الیاسی صاحب کسی کی بات کا جواب دئیے بغیر اپنی بات ہی کیے جاتے ہیں۔
اس بارے میں اپنا موقف واضح کریں کہ کیا آپ کے نزدیک قرآن اللہ کا کلام نہیں بلکہ کارکنان قدرت کا کلام ہے۔ اور کیا اس کائنات میں اللہ کے علاوہ کوئی اور بھی خالق ورازق موجود ہے حالانکہ فرمانِ باری ہے:
﴿ يـٰأَيُّهَا النّاسُ اذكُروا نِعمَتَ اللَّـهِ عَلَيكُم ۚ هَل مِن خـٰلِقٍ غَيرُ اللَّـهِ يَرزُقُكُم مِنَ السَّماءِ وَالأَرضِ ۚ لا إِلـٰهَ إِلّا هُوَ ۖ فَأَنّىٰ تُؤفَكونَ ٣ ﴾ ... سورة فاطر
لوگو! تم پر جو انعام اللہ تعالیٰ نے کئے ہیں انہیں یاد کرو۔
کیا اللہ کے سوا اور کوئی بھی خالق ہے جو تمہیں آسمان وزمین سے روزی پہنچائے؟ اس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ پس تم کہاں الٹے جاتے ہو (3)
﴿ أَم جَعَلوا لِلَّـهِ شُرَكاءَ خَلَقوا كَخَلقِهِ فَتَشـٰبَهَ الخَلقُ عَلَيهِم ۚ قُلِ اللَّـهُ خـٰلِقُ كُلِّ شَىءٍ وَهُوَ الوٰحِدُ القَهّـٰرُ ١٦ ﴾ ... سورة الرعد
کیا جنہیں یہ اللہ کے شریک ٹھہرا رہے ہیں انہوں نے بھی اللہ کی طرح مخلوق پیدا کی ہے کہ ان کی نظر میں پیدائش مشتبہ ہوگئی ہو،
کہہ دیجئے کہ صرف اللہ ہی تمام چیزوں کا خالق ہے وه اکیلا ہے اور زبردست غالب ہے (16)
اسی طرح آپ نے
کفایت اللہ بھائی کی بات کا بھی جواب نہیں دیا۔ میں سمجھتا ہوں وہ اصل بنیاد ہے جہاں سے بات شروع ہونی چاہئے۔