سید طہ عارف
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 18، 2016
- پیغامات
- 737
- ری ایکشن اسکور
- 141
- پوائنٹ
- 118
ابتسامہ
ایک عمدہ پہلو کی طرف نشاندہی!السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محلے میں ایک رافضی کی دودھ دہی کی دکان ہے۔۔
اکثر لوگ اُسے شاہ جی کہتے ہیں۔۔
اور میں دل ہی دل میں اُسے "جھوٹا شاہ" کہتا ہوں۔۔اور اُسے کبھی شاہ جی کہہ کر مخاطب نہیں کیا۔۔ ابتسامہ!
کل میں جھوٹے شاہ کی دکان پر کھڑا دہی لے رہا تھا ۔۔
کہ ایک واقف کار بھی آگئے ، سلام دعا کا تبادلہ ہوا۔
موصوف نےجھوٹے شاہ سے مخاطب ہو کر کہا:
شاہ جی! شاہ جی! ایک کلو دہی دے دیں!!
پھر مجھے مخاطب ہوئے:
نعیم صاحب! آج کل کدھر ڈیوٹی کر رہے ہیں؟
جی ملتان روڈ پر!!۔۔میں نے کہا
اچھا اچھا میں بھی کہوں کہ مال روڈ والے آفس میں آپ کبھی نظر نہیں آئے۔۔
اور پھر جھوٹے شاہ سے مخاطب ہوئے:
شاہ جی! شاہ جی! ایک کلو دہی دے دیں!!
پھر مجھے مخاطب ہوئے اور کہا:
میں سات ماہ لگا کر آیا ہوں۔
میرے چہرے پر کچھ نہ سمجھنے والے تاثرات دیکھ کر اُنہوں نےمزید اضافہ کیا:
جماعت کے ساتھ!!
بات کو سمجھتے ہوئے، میں نے کہا:
اوہ!!اچھا اچھا!!
موصوف نے پھرجھوٹے شاہ سے مخاطب ہو کر کہا:
شاہ جی! شاہ جی! ایک کلو دہی دے دیں!!
میں نے دل ہی دل میں اُسے پھر جھوٹا شاہ کہا۔۔ابتسامہ!
اور سوچنے لگا کہ سات ماہ میں موصوف کو عقیدے کی کوئی تعلیم نہیں دی گئی؟ کہ رافضی کو اتنے پیار سے درخواست کر رہا ہے۔۔کیا اسے دکان پر لگے ہوئے شرکیہ افکار و نظریات کے حامل پوسٹر لگے ہوئے نظر نہیں آتے۔۔؟ نجانے کس بات کی اسے سات ماہ میں تعلیم دی گئی ہے کہ وہ شرک کو ہی نہیں پہچانتا۔۔؟
ٹھیک ہے، ہم نے اس معاشرے میں رہنا ہے۔۔لیکن شرکیہ اعمال و نظریات کے حاملین کی اتنی عزت؟؟۔۔