السلام علیکم
یوسف بھائی ارشد کالمسٹ سے بہتر تو آپ خود بھی لکھ سکتے تھے تو اس کی کیا ضرورت تھی، وہی دوا باتیں جو وہاں بیٹھ کر ہر کوئی اندازہ سے جو چاہے اس پر لکھ سکتا ہے، ہو سکے تو برطانیہ سے کوئی پڑھا لکھا سلفی تلاش کریں اور اسے کہیں کہ میرے ساتھ اس فورم میں آپکی نمائندگی کر سکتا ہے، سمائل!
اگر صادق خان For sale جیسی بات ہوتی تو ارشد کالمسٹ کی سوچ کمزور ہے کیونکہ ڈیوڈ کیمرون سٹرونگ وزیر اعظم ہے اور زیک گولڈ سمتھ وزیر اعظم کی جماعت کا ممبر پارلیمنٹ ہے اس کا میئر ہونا ممکن تھا نہ کہ مخالف پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ۔
رہی بات سبز پاسپورٹ کی ویلیو کی تو اس کی ویلیو اتنی ہی ہے جتنی دوسرے ممالک کے پاسپورٹ کی ہے، اس پر یہ بات ذہن نشین رکھیں کہ ہر ملک پر داخلہ کے کچھ قوانین ہیں انہی کے مطابق درخواست گزار کو اس مرحلہ سے گزرنا پڑتا ہے، اب برطانوی شہری کو پاکستان میں داخلہ کے لئے ویزہ چاہئے ہوتا ہے تو کیا کوئی یہ سمجھے گا کہ برطانوی پاسپورٹ کی کوئی ویلیو نہیں کہ پاکستان جانے کے لئے ویزہ لینا پڑتا ہے۔ ویزہ پر ایک مثال کہ گلف میں وزٹ ویزہ کی مدت 3 ماہ ہے سعودی عرب میں وزٹ ویزہ کی مدت شائد کچھ زیادہ ہو، مگر برطانیہ کے لئے وزٹ ویزہ کی مدت زیادہ سے زیادہ 10 سال ہے۔ کیا برطانیہ پاکستانی سبز پاسپورٹ کو ویزہ نہیں دیتا، تو پھر ہمارے لوگ یہ کیوں سوچتے ہیں کہ سبز پاسپورٹ کی ویلیو نہیں۔ ارشد کالمسٹ کی طرف سے سبز پاسپوٹ کے حوالہ سے پنجابی کا ایک محاوہ ہے "جیرا جنے جوگا ہووے اودی سوچ کی اینی ہوندی اے"۔
ایک مسلم کا فرض طاغوتی نظاموں کو اکھاڑ کر اس کی جگہ اسلامی نظام نافذ کرنا ہے ناکہ خود طاغوتی نظام کا حصہ بننا
جی بھائی آپ کے خیالات بہت اچھے ہیں مگر ایسا۔۔۔۔ جب تک اللہ سبحان تعالی نہ چاہے ناممکن ہے؟ پاکستان سے ہی لے لیں مسلم ملک ہے اور حکومت میں آپ کے مسلک سے فاضل بھی ہونگے تو کیا ایسا کر پائے۔ کچھ مثالوں سے، ایک طالب علم کا کیا کام ہے اسے سمجھیں، ایک اسلامیات کے پروفیسر کی کیا ذمہ داری ہوتی ہے اسے سمجھیں، ایسے ہی ایک کمپنی یا سرکاری محکمہ میں کام کرنے والے ورکرز کی کیا ذمہ داری ہے اور اس کی دوڑ کہاں تک ہوتی ہے اسے سمجھیں، ایک کونسلر، ایم پی اے، ایم این اے، میئر کی کیا ذمہ داریاں ہوتی ہیں انہیں سمجھیں، ان سب کا کام ہے اپنی ذمہ داری سے بڑھ کر اگر انہیں مزید کسی چیز کی ضرورت ہے تو اس پر انہیں درخواست کرنا پڑتی ہے۔ صادق خان جو لندن میئر کی عہدہ پر فائز کیا گیا ہے وہ ممبر پارلیمنٹ بھی ہے، لندن کے مقامی لوگوں کو جو مشکلات ہیں اسی پر اس نے کام کرنا ہے، میئر کی کیا ذمہ داریاں ہوتی ہیں اس نے وہی نبھانی ہیں ایسا نہیں کہ یہاں جو روزمرہ کے کاروبارہ ہیں ان میں کسی قسم کی کوئی مداخلت کرنا۔
والسلام