- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,764
- پوائنٹ
- 1,207
(۵) حضرت مسیح کی بادشاہت
'' حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو خدا نے خبر دی تھی کہ تو بادشاہ ہوگا انہوں نے اس وحی الٰہی سے دنیا کی بادشاہی سمجھ لی۔ اسی بنا پر حواریوں کو حکم دیا کہ کپڑے بیچ کر ہتھیار خرید لو۔ مگر آخر معلوم ہوا کہ یہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی غلط فہمی تھی اور بادشاہت سے مراد آسمانی بادشاہت تھی۔ اس پر ناحق نکتہ چینی کرنا شرارت اور بے ایمانی اور ہٹ دھرمی ہے۔'' (۴۴۷)
اس کے خلاف
'' یہ ناخدا ترس نام کے مولوی کہتے ہیں کہ کوئی پیشگوئی پوری نہیں ہوئی۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی نسبت بھی یہودیوں کا یہی حال ہے۔ حال میں ایک یہودی کی تالیف شائع ہوئی ہے جو میرے پاس اس وقت موجود ہے گویا وہ محمد حسین بٹالوی یا ثناؤ اللہ (فاتح قادیان امرتسری) کی تالیف ہے جو اپنی کتاب میں لکھتا ہے کہ اس شخص یعنی عیسیٰ علیہ السلام سے ایک معجزہ بھی ظہور میں نہیں آیا اور نہ کوئی پیشگوئی اس کی سچی نکلی وہ کہتا تھا کہ داؤد کا تخت مجھے ملے گا، کہاں ملا؟ اب بتلاؤ اس یہودی اور مولوی محمد حسین اور میاں ثناؤ اللہ کا دل متشابہ ہیں یا نہیں میری کسی پیشگوئی کے خلاف ہونے کی نسبت کس قدر جھوٹ بولتے ہیں حالانکہ ایک پیشگوئی بھی جھوٹی نہیں نکلی۔ مگر جو اس فاضل یہودی نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیشگوئیوں پر اعتراض کئے ہیں وہ نہایت سخت اعتراض ہیں کہ ان کا تو ہمیں بھی جواب نہیں آتا اگر مولوی ثناؤ اللہ یا محمد حسین یا کوئی پادری صاحبوں میں سے ان کا جواب دے سکے تو ہم ایک سو روپیہ بطور انعام اس کے حوالہ کریں گے۔'' (۴۴۸)
'' یہود تو حضرت عیسیٰ کے معاملہ میں اور ان کی پیشگوئیوں کے بارے میں ایسے قوی اعتراض رکھتے ہیں کہ ہم بھی ان کا جواب دینے میں حیران ہیں۔'' (۴۴۹)
ناظرین کرام! غور فرمائیے کہ عبارت میں انجیل کی بادشاہت براہین والی پیشگوئی کو بتاویل پوری ہوچکی ظاہر کرکے اس پر اعتراض کرنے والے کو بے ایمان، شریر ہٹ دھرم کا خطاب دیا ہے۔ مگر جونہی اپنی جھوٹی پیشگوئی کی رو سے زیر مواخذہ آئے جھٹ سے یہود نا مسعود کے رنگ میں رنگین ہو کر انہی کی ہاں میں ہاں ملا دی کہ '' مسیح کی کوئی پیشگوئی سچی نہ نکلی'' وہ بھی اس انداز میں کہ ''یہودیوں کے اعتراض ایسے قوی ہیں کہ ہم سے بھی ان کا جواب نہیں بن پڑتا'' گویا مسیح کی پیشگوئی سچ مچ اور یقینی طور پر جھوٹی نکلی (اف رے ظلم) اس ظلم پر ستم یہ کرتے ہیں کہ '' ایسی پیشگوئیوں پر تو نسخ بھی جاری نہیں ہوسکتا تا یہ خیال کیا جائے کہ وہ منسوخ ہوگئی تھیں۔'' (۴۵۰) دراصل یہود اس کو یوطی کے مرتد ہونے کا بھی یہی سبب تھا کہ علانیہ ہتھیار بھی خریدے گئے مگر بات سب کچی رہی اور داؤد کے تخت والی پیشگوئی پوری نہ ہوئی۔ (۴۵۱)
----------------------------------------
(۴۴۷) براھین احمدیہ ص۸۹، ج۵ و روحانی ص۲۵۰، ج۲۱ ملخصًا
(۴۴۸) ملخصًا ، اعجاز احمدی ص۴ تا ۵ و روحانی ص۱۱۰ تا ۱۱۱، ج۱۹
(۴۴۹) ایضًا ص۱۳ و روحانی ص۱۲۰، ج۱۹
(۴۵۰) ایضًا ص۵ و روحانی ص۱۱۱، ج۱۹
(۴۵۱) ایضًا ص۶ و روحانی ص۱۱۲
'' حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو خدا نے خبر دی تھی کہ تو بادشاہ ہوگا انہوں نے اس وحی الٰہی سے دنیا کی بادشاہی سمجھ لی۔ اسی بنا پر حواریوں کو حکم دیا کہ کپڑے بیچ کر ہتھیار خرید لو۔ مگر آخر معلوم ہوا کہ یہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی غلط فہمی تھی اور بادشاہت سے مراد آسمانی بادشاہت تھی۔ اس پر ناحق نکتہ چینی کرنا شرارت اور بے ایمانی اور ہٹ دھرمی ہے۔'' (۴۴۷)
اس کے خلاف
'' یہ ناخدا ترس نام کے مولوی کہتے ہیں کہ کوئی پیشگوئی پوری نہیں ہوئی۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی نسبت بھی یہودیوں کا یہی حال ہے۔ حال میں ایک یہودی کی تالیف شائع ہوئی ہے جو میرے پاس اس وقت موجود ہے گویا وہ محمد حسین بٹالوی یا ثناؤ اللہ (فاتح قادیان امرتسری) کی تالیف ہے جو اپنی کتاب میں لکھتا ہے کہ اس شخص یعنی عیسیٰ علیہ السلام سے ایک معجزہ بھی ظہور میں نہیں آیا اور نہ کوئی پیشگوئی اس کی سچی نکلی وہ کہتا تھا کہ داؤد کا تخت مجھے ملے گا، کہاں ملا؟ اب بتلاؤ اس یہودی اور مولوی محمد حسین اور میاں ثناؤ اللہ کا دل متشابہ ہیں یا نہیں میری کسی پیشگوئی کے خلاف ہونے کی نسبت کس قدر جھوٹ بولتے ہیں حالانکہ ایک پیشگوئی بھی جھوٹی نہیں نکلی۔ مگر جو اس فاضل یہودی نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیشگوئیوں پر اعتراض کئے ہیں وہ نہایت سخت اعتراض ہیں کہ ان کا تو ہمیں بھی جواب نہیں آتا اگر مولوی ثناؤ اللہ یا محمد حسین یا کوئی پادری صاحبوں میں سے ان کا جواب دے سکے تو ہم ایک سو روپیہ بطور انعام اس کے حوالہ کریں گے۔'' (۴۴۸)
'' یہود تو حضرت عیسیٰ کے معاملہ میں اور ان کی پیشگوئیوں کے بارے میں ایسے قوی اعتراض رکھتے ہیں کہ ہم بھی ان کا جواب دینے میں حیران ہیں۔'' (۴۴۹)
ناظرین کرام! غور فرمائیے کہ عبارت میں انجیل کی بادشاہت براہین والی پیشگوئی کو بتاویل پوری ہوچکی ظاہر کرکے اس پر اعتراض کرنے والے کو بے ایمان، شریر ہٹ دھرم کا خطاب دیا ہے۔ مگر جونہی اپنی جھوٹی پیشگوئی کی رو سے زیر مواخذہ آئے جھٹ سے یہود نا مسعود کے رنگ میں رنگین ہو کر انہی کی ہاں میں ہاں ملا دی کہ '' مسیح کی کوئی پیشگوئی سچی نہ نکلی'' وہ بھی اس انداز میں کہ ''یہودیوں کے اعتراض ایسے قوی ہیں کہ ہم سے بھی ان کا جواب نہیں بن پڑتا'' گویا مسیح کی پیشگوئی سچ مچ اور یقینی طور پر جھوٹی نکلی (اف رے ظلم) اس ظلم پر ستم یہ کرتے ہیں کہ '' ایسی پیشگوئیوں پر تو نسخ بھی جاری نہیں ہوسکتا تا یہ خیال کیا جائے کہ وہ منسوخ ہوگئی تھیں۔'' (۴۵۰) دراصل یہود اس کو یوطی کے مرتد ہونے کا بھی یہی سبب تھا کہ علانیہ ہتھیار بھی خریدے گئے مگر بات سب کچی رہی اور داؤد کے تخت والی پیشگوئی پوری نہ ہوئی۔ (۴۵۱)
----------------------------------------
(۴۴۷) براھین احمدیہ ص۸۹، ج۵ و روحانی ص۲۵۰، ج۲۱ ملخصًا
(۴۴۸) ملخصًا ، اعجاز احمدی ص۴ تا ۵ و روحانی ص۱۱۰ تا ۱۱۱، ج۱۹
(۴۴۹) ایضًا ص۱۳ و روحانی ص۱۲۰، ج۱۹
(۴۵۰) ایضًا ص۵ و روحانی ص۱۱۱، ج۱۹
(۴۵۱) ایضًا ص۶ و روحانی ص۱۱۲