saeedimranx2
رکن
- شمولیت
- مارچ 07، 2017
- پیغامات
- 178
- ری ایکشن اسکور
- 16
- پوائنٹ
- 71
السلام علیکم!یہ منہ اور مسور کی دال
....
مجھے تو حیرت اس بات پر ہے کہ ایک " صاحب " محض چرب لسانی کی بنا پر امام ابن تیمیہ رح کے بارے میں بد زبانی کر رہے ہیں ... مجھے ان سے تعارف نہ تھا ، حیرت ہوئی کہ یہ صاحب سیدنا امیر معاویہ کہ جو صحابی رسول تھے نبی کریم کے برادر نسبتی تھے ، خلیفہ المسلمین تھے ، ان کے بارے میں بھی بدزبانی کر چکے ہیں - جملہ سنا اور سن ہو کے رہ گیا ، بولتے ہیں اور ہاں تھذیب مانع ہے ورنہ یوں نہ کہتا کہ "بولتے "ہیں ، خیر "بولتے " ہیں کہ :
منشی لایا سی تسی کا تب وحی بنا دتا "
نبی کا تو خیر منشی کیا جوتے کی خاک جھاڑنے والا بھی ہمیں اپنی جان سے عزیز ہے لیکن ان "نیم مولبی " صاحب کا مقصد سیدنا امیر رض کی تحقیر تھا محض -
زیادہ حیرت اس بات پر ہوئی کہ موصوف درست عربی بولنا یا لکھنا تو کجا سمجھنے پر بھی قادر نہیں ، لیکن فرماتے ہیں کہ
" میں پانچ گھنٹے تک امام کی کتاب پر لیکچر دے سکتا ہوں " -
کیونکہ ان کو سمجھ ہوتی تو بتاتے امام نے کہاں لکھا ہے کہ جو چاہے اٹھے اور توہین کے نام پر قتل عام کر دے ..رہا گستاخ کی سزا موت تو یہ امام نے تو نہیں شروع کی ..اکثریت فقہا امام سے پہلے بھی اسی مسلک پر تھے -
حیرت کا مقام ہے کہ اس بے علمی میں بھی غرور کا یہ عالم ہے اور اگر چار لفظ پڑھنے کے قابل ہوتے تو نہ جانے کیا گل کھلاتے ، جانے کس کس کی پگڑی اچھالتے - آپ ان کی ویڈیو دیکھ لیں ، غرور اور تکبر سے بھرا لہجہ ...بتاتا ہے کہ ایک اور " ٹیچی ٹیچی " کی آمد ہے ..کیا آپ جانتے ہیں غلام احمد بھی جب تک "نبی " نہیں "بنا" تھا ایسے ہی علماء بارے بدزبانی کرتا اور تکبر سے مغلوب کبھی کسی کو گالی اور کبھی کسی کو دشنام ..اور آخر ٹیچی ٹیچی نے آ کر سنبھالا کہ "حضور بس کیجئے آپ اب "نبی " ہیں " ...لیکن بس کہاں صاحب ..برسوں کی منہ کو لگی ہوئی کہاں چھٹتی ہے -
.... اچھا یہ صاحب بھی بھولے بن کے کہتے ہیں کہ
" شائد امام کی کتاب الصارم المسلول کا اردو ترجمہ بھی ہو گیا ہے انڈیا سے " -
حہھھہ واہ نی پولئیے تیریاں سادگیاں ....ان کو اچھی طرح معلوم ہے کہ اس کتاب کا انڈیا سے ترجمہ نہیں ہوا ...پاکستان سے ہوا ہے ، غلام احمد حریری صاحب جو جامعہ سلفیہ کے استاد بھی تھے ، ان نے ترجمہ کیا ..اردو بازار کے ایک ادارے جو کتبستان کا ذیلی ادارہ تھا اس نے شائع کیا ..پھر مدت تک متروک رہا ، حتی کہ اس خادم نے اپنے ادارے کی تحت چند برس پیشتر اسے شائع کیا ...اسی کی فوٹو لے کر ہمارے ایک دوست نے اب ہندستان سے شائع کیا ..یعنی کئی برس بعد .... آپ کیا سمجھتے ہیں کہ ان کو خبر نہیں اس تمام کہانی کی ؟
حضرت نہیں ، ایسا نہیں ..ان کو سب خبر ہے .. اصل میں خود انہوں نے محض اردو ترجمہ پڑھ رکھا ہے ، اسی کے بل بوتے پر یوں اچھل رہے ہیں .. ورنہ پلے کجھ وی نہیں ... اصل عربی کتاب کا ایک صفحہ بھی نہیں پڑھ سکتے ...موصوف اس ویڈیو میں بھی غلط عربی الفاظ بول رہے تھے جو مجھ سا کم علم بھی سن کے ہنس رہا تھا ....یہ جو انڈیا کے اردو ترجمے کا ڈرامائی انداز میں ذکر تھا ..
اصل میں شو یہ کرا رہے تھے کہ انھیں اردو کا کیا معلوم یہ تو عربی نسخہ پڑھتے ہیں ...حہھھہ اور عربی غلط تلفظ سے پڑھتے ہیں ....لیکچر یہ صاحب گورمکھی میں دیں گے ...امام ابن تیمیہ بارے ان صاحب نے جو زبان بولی ، جو دشنام کیے اس سے ہی ان کا جاہل ہونا ثابت ہوتا ہے ...کیونکہ علماء کا یہ پرغرور انداز نہیں ہوتا کہ:
"میں اب تین نہیں پانچ گھنٹے لیکچر دے سکتا ہوں -"
اور نودولتیوں سا انداز کہ میری وڈیو اتنے لوگ دیکھتے ، کل سے اتنوں نے دیکھی ، حہھہ جملہ سنیے ....اور سر دھنیے .... "یہ سب سوشل میڈیا کی برکات ہیں ...."
ایک اور درفنتنی چھوڑی کہ "امام زندہ ہوتے تو میں ان پر انٹر نیشنل عدالت میں مقدمہ کرتا" ...ہم اتنا ہی کہیں گے کہ حضور جانے دیجیے ..مسور کی دال آپ کو اب بھی نصیب نہ ہو گی
...ابوبکر قدوسی
اس پوسٹ کو share کرنا امام کا حق ہے
جن موصوف کا آپ ذکر کر رہے ہیں ان کے تذکرہ کو چھوڑ کر ذرا یہ تو بتائیں کہ جب ترجمہ ہو گیا ہے تو پھر عربی آنے نہ آنے پر تنقید کا فائدہ؟؟ یہی ذہینیت ہے گھسی پٹی جس کی وجہ سے نئے پڑھنے والے راغب نہیں ہوتے۔