• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محدث بک

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
توحید ہی وحدت امت کی حقیقی اساس ہے !
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
توحید ہی پہچان ہے اور یہی وہ چیز ہے جو اہل اسلام کو دیگر ادیان سے متمیز کرتی ہے ۔ عقیدہ توحید کی ہلکی سی لغزش ہم کو اسلام سے ہٹا دینے والی ہے ۔ یہ ایک خط ہے یا ہم اس طرف یا اس طرف

اللہ ہمیں آزمائشوں سے بچائے اور صراط مستقیم پر چلائے ۔ آمین
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
جب دماغ میں کیڑے کلبلاتے ہیں تو فکر روافض جنم لیتی ہے اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم جیسی جلیل القدر ہستیوں پر لعن طعن کا دور شروع ہوتا ہے.
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
دو دن قبل آفس میں موجود ساتھی نے اپنا موبائل میری طرف بڑھایا اور کہنے لگے آپ کے لیے کال ہے!
موبائل لے کر کان سے لگایا اور سلام کیا تو اُدھر سے ایک جانی پہچانی آواز آئی:
نعیم بھائی! کیا حال ہے؟
جی! عامر بھائی! اللہ کا شکر ہے! آپ کیسے ہیں؟
نعیم بھائی! اتوار کو چھوٹے بھائی کے لیے قرآن خوانی کا پروگرام رکھا ہے۔ آپ کو پتا ہی ہے کہ وہ فوت گئے تھے۔
میں نے کہا: جی عامر بھائی! اللہ تعالی اُن کی مغفرت کرے۔
عامر بھائی: آپ بھٹی صاحب سے مل کر پروگرام بنا لیں۔
اس اچانک دعوت کا سن کر میں یکدم سٹپٹا گیا۔۔
اور یہ کہتے ہوئے جان چھڑائی:
جی ان شاء اللہ! اللہ حافظ!
موبائل فون بھٹی صاحب کو واپس کیا اور سوچنے لگا کہ:
کیا مجھے اُسی وقت مروجہ قرآن خوانی کو بدعت کہتے ہوئے شمولیت سے انکار کر دینا چاہیے تھا۔۔؟
پھر سوچا کہ:
ویسے عامر بھائی تو کئی سہہ روزے لگا چکے ہیں اور تقریبا ہر شب جمعہ پر جاتے ہیں کئی سالوں سے۔۔کیا انہیں اس بات کی تعلیم نہیں دی گئی ابھی تک۔۔؟
پھر سوچا کہ:
خیر۔۔ اُن کی دعوت پر تو ہرگز نہیں جاؤ ں گا۔۔ البتہ کسی دن وقت نکال کر انہیں فون پر ہی سمجھاؤں گا۔۔

تو محترم اراکین! آپ لوگ مجھے کیا نصیحت کرتے ہیں، ایسے موقعوں پر اپنا ردعمل ظاہر کرنے کی۔۔؟
صرف مشورہ درکار ہے۔ جزاک اللہ خیرا
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
انکار حدیث ، الحاد و دہریت کا پہلا قدم ہے !
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
ایک مسلم معاشرے میں یہ سوال ہی خارج از بحث ہے کہ وہاں اسلامی شریعت نافذ ہو گی یا نہیں؟ اس کا جواب تو اسلام کو دین مان کر اثبات میں دیا ہی جا چکا ہے؛ اس پر البتہ بحث و تمحیص ہو سکتی ہے کہ شریعت کی کون تعبیر نفاذ کے لیے موزوں تر ہے اور یہ کہ اس کے اطلاق و نفاذ کی ذمہ داری اٹھانے کے اہل تر افراد کون ہو سکتے ہیں؟!

Sent from my SM-E700F using Tapatalk
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
ادب ............. یا.......... منافقت

.......مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ

بہت تلخ بات کہہ دی نا میں نے.؟ ....لیکن دیکھئے جب ترقی بسند قلم کاروں کی تحریک زوروں پر تھی ...انہی دنوں کی بات ہے کہ ایشیاے کوچک کی ریاستوں میں ظلم و ستم کا بازار گرم تھا .... سٹالن نے کئی کروڑ معصوم ... مسلمان قتل کر دیے ...از راہ کرم آپ ان کو "انسان" بھی کہہ سکتے ہیں ...ترقی پسند ان دنوں اپنی فکری غذا کے لیے ماسکو کی چراگاہ میں جگالی کرتے پاۓ جاتے تھے ...سو ان کو یہ بہتا ہوا خون نظر نہ آیا ...رہے باقی کے مسلمان ممالک وہ تب بھی اسی نیند میں تھے جیسے روہنگیا ، شام عراق کے معاملے میں ہیں.

مجھ کو فیض کا کلام بہت پسند ہے ..بہت پڑھا ...میں حیران ہوتا تھا جب بیروت کے زخموں پر، فلسطینیوں کے دکھوں پر ان کی نظمیں پڑھتا ...جہاں ظلم کی شرح کہیں کم تھی بہ نسبت خوارزم کے دیس کے .لیکن بیروت و فلسطین پر انہوں نے لکھا اور خوب لکھا...اوراس لیے لکھا کہ وہاں امریکہ ظالم تھا اور روس خود کو مجروح محسوس کر رہا تھا...ہاں اس بیچ فیض صاحب کو آذر بائیجان کے پہاڑوں سے رستہ لہو دکھائی نہ دیا نہ ہی تاشقند و بخارا میں سسکتی اور دم توڑتی انسانیت پر کوئی نظم ہوئی....تاشقند اجڑا ، بخارا بکھرا...تمام تر ترکمانستان پر روس نے قبضہ کر لیا جی ہاں. کئی کروڑ انسان مارے گئے..لیکن کسی "ماہر فن " کے قلم سے لہو نہ پھوٹا...کسی کو توفیق نہ ہوئی کہ بول اٹھتا...کہ .."میں لینن ایوارڈ نہیں لوں گا اس میں سے پانچ کروڑ انسانوں کے لہو کی بو آتی ہے..."

آئیے چین کو چلیے ... جی ہاں ! یہاں کی اشتراکیت بھی ہمارے نام نہاد "دانش وروں " فکری پناہ گاہ رہی ...چین کا ایک مرحوم صوبہ ہوتا تھا.... جہاں کبھی اذانیں گونجتیں تھیں...وہی کاشغر جس کو آپ اقبال کے شعر کی وجہ سے جانتے ہیں...ویسے ہی اجڑا جیسے خراسان اجڑا تھا...لیکن ادب خاموش رہا...... نہ کوئی نظم ہوئی نہ شعر

انہی دنوں امریکہ نے ویت نام پر حملہ کر دیا...ہمارے ان دانش وروں کی "انسانیت" تڑپ اٹھی.....ویت نام میں ہونے والے امریکی مظالم ان سب کو اپنی جان پر لگتے تھے مگر کسی سے ، ماؤزے تنگ نے جو ایک کروڑ آدم کے بیٹے تہہ خاک دفن کر دیے ، اس پر ایک بھی نظم نہ ہوئی ......

.دھرتی کے سپوت تو وہ بھی تھے جو پچھلے تیس برس سے "تھذیب کے علمبرداروں" کے ہاتھوں افغانستان میں مارے جا رہے ہیں ...اس "تہذیب " کی چولی کون اتارے گا ...مان لیجئے یہ ادب نہیں منافقت ہے ...اب آپ نے چراگاہ بدل لی کہ ماسکو اجڑ گیا ... "تہذیب کے سوتے" اب مغرب کی انتہاؤں سے پھوٹتے ہیں ....جی ہاں وہی مغرب کہ جس کے جنگی جہاز پچھلے دس برس سے افغانستان ، عراق ، شام میں ایک ملین سے زائد معصوم شہریوں کو اپنی بمباری سے "قتل" کر چکے...لیکن کوئی بھی بے چین ہو کر نظم نہیں کہہ رہا کہ
مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ
کوئی بھی نہیں کہہ رہا اور نہ کسی سے ان کے لیےشعر ہو رہا ہے
ان گنت صدیوں کے تاریک بہیمانہ طلسم
.....
لوٹ جاتی ہے ادھر کو بھی نظر کیا کیجئے
.......لیکن کہاں لوٹی نظر...........کبھی بھی نہ لوٹی ...ہم تو انتظار ہی کرتے رہے....اور آج جل کے کہہ رہے ہیں ...کہ یہ ادب نہیں منافقت ہے کہ جس میں لہو کا رنگ گاہے سرخ ہے گاہے سیاہ............سوال مگر یہ ہے کہ اس "تہذیب " کی منافقت بھری یہ چولی کون اتارے گا....................


ابو بکر قدوسی
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ !

کل رات کی بات ہے میں فیملی کے ساتھ شاپنگ سے واپس آ رہا تھا کہ بچوں نے بہار کھانے کی فرمائش کی میں نے ان سے کہاں کہ پیسے ختم ہو گئے ہیں اے ٹی ایم سے نکالے پڑے گے جس پر انھوں نے کہاں کہ بابا آپ پیسے نکال لے ھم بہار ہی کھانا کھائے گے لہذا میں نے ایک با رونق جگہ پر گاڑی روکی اور میں نے اے ٹی ایم سے پیسے نکالے میرے ساتھ دو بچے بھی اے ٹی ایم آ گئے تھے میں نے پیسے نکالے کے بعد ایک دوکان سے کولڈ ڈرنک لی اور گاڑی میں آ کر بیٹھ گیا ابھی میں دروازہ بند ہی کر رہا تھا کہ دو لڑکے موٹر سائیکل پر آ ئے ان میں سے ایک نے میرا دروازہ پکڑ کر مجھے گن دکھائی اور کہاں کہ اپنا بٹوا دو نہیں تو گولی مار دے گے گاڑی میں بچے رونے اور چیخنے لگے جس پر میری بیوی نے مجھ سے کہاں کے آپ بٹوا دے دیں لہذا میں نے پرس ان کے حوالے کر دیا - اے ٹی ایم سے میں نے صرف 3 ہزار روپے نکالے تھے - اور پرس میں شناختی کارڈ اور لائسنس کی کاپی تھی اوریجنل میں نے گھر میں رکھی ہوئی تھی - الحمدللہ

میں اپنے رب کا شکر ادا کرتا ہو کہ اس نے ھم سب کو محفوظ رکھا -

لہذا میں اپنے سب بھائیوں سے گزارش کروں گا کہ اللہ محفوظ رکھے آپ سب کو مگر پھر بھی کبھی آپ کے ساتھ یہ واقعہ پیش آ جائے تو کبھی بھی مذاحمت نہ کریں - کیونکہ وارداد کرنے والے ھم سے زیادہ ڈرے ہوئے ہوتے ہیں -

اللہ سبحان و تعالیٰ ھم سب کو خیر و عافیت کے ساتھ رمضان المبارک جیسا مہینہ نصیب فرمائے - آمین
 
Top