- شمولیت
- نومبر 01، 2013
- پیغامات
- 2,035
- ری ایکشن اسکور
- 1,227
- پوائنٹ
- 425
اس دلیل کے درست نہ ہونے پر اوپر محترم توصیف الرحمن حفظہ اللہ کی وڈیو میں جواب موجود ہے جو محترم عامر بھائی نے لگائی ہے کیونکہ قرآنی آیات پڑھنا اور بات ہے اور انکو ؛ٹکانا اور بات ہے جیسے شہد کے بارے بھی قرآن میں شفا کا ذکر ہے تو کوئی اگر شہد کی باتل گلے میں شفا کے لئے لٹکانے کا انکار کرے تو کیا یہ سمجھا جائے گا کہ اس نے شہد میں شفا ہونے سے انکار کیا ہے پس شہد لٹکانے کی بجائے کھانے میں شفا ہے اسی طرح قرآن لٹکانے کی بجائے پڑنے سمجھنے اور عمل میں شفاء ہے یہ بات محترم توصیف الرحمن نے بتائی ہوئی ہےالسلام علیکم
وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا هُوَ شِفَاءٌ وَرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِينَ وَلاَ يَزِيدُ الظَّالِمِينَ إِلاَّ خَسَارًا
اور ہم قرآن میں وہ چیز نازل فرما رہے ہیں جو ایمان والوں کے لئے شفاء اور رحمت ہے اور ظالموں کے لئے تو صرف نقصان ہی میں اضافہ کر رہا ہے۔
17:82
قرآنی آیات اگر شرک ہوتا تو معوذتین دو سورتیں (قل اعوذ برب الفلق اور قل اعوذ برب الناس) پڑھنے کو کیوں کہا جاتا۔
والسلام
یاد دہانیمیں بار بار یہ پوچھنا چاہ رہا ہوں کہ جو تعویذ شرک ہوتے ہیں ان میں علت یا وجہ کیا ہوتی ہے تاکہ جو تعویذ شرک سے نکلتے ہیں انکو پرکھا جا سکے
پس میری دوبارہ محترم عمران بھائی اور دعا بہن سے گزارش ہے کہ وہ عامر بھائی کی احادیث میں سے تعویذ کے شرک ہونے کی علت نکال کر دے دیں تاکہ پھر دیکھا جائے کہ کیا اس کا اطلاق قرآنی تعویذوں پر ہو سکتا ہے کہ نہیں اللہ جزائے خیر دے
یاد دہانی
یاد دہانی
جزاکم اللہ خیرا