• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری مترجم۔’’ التجرید الصریح لاحادیث الجامع الصحیح ''

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْوُضُوئِ مِنَ النَّوْمِ وَمَنْ لَمْ يَرَ مِنَ النَّعْسَةِ وَالنَّعْسَتَيْنِ أَوِ الْخَفْقَةِ وُضُوئًا
سو جانے سے وضو (کرنا ضروری ہے) اور (کوئی ایسا بھی ہے) جو ایک دو مرتبہ اونگھ جانے سے یاجھونکا آجانے، سر کے ہل جانے سے وضو (کو فرض) نہیں سمجھتا ؟​

(161) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ ‘’ إِذَا نَعَسَ أَحَدُكُمْ وَهُوَ يُصَلِّي فَلْيَرْقُدْ حَتَّى يَذْهَبَ عَنْهُ النَّوْمُ فَإِنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا صَلَّى وَهُوَ نَاعِسٌ لاَ يَدْرِي لَعَلَّهُ يَسْتَغْفِرُ فَيَسُبُّ نَفْسَهُ ‘’
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے :’’جب تم میں سے کوئی شخص اونگھنے لگے اور وہ نماز پڑھ رہا ہو تو اسے چاہیے کہ (نماز توڑ کر) سو جائے، یہاں تک کہ اس کی نیند جاتی رہے۔ اس لیے کہ جب تم میں سے کوئی نیند کی حالت میں نماز پڑھے گا تو وہ کچھ نہیں جانتا شاید استغفار کرتا ہو اور وہ (انجانے میں) اپنے نفس کو بددعا دے ڈالے ۔ ‘‘

(162) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ ‘’ إِذَا نَعَسَ أَحَدُكُمْ فِي الصَّلاَةِ فَلْيَنَمْ حَتَّى يَعْلَمَ مَا يَقْرَأُ ‘’
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا :’’جب تم میں سے کوئی شخص نماز کے دوران اونگھنے لگیتو اسے چاہیے کہ سو جائے ، یہاں تک کہ (اس کی نیند جاتی رہے اور) سمجھنے لگے کہ کیا پڑھ رہا ہے؟۔‘‘
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْوُضُوئِ مِنْ غَيْرِ حَدَثٍ
بغیر حدث کے (وضو پر) وضو کرنا (بھی ثابت ہے)​

(163) وَعَنْهُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ ﷺ يَتَوَضَّأُ عِنْدَ كُلِّ صَلاَةٍ قَالَ وَكَانَ يُجْزِئُ أَحَدَنَا الْوُضُوئُ مَا لَمْ يُحْدِثْ *
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ ہر نماز کے وقت وضو کیا کرتے تھے ۔ (مزید یہ بھی) کہتے ہیں کہ ہم میں سے ہر ایک کو جب تک وہ حدث نہ کرے (ایک ہی) وضو کافی ہوتا تھا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ مِنَ الْكَبَائِرِ أَنْ لاَ يَسْتَتِرَ مِنْ بَوْلِهِ
اپنے پیشاب (کے چھینٹوں) سے نہ بچنا کبیرہ گناہوں میں سے ہے​

(164) عَن ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ مَرَّ النَّبِيُّ ﷺ بِحَائِطٍ مِنْ حِيطَانِ الْمَدِينَةِ أَوْ مَكَّةَ فَسَمِعَ صَوْتَ إِنْسَانَيْنِ يُعَذَّبَانِ فِي قُبُورِهِمَا فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ ‘’ يُعَذَّبَانِ وَمَا يُعَذَّبَانِ فِي كَبِيرٍ ثُمَّ قَالَ بَلَى كَانَ أَحَدُهُمَا لاَ يَسْتَتِرُ مِنْ بَوْلِهِ وَكَانَ الْآخَرُ يَمْشِي بِالنَّمِيمَةِ ثُمَّ دَعَا بِجَرِيدَةٍ فَكَسَرَهَا كَسْرَتَيْنِ فَوَضَعَ عَلَى كُلِّ قَبْرٍ مِنْهُمَا كِسْرَةً فَقِيلَ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ لِمَ فَعَلْتَ هَذَا قَالَ لَعَلَّهُ أَنْ يُخَفَّفَ عَنْهُمَا مَا لَمْ يَيْبَسَا ‘’
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی ﷺ مدینہ یا مکہ کے باغات میں سے کسی باغ کے پاس سے گزرے تو دو آدمیوں کی آواز سنی جنہیں ان کی قبروں میں عذاب ہو رہا تھا۔ پھر نبی ﷺ نے فرمایا :’’ ان دونوں پر عذاب ہو رہا ہے اور (بظاہر) کسی بڑی بات پر عذاب نہیں کیا جا رہا ۔‘‘ پھر آپ ﷺ نے فرمایا :’’ہاں (بات یہ ہے کہ) ان میں سے ایک تو اپنے پیشاب (کے چھینٹوں) سے نہ بچتا تھا اور دوسرا چغلی کھایا کرتا تھا۔‘‘ پھر آپ ﷺ نے ایک شاخ منگوائی اور اس کے دو ٹکڑے کیے اور ان دونوں میں سے ہر ایک کی قبر پر ایک ایک ٹکڑا رکھ دیا، تو آپ ﷺ سے عرض کی گئی کہ یارسول اللہ ! یہ آپ ﷺ نے کیوں کیا ؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا :’’امید ہے کہ جب تک یہ خشک نہ ہو جائیں، ان دونوں پر عذاب کم رہے گا۔‘‘
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَاب مَا جَائَ فِي غَسْلِ الْبَوْلِ
پیشاب کے دھونے کے متعلق جو وارد ہوا ہے​

(165) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ ﷺ إِذَا تَبَرَّزَ لِحَاجَتِهِ أَتَيْتُهُ بِمَائٍ فَيَغْسِلُ بِهِ ‘’
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب قضائے حاجت کے لیے باہر تشریف لے جاتے تھے تو میں آپ ﷺ کے لیے پانی لاتا تھا اور اس پانی سے آپ ﷺ استنجاء کیا کرتے تھے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ تَرْكِ النَّبِيِّ ﷺ وَالنَّاسِ الأَعْرَابِيَّ حَتَّى فَرَغَ مِنْ بَوْلِهِ فِي الْمَسْجِدِ
نبی ﷺ اور سب لوگوں کا اعرابی کو مہلت دینا کہ وہ اپنے پیشاب سے (جو) مسجد میں (کر رہا تھا) فراغت حاصل کرلے​

(166) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَامَ أَعْرَابِيٌّ فَبَالَ فِي الْمَسْجِدِ فَتَنَاوَلَهُ النَّاسُ فَقَالَ لَهُمُ النَّبِيُّ ﷺ ‘’ دَعُوهُ وَهَرِيقُوا عَلَى بَوْلِهِ سَجْلًا مِنْ مَائٍ أَوْ ذَنُوبًا مِنْ مَائٍ فَإِنَّمَا بُعِثْتُمْ مُيَسِّرِينَ وَلَمْ تُبْعَثُوا مُعَسِّرِينَ ‘’
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک اعرابی کھڑا ہو گیا اور مسجد میں ہی پیشا ب کرنے لگا تو لوگوں نے اسے ہاتھوں ہاتھ لینا چاہا (یعنی مارنا چاہا) تو ان سے نبی ﷺ نے فرمایا :’’اسے چھوڑ دو اور اس کے پیشاب پر ایک ڈول پانی بہا دو اس لیے کہ تم لوگ آسانی کرنے کے لیے بھیجے گئے ہو اور سختی کرنے کی لیے نہیں بھیجے گئے ہو ۔ ‘‘
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ بَوْلِ الصِّبْيَانِ
بچوں کا پیشاب (نجس ہے یا نہیں؟)​

(167) عَنْ أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مِحْصَنٍ أَنَّهَا أَتَتْ بِابْنٍ لَهَا صَغِيرٍ لَمْ يَأْكُلِ الطَّعَامَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ ﷺ فَأَجْلَسَهُ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ فِي حَجْرِهِ فَبَالَ عَلَى ثَوْبِهِ فَدَعَا بِمَائٍ فَنَضَحَهُ وَلَمْ يَغْسِلْهُ *
ام قیس بنت محصن رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس اپنا ایک چھوٹا بچہ لے کر آئیں جو کھانا نہ کھاتا تھا، تو اسے رسول اللہ ﷺ نے اپنی گود میں بٹھا لیا، پھر اس نے آپ ﷺ کے کپڑے پر پیشاب کر دیا، پس آپ ﷺ نے پانی منگوا یا اور اس پر چھڑک دیا اور اسے دھویا نہیں ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْبَوْلِ قَائِمًا وَقَاعِدًا
کھڑے ہوکر اور بیٹھ کر پیشاب کرنا​

(168) عَنْ حُذَيْفَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَتَى النَّبِيُّ ﷺ سُبَاطَةَ قَوْمٍ فَبَالَ قَائِمًا ثُمَّ دَعَا بِمَائٍ فَجِئْتُهُ بِمَائٍ فَتَوَضَّأَ *
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ کسی قوم کے کوڑا کرکٹ پھینکنے کی جگہ کے قریب تشریف لائے اور (وہاں) کھڑے ہو کر پیشاب کیا، پھر پانی مانگا تو میں آ پ ﷺ کے پاس پانی لے آ یا اور آپ ﷺ نے وضو کیا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْبَوْلِ عِنْدَ صَاحِبِهِ وَالتَّسَتُّرِ بِالْحَائِطِ
اپنے ساتھی کی موجودگی میں پیشاب کرنا اور دیوار سے حجاب کرنا​

(169) وَفِي رِوَايَةٍ عَنْهُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَانْتَبَذْتُ مِنْهُ فَأَشَارَ إِلَيَّ فَجِئْتُهُ فَقُمْتُ عِنْدَ عَقِبِهِ حَتَّى فَرَغَ *
ایک روایت میں حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ (جب رسول اللہ ﷺ نے ایک دفعہ ایک دیوار کی آڑ میں پیشاب کیا تو) میں آپ ﷺ سے الگ ہوگیا تو آپ ﷺ نے میری طرف اشارہ کیا چنانچہ میں آپ ﷺ کے پاس گیا اور آپ ﷺ کے عقب میں (یعنی پیچھے) کھڑا ہو گیا، یہاں تک کہ آپ ﷺ (پیشاب کرنے سے) فارغ ہو گئے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ غَسْلِ الدَّمِ
خون کا دھو ڈالنا (کافی ہے)​

(170) عَنْ أَسْمَائَ قَالَتْ جَائَتِ امْرَأَةٌ النَّبِيَّ ﷺ فَقَالَتْ أَرَأَيْتَ إِحْدَانَا تَحِيضُ فِي الثَّوْبِ كَيْفَ تَصْنَعُ قَالَ ‘’ تَحُتُّهُ ثُمَّ تَقْرُصُهُ بِالْمَائِ وَتَنْضَحُهُ وَتُصَلِّي فِيهِ ‘’
اسماء رضی اللہ عنہ کہتی ہیں ایک عورت نبی ﷺ کے پاس آئی اور اس نے کہاکہ بتایے ہم میں سے کسی کو کپڑے میں حیض آئے تو وہ (اسے) کیا کرے؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا :’’وہ اسے کھرچ ڈالے، پھر اسے پانی ڈال کر رگڑے اور اسے (مزید) پانی سے دھو ڈالے اور اسی میں نماز پڑھ لے۔‘‘

(171) عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَائَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِي حُبَيْشٍ إِلَى النَّبِيِّ ﷺ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي امْرَأَةٌ أُسْتَحَاضُ فَلاَ أَطْهُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلاَةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ ‘’ لاَ إِنَّمَا ذَلِكَ عِرْقٌ وَلَيْسَ بِحَيْضٍ فَإِذَا أَقْبَلَتْ حَيْضَتُكِ فَدَعِي الصَّلاَةَ وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْسِلِي عَنْكِ الدَّمَ ثُمَّ صَلِّي’’ وَقَالَ ‘’ ثُمَّ تَوَضَّئِي لِكُلِّ صَلاَةٍ حَتَّى يَجِيئَ ذَلِكَ الْوَقْتُ ‘’
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ کہتی ہیں کہ فاطمہ بنت ابی حبیش نبی ﷺ کے پاس آئیں اور کہا کہ یا رسول اﷲ!میں ایک ایسی عورت ہوں کہ (اکثر) مستحاضہ رہتی ہوں پھر (بہت دنوں تک) پاک نہیں ہو پاتی، کیا میں نماز چھوڑ دوں؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’نہیں! یہ ایک رگ (کا خون) ہے اور حیض نہیں ہے، پس جب تمہارے حیض کا زمانہ آجائے تو نماز چھوڑ دو اور جب گزر جائے تو خون اپنے (جسم) سے دھو ڈالو، اس کے بعد نماز پڑھو ۔ پھر ہر نماز کے لیے وضو کیا کرو یہاں تک کہ پھر وقت (حیض کا) آجائے (تو پھر نماز ترک کر دینا) ۔ ‘‘
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ غَسْلِ الْمَنِيِّ وَفَرْكِهِ
منی کا دھو ڈالنا اور رگڑ دینا (دونوں یکساں ہیں)​

(172) عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كُنْتُ أَغْسِلُ الْجَنَابَةَ مِنْ ثَوْبِ النَّبِيِّ ﷺ فَيَخْرُجُ إِلَى الصَّلاَةِ وَإِنَّ بُقَعَ الْمَائِ فِي ثَوْبِهِ *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ کہتی ہیں کہ میں نبی ﷺ کے کپڑے سے جنابت (منی کے نشانات) کو دھو دیتی تھی۔ پھر آپ ﷺ (اسی کپڑے کو پہن کر) نماز کے لیے باہر تشریف لے جاتے تھے، اگرچہ آپ ﷺ کے کپڑے پر پانی کے دھبے ہوتے تھے ۔
 
Last edited:
Top