• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مجھے فوری جواب چاہئے؟؟؟ کیا اہل حدیث حاضر و ناضر کے قائل ہیں

شمولیت
ستمبر 25، 2013
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
32
ایک صاحب نے کہا کہ اہلحدیث بھی حاضر وناظر کے قائل ہیں اور دلیل یہ پیش کی؟؟؟
یہ سرخ لائن والے واقعہ کی طرف اشارہ بطور دلیل ہے؟؟؟​
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
ایک صاحب نے کہا کہ اہلحدیث بھی حاضر وناظر کے قائل ہیں اور دلیل یہ پیش کی؟؟؟
یہ سرخ لائن والے واقعہ کی طرف اشارہ بطور دلیل ہے؟؟؟​
یہ کیا مبہم سا سوال لکھا ہے کون حاضر و ناظر ؟؟
 
شمولیت
ستمبر 25، 2013
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
32
یہ کیا مبہم سا سوال لکھا ہے کون حاضر و ناظر ؟؟
حافظ صاحب دیکھے!نیچے حاشیہ میں مولانا میر ؒ نے لکھا ہے کہ نبی اکرم ﷺ نےحقہ پہنے کی وجہ سے اس جگہ آناناپسند فرمایا ۔آپ بعد از وفات آپ ﷺ کا دار دنیا میں اس طرح قدم رنجہ فرمانا اور ایک معتبر اہ ل حدیث عالم کی تصدیق اور اس بات کو اپنی کتب میں کوڈ کرنا ،اب یہی بات اگر حنفی کتب میں تو جیسا کہ آپکو معلوم ہے پھر ۔۔۔۔۔۔
اب ایک صاحب کا اصرار ہے کہ ہم ان باتوں کی وجہ سے آپﷺ کو حاضر ناظر مانتے ہیں اور یہ باتیں تو اہلحدیث کی کتب میں موجود ہیں ،اب انکی حقیقت کیا ہے؟؟؟یہ آپ نے یا کوئی اہلحدیث عالم بیان کریں
http://www.algazali.org/gazali/showthread.php?tid=7990
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
حافظ صاحب دیکھے!نیچے حاشیہ میں مولانا میر ؒ نے لکھا ہے کہ نبی اکرم ﷺ نےحقہ پہنے کی وجہ سے اس جگہ آناناپسند فرمایا ۔آپ بعد از وفات آپ ﷺ کا دار دنیا میں اس طرح قدم رنجہ فرمانا اور ایک معتبر اہ ل حدیث عالم کی تصدیق اور اس بات کو اپنی کتب میں کوڈ کرنا ،اب یہی بات اگر حنفی کتب میں تو جیسا کہ آپکو معلوم ہے پھر ۔۔۔۔۔۔
اب ایک صاحب کا اصرار ہے کہ ہم ان باتوں کی وجہ سے آپﷺ کو حاضر ناظر مانتے ہیں اور یہ باتیں تو اہلحدیث کی کتب میں موجود ہیں ،اب انکی حقیقت کیا ہے؟؟؟یہ آپ نے یا کوئی اہلحدیث عالم بیان کریں
http://www.algazali.org/gazali/showthread.php?tid=7990
یاد رکھو ہم حیاتی نہیں مماتی ہیں اور عقل مند کے لیے اشارہ ہی کافی ہوتا ہے
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
ایک صاحب نے کہا کہ اہلحدیث بھی حاضر وناظر کے قائل ہیں اور دلیل یہ پیش کی؟؟؟
یہ سرخ لائن والے واقعہ کی طرف اشارہ بطور دلیل ہے؟؟؟​
ماشاءاللہ اب عقائد کے اثبات کے لئے اس قسم کے دلائل دئے جائیں گے کہ جن کی شروعات ہوگی: " پرانی دلی میں مشہور تھا کہ۔۔۔"
علمائے کرام کا لکھا گیا ہر لفظ ہم پر حجت نہیں۔ دلیل وہ پیش کیجئے جسے علمائے اہلحدیث ڈنکے کی چوٹ پر اپنا عقیدہ بتاتے ہوں اور عوام قبول کرتے ہوں۔
چوروں کی طرح رخنے تلاش کر کے اسے مخالفین پر بطور حجت پیش کرنا کمزوروں کا کام ہے!
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
السلام علیکم
ہمارے مسلک میں علماء اہلحدیث کی کتابیں علمی ضرور ہوتی ہیں لیکن حجت نہیں ۔حجت صرف قرآن و حدیث ہے، یہی بات اگر غیر اہلحدیث کو سمجھ آ جائے تو کیا ہی بات ہے۔

لیکن افسوس کی بات ہے کہ یہ سب کچھ ہوتے ہوئے بھی اہلحدیث کو نیچا دکھانے اور غلط ثابت کرنے کے لیے کبھی شاہ عبداللہ کی تصویر دکھائی جاتی ہے کہ وہ امریکی صدر کے ساتھ کھڑا ہے، کبھی کسی مولوی کی کبھی کسی مولوی کی، یہ سب جہالت کی باتیں ہیں، ہمیں اگر کوئی عقیدہ منوانا ہو تو قرآن و حدیث سے دلیل لایا کرو۔

اب ایک کتاب میں ایک واقعے کو ہائی لائیٹ کر کے اس کو پوری جماعت کا عقیدہ قرار دے دینا درست نہیں، ہم اس بات کے قائل ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بشر ہیں اور بشر ہی بشر کے لیے نمونہ ہو سکتا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی زندگی پوری ہونے کے بعد اس دنیا سے فوت ہو گئے ہیں۔یہی عقیدہ قرآن و سنت میں بیان ہوا ہے، احادیث میں بھی اس کے دلائل بہت ہیں ، ابھی قرآن میں سے چند دلائل ملاحظہ فرمائیں:
وَمَا جَعَلْنَا لِبَشَرٍ‌ۢ مِّن قَبْلِكَ ٱلْخُلْدَ ۖ أَفَإِي۟ن مِّتَّ فَهُمُ ٱلْخَـٰلِدُونَ ﴿٣٤﴾۔۔۔سورۃ الانبیاء
ترجمہ: آپ سے پہلے کسی انسان کو بھی ہم نے ہمیشگی نہیں دی، کیا اگر آپ مرگئے تو وه ہمیشہ کے لئے ره جائیں گے
كُلُّ نَفْسٍ ذَآئِقَةُ ٱلْمَوْتِ۔۔۔سورۃ آل عمران
ترجمہ: ہر جان موت کا مزه چکھنے والی ہے
إِنَّكَ مَيِّتٌ وَإِنَّهُم مَّيِّتُونَ ﴿٣٠﴾۔۔۔سورۃ الزمر
ترجمہ: یقیناً خود آپ کو بھی موت آئے گی اور یہ سب بھی مرنے والے ہیں
وَمَا جَعَلْنَا لِبَشَرٍ‌ۢ مِّن قَبْلِكَ ٱلْخُلْدَ ۖ أَفَإِي۟ن مِّتَّ فَهُمُ ٱلْخَـٰلِدُونَ ﴿٣٤﴾۔۔۔سورۃ الانبیاء
ترجمہ: آپ سے پہلے کسی انسان کو بھی ہم نے ہمیشگی نہیں دی، کیا اگر آپ مرگئے تو وه ہمیشہ کے لئے ره جائیں گے
وَمَا مُحَمَّدٌ إِلَّا رَ‌سُولٌ قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِهِ ٱلرُّ‌سُلُ ۚ أَفَإِي۟ن مَّاتَ أَوْ قُتِلَ ٱنقَلَبْتُمْ عَلَىٰٓ أَعْقَـٰبِكُمْ ۚ وَمَن يَنقَلِبْ عَلَىٰ عَقِبَيْهِ فَلَن يَضُرَّ‌ ٱللَّهَ شَيْـًٔا ۗ وَسَيَجْزِى ٱللَّهُ ٱلشَّـٰكِرِ‌ينَ ﴿١٤٤﴾۔۔۔سورۃ آل عمران
ترجمہ: (حضرت) محمد ﴿صلی اللہ علیہ وسلم﴾ صرف رسول ہی ہیں، ان سے پہلے بہت سے رسول ہو چکے ہیں، کیا اگر ان کا انتقال ہو جائے یا یہ شہید ہو جائیں، تو تم اسلام سے اپنی ایڑیوں کے بل پھر جاؤ گے؟ اور جو کوئی پھر جائے اپنی ایڑیوں پر تو ہرگز اللہ تعالیٰ کا کچھ نہ بگاڑے گا، عنقریب اللہ تعالیٰ شکر گزاروں کو نیک بدلہ دے گا

اب احادیث میں سے دلائل ملاحظہ فرمائیں۔حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات پر فرمایا:
وَقَالَ: أَلا مَنْ كَانَ يَعْبُدُ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنَّ مُحَمَّدًا قَدْ مَاتَ، وَمَنْ كَانَ يَعْبُدُ اللَّهَ فَإِنَّ اللَّهَ حَيٌّ لاَ يَمُوتُ،
وَقَالَ: { إِنَّكَ مَيِّتٌ وَإِنَّهُمْ مَيِّتُونَ } [الزمر: 30]،
وَقَالَ: { وَمَا مُحَمَّدٌ إِلَّا رَسُولٌ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِ الرُّسُلُ أَفَإِنْ مَاتَ أَوْ قُتِلَ انْقَلَبْتُمْ عَلَى أَعْقَابِكُمْ وَمَنْ يَنْقَلِبْ عَلَى عَقِبَيْهِ فَلَنْ يَضُرَّ اللَّهَ شَيْئًا وَسَيَجْزِي اللَّهُ الشَّاكِرِينَ } [آل عمران: 144]،
( رواه البخاري)

اس کے علاوہ دیگر دلائل۔ اللہ تعالیٰ ہدایت عطا فرمائے آمین
 
شمولیت
ستمبر 25، 2013
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
32
السلام علیکم
ہمارے مسلک میں علماء اہلحدیث کی کتابیں علمی ضرور ہوتی ہیں لیکن حجت نہیں ۔حجت صرف قرآن و حدیث ہے، یہی بات اگر غیر اہلحدیث کو سمجھ آ جائے تو کیا ہی بات ہے۔

لیکن افسوس کی بات ہے کہ یہ سب کچھ ہوتے ہوئے بھی اہلحدیث کو نیچا دکھانے اور غلط ثابت کرنے کے لیے کبھی شاہ عبداللہ کی تصویر دکھائی جاتی ہے کہ وہ امریکی صدر کے ساتھ کھڑا ہے، کبھی کسی مولوی کی کبھی کسی مولوی کی، یہ سب جہالت کی باتیں ہیں، ہمیں اگر کوئی عقیدہ منوانا ہو تو قرآن و حدیث سے دلیل لایا کرو۔

اب ایک کتاب میں ایک واقعے کو ہائی لائیٹ کر کے اس کو پوری جماعت کا عقیدہ قرار دے دینا درست نہیں، ہم اس بات کے قائل ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بشر ہیں اور بشر ہی بشر کے لیے نمونہ ہو سکتا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی زندگی پوری ہونے کے بعد اس دنیا سے فوت ہو گئے ہیں۔یہی عقیدہ قرآن و سنت میں بیان ہوا ہے، احادیث میں بھی اس کے دلائل بہت ہیں ، ابھی قرآن میں سے چند دلائل ملاحظہ فرمائیں:
وَمَا جَعَلْنَا لِبَشَرٍ‌ۢ مِّن قَبْلِكَ ٱلْخُلْدَ ۖ أَفَإِي۟ن مِّتَّ فَهُمُ ٱلْخَـٰلِدُونَ ﴿٣٤﴾۔۔۔سورۃ الانبیاء


كُلُّ نَفْسٍ ذَآئِقَةُ ٱلْمَوْتِ۔۔۔سورۃ آل عمران


إِنَّكَ مَيِّتٌ وَإِنَّهُم مَّيِّتُونَ ﴿٣٠﴾۔۔۔سورۃ الزمر


وَمَا جَعَلْنَا لِبَشَرٍ‌ۢ مِّن قَبْلِكَ ٱلْخُلْدَ ۖ أَفَإِي۟ن مِّتَّ فَهُمُ ٱلْخَـٰلِدُونَ ﴿٣٤﴾۔۔۔سورۃ الانبیاء


وَمَا مُحَمَّدٌ إِلَّا رَ‌سُولٌ قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِهِ ٱلرُّ‌سُلُ ۚ أَفَإِي۟ن مَّاتَ أَوْ قُتِلَ ٱنقَلَبْتُمْ عَلَىٰٓ أَعْقَـٰبِكُمْ ۚ وَمَن يَنقَلِبْ عَلَىٰ عَقِبَيْهِ فَلَن يَضُرَّ‌ ٱللَّهَ شَيْـًٔا ۗ وَسَيَجْزِى ٱللَّهُ ٱلشَّـٰكِرِ‌ينَ ﴿١٤٤﴾۔۔۔سورۃ آل عمران



اب احادیث میں سے دلائل ملاحظہ فرمائیں۔حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات پر فرمایا:
وَقَالَ: أَلا مَنْ كَانَ يَعْبُدُ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنَّ مُحَمَّدًا قَدْ مَاتَ، وَمَنْ كَانَ يَعْبُدُ اللَّهَ فَإِنَّ اللَّهَ حَيٌّ لاَ يَمُوتُ،
وَقَالَ: { إِنَّكَ مَيِّتٌ وَإِنَّهُمْ مَيِّتُونَ } [الزمر: 30]،
وَقَالَ: { وَمَا مُحَمَّدٌ إِلَّا رَسُولٌ قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِ الرُّسُلُ أَفَإِنْ مَاتَ أَوْ قُتِلَ انْقَلَبْتُمْ عَلَى أَعْقَابِكُمْ وَمَنْ يَنْقَلِبْ عَلَى عَقِبَيْهِ فَلَنْ يَضُرَّ اللَّهَ شَيْئًا وَسَيَجْزِي اللَّهُ الشَّاكِرِينَ } [آل عمران: 144]،
( رواه البخاري)

اس کے علاوہ دیگر دلائل۔ اللہ تعالیٰ ہدایت عطا فرمائے آمین
یاد رکھو ہم حیاتی نہیں مماتی ہیں اور عقل مند کے لیے اشارہ ہی کافی ہوتا ہے
کیا اہل حدیث حیاتی اور مماتی میں تقسیم ہیں،یعنی اکابرین اہلحدیث حیاتی تھے ،اور موجودہ اہلحدیث مماتی ہیں۔واہ جی واہ
کیا خوب ترقی کی ہے آپ نے ،کمال ہے یہی بات کسی حنفی کی کتاب میں ہو تو مشرک کے فتویٰ ،اور اپنوں کی باری ہے تو چھٹی ۔۔۔اگر آپ اتنے حصول پسند ہیں تو جس طرح حنفیوں کے خلاف لکھتے ،پہلے اپنے کابرین کی کتابوں کے آپریشن کرو ،پھر کسی پر انگلی اٹھانا،مجھے اس دن کا انتطار رہے گا جب کوئی اہلحدیث کہلانے والا اپنے علماء کی کتابوں کا آپریشن کر کے جیسے احناف کے خلاف لکھا ہے،ایسے ہی ایک کتاب آئے گی اسکا نام ہوگا "غیر مقلدیہ" مگر یہ جرات کیا آپ کر سکتے ہیں؟؟
 
Top