• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محدث بک

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
خصوصا میرا اور عموما ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہم میں سے ہر ایک اپنے منصب اور ذمہ داری کو چھوڑ کر دوسروں کے معاملات میں ٹانگ اڑاتا ہے۔غیر شادی شدہ،شادی شدہ حضرات اور تربیت اولاد کو زیر بحث لائیں گے۔شادی شدہ اپنی زندگی کو سمجھنے کی بجائے غیر شادی شدہ حضرات کا لائحہ عمل تیار کرتے ہیں۔یہ باتیں بالکل بھی نا مناسب نہیں،لیکن ہمیں اپنے شعبے پر پہلے کام کرنا ہے۔اسے توجہ دینی ہے۔اس متعلق ہر ممکن کتاب و مواد دیکھنا ہے۔ایک غیر شادی شدہ لڑکی گھرداری اور بطور بیٹی،بہن اپنے آپ کو بہترین بنانے کی کوشش کرے اسی طرح غیر شادی شدہ لڑکا۔شادی شدہ اپنے آپ میں بہترین بیوی،خاوند کی صفات پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے آپ کو بہترین ماں،باپ بننے کے لیے تیار کرے۔دوسرے موضوعات پر کام کیجیے،ضرور کیجیے لیکن اپنی ذمہ داری کو پورا کرنے کے بعد۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
تقلید کی شرعی حیثیت کو اگر سمجھ سکے تو صرف یہ مقلدین ہی سمجھ سکے ورنہ اُن کے ائمہ سے یہ غلطی ہوئی جنہوں نے ایسی شاندار چیز کی ترغیب تک نہیں دی....ابتسامہ!
 

ٹرومین

رکن
شمولیت
دسمبر 21، 2011
پیغامات
9
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
43
حقیقت کو جھوٹ کے لبادے میں چھپا کر معصوم و مظلوم ہونے کے نعرے لگانے سے چند لوگوں کو تو ہم قائل کرسکتے ہیں مگر وہ ذات جو تصویر کا ہر رخ ہر سچ جانتی ہے اس کی عدالت میں ہونے والے انصاف سے ہم کبھی نہیں بچ سکتے!
انتخاب
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
جدید سہولیات نے ہمیں ’ علم کے شوق ‘ کی بجائے ’ معلومات کی ہوس ‘ میں مبتلا کردیا ہے۔
کتابیں دھڑا دھڑ اپلوڈ اور ڈاون لوڈ کی جارہی ہوتی ہیں ، لیکن ان میں لکھا کیا ہے ؟ وہ پڑھنے کی فرصت بہت کم لوگوں کو ملتی ہے ۔
نوٹ : مذمت ’ نہ پڑھنے والے رویے ‘ کی کی گئی ہے ، کتابوں کی نشر و اشاعت کا باعث بننے والا جذبہ لائق تحسین ہے ۔​
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
کتابیں دھڑا دھڑ اپلوڈ اور ڈاون لوڈ کی جارہی ہوتی ہیں ، لیکن ان میں لکھا کیا ہے ؟ وہ پڑھنے کی فرصت بہت کم لوگوں کو ملتی ہے ۔
100 سے بھی اوپر اگر ہو تو اتنا فیصد متفق.
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
مدارسِ اسلامیہ حفاظتِ دین کا خدائی انتظام ہیں ، انھیں کوئی طاقت مٹا نہیں سکتی !
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
مجھے واٹر فوبیا نہیں لیکن یہ حقیقت ہے کہ میں کھلے پانی سے بہت ڈرتی ہوں۔مینار پاکستان میں چلتی موٹر بوٹ میں شیر خوار بچے بھی بیٹھے تھے لیکن ایک پانچ سالہ بچی کی وجہ سے اس کی والدہ بھی اس کے ہمراہ کنارے کھڑی رہیں۔شعور کی عمر میں بھی جب کہیں ڈیم،پانی،کشتی کا ذکر آتا،مجھے لگتا تھا کہ میں اس پانی سے کبھی واپس نہیں آ سکوں گی۔ایک بڑا سا مگرمچھ کھا جائے گا۔امی جان لاکھ سمجھاتیں مگر وہی انجانا خوف۔میں تو ٹیوب ویل میں بھی ہاتھ پکڑے کھڑی رہتی۔سب بچے کھیلتے،غوطے لگاتے۔مگر مجھے سدھرنا تھا نہ سدھری۔بس یہ ہوا کہ بیتتے سالوں میں گلشن اقبال پارک ہو،خان پور ڈیم ہو یا راول ڈیم یا مینار پاکستان کے احاطے میں چلتی کشتی۔۔۔کوئی بھی نہ بیٹھ سکا لیکن میرا خوف قدرے کم ہوتا جا رہا تھا۔
اس دن راول ڈیم میں اخت علی نے ضد پکڑ لی کہ وہ کشتی میں بیٹھے گی اور اس کے ساتھ کوئی بیٹھنے والا نہیں تھا۔مجھے پتا بھی نہیں چلا کہ میں کیسے راضی ہو گئی؟پانی میں اترے تو مجھے پتا چلا کہ دیو ہیکل کشتی پیڈل والی ہے۔ایک سنسی دوڑ گئی۔اخت علی اس قدر خوش تھی کہ میں اس سے اپنے خوف کا اظہار ہی نہ کر سکی۔گھنٹے ڈیڑھ بعد مجھے احساس ہوا کہ ہم کنارے سےبہت دور آ چکے ہیں،مزید رکے تو واپس جاتے دقت ہو گی۔دیگر کشتیوں میں محترمات اپنے محترم ہونے کا فائدہ اٹھاتے تسلی سے بیٹھی تھیں۔چپکے سےکشتی موڑتے ہوئے ہم دونوں کو یہ شرارت سوجھی کہ ہم سب سے پہلے نکلے تھے ،اب سب سے پہلے واپس جا کر جیتیں گے۔تیزی سے پیڈل چلاتے ایک جیسے کٹاو سے دھوکہ کھا کر ہم کہیں دور نکل آئے۔کنارا قریب آتا محسوس ہوا تو ہم نے ہمت ہار کر کشتی سے گرفت ہٹا دی۔کشتی کھلے پانی میں ڈولنے لگی۔ارادہ تھا کہ کچھ سستانے کے بعد دوبارہ چلیں گے۔ابو مریم کی زوردار آوازیں جب ہوا کے دوش ہم تک پہنچیں تو ہم نے نظر انداز کر دیا۔کشتی ڈولتی رہی اور ہم نے جوابا پوچھا بھی نہیں۔دس پندرہ منٹ بعد وہ ہانپتے کانپتے اپنی کشتی لیے ہمارے قریب پہنچے تو بنا مخاطب کیے ہم دونوں زیر عتاب تھیں۔ام مریم نے ڈانٹا کہ ہم غلطی سے دوسری جانب آ چکے ہیں جہاں پانی بہت گہرا تھا۔ہم نے پیدل پر دباو ڈالا لیکن بے سود۔۔کشتی ڈول رہی تھی۔دباو مزید بڑھایا لیکن کشتی ڈولتی رہی۔غیر محسوس انداز میں کشتی پیچھے گہرے پانی کی طرف کھسک رہی تھی،جس کا ہمیں اتنی دیر سے احساس تک نہیں ہوا تھا۔کشتی آگے بڑھنے کا نام نہیں لے رہی اور مارے خوف کے ہم ہمت ہارتے جا رہے تھے۔آخر اللہ اللہ کر کے کشتی نے کچھ حرکت کی تو ہم نے تھکن کے باوجود حتی الوسعہ دباو برقرار رکھا اور اصل کنارے کی طرف لوٹنے لگے۔
یہ زندگی اسی پانی اور کشتی کا کھیل ہے۔ہم کشتی کی طرح ہیں۔ دنیا سمندر،گہرا پانی گناہ اور کنارہ نیکی ہے۔ہمیں پانی میں زندگی بھر کا سفر کرنا ہے۔یہ طے ہے کہ ہم بغیر اضافی سہولیات کے پانی میں جم کر کھڑے نہیں رہ سکتے،ڈولنے لگیں گے۔پیچھے گہرے پانیوں کی طرف غیر محسوس انداز میں کھسکتے چلے جائیں گے۔آگے بڑھنے کی کوشش کریں گے تو کنارے تک پہنچیں گے۔ہم آگے بڑھنے کی کوشش ہی نہیں کرتے،اس لیے پیچھے کھسک جاتے ہیں۔گہرے پانیوں کی طرف!!ہماری منزل گہرے پانی نہیں،کنارہ ہے جو محنت اور کوشش کا طالب ہے۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
جدید سہولیات نے ہمیں ’ علم کے شوق ‘ کی بجائے ’ معلومات کی ہوس ‘ میں مبتلا کردیا ہے۔
کتابیں دھڑا دھڑ اپلوڈ اور ڈاون لوڈ کی جارہی ہوتی ہیں ، لیکن ان میں لکھا کیا ہے ؟ وہ پڑھنے کی فرصت بہت کم لوگوں کو ملتی ہے ۔
نوٹ : مذمت ’ نہ پڑھنے والے رویے ‘ کی کی گئی ہے ، کتابوں کی نشر و اشاعت کا باعث بننے والا جذبہ لائق تحسین ہے ۔​
اور اس سے بھی آگے ایک قلیل تعداد پڑھ کر عمل کرنے والوں کی ہے۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
محدث کی حدیث کی ویب سائٹ پر کسی غلطی کی نشاندہی کرنے کے لۓ ایک تھریڈ ہونا چاہیۓ. کئی بار میں نے اس جانب توجہ دلائی ہے.
کئی جگہ غلطیاں ملتی ہیں
 
Top