• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انٹرویو محترم سرفراز فیضی صاحب ٭

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
8۔انٹرنیٹ کی دنیا سے کب متعارف ہوئے ؟ اور اس پر دینی کام کرنے کا رجحان کیسے پیدا ہوا ؟
2003 میں شاید پہلی بار انٹرنیٹ یوز کیا۔ اس وقت صرف اردو اخباروں کی سائٹ معلوم تھی ۔ تو سائبر میں جاکر اخبار وغیرہ دیکھ لیتے تھے ۔ یا کچھ تفریح وغیرہ کےلیے نیٹ یوز کرتےتھے۔ انٹرنیٹ سے باقاعدہ تعارف 2008 میں اسلامک انفارمیشن سینٹر جوائن کرنے کے بعد ہوا۔محدث جوائن کرنے سے پہلے نیٹ سے صرف استفادہ کا تعلق تھا۔ محدث پر 2011 میں رجسٹر ہوا تھا۔ فروری 2012 سے فعال ہوا۔ فورم استعمال کرنے کا طریقہ شیخ کفایت اللہ نے سکھایا۔ اللہ ان کو جزائے خیر دے ۔ فورم پر انٹری فورم کے میرے سب سے محبوب رکن ابوالحسن علوی بھائی کے ساتھ ایک بحث سے ہوئی جو عورتوں کے مجتہدہ اور فقیہہ ہونے کے بارے میں تھی ۔ محدث نے ایک نئی دنیا سے متعارف کرایا ۔ بہت بڑی بات یہ کہ پاکستان اور پاکستانیوں کو جاننے کا موقع ملا۔پہلے ان کے بارے میں صرف سنتے پڑھتے رہتے تھے۔ محدث پر کام کرکے ایسا لگ کہ شخصیت میں انٹرنیشنلٹی پیدا ہوگئی ہے۔
کچھ دوستوں کے "اکسانے" فیس بک جوائن کیا۔ پہلے پہل فیس بک صرف تفریح کا ذریعہ تھا۔ آہستہ آہستہ فیس بک پر دعوتی کام شروع کیا۔ بہت سارے اہل علم ودانش سے رابطہ ہوا۔ قارئین کی تعداد بڑھی اب سب سے زیادہ فیس بک پر ہی اکٹیو ہوں۔ میرا آج فیس بک اسٹیٹس ملاحظہ فرمائیں:
ایک ضروری اعلان سماعت فرمائیں:
میں نے فیس بک لطیفے چھوڑنے یا شاعریاں سنانے کے لیے جوائن نہیں کیا۔ فیس بک کے واسطے جتنے اور جیسے اہل علم سے میرا واسطہ ہے ، میں دنیا کا اورکوئی فورم نہیں جانتا جہاں اتنے اور ایسے اہل علم و دانش ایک ساتھ مل سکیں ۔
ان اہل علم سے بات کرتے ہوئے کسی مسئلہ کے جتنے سارے پہلو سامنے آتے ہیں اس کے لیے کوئی دوسرا اسٹیج نہیں ہے میرے پاس۔
یہاں کسی بات ریسپانس جلدی مل جاتا ہے اورچھپنے اور بات کرنے کےلیے ایک مہینہ انتظار نہیں کرنا پڑتا۔ لہذا براہ کرم آج کے بعد میری کسی پوسٹ پر یہ کمنٹ نہ کریں :
" کیا اس موضوع پر بات کرنے کےلیے کیا "فیس بک" ہی بچا تھا۔ "
https://www.facebook.com/sarfaraz.faizi/posts/782718768427522?comment_id=782804585085607&offset=0&total_comments=7&ref=notif¬if_t=feed_comment
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
9۔ ایسا کون سا کام ہےجس کو سرانجام دیکر آپ کو قلبی مسرت ہوتی ہے؟
ضرورت مندوں کی مدد۔ وہ کسی نے کہا ہے نا کہ " صدقہ دینے سے آپ کی جیب تو خالی ہوجاتی ہے لیکن دل خوشیوں سے بھر جاتا ہے۔"
میں اکثر سوچتا ہوں کہ اللہ کتنا رحیم و کریم ہے کہ ہم ان اعمال پر اجر عطا فرماتا ہے جن کا داعیہ خود ہماری فطرت کے اندر رکھا گیا ہے اور جن کے کرنے سے ہمیں دلی تسکین ملتی ہے ۔تو دل کی تسکین تو ہے اور اوپر سے اللہ کا اجر نو ر علی نور
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
10۔فرصت اور پریشان کن لمحات کن امور پر صرف کرتے ہیں؟
دوستوں سے گفتگو، فیس بک ، یوٹیوب۔ گھر سے آفس آنے کے لیے رازنہ 1 گھنٹہ 15 منٹ سفر طے کرتا ہوں۔ اس درمیان کانوں میں ائیر فون مستقل لگا رہتا ہے ۔ اور ٹیب کوئی آڈیو یا ویڈیو۔
پریشان کن لمحات اللہ فضل ہے بہت دنوں سے دیکھے نہیں کیسے ہوتے ۔ بیسکلی میں شاکر بندہ ہوں ۔ ہمیشہ اپنے سے کمتر لوگوں کے حالات دیکھ کر اپنی حالت پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں۔
آپ کے روز مرہ کے مشاغل کیا ہیں؟
فجر بعد سوتا ہوں تو سیدھا 11/12 بجے اٹھتا ہوں ۔ ناشہ کرتا ہوں ۔ 1 بجے گھر سے آفس کےلیے نکلتا ہوں ۔ سوسائٹی کی مسجد میں ظہر کی نماز پڑھتا ہوں ۔ تقریبا چالیس منٹ ممبئ کی لوکل ٹرین میں کچھ سنتے ، دیکھتے ، پڑھتے ، لکھتے گذرتے ہیں ۔ دیر سے آفس کےلیے نکلتا ہوں اس لیے ٹرین خالی ملتی ہے۔ 3 بجے کے قریب آفس پہنچتا ہوں ۔ آفس کی اپنی مصروفیات ہے الگ الگ طرح کی ۔ 9 گھنٹہ ڈیوٹی ہارس ہیں ۔ 11 بجے دوبارہ گھر کے لیے روانہ ۔ گھر پہنچے ، کھانا کھایا ، بچوں کے ساتھ کھیلے کودے اور بستر۔
بڑی لگی بندھی سی زندگی ہے ۔ مجھے ایسی لائف اسٹائل پسند نہیں۔ دیہات کی زندگی بڑی خوبصورت ہوتی ہے ۔سب سے اچھی بات یہ ہے کہ وہاں گھڑی نہیں دیکھنی پڑتی ۔ہم شہری لوگ تو گھڑی دیکھ کر سوتے ہیں ، گھڑی دیکھ کر اٹھتے ہیں ، گھڑی دیکھ کر کھانا کھاتے ہیں ۔ گھڑی دیکھ عبادتیں کرتے ۔ بالکل مشینی زندگی ہے۔ انجوائے لیس
 
Last edited:

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
12۔وہ کون سی ایسی خواہش یا خواب ہے جو اب تک پورا نہ ہو سکا؟
ہزاروں خواہشیں اسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے
بہت نکلے مرے ارمان لیکن پھر بھی کم نکلے

مدینہ منورہ میں داخلہ کی خواہش تھی۔ لیکن یہ خواہش جب شدت سے بیدار ہوئی تو وقت ہاتھ سے نکل چکا تھا۔
ابھی زمین پر خود کا اپنا کوئی گھر نہیں ہے ۔ آرزو ہے کہ ممبئی میں اپنا چھوٹا سا آشیانہ ہوجائے ۔
بہت ساری بیویاں اور خوب سارے بچے ۔ ایسی خواہش جو پوری ہوتی نہیں دکھ رہی ۔
حج نہیں کیا ہے ابھی تک۔ لوگ حج کے مسائل پوچھنے آتے ہیں تو کہنا پڑتا ہے" بھائی جاؤ اس عالم سے جاکر حج کے مسائل پوچھو جس نے خود حج کیا ہو۔ اپنی سمجھ میں تو کچھ نہیں آتا ۔
جامعہ اسلامیہ سنابل، اور جامعہ سلفیہ بنارس میں پڑھنے کی خواہش تھی۔ شیخ کفایت اللہ کے استاذ شیخ نورالحسن کا شاگرد بننے کی خواہش ہے ۔
اور بہت ساری خواہشیں ہیں ۔ کیا کیا گناؤں
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
13۔کس چیز سے خوف زدہ ہو جاتے ہیں؟
جن سے محبت کرتا ہوں ان سے بچھڑ جانے سے ڈر لگتا ہے ۔
انسانیت کےلیے کچھ بھلا کیے بغیر مرجانے سے ڈر لگتا ہے ۔
بڑی بڑی بیماریوں خاص طور پر شوگر سے بہت ڈر لگتا ہے ۔ کیونکہ کھانوں کا بڑا شوقین ہوں ۔ پرہیز نہیں کرپاؤں گا۔
اور غریب آدمی تو بے چارہ بیماری سے زیادہ اس کے علاج پر ہونے والے خرچ سے ڈرتا ہے ۔
حادثوں سے بہت ڈر لگتا ہے ۔ تیز رفتار گاڑی میں بیٹھتا ہوں تو دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے ۔ یہ ڈر جیسے لگتا ہے آہستہ آہستہ نفسیاتی مرض میں تبدیل ہوتا جارہا ہے ۔
غربت اور فاقہ کشی سے ڈر لگتا ہے ۔ لیکن اللہ کی ذات سے پوری امید ہے ۔
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
14۔مستقبل میں ایسا کیا کرنا چاہتے ہیں ، جو ابھی تک نہیں کیا؟
مدارس سے فارغ ہونے والے طلبہ کی تربیت اور مختلف محاذ پر دعوت کا کام سکھانے کےلیے ایک تربیتی ادارہ قائم کرنا چاہتا ہوں ۔ ارادہ یہ ہے کہ ہندستان کے ہر ہر صوبہ سے دس دس طلبہ کی ٹیم تیار کی جائے اور ان کی تربیت کرکے ان کو کے صوبہ میں کام پر لگایا جائے اور کام کے لیے ضروری وسائل فراہم کیے جائیں ۔
مزید میں ایک ایسا مرکزی ادارہ قائم کرنا چاہتا ہوں جو مختلف علمی شعبوں میں مہارت رکھنے والے افراد بالخصوص علماء کو ان کے کام کےلیے مناسب وسائل اور اسٹیج فراہم کرے ۔ ہندستان میں صلاحیتوں کی کمی نہیں ہے ۔ لیکن ان کا مناسب استعمال کرنے کے لیے کوئی مرکزی ادارہ نہیں ہے۔ اس لیے یہ صلاحیتیں ضائع ہوکر رہ جاتی ہیں ۔ اس حوالہ سے اپنے کچھ خیالات میں یہاں پیش کرچکا ہوں ۔
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
15۔ کسی کے ساتھ پہلی مُلاقات میں آپ سامنے والے میں کیا ملاحظہ کرتے ہیں ؟
میں نے اپنے ذہن میں انسانوں کی الگ الگ کٹیگریز اور لیول بنا رکھے ہیں ۔ میں جب کسی انسان سے ملتا ہوں تو پہلی کوشش یہ جاننے کی ہوتی ہے کہ یہ کس ٹائپ کا آدمی ہے۔ انسان کی زبان اس کی فکر اور معیار کا لیول بتاتی ہے ۔ بات کرتے ہوئے اندازہ لگاتا ہوں یہ کہ کس سطح کا آدمی ہے ۔
مجھے سوچنے والے لوگ پسند ہیں ۔ جو زندگی کے مختلف مسائل میں اپنے دماغ سے سوچتے ہیں اور اپنی خود کی فکر اور رائے رکھتے ہیں ۔ میں نے کہیں لکھا ہے ۔
" عوام اور خواص میں یہ فرق ہے کہ خواص اپنے دماغ سے سوچتے ہیں اور عام خواص کے دماغ سے ۔
اس کے بعد وہ لوگ پسند ہیں جو پڑھتے ہیں ۔ اور معلومات رکھتے ہیں اور بات کرنا جانتے ہیں ۔
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
16. اِس پُرفتن دور میں دُنیا کے مجموعی حالات کو دیکھ کر آپ کیا سوچتے ہیں؟
اسلام کے پاس انسانیت کے سارے مسئلوں کا حل ہے ۔ مسلمان ہی اس سسکتی بلکتی انسانیت کو نجات کا راستہ دکھا سکتا ہے۔ اس کی مسیحائی کرسکتا ہے ۔ لیکن انسانیت یہ مسیحا خود لا تعداد بیماریوں کا شکار ہے۔
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
17۔محدث فورم کا تعارف کیسے حاصل ہوا ؟؟ فورم پر پہلا دن کا احوال اور آغاز میں کیسی مشکلات سامنے آئیں؟
تعارف کیسے ہوا یہ بتا چکا ہوں ۔ آغاز علوی بھائی سے بحث کے ساتھ ہوا تھا۔ حالانکہ علوی بھائی کے علم کا دسواں حصہ بھی میرے پاس نہیں ہے لیکن اس پورے مباحثہ میں زیادہ لوگوں کا سپورٹ مجھ کو حاصل تھا۔ آتے ساتھ وہ مباحثہ میرے تعارف کا ذریعہ بن گیا۔ محدث پر بھائیوں نے بڑی حوصلہ افزائیاں کی ۔ محدث قلم کو دھار میں رکھنے کا بڑا ذریعہ بنا میرے لیے۔ فورا لکھنے فورا چھپ جانے اور فورا رسپاسن مل جانے اور بحث ہوجانے کا یہ تجربہ بہت خوشگوار لگا۔ یہاں میگزین کی طرح چھپنے اور ریسپانس ملنے کے لیے مہینوں کا انتظار نہیں کرنا پڑتا یہ ابھی بات لگی ۔ محدث نہیں ہوتا تو میرے قلم کی دھار مرجاتی۔
کسی طرح کی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
 
Top