عمر اثری
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 29، 2015
- پیغامات
- 4,404
- ری ایکشن اسکور
- 1,137
- پوائنٹ
- 412
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ.
محترم @شاکر صاحب.
محترم @محمد نعیم یونس صاحب.
براہ کرم متوجہ ھوں.
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطِّبِّ (بَاب كَيْفَ الرُّقَى)
سنن ابو داؤد: کتاب: علاج کے احکام و مسائل (دم کیسے کیا جائے ؟ ۔)
3893 . حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُعَلِّمُهُمْ مِنْ الْفَزَعِ كَلِمَاتٍ أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ مِنْ غَضَبِهِ وَشَرِّ عِبَادِهِ وَمِنْ هَمَزَاتِ الشَّيَاطِينِ وَأَنْ يَحْضُرُونِ وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ يُعَلِّمُهُنَّ مَنْ عَقَلَ مِنْ بَنِيهِ وَمَنْ لَمْ يَعْقِلْ كَتَبَهُ فَأَعْلَقَهُ عَلَيْهِ
حکم : حسن دون قوله وكان عبد الله
3893 . جناب عمرو بن شعیب اپنے والد سے وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ڈر یا گھبراہٹ کے موقع پر انہیں یہ کلمات سکھایا کرتے تھے «أعوذ بكلمات الله التامة من غضبه وشر عباده ومن همزات الشياطين وأن يحضرون» ” میں اللہ کے کامل کلمات کی پناہ میں آتا ہوں ‘ اس کی ناراضی سے ‘ اس کے بندوں کی شرارتوں سے ‘ شیطانوں کے وسوسوں سے اور اس بات سے کہ وہ میرے پاس آئیں ۔ “ چنانچہ سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما اپنے سمجھدار بچوں کو یہ کلمات سکھا دیا کرتے تھے اور جو ناسمجھ ہوتے ‘ انہیں لکھ کر ان کے گلے میں ڈال دیتے ۔ (لنک)
خط کشیدہ الفاظ میں غور کریں. اور اگر غلطی ھے تو mohaddis.com پر تصحیح کر لیں.
جزاک اللہ خیرا
محترم @شاکر صاحب.
محترم @محمد نعیم یونس صاحب.
براہ کرم متوجہ ھوں.
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطِّبِّ (بَاب كَيْفَ الرُّقَى)
سنن ابو داؤد: کتاب: علاج کے احکام و مسائل (دم کیسے کیا جائے ؟ ۔)
3893 . حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُعَلِّمُهُمْ مِنْ الْفَزَعِ كَلِمَاتٍ أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ مِنْ غَضَبِهِ وَشَرِّ عِبَادِهِ وَمِنْ هَمَزَاتِ الشَّيَاطِينِ وَأَنْ يَحْضُرُونِ وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ يُعَلِّمُهُنَّ مَنْ عَقَلَ مِنْ بَنِيهِ وَمَنْ لَمْ يَعْقِلْ كَتَبَهُ فَأَعْلَقَهُ عَلَيْهِ
حکم : حسن دون قوله وكان عبد الله
3893 . جناب عمرو بن شعیب اپنے والد سے وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ڈر یا گھبراہٹ کے موقع پر انہیں یہ کلمات سکھایا کرتے تھے «أعوذ بكلمات الله التامة من غضبه وشر عباده ومن همزات الشياطين وأن يحضرون» ” میں اللہ کے کامل کلمات کی پناہ میں آتا ہوں ‘ اس کی ناراضی سے ‘ اس کے بندوں کی شرارتوں سے ‘ شیطانوں کے وسوسوں سے اور اس بات سے کہ وہ میرے پاس آئیں ۔ “ چنانچہ سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما اپنے سمجھدار بچوں کو یہ کلمات سکھا دیا کرتے تھے اور جو ناسمجھ ہوتے ‘ انہیں لکھ کر ان کے گلے میں ڈال دیتے ۔ (لنک)
خط کشیدہ الفاظ میں غور کریں. اور اگر غلطی ھے تو mohaddis.com پر تصحیح کر لیں.
جزاک اللہ خیرا