محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
کہیں آپ یہ تو نہیں فرمارہے کہ میں نے جو سورہ کہف کی آیت پیش فرمائی وہ قرآن نہیں ہے!! نعوذباللہمذہبی شخصیات کی عقیدت پر مبنی تصاویر اوراس کے علاوہ تصاویر کا معاملہ ایک الگ موضوع ہے۔ نواب صدیق حسن خان کا مزار ہو یا وحید الزماں کا آستانہ ،اِن سے اسلام میں قبروں پر عمارات بنانے کا جواز ہرگز تراشا نہیں جا سکتا لہذا ان غیر متعلقہ چیزوں کے علاوہ اگر آپ کے پاس قرآن سے کوئی دلیل ہے تو ضرور پیش فرمائیں۔
لیکن مصلحتا اہل بیت اطہار کی قبور انوار کو نہیں چھوڑا گیاجی بالکل مناسب بات کی ہے آپ نے ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک پر جو عمارت تعمیر کی گئی ہے یہ غالبا چھٹی ساتویں ہجری کی ہے ، اہل حدیث یا وہابیوں کے نزدیک اس طرح قبروں پر عمارتیں تعمیر کرنا حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ہے ۔
سعودی حکومت اور علماء کا بھی یہی موقف ہے ۔ اسی لیے انہوں نے تختہ حکومت سنبھالتے ہی بہت ساری قبروں کو سنت کے مطابق کردیا تھا ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر پر بنے گنبد کو ختم نہ کرنے کی وجہ مصلحت ہے تاکہ عالم اسلام میں اس بنیاد پر کوئی ہنگامہ کھڑا نہ ہو جائے ۔ واللہ اعلم ۔
بہر صورت وجہ کوئی بھی ہو ، ایک طرف حدیث رسول ہے کہ قبروں پر عمارتیں نہ بناؤ دوسری طرف امتیوں کا فعل ہے کہ انہوں نے بعض قبروں پر عمارتیں بنادی یا ان کو باقی رکھا ۔ ہم اللہ کے رسول کی حدیث کو مانیں گے اور اس بنا پر امتیوں کے اس فعل کو خلاف سنت کہیں گے ۔
@خضر حیات بھائی لیکن یہ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا گھر ہے۔تو گھر کو گرانے کی کیا ضرورت ہے۔ ہاں جو قبرکا حصہ ہے ۔اسے ایک بالشت کردیا جاےجی بالکل مناسب بات کی ہے آپ نے ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک پر جو عمارت تعمیر کی گئی ہے یہ غالبا چھٹی ساتویں ہجری کی ہے ، اہل حدیث یا وہابیوں کے نزدیک اس طرح قبروں پر عمارتیں تعمیر کرنا حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ہے ۔
سعودی حکومت اور علماء کا بھی یہی موقف ہے ۔ اسی لیے انہوں نے تختہ حکومت سنبھالتے ہی بہت ساری قبروں کو سنت کے مطابق کردیا تھا ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر پر بنے گنبد کو ختم نہ کرنے کی وجہ مصلحت ہے تاکہ عالم اسلام میں اس بنیاد پر کوئی ہنگامہ کھڑا نہ ہو جائے ۔ واللہ اعلم ۔
بہر صورت وجہ کوئی بھی ہو ، ایک طرف حدیث رسول ہے کہ قبروں پر عمارتیں نہ بناؤ دوسری طرف امتیوں کا فعل ہے کہ انہوں نے بعض قبروں پر عمارتیں بنادی یا ان کو باقی رکھا ۔ ہم اللہ کے رسول کی حدیث کو مانیں گے اور اس بنا پر امتیوں کے اس فعل کو خلاف سنت کہیں گے ۔
ماشاءاللہ کیا اسلوب استدلال ہے !
آیت قرآن مجید کی ہے ۔ لیکن قرآن مجید میں گزری امتوں کے جو واقعات و قصص بیان کیے گئے ہیں ، ان کو ظاہر ہے ویسے ہی بیان کیا گیا ہے جیسے وہ رونما ہوئے ۔
لیکن اس کے مطلب یہ نہیں کہ اب ان پر عمل کرنا شروع کردیا جائے ۔
قرآن مجید یہ بیان ہوا کہ حضرت موسی علیہ السلام کی قوم نے بچھڑے کی پوجا آپ اس پر عمل کرتے ہیں ؟
قرآن مجید میں ہے کہ فرعون نے رب ہونے کا دعوی کیا تھا آپ نے اس پر عمل کیا ۔؟
تو کیا قبروں پر عمارتیں تعمیر کرنے کی مذمت اللہ تعالی نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی نہیں کروائی ۔؟کیا بچھڑے کی پوجا کے عمل کی اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں مذمت نہیں فرمائی ؟
کیا فلسفہ ہے ۔لیکن مصلحتا اہل بیت اطہار کی قبور انوار کو نہیں چھوڑا گیا
ان صحابہ پرستوں کے گنبد خضراء کو مصلحتا چھوڑنے کی وجہ کہیں یہ تو نہیں کہ یہ گنبد حضرت ابو بکر و عمر کی قبروں پر بھی بنا ہوا ہے ؟؟؟
کہیں آپ یہ تو نہیں فرمارہے کہ میں نے جو سورہ کہف کی آیت پیش فرمائی وہ قرآن نہیں ہے!! نعوذباللہ
اور اس کے جواب آپ خود بھی روایات پیش فرمارہے ہیں جبکہ آپ ہی دوسرے لوگوں کو روایت پرست ہونے کا طعنہ بھی دیتے ہیں
مگر نہ جانے کیوں آپ اس قول سے با خبر ہو کے بھی بے خبر رہتے ہیں۔ہم صرف اُنہی روایات کو ترجیح دیتے ہیں جو قرآن سے مطابقت رکھتی ہیں یا ان کی تائید کرتی ہیں۔
اگر آپ کے پاس قرآن سے کوئی دلیل ہےتو ضرور پیش فرمائیں۔
@خضر حیات بھائی کچھ دیوبندی اس پر اعتراض کرتے ہیں ۔پلیز اس کا جواب دیںتو کیا قبروں پر عمارتیں تعمیر کرنے کی مذمت اللہ تعالی نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی نہیں کروائی ۔؟
کیا فلسفہ ہے ۔
گویا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک پر تعمیر قبہ اس وجہ سے بچا ہوا کیونکہ آپ کے ساتھ ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کی قبریں ہیں ۔؟
اور اگر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کے ساتھ ’’ اہل بیت اطہار ‘‘ رضوان اللہ علیہم اجمعین میں سے کسی کی قبر ہوتی تو یقینا یہ گرادیا جاتا ۔
کیا عقلِ معکوس ہے ۔ !!
جو چاہے تیرا حسن کرشمہ ساز کرے ۔
اعتراض کیا ہے ؟ لکھ دیں ۔@خضر حیات بھائی کچھ دیوبندی اس پر اعتراض کرتے ہیں ۔پلیز اس کا جواب دیں