر کردے تو اس دوران اپنا (الہ تناسل) اسکی بیٹی کی ٹانگوں کے درمیان رکھنے سے بیوی حرام نہیں ہوتی۔!!! شرم سے ڈوب مرو حنفیو تم کتنے بے شرم و بے حیا ہو۔
2- اگر کوئی انسان ساس سے زنا کا مرتکب ہو تو
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کوئی انسان ساس سے زنا کا مرتکب ہو تو کیا اس کی بیوی اس پر حرام ہوجائے گی؟ (محمد یونس شاکر)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نہیں! کیونکہ حرام حلال کو حرام نہیں بناتا۔ ۶ ؍ ۱ ؍ ۱۴۲۴ھ
قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل
جلد 02 ص 469
محدث فتویٰ