12۔فرصت اور پریشان کن لمحات کن امور پر صرف کرتے ہیں؟ آپ کے روز مرہ کے مشاغل کیا ہیں؟
پریشان کن لمحات تو پریشانی ہی میں گزر جاتے ہیں اور اسی وقت قرار اور چین حاصل ہوتا ہے جب اللہ کے فضل کرم سے اس پریشانی سے نجات حاصل ہوجائے۔ پریشانی میرے دل و دماغ پر ایسے حاوی ہوجاتی ہے کہ کوئی خوشی میری توجہ پریشانی سے ہٹنے نہیں دیتی۔ پریشانی کی صورت میں نہ تو میرا کسی سے گفتگو کرنے کا دل چاہتا ہے نہ ملاقات کا نہ مطالعہ میں دل لگتا ہے اور نہ ہی کسی سے پریشانی شیئر کرنا اچھا لگتا ہے۔ بس اللہ سے دعا ہی سے حوصلہ اور سہارا ملتا ہے۔
فرصت کے لمحات دینی کتب اور کبھی کبھی دنیاوی کتب کے مطالعہ میں گزرتے ہیں۔ فرصت چاہے گھر میں نصیب ہو یا آفس میں یا پھر سفر وغیرہ میں مطالعہ کرنا ہی میری پہلی ترجیح ہوتا ہے۔ اگرچہ گھر پر فرصت کے لمحات میسر آنے کے باوجود بھی اب بہت کم مطالعہ کرتا ہوں کیونکہ میری بیوی ناراض ہوجاتی ہے اور کتابوں کو اپنی سوکن قرار دیتی ہے۔ اس لئے جھگڑے اور ناراضگی سے بچنے کے لئے باوجود خواہش کے اب گھر پر مطالعہ بہت کم کرتا ہوں۔ اس کے حل کے لئے میں نے کوشش کی کہ بیوی میں بھی مطالعہ کا شوق پیدا ہوجائے لیکن ایسی ہر کوشش بے سود ہی رہی۔ فرصت کے لمحات میں اگر کسی دوست سے ملاقات کرنی پڑ جائے تو میری کوشش اور خواہش یہی ہوتی ہے کہ دین کے موضوع پر گفتگو ہو اور اگر دنیاوی معاملات میں گفتگو کا دورانیہ بڑھ جائے تو مجھے بےزاری اور بوریت ہونے لگتی ہے۔ اس لئے بیوی سے بھی میری خواہش ہوتی ہے کہ دینی امور پر گفتگو ہو لیکن چونکہ دنیاوی معاملات خصوصاً گھریلو مسائل ہی اس کا پسندیدہ موضوع ہوتا ہے اس لئے میں ایسی گفتگو سے جان چھڑانے کی کوشش کرتا ہوں اس لئے اسکو ہمیشہ یہ اعتراض رہتا ہے کہ میں اس سے کم گفتگو کرتا ہوں۔
میرا تو صرف ایک ہی مشغلہ ہے مطالعہ کرنا اور لکھنا۔