بریلوی خاندان میں آنکھ کھولی، بریلوی بھی وہ جو حد سے زیادہ جہالت میں ڈوبے ہوئے تھے، ایک بھائی اہل حدیث ہوا، اس کے بعد میں اہل حدیث ہوا، میرے اہل حدیث ہونے کا واقعہ کچھ یوں ہے کہ مجھے میرے ایک دیوبندی استاد نے ایک کتاب دی "تحفہ اہل حدیث" اس سے پہلے مجھے پتہ نہیں ہوتا تھا کہ دیوبندی، بریلوی، اہل حدیث، حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی کیا ہوتا ہے۔ میں نے وہ کتاب اور اس کے ساتھ ایک لٹریچر دیکھا جس میں اہل حدیث کے خلاف غلط باتیں لکھی ہوئی تھی، مثلا کہ اس فرقے کے لوگ زنا سے پیدا ہوئی اولاد سے نکاح جائز سمجھتے ہیں، اور بھی اس طرح کی باتیں تھیں، تب میں نے تحقیق شروع کی، بحث و مباحثہ کیا، اللہ سے ہدایت طلب کی، گھر میں مباشر چینل پر حرم میں نماز دیکھتے تھے تو وہ بھی رفع الیدین کے ساتھ پڑھتے تھے، یہ بات بھی دل کو لگی۔ خیر پھر تحقیق کا سلسلہ جاری ہوا، اور میں اللہ کی توفیق سے اہل حدیث ہو گیا، اس کے بعد مشکلات ، اور مخالفتوں کا دور بھی آیا، لیکن اس کی پرواہ نہیں کی، کیونکہ میں اہل حدیث ہونے کے بعد دیوبند و بریلوی مساجد میں جانا چھوڑ دیا تھا۔ اب میں اللہ کا اس نعمت پر شکر ادا کرتا ہوں۔ الحمدللہ کثیرا