• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآنی اور حدیثی تعویذ لٹکانا شرک ہے؟

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
السلام علیکم ،
'' التمائم'' سے مراد ہر وہ چیز ہے جو کہ گلے یا جسم کے کسی اور حصے پر نظر بد دور کرنے،نقصان سے بچاؤ کے لیے یا جان ومال کی بہتری و بھلائی کے لیےلٹکائی یا باندھی جائے۔یہ شرک ہے لیکن جب وہ چیز قرآنی آیات پر مشتمل ہو یعنی قرآنی تعویذ ہو بعض صحابہ نے اسے جائز قرار دیا ہے اور بعض نے ناجائز۔انھی ناجائز قرار دینے والوں میں سے ایک عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بھی ہیں۔لیکن جب کوئی آدمی قرآنی آیات لٹکا لے یا باندھ لے تو وہ شرک کا مرتکب نہ ہو گا کیونکہ اس نے اللہ تعالی کی ایک صفت ،کلام اللہ کا کچھ حصہ لٹکایا اور اپنے نقصان کو دور کرنے کے لیے کسی مخلوق کو اللہ کا شریک مقرر نہیں کیا۔واللہ اعلم بالصواب

محترم عامر بھائی موضوع کا تعلق قرآنی تعویذ کو شرک کہنے یا نہ کہنے سے متعلق ہے،جائز نا جائز ہونا الگ بحث ہے۔
اور حافظ بھائی عنوان میں آپ نے حدیثی تعویذ کا بھی ذکر شامل کیا ہے،اس کے متعلق بھی آراء سے نوازیں۔کہ حدیثی تعویذ ہے کیا؟
شکریہ
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
السلام علیکم ،
محترم عامر بھائی موضوع کا تعلق قرآنی تعویذ کو شرک کہنے یا نہ کہنے سے متعلق ہے،جائز نا جائز ہونا الگ بحث ہے۔
اور حافظ بھائی عنوان میں آپ نے حدیثی تعویذ کا بھی ذکر شامل کیا ہے،اس کے متعلق بھی آراء سے نوازیں۔کہ حدیثی تعویذ ہے کیا؟شکریہ
میں بار بار یہ پوچھنا چاہ رہا ہوں کہ جو تعویذ شرک ہوتے ہیں ان میں علت یا وجہ کیا ہوتی ہے تاکہ جو تعویذ شرک سے نکلتے ہیں انکو پرکھا جا سکے
ابھی تک میں نے دو گروہ یہاں دیکھے ہیں
1-محترم عامر بھائی کی پوسٹ میں تعویذ کے شرک ہونے کی کچھ احادیث نظر آئی ہیں
2-دوسری طرف محترم عمران بھائی اور دعا بہن ہیں جو قرآنی تعویذ کو اس سے مبرا کہتے ہیں
پس میری دوبارہ محترم عمران بھائی اور دعا بہن سے گزارش ہے کہ وہ عامر بھائی کی احادیث میں سے تعویذ کے شرک ہونے کی علت نکال کر دے دیں تاکہ پھر دیکھا جائے کہ کیا اس کا اطلاق قرآنی تعویذوں پر ہو سکتا ہے کہ نہیں اللہ جزائے خیر دے
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
السلام علیکم ،
'' التمائم'' سے مراد ہر وہ چیز ہے جو کہ گلے یا جسم کے کسی اور حصے پر نظر بد دور کرنے،نقصان سے بچاؤ کے لیے یا جان ومال کی بہتری و بھلائی کے لیےلٹکائی یا باندھی جائے۔یہ شرک ہے لیکن جب وہ چیز قرآنی آیات پر مشتمل ہو یعنی قرآنی تعویذ ہو بعض صحابہ نے اسے جائز قرار دیا ہے اور بعض نے ناجائز۔انھی ناجائز قرار دینے والوں میں سے ایک عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بھی ہیں۔لیکن جب کوئی آدمی قرآنی آیات لٹکا لے یا باندھ لے تو وہ شرک کا مرتکب نہ ہو گا کیونکہ اس نے اللہ تعالی کی ایک صفت ،کلام اللہ کا کچھ حصہ لٹکایا اور اپنے نقصان کو دور کرنے کے لیے کسی مخلوق کو اللہ کا شریک مقرر نہیں کیا۔واللہ اعلم بالصواب

محترم عامر بھائی موضوع کا تعلق قرآنی تعویذ کو شرک کہنے یا نہ کہنے سے متعلق ہے،جائز نا جائز ہونا الگ بحث ہے۔
اور حافظ بھائی عنوان میں آپ نے حدیثی تعویذ کا بھی ذکر شامل کیا ہے،اس کے متعلق بھی آراء سے نوازیں۔کہ حدیثی تعویذ ہے کیا؟
شکریہ


وعلیکم السلام سسٹر :

آج میں آپ سب کے سامنے اپنا واقعہ پیش کرتا ہو کہ میرا حق کی طرف رہنمائی میں کیا چیز سبب بنی وہ تعویذ ہی ہیں جس نے مجھے سوچنے پر مجبور کیا -

میرا تعلق جماعت غربا اہلحدیث سے تھا- میرے نانا کا نام مولانا عبدالجلیل رحم اللہ ہیں وہ جماعت کے ایک عالم تھے- وہ قرآنی تعویذ دیا کرتے تھے- جس کی وجہ سے میری والدہ تعویذ پر بہت بھروسا کرتی تھی- بچپن میں میرے گلے میں بھی تعویذ ھوا کرتا تھا- اور یہی قرآنی تعویذ آگے چل کر میری والدہ کو شرک کی طرف بھی لے گئے -

مجھے آج بھی یاد ہیں کہ میری سسٹر کا علاج ایک جادوگر سے ھمارے ہی گھر میں کرایا گیا - جب میں بہت چھوٹا تھا - اس کے علاوہ بدعتی مولویوں سے بھی میری امی تعویذ لیا کرتی تھی - مجھے آج بھی یاد ہیں کہ میں وہ تعویذ اپنی امی کے ساتھ قبر کی مٹی میں دفن کرتا تھا- یہی تعویذ آگے چل کر میری امی اور 2 خالوءں میں قطعہ رحمی کا سبب بنے- جس کی مدت تقریبا 10 سال رہی وہ ایک دوسرے پر جادو کا الزام بھی دیتی تھی - جو بعد میں اللہ تعالیٰ کی توفیق سے میں نے ان میں صلح کروا دی -

جب میں نے اسلام سوال جواب ویب سائڈ کا مطالعہ شروع کیا تو الحمدللہ مجھ پر حق واضح ہوتا گیا - وہاں سے میں نے تعویذ کے بارے میں پڑھا تو وہ پرنٹ لے کر میں چچا عبدالقہار رحمہ اللہ کے پاس گیا جو اس وقت تک قرآنی تعویذ دیا کرتے تھا میں نے وہ سارے فتویٰ ان کو دیکھائے اور ان سے یہی سوال کیا کہ کیا تعویذ اسلام میں جائز ہیں جس پر انھوں نےمجھ سے الٹا سوال کیا کہ تجھے کیا کرنا ہیں جس پر میں نے ان سےکہا کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تعویذ لٹکانے کو شرک کہا ہیں- جس کا وہ مجھے تسلی بخش جواب نہیں دے سکے- لیکن الحمدللہ کچھ عرصے بعد انھوں نے تعویذ دینا بند کر دیئے -

آج اللہ کا شکر ہیں کہ میری والدہ بھی اس تعویذ کی دلدل سے نکل چکی ہیں اور انھوں نے اس سے توبہ کر لی ہیں -

اب میرا علماء سے سوال ہیں کہ ؟

1 - قرآنئ تعویذ جو آگے چل کر آپ کو شرک کی طرف لے جائے کیا پھر بھی کیا قرآنئ تعویذ جائز ہیں ؟

2 - کبھی کوئی پرانا تعویذ جو کہ دو تین سال پرانا ہو جو چمڑے میں لپٹا ھوا ہو اس کو آپ کھولے اور پھر اس کو سونگھے اتنی گندی بدبو اس میں سے آئے گی جو آپ نہیں سونگھ سکتے کیا یہ قرآن کی بے حرمتی نہیں ؟

3- یہی قرآنی تعویذ پہن کر اگر لوگ باتھ روم جائے اور بیوی سے تعلق قائم کرے کیا یہ قرآن کی بے حرمتی نہیں ؟

آخر میں اللہ کو شکر ادا کرتا ہو کہ اللہ نے میری صحیح منہج کی طرف رہنمائی کی -

اللہ تعالی ھم سب کو حق کی طرف قائم رکھیں اور اسی پر ھم سب کو موت دیں- آمین
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
وعلیکم السلام سسٹر :
اب میرا علماء سے سوال ہیں کہ ؟
1 - قرآنئ تعویذ جو آگے چل کر آپ کو شرک کی طرف لے جائے کیا پھر بھی کیا قرآنئ تعویذ جائز ہیں ؟
2 - کبھی کوئی پرانا تعویذ جو کہ دو تین سال پرانا ہو جو چمڑے میں لپٹا ھوا ہو اس کو آپ کھولے اور پھر اس کو سونگھے اتنی گندی بدبو اس میں سے آئے گی جو آپ نہیں سونگھ سکتے کیا یہ قرآن کی بے حرمتی نہیں ؟
3- یہی قرآنی تعویذ پہن کر اگر لوگ باتھ روم جائے اور بیوی سے تعلق قائم کرے کیا یہ قرآن کی بے حرمتی نہیں ؟
آخر میں اللہ کو شکر ادا کرتا ہو کہ اللہ نے میری صحیح منہج کی طرف رہنمائی کی -
اللہ تعالی ھم سب کو حق کی طرف قائم رکھیں اور اسی پر ھم سب کو موت دیں- آمین
محترم بھائی اللہ آپ کو سیدھے راستہ پر قئم رکھے امین مگر یہاں شاید آپ کی باتوں کا کوئی انکار نہیں کر رہا بلکہ مندرجہ ذیل مسئلہ ہے
1-کیا قرآنی تعویذ کو شرک کہنا جائز ہے (یہ محترم عمران بھائی کا سوال ہے)
2-کیا ان کو بدعت کہا جا سکتا ہے (یہ میرا اضافی سوال ہے)

ابھی میں پہلے سوال کا جواب تلاش کر رہا ہوں جس کے لئے میری بار بار یہ گزارش رہی ہے کہ جو تعویذ شرک ہیں انکی نص کیا ہے اور اس میں موجود علت کیا ہے
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
محترم بھائی اللہ آپ کو سیدھے راستہ پر قئم رکھے امین مگر یہاں شاید آپ کی باتوں کا کوئی انکار نہیں کر رہا بلکہ مندرجہ ذیل مسئلہ ہے
1-کیا قرآنی تعویذ کو شرک کہنا جائز ہے (یہ محترم عمران بھائی کا سوال ہے)
2-کیا ان کو بدعت کہا جا سکتا ہے (یہ میرا اضافی سوال ہے)

ابھی میں پہلے سوال کا جواب تلاش کر رہا ہوں جس کے لئے میری بار بار یہ گزارش رہی ہے کہ جو تعویذ شرک ہیں انکی نص کیا ہے اور اس میں موجود علت کیا ہے

ایک تیسرا سوال میرا بھی ایڈ کر لے -

3- قرآنئ تعویذ جو آگے چل کر آپ کو شرک کی طرف لے جائے کیا پھر بھی قرآنئ تعویذ جائز ہیں ؟
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
فتوى نمبر2749
س: قرآنی آیتوں سے بنی تعویذ گنڈوں کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟
( جلد کا نمبر 1; صفحہ 313)
بایں معنی کہ کیا ایک مسلمان کے لئے جائز ہے کہ ایسے تعویذ گنڈوں کو پہنے جن میں قرآنی آیتیں لکھی ہوں؟

ج: قرآن کریم کی آیت لکھنا پھر اسے یا پورا قرآن بازو وغیرہ میں اس مقصد سے لٹکانا کہ ضرر کے اندیشے سے بچا جا سکے یا بیماری دور کرنے کی غرض سے کیا جائے، یہ مسئلہ سلف کے یہاں مختلف فیہ ہے، کچھـ علماء نے اس عمل سے منع کیا ہے، اور اسے ان تعویذ گنڈوں ميں شمار کيا ہے جس کے لٹکانے کی بابت ممانعت وارد ہے، کیونکہ یہ عمل بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس قول کے عموم میں داخل ہے: جھاڑ پھونک، تعویذ گنڈا اور جادو شرک ہے۔اس حدیث کو امام احمد اور ابو داؤد نے روایت کیا ہے، ان حضرات کا کہنا ہے کہ اس نہی سے مستشنی کرنے والی کوئی تخصیص موجود نہیں ہے، جو قرآنی آیت کے لٹکانے کو مستثنی کرے، نیز يہ بھی کہا کہ قرآن کو لٹکانے سے غیر قرآن کو لٹکانے کا دروازہ کھلتا ہے، لہذا قرآن کریم کو لٹکانے سے غیر قرآن کو لٹکانے کا دروازہ بند ہوگا، اور تيسری بات يہ کہی کہ ایسا بہت ممکن ہے کہ انسان کے جسم پر لٹکی ہوئی قرآنی آیتوں کی توہین ہوجائے، کیونکہ وہ اسے اپنی قضاء حاجت، استنجاء اور ہمبستری کے لئے ساتھـ لے جائے گا، اس قول کے قائلین ميں حضرت عبد اللہ بن مسعود اور آپ کے تلامذہ ہیں، اور ایک روایت کے مطابق امام احمد بن حنبل کا بھی یہی قول ہے، اسی کو ان کے بہت سے اصحاب نے اختیار کیا ہے، اور متاخرین علماء نے يقين سے يہ بات کہی ہے، اور جن علماء نے قرآن کریم کی آیتوں یا اسماء اللہ الحسنی اور صفات سے بنی ہوئی تعویذ لٹکانے کی اجازت دی ہے ان میں حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ ہیں، یہی ابو جعفر الباقر اور ایک روایت کے مطابق امام احمد کا قول ہے، انہوں نے تعویذ لٹکانے کو منع کرنے والی حدیث کو ایسے تعویذ اور گنڈے پر محمول کیا ہے جن میں شرک لکھا ہوتا ہے، پہلا قول زیادہ راحج اور دلیل کے اعتبار سے زیادہ قوی اور توحيد وعقیدہ کی حفاظت کا زيادہ ضامن ہے، کيونکہ اس ميں توحيد کی حمايت اور اس کے تئيں احتياط کا پہلو ہے، اور حضرت ابن عمرو رضی اللہ عنہ سے
( جلد کا نمبر 1; صفحہ 314)
جو روایت منقول ہے اسے بچوں کو قرآن کریم حفظ کرانے اور تختیوں پر اسے لکھنے اور ان تختیوں کو بچوں کی گردن میں لٹکانے سے متعلق ہے، نہ کہ اس کا مقصد تعویذ وگنڈا بنا کر ضرر دور کرنے یا فائدہ حاصل کرنے کے لئے ہے۔
وبالله التوفيق۔ وصلى الله على نبينا محمد، وآله وصحبه وسلَّم۔
علمی تحقیقات اور فتاوی جات کی دائمی کمیٹی

ممبر ممبر نائب صدر برائے کمیٹی صدر
عبد اللہ بن قعود عبد اللہ بن غدیان عبدالرزاق عفیفی عبدالعزیز بن عبداللہ
بن باز

http://alifta.com/Search/ResultDetails.aspx?languagename=ur&lang=ur&view=result&fatwaNum=&FatwaNumID=&ID=157&searchScope=3&SearchScopeLevels1=&SearchScopeLevels2=&highLight=1&SearchType=exact&SearchMoesar=false&bookID=&LeftVal=0&RightVal=0&simple=&SearchCriteria=allwords&PagePath=&siteSection=1&searchkeyword=216170216185217136219140216176#firstKeyWordFound
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا هُوَ شِفَاءٌ وَرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِينَ وَلاَ يَزِيدُ الظَّالِمِينَ إِلاَّ خَسَارًا
اور ہم قرآن میں وہ چیز نازل فرما رہے ہیں جو ایمان والوں کے لئے شفاء اور رحمت ہے اور ظالموں کے لئے تو صرف نقصان ہی میں اضافہ کر رہا ہے۔
17:82

قرآنی آیات اگر شرک ہوتا تو معوذتین دو سورتیں (قل اعوذ برب الفلق اور قل اعوذ برب الناس) پڑھنے کو کیوں کہا جاتا۔

والسلام
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
محترم بھائی اللہ آپ کو سیدھے راستہ پر قئم رکھے امین مگر یہاں شاید آپ کی باتوں کا کوئی انکار نہیں کر رہا بلکہ مندرجہ ذیل مسئلہ ہے
1-کیا قرآنی تعویذ کو شرک کہنا جائز ہے (یہ محترم عمران بھائی کا سوال ہے)
2-کیا ان کو بدعت کہا جا سکتا ہے (یہ میرا اضافی سوال ہے)

ابھی میں پہلے سوال کا جواب تلاش کر رہا ہوں جس کے لئے میری بار بار یہ گزارش رہی ہے کہ جو تعویذ شرک ہیں انکی نص کیا ہے اور اس میں موجود علت کیا ہے


taweez - 1.jpg
taweez - 2.jpg
taweez - 3.jpg
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
عامر بھائی اور لولی بھائی !
مجھے لگتا ہے سب سے پہلے آپ حضرات شرک اور جائز میں فرق سمجھیں۔اگر قرآنی تعویز شرک نہیں ہیں تو اس سے یہ جواز مت نکالیں کہ وہ جائز ہوئے۔بلکہ ان کا استعمال بھی ٹھیک نہیں ہے۔
تاہم شرک قرار دینا یقینا توجہ طلب ہے۔اس میں حافظ طاہر بھائی نے بہت اچھا موقف پیش کیا ہے۔
قرآنی تعویذ تشبیہ ، بدعت،اور ناجائز کے حکم میں بھی آ سکتا ہے۔۔(جو کہ یہاں موضوع نہیں)
"چھلے پہننے اور دھاگے باندھنے کے علاوہ منکے،تعویذات،لوہا چاندی،وغیرہ اور دیگر مختلف اشیاء جو گلے میں باندھی یا لٹکائی جاتی ہیں یا گھروں میں یا گاڑیوں میں یا چھوٹے بچوں کے گلے میں کسی مخصوص مقصد ،نظریہ یا عقیدہ کے تحت باندھی یا لٹکائی جائیں،یہ سب شرک ہیں "(غایہ المرید،فی شرح کتاب توحید)
چونکہ یہ عقیدہ رکھا جاتا ہے کہ یہ چیزیں آئی ہوئی مصیبت کو رفع کرتی ہیں یا آنے والی مصیبت کو روک دیتی ہیں۔ایسی حقیر اشیاء کے متعلق ایسا عقیدہ رکھنا کہ یہ چیزیں اللہ کی تقدیر کو روک سکتی ہیں،یہ شرک اصغر کیسے ہو سکتا ہے؟ بلکہ یہ تو شرک اکبر ہے۔کیونکہ ایسا کرنے والے کے دل میں ان اشیاء کی محبت موجود ہوتی ہے اور وہ ان اشیاء کو مصائب روکنے اور ان سے بچانے کا ذریعہ سمجھتا ہے۔یہی شرک ہے۔

۳۸". کہہ دو بھلا دیکھو تو سہی جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو اگر اللہ مجھے تکلیف دینا چاہے تو کیا وہ اس کی تکلیف کو دور کر سکتے ہیں یا وہ مجھ پر مہربانی کرنا چاہے تو کیا وہ اس مہربانی کو روک سکتے ہیں کہہ دو مجھے اللہ کافی ہے توکل کرنے والے اسی پر توکل کیا کرتے ہیں" (سورت الزمر،آیت 38)
 
Top