Dua
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 30، 2013
- پیغامات
- 2,579
- ری ایکشن اسکور
- 4,440
- پوائنٹ
- 463
السلام علیکم ،
'' التمائم'' سے مراد ہر وہ چیز ہے جو کہ گلے یا جسم کے کسی اور حصے پر نظر بد دور کرنے،نقصان سے بچاؤ کے لیے یا جان ومال کی بہتری و بھلائی کے لیےلٹکائی یا باندھی جائے۔یہ شرک ہے لیکن جب وہ چیز قرآنی آیات پر مشتمل ہو یعنی قرآنی تعویذ ہو بعض صحابہ نے اسے جائز قرار دیا ہے اور بعض نے ناجائز۔انھی ناجائز قرار دینے والوں میں سے ایک عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بھی ہیں۔لیکن جب کوئی آدمی قرآنی آیات لٹکا لے یا باندھ لے تو وہ شرک کا مرتکب نہ ہو گا کیونکہ اس نے اللہ تعالی کی ایک صفت ،کلام اللہ کا کچھ حصہ لٹکایا اور اپنے نقصان کو دور کرنے کے لیے کسی مخلوق کو اللہ کا شریک مقرر نہیں کیا۔واللہ اعلم بالصواب
محترم عامر بھائی موضوع کا تعلق قرآنی تعویذ کو شرک کہنے یا نہ کہنے سے متعلق ہے،جائز نا جائز ہونا الگ بحث ہے۔
اور حافظ بھائی عنوان میں آپ نے حدیثی تعویذ کا بھی ذکر شامل کیا ہے،اس کے متعلق بھی آراء سے نوازیں۔کہ حدیثی تعویذ ہے کیا؟
شکریہ
'' التمائم'' سے مراد ہر وہ چیز ہے جو کہ گلے یا جسم کے کسی اور حصے پر نظر بد دور کرنے،نقصان سے بچاؤ کے لیے یا جان ومال کی بہتری و بھلائی کے لیےلٹکائی یا باندھی جائے۔یہ شرک ہے لیکن جب وہ چیز قرآنی آیات پر مشتمل ہو یعنی قرآنی تعویذ ہو بعض صحابہ نے اسے جائز قرار دیا ہے اور بعض نے ناجائز۔انھی ناجائز قرار دینے والوں میں سے ایک عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بھی ہیں۔لیکن جب کوئی آدمی قرآنی آیات لٹکا لے یا باندھ لے تو وہ شرک کا مرتکب نہ ہو گا کیونکہ اس نے اللہ تعالی کی ایک صفت ،کلام اللہ کا کچھ حصہ لٹکایا اور اپنے نقصان کو دور کرنے کے لیے کسی مخلوق کو اللہ کا شریک مقرر نہیں کیا۔واللہ اعلم بالصواب
محترم عامر بھائی موضوع کا تعلق قرآنی تعویذ کو شرک کہنے یا نہ کہنے سے متعلق ہے،جائز نا جائز ہونا الگ بحث ہے۔
اور حافظ بھائی عنوان میں آپ نے حدیثی تعویذ کا بھی ذکر شامل کیا ہے،اس کے متعلق بھی آراء سے نوازیں۔کہ حدیثی تعویذ ہے کیا؟
شکریہ