Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
یوں سمجھ لیجئے کہ جب سے انٹرنیٹ کی دنیا میں آیا ہوں جب سے ہی یہ احساس ہوا کہ ہماری زندگی کا مقصد کیا ہے، ایک روز کی بات ہے کہ میں اور میرا دوست ہم دونوں نے ایک ایسی سائٹ بنانے کی سوچی جہاں صرف اور صرف فلمی گانے اور موسیقی کو رکھا جائے، ہم لوگ روز نئے گانے اور طرح طرح کی موسیقی کو عام کرنے کا کام کرتے تھے، خیر ایک دن میرا دوست آیا اور کہنے لگا بھائی ایک ایسا اذان کا سوفٹویر لایا ہوں جو ہمیں نماز کا ٹائم بتاتا ہے، میں نے انسٹال کیا اور الگ الگ آواز میں اذان سننے لگا، تو میرا دوست مجھ پر غصہ ہو گیا اور کہنے لگا اگر تجھے کوئی آواز پسند نہیں ہے تو دوسری اذان اس وقت تک مت سن جب تک پہلی والی ختم نا ہو جائے، میں نے کہا یہ فتویٰ تونے کہاں سے لے لیا؟ خیر وہ تو بریلوی تھا اور بریلوی اس طرح کی چیزوں پر تو اڑ ہی جاتے ہے، پھر ہم دونوں نے سوچا کیوں نا اس مسلہ کا جواب کسی اسلامک سائٹ سے لیا جائے،،،، خیر مجھے اس مسلہ کا کوئی جواب نیٹ سے نا مل سکا لیکن ایک اسلامک سائٹ جو کہ اہل حدیث کی تھی وہاں پہنچ گیا اور وہاں ہر روز دس فتووں کا جواب دیا جاتا تھا، جب میں نے دیکھا کہ موسیقی سننا کتنا بڑا گناہ ہے تو میں اگلے روز میرے دوست کے پاس گیا اور میں نے کہا کہ ہم نے جو ویبسائٹ بنائی تھی موسیقی والی وہ کسی copyright کی وجہ سے بند کر دی گئی ہے، اصل میں اس سائٹ کی تمام پوسٹ میں نے ہی ڈیلیٹ کر دیا تھا اور ساتھ میں مکمل طریقے سے سائٹ ہی ڈیلیٹ کر دیا، اس کے بعد میں نے میرے دوست سے کہا کہ جانتے ہو اگر ہم قبر میں گئے اور ہماری ویبسائٹ سے کسی نے کوئی گانا وغیرہ ڈاونلوڈ کیا تو کیا ہوگا؟؟ اس نے کہا ہم پر عذاب اسی وقت اور تیز ہو جائے گا، میں نے کہا کیوں نا کوئی اسلامک سائٹ بنائی جائے تاکہ ہمارے مرنے کے بعد قبر میں جب ہم پڑے رہے تو کوئی الله کا بندہ کوئی اسلامک چیز ہی ڈاونلوڈ کر لے اس سے شاید ہمارا عذاب کچھ دیر کے لیے روک دیا جائے! اس نے کہا ٹھیک ہے اب سے ہم دین ہی کا کام کریں گے، پھر ہم نے مل کر ایک سادہ سا بلوگ بنایا، جو آپ یہاں دیکھ سکتے ہے، یہ میرا پہلا بلاگ تھا جسے آپ دیکھتے ہی سمجھ جائے گے کی ہمیں کچھ نہیں آتا تھا،، (ابتسامہ)9۔انٹرنیٹ کی دنیا سے کب متعارف ہوئے ؟ اور اس پر دینی کام کرنے کا رجحان کیسے پیدا ہوا ؟
ایک روز کی بات ہے کہ میں اور میرا دوست اسلامک سائٹ پر اپنا علم بڑھانے کی کوشش کر رہے تھے تبھی ہمیں ایک عنوان دیکھنے کو ملا "غریبوں کا حج" خیر ہم نے کلک کیا تو شیخ توصیف الرحمٰن صاحب کی وڈیو شروع ہو گئی ، ہم نے جب مکمل وڈیو دیکھ لیا تو میرا دوست کہنے لگا یار ہم (بریلوی) واقعی دین کے بہت بڑے دشمن ہے، اسی دن سے میرا دوست بریلوی سے دیوبندی بن گیا اس وقت میں بھی دیوبندی ہی تھا ، مجھے ایسا لگتا تھا کہ اہل حدیث گمراہ فرقہ ہے جو نماز بھی صحیح سے نہیں پڑھ پاتا ہے، نماز میں زور سے آمین کہنا ہاتھ سینے پر باندھنا وغیرہ سن کر ہی ہم لال پیلے ہو جاتے تھے، ایک دن میں ایک اہل حدیث سائٹ پر گیا اور وہاں انہوں نے نماز کے ارکان پر کچھ چھوٹے چھوٹے پوسٹر بنا رکھے تھے میں نے رفع الیدین والی حدیث پڑھی اور حوالہ دیکھا تو صحیح بخاری کا لکھا تھا، میں نے سوچا کیوں نہ اس حدیث کی جانچ کی جائے میں حوالہ لیا اور میں نے اس حوالے کو مختصر صحیح بخاری میں تلاش کرنا شروع کیا تو پتا چلا کہ یہ حدیث تو پی ڈی ایف والی فائل میں موجود ہی نہیں تھی، مجھے بہت غصہ آیا میں نے فورا اس ویبسائٹ پر جاکر انکو پیغام بھیجا کہ آپ لوگ لوگوں کو گمراہ کر رہے ہو آپ لوگ جو حدیث اپنی ویبسائٹ پر لگا رہے ہو اصل میں تو وہ حدیث پی ڈی ایف میں موجود ہی نہیں ہے ، اگلے روز جواب آیا اور انہوں نے پوچھا آپ کونسی کتاب میں تلاش کر رہے ہو میں نے کہا "مختصر" والی کتاب میں، پھر انہوں نے مجھے پیار سے سمجھایا کہ اصل حوالہ آپ کو مکمل صحیح بخاری میں مل جائے گا اور انہوں نے مجھے داود راز صاحب والی ٨ جلدوں کے لنک بھیج دیے، جس میں رفع الیدین اور دوسرے اختلافی مسائل کے حوالے موجود تھے، تو مجھے ایک بات سمجھ آ گئی کہ یہ فرقہ گمراہ نہیں ہے، پھر اس کے بعد میں آہستہ آہستہ اہل حدیث بن گیا اور اسی دوران میں اس بلاگ کی تکمیل بھی مکمل کر لیا، میرا دوست مجھ سے کافی خفا ہے آج بھی کہ میں نے اب تک ایک اہل حدیث بلاگ پر کام جاری رکھا ہوا ہے، خیر کہانی بہت لمبی ہے میرے دینی سفر کا جواب کے لیے اتنا ہی کافی ہوگا،
اگر انٹرنیٹ کی دنیا پر سب سے بڑی کامیابی کی بات کی جائے تو یہی ذہن میں آتا ہے کہ اب تک میرے بلاگ سے تین لوگ اسلام قبول کر چکے ہیں ، ابھی دو مہینے پہلے ہی مجھے فیس بک پر ایک انگلش اسلامی ویبسائٹ کے ایڈمن نے سلام کہا اور کہا کہ آپ کے شہر احمدآباد میں ایک شیعہ مسلمان ہونا چاہتا ہے خیر وہاں جاکر اپنے گروپ کے کچھ علماء سے ملا دیا جس کے بعد وہ اب سنی ہو چکا ہے الحمد للہ ،سچ کہوں تو میرا پلان تو یہی تھا کہ انٹرنیٹ پر صرف ایک حدیث کو زندہ کیا جائے لیکن یہ سلسلہ اب الله کی رحمت سے بہت آگے نکل چکا ہے۔