• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری مترجم۔’’ التجرید الصریح لاحادیث الجامع الصحیح ''

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ وُضُوئِ الرَّجُلِ مَعَ امْرَأَتِهِ
مرد کا اپنی عورت کے ساتھ وضو کرنا​

(146) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ قَالَ كَانَ الرِّجَالُ وَالنِّسَائُ يَتَوَضَّـؤُوْنَ فِي زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ جَمِيعًا *
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں مرد اور عورت سب (ایک برتن سے) اکٹھے وضو کرتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ صَبِّ النَّبِيِّ ﷺ وَضُوئَهُ عَلَى الْمُغْمَى عَلَيْهِ
نبی ﷺ کا اپنے وضو (سے بچے ہوئے پانی) کو ایک بے ہوش (شخص) پر چھڑکنا​

(147) عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَائَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ يَعُودُنِي وَأَنَا مَرِيضٌ لاَ أَعْقِلُ فَتَوَضَّأَ وَصَبَّ عَلَيَّ مِنْ وَضُوئِ هِ فَعَقَلْتُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ لِمَنِ الْمِيرَاثُ إِنَّمَا يَرِثُنِي كَلاَلَةٌ فَنَزَلَتْ آيَةُ الْفَرَائِضِ *
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ میری عیادت کے لیے تشریف لائے اور میں (ایسا سخت) بیمار تھا کہ (کوئی بات) سمجھ نہ سکتا تھا ۔ پس آپ ﷺ نے وضو فرمایا اور اپنے وضو سے (بچا ہوا پانی) میرے اوپر ڈالا تو میں ہوش میں آ گیا اور میں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! (میری) میراث کس کے لیے ہے؟ میرا تو صرف ایک کلالہ وارث ہے۔ پس فرائض کی آیت نازل ہوئی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْغُسْلِ وَالْوُضُوئِ فِي الْمِخْضَبِ
پیالے میں سے غسل اور وضو کرنا (درست ہے)​

(149) عَنْ اَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ حَضَرَتِ الصَّلاَةُ فَقَامَ مَنْ كَانَ قَرِيْبَ الدَّارِ إِلَى أَهْلِهِ وَبَقِيَ قَوْمٌ فَأُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ بِمِخْضَبٍ مِنْ حِجَارَةٍ فِيهِ مَائٌ فَصَغُرَ الْمِخْضَبُ أَنْ يَبْسُطَ فِيهِ كَفَّهُ فَتَوَضَّأَ الْقَوْمُ كُلُّهُمْ قُلْنَا كَمْ كُنْتُمْ قَالَ ثَمَانِينَ وَزِيَادَةً *
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نماز کا وقت آیا تو جس شخص کا گھر وہاں سے قریب تھا وہ (وضو کرنے اپنے گھر) چلا گیا اور چند لوگ رہ گئے، پھر رسول اللہ ﷺ کے پاس پتھر کا ایک مخضب (ظرف) لایا گیا جس میں پانی تھا اور مخضب میں یہ گنجائش نہ تھی کہ آپ ﷺ اپنی ہتھیلی اس میں پھیلا سکیں ۔ پس تمام لوگوں نے (اسی تھوڑے سے پانی سے ) وضو کیا۔ (راوی حمید کہتے ہیں) ہم نے (انس رضی اللہ عنہ سے) پوچھا کہ تم لوگ (اس وقت) کس قدر تھے؟ انھوں نے کہا کہ اسی اور (بلکہ اسی سے) کچھ زیادہ ہی تھے ۔

(149) عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ دَعَا بِقَدَحٍ فِيهِ مَائٌ فَغَسَلَ يَدَيْهِ وَوَجْهَهُ فِيهِ وَمَجَّ فِيهِ*
سیدنا ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ایک قدح (پیالہ) منگوایا جس میں پانی تھا، پھر اسی میں آپ ﷺ نے اپنے دونوں ہاتھوں اور چہرۂ انور کو دھویا اور اسی میں کلی کی۔

(150) عَن عَائِشَةَ قَالَتْ لَمَّا ثَقُلَ النَّبِيُّ ﷺ وَاشْتَدَّ بِهِ وَجَعُهُ اسْتَأْذَنَ أَزْوَاجَهُ فِي أَنْ يُمَرَّضَ فِي بَيْتِي فَأَذِنَّ لَهُ فَخَرَجَ النَّبِيُّ ﷺ بَيْنَ رَجُلَيْنِ تَخُطُّ رِجْلاَهُ فِي الْأَرْضِ بَيْنَ عَبَّاسٍ وَرَجُلٍ آخَرَ وَكَانَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا تُحَدِّثُ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ بَعْدَ مَا دَخَلَ بَيْتَهُ وَاشْتَدَّ وَجَعُهُ هَرِيقُوا عَلَيَّ مِنْ سَبْعِ قِرَبٍ لَمْ تُحْلَلْ أَوْكِيَتُهُنَّ لَعَلِّي أَعْهَدُ إِلَى النَّاسِ وَأُجْلِسَ فِي مِخْضَبٍ لِحَفْصَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ ﷺ ثُمَّ طَفِقْنَا نَصُبُّ عَلَيْهِ تِلْكَ حَتَّى طَفِقَ يُشِيرُ إِلَيْنَا أَنْ قَدْ فَعَلْتُنَّ ثُمَّ خَرَجَ إِلَى النَّاسِ *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ کہتی ہیں کہ جب نبی ﷺ (آخری مرض میں بیماری سے) بوجھل ہوگئے اور آپ کا مرض سخت ہو گیا تو آپ ﷺ نے اپنی بیویوں سے اجازت مانگی کہ میرے (عائشہ کے) گھر میں آپ ﷺ کی تیمارداری کی جائے تو سب نے آپ ﷺ کو اجازت دے دی۔ پس نبی ﷺ (میرے گھر آنے کے لیے ) دو آدمیوں کے درمیان (سہارا لے کر) نکلے اور آپ ﷺ کے دونوں پاؤں(مبارک) زمین پر گھسٹتے ہوئے جا رہے تھے۔ اور آپ ﷺ سیدنا عباس رضی اللہ عنہ اور ایک اور شخص (حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ) نکلے تھے اور عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں کہ نبی ﷺ جب اپنے گھر میں آ چکے اور آپ ﷺ کا مرض (اور بھی) زیادہ ہوا تو آپ ﷺ نے فرمایا :’’سات مشکیں جن کے بند نہ کھولے گئے ہوں میرے اوپر ڈال دو تاکہ میں لوگوں کو کچھ وصیت کروں (چنانچہ اسکی تعمیل کی گئی) اور آپ ﷺ ام المومنین حفصہ زوجۂ نبی ﷺ کے مخضب میں بٹھادیے گئے۔ اس کے بعد ہم سب آپ کے اوپر پانی ڈالنے لگے یہاں تک کہ آپ ﷺ نے ہماری طرف اشارہ کیا کہ (بس اب تم تعمیل حکم) کر چکیں ۔ اس کے بعد آپ ﷺ لوگوں کے پاس باہر تشریف لے گئے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْوُضُوئِ مِنَ التَّوْرِ
طشت سے وضو کرنا​

(151) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ دَعَا بِإِنَائٍ مِنْ مَائٍ فَأُتِيَ بِقَدَحٍ رَحْرَاحٍ فِيهِ شَيْئٌ مِنْ مَائٍ فَوَضَعَ أَصَابِعَهُ فِيهِ قَالَ أَنَسٌ فَجَعَلْتُ أَنْظُرُ إِلَى الْمَائِ يَنْبُعُ مِنْ بَيْنِ أَصَابِعِهِ قَالَ أَنَسٌ فَحَزَرْتُ مَنْ تَوَضَّأَ مَا بَيْنَ السَّبْعِينَ إِلَى الثَّمَانِينَ *
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے پانی کا ایک ظرف منگوایا تو ایک کھلے منہ کا چوڑا، اوتھلا پیالہ آپ ﷺ کے سامنے لایا گیا جس میں کچھ پانی تھا، پھر آپ ﷺ نے اپنی انگلیاں اس میں رکھ دیں۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں پانی کو دیکھ رہا تھا کہ آپ ﷺ کی انگلیوں کے درمیان سے (چشمہ کی طرح) ابل رہا تھا۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ان لوگوں کا، جنہوں نے (اس پانی سے) وضو کیا، اندازہ کیا (تو) ستر اسی کے درمیان تھے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَاب الْوُضُوئِ بِالْمُدِّ
ایک مد (پانی) سے وضو کرنا (ثابت ہے)​

(152) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ ﷺ يَغْسِلُ أَوْ كَانَ يَغْتَسِلُ بِالصَّاعِ إِلَى خَمْسَةِ أَمْدَادٍ وَيَتَوَضَّأُ بِالْمُدِّ *
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ جب بدن دھوتے تھے یا (یہ کہا کہ) جب نہاتے تھے تو (اس میں) ایک صاع سے پانچ مد تک (پانی صرف کیا کرتے تھے) اور وضوایک مد (پانی) سے کرتے تھے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ
موزوں پر مسح کرنا (ثابت ہے)​

(153) عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ أَنَّهُ مَسَحَ عَلَى الْخُفَّيْنِ وَأَنَّ عَبْدَاللَّهِ بْنَ عُمَرَ سَأَلَ عُمَرَ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ نَعَمْ إِذَا حَدَّثَكَ شَيْئًا سَعْدٌ عَنِ النَّبِيّ ﷺ فَلاَ تَسْأَلْ عَنْهُ غَيْرَهُ *
فاتح ایران سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے موزوں پر مسح فرمایا اور عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے (اپنے والد) عمر رضی اللہ عنہ سے اس کی بابت پوچھا تو انھوں نے کہا ہاں ۔ جب تمہیں سعد رضی اللہ عنہ کوئی روایت نبی ﷺ سے بیان کریں تو پھر اس کی بابت (تصدیق کرنے کے لیے ) کسی دوسرے سے نہ پوچھا کرو۔

(154) عَنْ عَمْرِو بْنِ أُمَيَّةَ الضَّمْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ ﷺ يَمْسَحُ عَلَى الْخُفَّيْنِ *
سیدنا عمرو بن امیہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ ﷺ کو دونوں موزوں پر مسح کرتے ہوئے دیکھا ہے ۔

(155) وَعَنهُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ ﷺ يَمْسَحُ عَلَى عِمَامَتِهِ وَخُفَّيْهِ *
سیدنا عمرو بن امیہ رضی اللہ عنہ ہی بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اپنے عمامہ اور دونوں موزوں پر مسح کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ إِذَا أَدْخَلَ رِجْلَيْهِ وَهُمَا طَاهِرَتَانِ
جب موزوں کو وضو کرکے پہنا ہو (تو پھر دوبارہ پیر دھونے کے لیے نہ اتارے)​

(156) عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ ﷺ فِي سَفَرٍ فَأَهْوَيْتُ لِأَنْزِعَ خُفَّيْهِ فَقَالَ دَعْهُمَا فَإِنِّي أَدْخَلْتُهُمَا طَاهِرَتَيْنِ فَمَسَحَ عَلَيْهِمَا *
سیدنا مغیرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں ایک سفر میں نبی ﷺ کے ہمراہ تھا تو میں نے (وضو کے وقت) چاہا کہ آپ ﷺ کے دونوں موزوں کو اتار ڈالوں تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ ان کو رہنے دو، میں نے ان کو (پیروں کی ) طہارت کی حالت میں پہنا تھا۔‘‘ پھر آپ ﷺ نے ان پر مسح کیا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ لَمْ يَتَوَضَّأْ مِنْ لَحْمِ الشَّاةِ وَالسَّوِيقِ
جس نے بکری کا گوشت اور ستو (کھانے) سے وضو نہیں کیا (اس کی دلیل)​

(157) عَنِ عَمْرِو بْنِ أُمَيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ رَأَى رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَحْتَزُّ مِنْ كَتِفِ شَاةٍ فَدُعِيَ إِلَى الصَّلاَةِ فَأَلْقَى السِّكِّينَ فَصَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ *
سیدنا عمرو بن امیہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے بکری کا ایک شانہ کھایاپھر آپ کو نماز کے لیے بلایا گیا چنانچہ آپ نے چھری رکھ دی۔اس کے بعد آپ ﷺ نے نماز پڑھی اور (دوبارہ) وضو نہیں کیا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ مَضْمَضَ مِنَ السَّوِيقِ وَلَمْ يَتَوَضَّأْ
جس نے ستو (کھانے) سے کلی کر لی اور وضو نہیں کیا​

(158) عَنْ سُوَيْدِ بْنِ النُّعْمَانِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ خَرَجَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ عَامَ خَيْبَرَ حَتَّى إِذَا كَانُوا بِالصَّهْبَائِ وَهِيَ أَدْنَى خَيْبَرَ فَصَلَّى الْعَصْرَ ثُمَّ دَعَا بِالأَزْوَادِ فَلَمْ يُؤْتَ إِلاَّ بِالسَّوِيقِ فَأَمَرَ بِهِ فَثُرِّيَ فَأَكَلَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ وَأَكَلْنَا ثُمَّ قَامَ إِلَى الْمَغْرِبِ فَمَضْمَضَ وَمَضْمَضْنَا ثُمَّ صَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ *
سیدنا سوید بن نعمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (فتح) خیبر کے سال وہ رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ گئے تھے، یہاں تک کہ جب (مقام) صہباء میں پہنچے اور وہ خیبر سے بہت قریب تھا تو آپ ﷺ نے عصر کی نماز پڑھی اور پھر توشہ (ناشتہ) منگوایا تو (صحابہ کرام ] ) صرف ستو آپ ﷺ کے پاس لائے۔ آپ ﷺ نے اس کے گھولنے کا حکم دیا پھر رسول اللہ ﷺ نے اور ہم سب نے کھایا۔ اس کے بعد آپ ﷺ مغرب کی نماز پڑھنے کو کھڑے ہوگئے اور (صرف ) کلی کی اور ہم نے (بھی صرف) کلی کی اور نماز پڑھ لی اور (دوبارہ) وضو نہیں کیا ۔

(159) عَنْ مَيْمُونَةَ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ أَكَلَ عِنْدَهَا كَتِفًا ثُمَّ صَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ *
ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (ایک دفعہ) ان کے ہاں نبی ﷺ نے (بکری کے) شانے کا گوشت کھایا، اس کے بعد نماز پڑھی اور وضونہیں کیا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ هَلْ يُمَضْمَضُ مِنَ اللَّبَنِ
کیا (یہ ضروری ہے کہ) دودھ (پینے) کے بعد بھی کلی کی جائے​

(160) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ شَرِبَ لَبَنًا فَمَضْمَضَ وَقَالَ إِنَّ لَهُ دَسَمًا*
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے دودھ پیا تو کلی کی اور فرمایا :’’ دودھ میں چکناہٹ ہوتی ہے۔ ‘‘
 
Top