• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن لاریب ہے!! حدیث کی طرف پھر رجوع کیوں؟

شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
السلام علیکم! پہلے تو یہ بتائیں میں بات کس سے کروں اور کس کے سوالوں کے جواب دوں؟۔اشاریہ، عمر اثری،ابن داود،ٹی،کے،ایچ،۔۔۔۔اگر سب نے بات کرنی ہے تو مجھ پر پابندی ہے وہ ہٹائیں اور پھر ساتھ ساتھ میرے سوالوں کا بھی جواب دینا آپ کا فرض ہے ۔
خضر حیات صاحب یہ میسج ڈلیٹ نہ کرنا شکریہ۔
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
معذرت کے ساتھ یار. آپ کو خود نہیں پتا کہ آپ کیا کہہ رہے ہیں اور آپ سے پوچھا کیا گیا ہے.
آپ کی سوئی صرف اس پر اٹکتی ہے کہ ہم تقلید نہ کریں. پھر کیا کریں؟ تو اس کا حل آپ کے پاس ایک ہی ہے کہ ہم آپ کی بات بغیر دلیل کے اور بغیر قائل ہوئے مان لیں. ہم یہ نہ پوچھیں کہ دلیل کیا ہے؟ ہم یہ نہ کہیں کہ ہمیں فلاں بات سمجھاؤ. بس جو آپ کہیں ہم اس پر آمنا و سلمنا کہہ دیں.
آپ کا اپنا ذہن کلیر نہیں ہے, آپ دوسرے کو کیا سمجھائیں گے.

ہم نے آپ سے پوچھا کہ قرآن کے حق ہونے پر کیا دلیل ہے؟ آپ نے کہا کہ مشاہدہ کرو. اب کس چیز کا مشاہدہ کریں؟ یہ آپ کو بھی نہیں پتا.
آپ کی بسم اللہ قرآن کو حق ماننے کے بعد ہوتی ہے. آپ نے اس کے بعد احادیث کو قرآن سے ٹکرانا ہوتا ہے لیکن قرآن حق کیسے ہے؟ یہ آپ کے اسکوپ سے باہر ہے.

اگر آپ کہتے ہیں ہم:
1. قرآن کے مختلف نسخوں میں فرق کا مشاہدہ کریں تو آج کل تو بائبل بھی ایک جیسی چھپ رہی ہے. دنیا کی کئی کتابیں آج کل ایسی ہیں جن میں کوئی فرق نہیں ہے تو کیا ہم سب کو حق مان لیں؟ کیا کسی کتاب کے اللہ کی طرف سے نازل ہونے کی یہ دلیل ہوتی ہے کہ اس کے نسخوں میں فرق نہ ہو؟
اور پھر قرآن کی دیگر روایات کے جو نسخے ہیں ان کا کیا کریں گے؟
2. اس بات کا مشاہدہ کریں کہ قرآن میں سائنسی حقائق بیان ہوئے ہیں تو سائنس کئی باتوں میں قرآن کی مخالفت بھی کرتی ہے.
3. اگر ہم آسمان و زمین اور بارشوں وغیرہ کا مشاہدہ کریں تو اس سے قرآن کیسے من جانب اللہ اور صحیح ثابت ہو جاتا ہے؟ یہ سب تو کوئی بھی دیکھ کر بیان کر سکتا ہے. بائبل میں بھی تو ہے یہ سب کچھ.

میرے بھائی! تمنا عمادی کی کتابیں پڑھ لینے سے کوئی محقق نہیں بن جاتا. ان جیسا بننا پڑتا ہے. اس لیے اگر آپ کو اس سب کے لیے کچھ "دیا" نہیں جاتا تو پھر ابھی اس پر تحقیق کیجیے اور علم حاصل کیجیے. ورنہ آپ کسی بے وقوف یا جاہل کو ہی اپنے ساتھ ملا سکیں گے.
جو بندہ قرآن کو حق ثابت نہ کر سکے وہ قرآن اور حدیث میں ٹکراؤ کرے اور ایک کو رد اور دوسرے کو قبول کرے! ہے کوئی تک اس بات کی؟
السلام علیکم!
یہ آپ کی خوش فہمی اور گمان ہے کہ مجھے نہیں معلوہم کہ میں کیا کہہ رہا ہوں۔۔۔۔
اور آپ کی خوش فہمی اور گمان ہے کہ میرا ذہن کلیر نہیں۔۔۔۔
آپ نے مجھے سے سوال کیا کہ قرآن کے حق ہونے کی دلیل کیا ہے ۔۔۔۔

میرا جواب تھا اس کتاب کو پڑھیں یا سنیں ۔۔۔۔آپ کو حق سمجھ آجائے گا اگر اگر واقع حق کو جاننا اور پہچاننا چاہتے ہیں تو۔۔۔۔۔اگر آپ مشاہدہ کریں کہ عمر فاروق رضی اللہ عنہ کس چیز کو پڑھ کر سن کر ایمان لائے تو آپ کو شاید معلوم ہو جائے کہ وہ نبی کریم ﷺ کو دیکھ کر نہیں بلکہ اس قرآن مجید کی آیات پر غور و فکر کر کے ایمان لائے ۔
آج 2017 میں بہت سے ایسے واقعات ہیں اگر آپ مشاہدہ کرنے کا قابل ہیں تو مشاہدہ کر سکتے ہیں ۔۔غیر مسلم لوگ جنہوں نے کوشش کی کہ ہم ثابت کرتے ہیں کہ یہ اللہ کی کتاب نہیں اور نہ ہی یہ لاریب ہے بلکہ یہ عام انسان کی لکھی ہوئی کتاب ہے جو اپنی طرف سے لکھی گئی ہے ۔۔جب انہوں نے اس کتاب کو پڑھا اور اس پر غور کیا تو وہ اسلام قبول کرنے پر مجبور ہو گئے اور یہ کہنے پر بھی مجبور ہو گئے کہ واقع یہ اللہ تعالیٰ کی ہی کتاب ہے۔۔۔۔

میرے یہاں ٹاپک ہے۔اور میرا موقف یہاں پر ہے ۔۔۔۔
قرآن لاریب ہے شک سے پاک۔۔۔۔اس میں صرف حق،اور سچ موجود ہے۔
تمام روایات اور احادیث کی تصدیق اس قرآن سے لینی چاہیے۔۔۔۔یعنی صحیح بخاری ،ترمزی،مشکاۃ،مسلم،وغیرہ میں باطل اور صحیح دونوں موجود ہے ۔۔۔
لیکن آپ لوگوں نے ادھر اودھر کی باتیں کرتے کرتےبحث کو بدل دیا ہے ۔۔۔۔
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
و علیکم السلام !
محترمی !
آپ نے کن لوگوں پر اندھا اعتماد کر کے یقین کر لیا کہ یہ وہی قرآن ہے جو آج سےتقریباً 1450سال پہلے حضرت محمد ﷺ پر نازل ہوا تھا؟
میرے پیارے بھائی۔۔۔۔اللہ تعالیٰ نے آنکھیں دیں ہیں۔۔کان دئے ہیں ۔۔سوچ دی ہے تاکہ ہم غور و فکر کریں۔۔۔نہ کہ تقلید۔۔۔۔تقلید۔۔۔۔تقلید۔۔۔۔۔۔


اس قرآن مجید کو پڑھیں یہ کسی تعارف کی محتاج نہیں بلکہ باقی تمام کتابیں اس کی محتاج ہیں کیا حق ہے کیا سچ۔۔۔۔یہی کتاب ہے حق اور سچ میں فرق کرنے والی اب آپ پوچھیں گے آپ کو کیسے معلوم ۔۔۔۔۔اس کو پڑھ کر پڑھ کر پڑھ کر۔۔۔۔

جو انسان ان کو پڑھئے گا ہی نہیں تو ہدایت کیسی۔۔۔۔نبی کریم ﷺ نے تبلیغ کی اب تبلیغ میں انہوں نے کیا پڑھا کیا بتایا ۔۔۔۔۔یہ قرآن مجید اور ساتھ ہمیں سنت یعنی طریقہ ۔۔۔
اب آپ میں اور مجھ میں فرق یہ ہے کہ میں قرآن کو ہر بات کے لئے ایک کسوٹی سمجھتا ہوں۔۔۔چاہے وہ صحیح بخاری یا کوئی اور کتاب ہو۔
لیکن آپ ایسا نہیں سمجھتے ۔۔۔۔۔ہو سکتا میری ذاتی رائے ہو۔
اب آپ کہتے ہیں قرآن بھی حق ہے اور صحیح بخاری بھی حق ہے ۔۔۔۔یہ آپ کا اپنا ایک نظریہ ہے ایسا ہے نہیں۔۔۔۔بلکہ ایسا ممکن نہیں۔۔۔۔
یہ بات دوبارہ میں نے ٹاپک پر واپس آنے کے لئے کہی ہے۔۔۔شکریہ
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
@اشماریہ بھائی! یہ صاحب آپ سے کہہ رہے ہیں کہ تاج کمپنی لمیٹڈ کے طبع شدہ قرآن کے مصحف کو ٹیبل پر رکھ کر اس کا مشاہدہ کریں!
اس کا سائز دیکھیں، اس کا رنگ دیکھیں، وغیرہ وغیرہ!
السلام علیکم! اس کو کہتے ہیں بدتمیزی۔۔۔شکریہ۔۔۔
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
@اشماریہ بھائی!
ان ’جیسوں‘ کے پاس کوئی دلیل وغیرہ نہیں ہوتی. یہ صرف نفس پرستی کے شکار ہوتے ہیں. یہ تو آپ کو تقلید سے منع کر رہے ہیں (حالانکہ میں بھی تقلید کا قائل نہیں) لیکن خود اپنے نفس کی تقلید کر رہے ہیں اور آپ کو اپنی تقلید کی دعوت دے رہے ہیں.
مخل ہونے کے لئے معذرت چاہتا ہوں.
اچھا تو آپ کے پاس دلیل کی کوئی ایک پہچان ہے؟
کیا آپ کو معلوم ہے دلیل کہتے کس کو ہیں؟
اور آپ تقلید کے قائل نہیں۔۔۔لیکن شاید کہ آپ تقلید کرتے ہوں!!!لیکن جانتے نہ ہوں؟
معذرت کس بات کی سب کو حق ہے بھائی بات کرنے کا بس مجھ پر پابندی کی تلوار چلی ہے۔۔۔
اس فورم پر آزاد وہ بحث کر سکتا ہے جو آپ جیسا ہو یا وہ آپ پر نقید نہ کرتا ہو ۔۔۔۔شکریہ
مخل ہونے کے لئے معذرت چہتا ہوں۔
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
معذرت کے ساتھ یار. آپ کو خود نہیں پتا کہ آپ کیا کہہ رہے ہیں اور آپ سے پوچھا کیا گیا ہے.
آپ کی سوئی صرف اس پر اٹکتی ہے کہ ہم تقلید نہ کریں. پھر کیا کریں؟ تو اس کا حل آپ کے پاس ایک ہی ہے کہ ہم آپ کی بات بغیر دلیل کے اور بغیر قائل ہوئے مان لیں. ہم یہ نہ پوچھیں کہ دلیل کیا ہے؟ ہم یہ نہ کہیں کہ ہمیں فلاں بات سمجھاؤ. بس جو آپ کہیں ہم اس پر آمنا و سلمنا کہہ دیں.
آپ کا اپنا ذہن کلیر نہیں ہے, آپ دوسرے کو کیا سمجھائیں گے.

ہم نے آپ سے پوچھا کہ قرآن کے حق ہونے پر کیا دلیل ہے؟ آپ نے کہا کہ مشاہدہ کرو. اب کس چیز کا مشاہدہ کریں؟ یہ آپ کو بھی نہیں پتا.
آپ کی بسم اللہ قرآن کو حق ماننے کے بعد ہوتی ہے. آپ نے اس کے بعد احادیث کو قرآن سے ٹکرانا ہوتا ہے لیکن قرآن حق کیسے ہے؟ یہ آپ کے اسکوپ سے باہر ہے.

اگر آپ کہتے ہیں ہم:
1. قرآن کے مختلف نسخوں میں فرق کا مشاہدہ کریں تو آج کل تو بائبل بھی ایک جیسی چھپ رہی ہے. دنیا کی کئی کتابیں آج کل ایسی ہیں جن میں کوئی فرق نہیں ہے تو کیا ہم سب کو حق مان لیں؟ کیا کسی کتاب کے اللہ کی طرف سے نازل ہونے کی یہ دلیل ہوتی ہے کہ اس کے نسخوں میں فرق نہ ہو؟
اور پھر قرآن کی دیگر روایات کے جو نسخے ہیں ان کا کیا کریں گے؟
2. اس بات کا مشاہدہ کریں کہ قرآن میں سائنسی حقائق بیان ہوئے ہیں تو سائنس کئی باتوں میں قرآن کی مخالفت بھی کرتی ہے.
3. اگر ہم آسمان و زمین اور بارشوں وغیرہ کا مشاہدہ کریں تو اس سے قرآن کیسے من جانب اللہ اور صحیح ثابت ہو جاتا ہے؟ یہ سب تو کوئی بھی دیکھ کر بیان کر سکتا ہے. بائبل میں بھی تو ہے یہ سب کچھ.

میرے بھائی! تمنا عمادی کی کتابیں پڑھ لینے سے کوئی محقق نہیں بن جاتا. ان جیسا بننا پڑتا ہے. اس لیے اگر آپ کو اس سب کے لیے کچھ "دیا" نہیں جاتا تو پھر ابھی اس پر تحقیق کیجیے اور علم حاصل کیجیے. ورنہ آپ کسی بے وقوف یا جاہل کو ہی اپنے ساتھ ملا سکیں گے.
جو بندہ قرآن کو حق ثابت نہ کر سکے وہ قرآن اور حدیث میں ٹکراؤ کرے اور ایک کو رد اور دوسرے کو قبول کرے! ہے کوئی تک اس بات کی؟
سوال نمبر 1۔
ہم نے آپ سے پوچھا کہ قرآن کے حق ہونے پر کیا دلیل ہے؟اب کس چیز کا مشاہدہ کریں؟ یہ آپ کو بھی نہیں پتا.
جواب محمد فیضان اکبر کی طرف سے میرے پیارےبھائی کے لئے۔
السلام علیکم!
میرے پیارے بھائی قرآن حق ہے مجھے اس کو پڑھ کر معلوم ہوا میرے بڑوں نے بتایا کہ یہ قرآن ہے یہ اللہ کی کتاب ہے میں نے اس کو پڑھا اور اس پر غور و فکر کیا اور میرے بڑے جس جس کفر و شرک میں گرفتار تھے میں نے کوشش کی انہیں بتانے کی ۔ اور میں مجبور ہوں یہ کہنے کو کہ واقع اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے کسی کاہن کی لکھی ہوئی نہیں،کسی کا شعر نہیں،جھوٹی بات نہیں،اور اللہ کا چیلنج ہے کہ اس جیسی کوئی ایک آیت لے آئو۔بے شک یہ ہمارے رب کی طرف سے ہے مجھے معلوم ہوا اس کو پڑھ کر بزرگوں کی تقلید سے نہیں۔
لیکن یہ کتاب کسی بھی تعارف کی محتاج نہیں صرف یہ کہہ دینے سے کہ یہ کتاب اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے ۔۔۔۔۔کہنا کافی نہیں یہ ماننے کے لئے اس کو پڑھنا لازمی ہے اس پر غور کرنا لازمی ہے ۔۔۔جب اس کو پڑھا جاتا ہے تو جو واقع ہدایت حاصل کرنےکے لئے پڑھتا ہے وہ سمجھ جاتا ہے کہ یہ واقع عظیم کتاب ہے ، اس کی شان کو پہچان لیتا ہے ۔ اس کے آنکھوں سے آنسو جاری ہو جاتے ہیں کیونکہ اس نے حق پہچان لیا۔۔۔۔یہ کتاب ہر کسی کے لئے ہے چاہے مسلم ہو چاہے یہودی ہو، کسی بھی قسم کا انسان ہو سب کے لئے یکساں ہے۔اور یہی دلیل ہے کہ یہ تعارف کی محتاج نہیں جس کو بھی دو وہ اس کو پڑھے اگر واقع وہ اپنے لئے فکرمند ہے وہ ضرور سوچے گا سمجھنے کی کوشش کرے گا۔۔۔اللہ اکبر
اب مشاہدہ کرنے کو اس لئے کہا کہ آپ صرف تقلید کرتے ہیں کہ کسی نے کہہ دیا تو ہی معلوم ہوا۔۔۔میرے پیارے بھائی کسی نے کہا لیکن کیا آپ نے یا آپ کے علمائ نے اس کو پڑھا نہیں؟اس کا مطالعہ نہیں کیا؟
نبی کریم ﷺ تبلیغ کرتے تھے تو وہ بھی انہی آیات سے کرتے تھے اپنی طرف سے کچھ نہیں کہتے تھے۔جب کوئی آیات پڑھتے تھے جو غور وفکر کرتا تھا صرف وہ لوگ ہدایت پائے باقی سب پر اللہ کی لعنت پڑی۔۔۔جیسے آج بھی فرقہ پرستی کی لعنت ہمارے علمائ پر پڑی ہوئی ہے۔۔۔اس لعنت کو صرف یہ قرآن ہی دور کر سکتا لیکن کیسے ؟؟؟
توجہ غور طلب بات یہ ہے کہ ۔ہم نے اس قرآن کی حاکمیت کو صرف زبان کے اقرار تک ہی جانا ہے اپنے حلق سے نیچے نہیں اتارا۔۔۔جس دن ہم اس قرآن مجید کی حاکمیت زبان اور عمل سے مانیں گے تب جا کر یہ فرقہ پرستی کی لعنت ہم پر سے دور ہو جائے گی ۔ اور روزے روشن کی طرح ہمارا ایمان نکھر کر ہمارے سامنے آئے گا۔۔۔۔
مشاہدہ کرو۔۔۔کس چیز کا۔۔۔۔۔میں بتا دیتا ہوں کیونکہ میرے پیارے بھائی کی آنکھیں ہیں لیکن دیکھتے نہیں یا دیکھنا چاہتے نہیں۔کان ہیں لیکن سنتے نہیں یا سننا چاہتے نہیں۔ دماغ ہے لیکن سوچتے نہیں یا سوچنا چاہتے نہیں۔دماغ میں عقل ہے لیکن عقل سے کام لینا نہیں چاہتے یا جان بھوج کر ایسا کرتے ہیں۔

اپنے ارد گرد کے ماحول پر نظر ڈالو اور دیکھو۔۔۔یا مجھے دیکھا دو کہ صرف ایک آیت ۔۔۔۔کوئی ضعیف؟کوئی غریب آیت یا سورۃ؟کوئی ایسا لفظ جو قرآن کا ضعیف یا غریب یا معلق،مرسل ،معضل،منقطع،مدلس،مرسل خفی،معلول یا معلل۔۔۔کہہ کر نکالی گئی ہوایک سورۃ ،آیت،لفظ وغیر جواب آپ پر قرض ہے۔یہاں میں یہ بھی کہتا چلوں ۔۔۔۔اللہ تعالیٰ نے ذمہ لیا کس کا؟ صرف متلو وحی کا۔۔۔۔اس کی دلیل ۔۔۔یہ پیچھے اقسام گزر گئی قرآن مجید کے ساتھ ایسا کچھ بھی واقع نہیں۔

حدیث کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ آپ کے پاس جو جو نبی کریم ﷺ کے نام سے بات پہنچے آپ اسی طرح آنکھ بند کر کے مانتے چلے جاو اگر ایسا ہوتا تو امام بخاری کی ہی مثال آپ کے سامنے رکھتا ہوں ان کے پاس بھی بہت سے احادیث یاد تھیں جن کی تعداد تقریبا 6یا 7 لاکھ تھیں لیکن اس میں سے 1 لاکھ سند کے ساتھ تھیں لیکن اس کے باوجود اس میں سے بھی صرف 75 ہزار ہی درج کیں باقی تمام کی تمام رد کر دیں کیونکہ اس میں کوئی نہ کوئی شک تھا۔ اس وقت کا علم اور آج کا علم میں زمین آسمان کا فرق ہے ۔ پہلے ایک بات کی تصدیق کے لئے مہینوں ،سالوں لگ جاتے تھے فاصلہ بہت زیادہ تھا لوگ کسی بات کی تصدیق کے لئے پیدل یا گھوڑے کی سواری کرتے تھے لیکن آج دین بہت آسان ہو گیا پھر بھی لوگ شک میں پڑے ہوئے جبکہ ان کے پاس لاریب کتاب موجود ہے تصدیق کے لئے اگر ہم آیات سے اپنے عقیدہ کی تصدیق پہلے لئے تو ہمارا عقیدہ نکھر سکتا ہے لیکن ایسانہیں کیا جاتا ۔ بلکہ احادیث کی کتابوں اور احادیثوں کو حاکم بنا دیا جاتا ہے قرآن مجید پر جوکہ بہت بڑا ظلم ہے قرآن کی شان کی تزلیل ہے ۔

2. اس بات کا مشاہدہ کریں کہ قرآن میں سائنسی حقائق بیان ہوئے ہیں تو سائنس کئی باتوں میں قرآن کی مخالفت بھی کرتی ہے.
یہ سائنس کی غلط فہمی اور کم عقلی ہے۔ قرآن کی نہیں۔

3. اگر ہم آسمان و زمین اور بارشوں وغیرہ کا مشاہدہ کریں تو اس سے قرآن کیسے من جانب اللہ اور صحیح ثابت ہو جاتا ہے؟ یہ سب تو کوئی بھی دیکھ کر بیان کر سکتا ہے. بائبل میں بھی تو ہے یہ سب کچھ.
بائبل اور قرآن میں فرق ہے۔
بے شک بائبل بھی اللہ نے نازل فرمائی ۔۔۔لیکن قرآن مجید اور بائبل میں فرق ہے یعنی اگر ہم غور کریں تو ہمارے پاس بہت سی ایسی دلیلیں ہے جس سے ہم کہہ سکتے ہیں کہ بائبل وہ بائبل نہیں جو اللہ نے نازل فرمائی تھی یہ بدلی جا چکی ہے۔۔۔یہ تو آپ کے عالم جناب ڈاکڑ ذاکر نائک نے بھی دئے ہیں۔

قرآن کیسے من جانب اللہ اور صحیح ثابت ہو جاتا ہے؟
میں نے کب کہا کہ آسمان ، زمین ،بارش کا مشاہدہ کر کے قرآن پر ایمان لئے آئیں۔۔۔؟
مشاہدہ میں ہر بات آتی ہے ۔۔۔۔جس طرح اللہ تعالیٰ مختلف مثالوں سے سمجھاتا ہے ۔۔۔اور ساتھ فرماتا ہے غور فکر کرنے والوں کے لئے ان میں بڑی نشانیاں ہیں۔
اللہ تعالیٰ اپنا تعارف کراتا ہے قرآن میں اور انسان جیسے جیسے اس عظیم کتاب کو پڑھتا ہے اور اپنے ارد گرد نظر کو پھیراتا اور حقائق کی مثالیں جو اللہ تعالیٰ نے بیان کی ہیں ان پر غور کرتا ہے وہ مجبور ہوتا چلا جاتا ہے اللہ پر ایمان لانے کو ۔۔لیکن وہ جو واقع غور و فکر کے لئے اپنے دین ایمان کے لئے اس کو پڑھے۔

مگر اللہ تعالیٰ ظالموں کو ہدایت ہرگز ہرگز نہیں دیتا جو اللہ تعالیٰ کی آیات کا انکار کرئے اور ان کے ساتھ مزاق کرے اللہ اس کو اس بقواس میں اور بڑھا دیتا ہے۔اس کے کفر و شرک کے سبب۔کیونکہ وہ اللہ کی واضح آیات کا انکار کرتا چلا جاتا ہے۔۔
انہوں نے دین کو مزاق بنا رکھا ہے کہ غور ہی نہیں کرتے۔
شکریہ
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
خضر حیات صاحب یہ میسج ڈلیٹ نہ کرنا شکریہ۔
آپ کا اس تھریڈ میں ایک حرف بھی ڈیلیٹ نہیں کیا گیا ۔
دوسری جگہ پر بھی آپ کو پوسٹ اسی لیے نہیں کرنے دی جاتی ، تاکہ آپ اس تھریڈ کو چھوڑ کر کہیں اور نہ بھاگیں ۔ جیساکہ پابندی سے پہلے آپ نے کیا ہے ۔
باقی کس کا جواب آپ نے دینا ہے ، نہیں دینا ، یہ آپ کی اپنی مرضی ہے ۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
اچھا تو آپ کے پاس دلیل کی کوئی ایک پہچان ہے؟
کیا آپ کو معلوم ہے دلیل کہتے کس کو ہیں؟
آپ ھی بیان کر دیں جناب شاید آپ زیادہ جانتے ہیں
اور آپ تقلید کے قائل نہیں۔۔۔لیکن شاید کہ آپ تقلید کرتے ہوں!!!لیکن جانتے نہ ہوں؟
جی نہیں. میں آپکی طرح مقلد نہیں ہوں.
معذرت کس بات کی سب کو حق ہے بھائی بات کرنے کا بس مجھ پر پابندی کی تلوار چلی ہے۔۔۔
اس فورم پر آزاد وہ بحث کر سکتا ہے جو آپ جیسا ہو یا وہ آپ پر نقید نہ کرتا ہو ۔۔۔۔شکریہ
حق سب کو ہے لیکن دلیل سے. ھم تو احادیث کی حجیت پر الحمد للہ دلیل رکھتے ہیں. لیکن آپ احادیث کے حجت نہ ہونے ہر دلیل نہیں رکھتے.
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
آپ ھی بیان کر دیں جناب شاید آپ زیادہ جانتے ہیں

جی نہیں. میں آپکی طرح مقلد نہیں ہوں.

حق سب کو ہے لیکن دلیل سے. ھم تو احادیث کی حجیت پر الحمد للہ دلیل رکھتے ہیں. لیکن آپ احادیث کے حجت نہ ہونے ہر دلیل نہیں رکھتے.
السلام علیکم!
میرے پیارے بھائی میں تو پہلے سے بیان کرتا چلا جا رہا ہوں کہ قرآن سب سے پہلے حجیت ہے الحمد اللہ اس کے بعد صحیح احادیث کا درجہ ہے یعنی آسان لفظوں میں قرآن مجید کسوٹی ہے ہر کتاب کے لئے۔۔۔کچھ سمجھ میں آئی بات۔
میرے پیارے بھائی اگرمیں آپ کے سوالوں کا جواب دینے لگ جائوں تو اس تھریڈ کا مقصد فوت ہو جائے گا صرف اتنا کہوں گا کہ آپ کو اچھی خوش فہمی ہے کہ میں مقلد ہوں ۔۔۔۔۔اور آپ تقلید نہیں کر رہے بہت بڑی خوش فہمی آپ کو ہے۔

میرے پیارے بھائی آپ کی دلیل پہلے احادیث حجیت ہے لیکن میرے لئے پہلا درجہ حجیت یہ قرآن مجید ہے اس کے بعد احادیث کا درجہ۔۔۔۔۔شکریہ۔
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
میری بات پھر وہیں سے۔۔۔
قرآن کے حق ہونے پر دلیل ۔۔۔وہ میں دے چکا۔۔۔
56# کوغور سے پڑھیں۔ ہدایت تو واحد اللہ تعالیٰ کے پاس ہے۔ شکریہ
 
Top