• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری مترجم۔’’ التجرید الصریح لاحادیث الجامع الصحیح ''

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ غَسْلِ الرِّجْلَيْنِ فِي النَّعْلَيْنِ وَ لاَ يُمْسَحُ عَلَى النَّعْلَيْنِ
نعلین (پہننے کی حالت) میں دونوں پیروں کا دھونا (ضروری ہے) اور نعلین پر مسح نہیں ہو سکتا​

(132) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا وَ قَدْ قِيْلَ لَهُ رَأَيْتُكَ لاَ تَمَسُّ مِنَ الْأَرْكَانِ إِلاَّ الْيَمَانِيَّيْنِ وَرَأَيْتُكَ تَلْبَسُ النِّعَالَ السِّبْتِيَّةَ وَرَأَيْتُكَ تَصْبُغُ بِالصُّفْرَةِ وَرَأَيْتُكَ إِذَا كُنْتَ بِمَكَّةَ أَهَلَّ النَّاسُ إِذَا رَأَوُا الْهِلاَلَ وَلَمْ تُهِلَّ أَنْتَ حَتَّى كَانَ يَوْمُ التَّرْوِيَةِ قَالَ عَبْدُاللَّهِ أَمَّا الْأَرْكَانُ فَإِنِّي لَمْ أَرَ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَمَسُّ إِلاَّ الْيَمَانِيَّيْنِ وَأَمَّا النِّعَالُ السِّبْتِيَّةُ فَإِنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَلْبَسُ النَّعْلَ الَّتِي لَيْسَ فِيهَا شَعْرٌ وَيَتَوَضَّأُ فِيهَا فَأَنَا أُحِبُّ أَنْ أَلْبَسَهَا وَأَمَّا الصُّفْرَةُ فَإِنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَصْبُغُ بِهَا فَأَنَا أُحِبُّ أَنْ أَصْبُغَ بِهَا وَأَمَّا الإِهْلاَلُ فَإِنِّي لَمْ أَرَ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يُهِلُّ حَتَّى تَنْبَعِثَ بِهِ رَاحِلَتُهُ *
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے (ابن جریج نے) کہا کہ میں نے تمہیں دیکھا کہ (طواف میں) سوائے دونوں یمانی (رکنوں) کے اور کسی رکن کو تم مس نہیں کرتے اور میں نے تمہیں دیکھا کہ تم سبتی جوتیاں پہنتے ہو اور میں نے دیکھا کہ تم زردی سے (اپنے بالوں کو یا لباس کو) رنگ لیتے ہو اور میں نے تمہیں دیکھا کہ جب تم مکہ میں ہوتے ہو تو اور لوگ تو جب (ذی الحجہ کا) چاند دیکھتے ہیں (اسی وقت سے) احرام باندھ لیتے ہیں اور تم جب تک ترویہ (آٹھ ذوالحجہ) کا دن نہیں آجاتا احرام نہیں باندھتے تو عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بولے کہ (بے شک میں) یہ کام کرتا ہوں تو ان میں جہاں تک ارکان یمانی کا( طواف میں) مس کرنا ہے تو میں نے رسول اللہ ﷺ کو ان دونوں یمانی (رکنوں) کے سوا اور کسی رکن کو مس کرتے نہیں دیکھا۔ اسی طرح سبتی جوتے ہیں تو بے شکمیں نے رسول اللہ ﷺ کو ایسے جوتے پہنے ہوئے دیکھا ہے جن پر بال نہ ہوں اور آپ ﷺ اسی جوتے میں وضو فرماتے تھے(یعنی پیر دھوتے تھے، مسح نہیں کرتے تھے) ۔ لہٰذا میں پسند کرتا ہوں کہ ایسے ہی جوتے پہنوں۔ اسی طرح زردی (کا رنگ ہے) ، تو بے شک میں نے رسول اللہ ﷺ کو اس سے رنگتے ہوئے دیکھاہے۔ لہٰذا میں پسند کرتا ہوں کہ اسی سے رنگوں اوراسی طرح احرام باندھنا ہے تو میں نے رسول اللہ ﷺ کو (احرام باندھتے ہوئے) نہیں دیکھا تاوقتیکہ آپ ﷺ کی سواری نہ چلے (یعنی آٹھویں تاریخ کو) ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ التَّيَمُّنِ فِي الْوُضُوئِ وَالْغُسْلِ
وضو اور غسل داہنی طرف سے شروع کرنا​

(133) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ ﷺ يُعْجِبُهُ التَّيَمُّنُ فِي تَنَعُّلِهِ وَتَرَجُّلِهِ وَطُهُورِهِ وَفِي شَأْنِهِ كُلِّهِ *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ کہتی ہیں کہ نبی ﷺ کو جوتی پہننے میں ، کنگھی کرنے ، طہارت (وضو و غسل) کرنے میں (غرض تمام کاموں میں) داہنی جانب سے ابتدا کرنا اچھا لگتاتھا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْتِمَاسِ الْوَضُوئِ إِذَا حَانَتِ الصَّلاَةُ
وضو کا پانی تلاش کرنا (اس وقت ضروری ہے) جب نماز کا وقت آ جائے​

(134) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ وَحَانَتْ صَلاَةُ الْعَصْرِ فَالْتَمَسَ النَّاسُ الْوَضُوئَ فَلَمْ يَجِدُوهُ فَأُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ بِوَضُوئٍ فَوَضَعَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ فِي ذَلِكَ الإِنَائِ يَدَهُ وَأَمَرَ النَّاسَ أَنْ يَتَوَضَّـؤُوْا مِنْهُ قَالَ فَرَأَيْتُ الْمَائَ يَنْبُعُ مِنْ تَحْتِ أَصَابِعِهِ حَتَّى تَوَضَّـؤُوْا مِنْ عِنْدِ آخِرِهِمْ *
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اس حال میں دیکھا کہ نماز کا وقت ہوگیا تھا اور لوگوں نے وضو کے لیے پانی تلاش کیا لیکن کہیںسے نہ ملا تو رسول اللہ ﷺ کے پاس (ایک برتن میں) وضو کے لیے پانی لایا گیا، پس آپ ﷺ نے اس برتن میں اپنا ہاتھ رکھ دیا اور لوگوں کو حکم دیا :’’اس سے وضو کریں ۔‘‘ سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے پانی کو دیکھا کہ آپ ﷺ کی انگلیوں کے درمیان سے پھوٹ رہا تھا یہاں تک کہ سب لوگوں نے وضو کر لیا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْمَائِ الَّذِي يُغْسَلُ بِهِ شَعَرُ الإِنْسَانِ
جس پانی سے انسان کے بال دھوئے جائیں (اس کا کیا حکم ہے؟)​

(135) وَ عَنْهُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ لَمَّا حَلَقَ رَأْسَهُ كَانَ أَبُوطَلْحَةَ أَوَّلَ مَنْ أَخَذَمِنْ شَعَرِهِ*
اورسیدنا انس رضی اللہ عنہ ہی روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے جب اپنا سر منڈوا یا تو سب سے پہلے ابوطلحہ رضی اللہ عنہ نے آپ ﷺ کے بال لیے تھے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بابُ إِذَا شَرِبَ الْكَلْبُ فِي إِنَائِ أَحَدِكُمْ
جب کتا برتن میں سے کچھ پی لے (تو کیا کیا جائے)​

(136) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ إِذَا شَرِبَ الْكَلْبُ فِي إِنَائِ أَحَدِكُمْ فَلْيَغْسِلْهُ سَبْعًا *
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’ جب کسی کے برتن میں سے کتا پانی وغیرہ پیے تو اسے چاہیے کہ اسے سات مرتبہ دھو ڈالے۔ ‘‘

(137) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَتِ الْكِلاَبُ تَبُوْلُ وَتُقْبِلُ وَتُدْبِرُ فِي الْمَسْجِدِ فِي زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ فَلَمْ يَكُونُوا يَرُشُّونَ شَيْئًا مِنْ ذَلِكَ *
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے دور میں کتے مسجد میں آتے جاتے رہتے تھے بعض اوقات پیشاب (بھی) کر جایا کرتے تھے لیکن لوگ ان کے آنے جانے کے سبب سے مسجد میں پانی وغیرہ چھڑکتے (تک) نہ تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ لَمْ يَرَ الْوُضُوئَ إِلاَّ مِنَ الْمَخْرَجَيْنِ
جس نے وضو کو (فرض) نہیں خیال کیا مگر صرف دونوں مخرج یعنی قبل اور دبر سے (نکلنے والی چیز کے سبب)​

(138) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ ﷺ لاَ يَزَالُ الْعَبْدُ فِي صَلاَةٍ مَا كَانَ فِي الْمَسْجِدِ يَنْتَظِرُ الصَّلاَةَ مَا لَمْ يُحْدِثْ *
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’بندہ برابر نماز میں (شمار ہوتا) ہے جب تک کہ مسجد میں نماز کا انتظار کرتا رہتا ہے تاقتیکہ بے وضو نہ ہو جائے۔‘‘

(139) عَن زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَأَلتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قُلْتُ أَرَأَيْتَ إِذَا جَامَعَ فَلَمْ يُمْنِ قَالَ عُثْمَانُ يَتَوَضَّأُ كَمَا يَتَوَضَّأُ لِلصَّلاَةِ وَيَغْسِلُ ذَكَرَهُ قَالَ عُثْمَانُ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ فَسَأَلْتُ عَنْ ذَلِكَ عَلِيًّا وَالزُّبَيْرَ وَطَلْحَةَ وَأُبَيَّ بْنَ كَعْبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهمْ فَأَمَرُوهُ بِذَلِكَ *
سیدنا زید بن خالد رضی اللہ عنہ نے امیر المومنین عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ بتلایے اگر (کوئی شخص) جماع کرے اور انزال نہ ہو تو کیا حکم ہے ؟ چنانچہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے کہا جس طرح نماز کے لیے وضو کرتا ہے وضو کرلے اور اپنی شرمگاہ کو دھو ڈالے ۔ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے یہ مسئلہ رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے ۔ (سیدنا زید رضی اللہ عنہ ، راوی ٔحدیث کہتے ہیں کہ ) پھر میں نے یہ مسئلہ علی ،زبیر ،طلحہ اور ابی بن کعب رضی اللہ عنہم سے پوچھا تو انھوں نے (بھی) اس شخص کو یہی حکم دیا ۔

(140) عَنْ أَبِي سَعِيدِ نِ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ أَرْسَلَ إِلَى رَجُلٍ مِنَ الْأَنْصَارِ فَجَائَ وَرَأْسُهُ يَقْطُرُ فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ لَعَلَّنَا أَعْجَلْنَاكَ فَقَالَ نَعَمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ إِذَا أُعْجِلْتَ أَوْ قُحِطْتَ فَعَلَيْكَ الْوُضُوئُ *
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک انصاری شخص کے پاس (بلانے کو) کوئی آدمی بھیجا تو وہ آئے، اس حال میں کہ ان کے سرسے (غسل کا) پانی ٹپک رہا تھا ۔ نبی ﷺ نے فرمایا:’’ شاید ہم نے تمہیں(بلانے میں) جلدی کی؟ ‘‘ انھوں نے عرض کی کہ ہا ں یا رسول اللہ! تو آپ ﷺ نے فرمایا :’’جب جلدی کی جائے یا (اور کسی سبب سے) انزال نہ ہو تو تمہارے اوپر وضو (فرض) ہے (غسل فرض نہیں) ۔ ‘‘ (لیکن یہ حکم منسوخ ہے) ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : الرَّجُلُ يُوَضِّئُ صَاحِبَهُ
کوئی شخص اپنے ساتھی کو وضو کرا دے (تو کچھ حرج نہیں)​

(141) عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ كَانَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ فِي سَفَرٍ وَأَنَّهُ ذَهَبَ لِحَاجَةٍ لَهُ وَأَنَّ مُغِيرَةَ جَعَلَ يَصُبُّ الْمَائَ عَلَيْهِ وَهُوَ يَتَوَضَّأُ فَغَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ وَمَسَحَ عَلَى الْخُفَّيْنِ *
سیدنامغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ کسی سفر میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ تھے اور آپ ﷺ رفع حاجت کے لیے تشریف لے گئے اور (جب آپ ﷺ واپس آئے تو) مغیرہ آپ ﷺ (کے اعضاء شریفہ) پر پانی ڈالنے لگے اور آپ ﷺ وضو کرنے لگے یعنی آپ ﷺ نے اپنے منہ اور ہاتھوں کو دھویا اور سر کا مسح کیا اور موزوں پر (بھی) مسح کیا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ قِرَائَةِ الْقُرْآنِ بَعْدَ الْحَدَثِ وَغَيْرِهِ
وضو ٹوٹنے کے بعد(بغیر وضو کیے) قرآن کی تلاوت کرنا​

(142) عَن عَبْدِاللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ بَاتَ لَيْلَةً عِنْدَ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ ﷺ وَهِيَ خَالَتُهُ فَاضْطَجَعْتُ فِي عَرْضِ الْوِسَادَةِ وَاضْطَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ وَأَهْلُهُ فِي طُولِهَا فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ حَتَّى إِذَا انْتَصَفَ اللَّيْلُ أَوْ قَبْلَهُ بِقَلِيلٍ أَوْ بَعْدَهُ بِقَلِيلٍ اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ فَجَلَسَ يَمْسَحُ النَّوْمَ عَنْ وَجْهِهِ بِيَدِهِ ثُمَّ قَرَأَ الْعَشْرَ الْآيَاتِ الْخَوَاتِمَ مِنْ سُورَةِ آلِ عِمْرَانَ ثُمَّ قَامَ إِلَى شَنٍّ مُعَلَّقَةٍ فَتَوَضَّأَ مِنْهَا فَأَحْسَنَ وُضُوئَهُ ثُمَّ قَامَ يُصَلِّي قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَقُمْتُ فَصَنَعْتُ مِثْلَ مَا صَنَعَ ثُمَّ ذَهَبْتُ فَقُمْتُ إِلَى جَنْبِهِ فَوَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى رَأْسِي وَأَخَذَ بِأُذُنِي الْيُمْنَى يَفْتِلُهَا فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ أَوْتَرَ ثُمَّ اضْطَجَعَ حَتَّى أَتَاهُ الْمُؤَذِّنُ فَقَامَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ ثُمَّ خَرَجَ فَصَلَّى الصُّبْحَ *
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ وہ ایک شب نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہ کے گھر میں رہے [اور وہ ان کی خالہ ہیں] (ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ) میں مسند (بستر) کے عرض میں لیٹ گیا، رسول اللہ ﷺ اور آپ ﷺ کی بیوی میمونہ ( رضی اللہ عنہ ) اس کے طول میں لیٹ گئے چنانچہ رسول اللہ ﷺ سوتے رہے یہاں تک کہ جب آدھی رات ہوئی یا اس کے کچھ پہلے یا اس کے کچھ بعد تو رسول اللہ ﷺ بیدار ہوئے اور نیند (کے آثار) کو مٹانے کے لیے اپنے چہرۂ مبا رک کو اپنے ہاتھ سے ملتے ہوئے بیٹھ گئے۔ پھر آخری دس آیات سورۂ آل عمران کی آپ ﷺ نے تلاوت فرمائیں پھر اس کے بعد ایک لٹکی ہوئی مشک کی طرف (متوجہ ہو کر) آپ ﷺ کھڑے ہو گئے اور اس سے اچھی طرح وضو کیا پھر نماز پڑھنے کھڑے ہو گئے ۔ ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں (بھی) اٹھا اور جس طرح آپ ﷺ نے کیا تھا میں نے (بھی) کیا، پھر آپ ﷺ کے بائیں پہلو میں کھڑا ہو گیا تو آپ ﷺ نے اپنا داہنا ہاتھ میرے سر پر رکھا اور میرا کان پکڑ کر اسے مروڑا اور مجھے اپنی داہنی جانب کر لیا۔ پس آپ ﷺ نے دو رکعت نماز پڑھی ۔ پھر دو رکعتیں پڑھیں۔ پھر دو رکعتیں پڑھیں ۔ پھر دو رکعتیں پڑھیں پھر دو رکعتیں پڑھیں۔ پھر دو رکعتیں پڑھیں پھر آپ ﷺ نے وتر پڑھا۔ پھر آپ ﷺ لیٹ گئے یہاں تک کہ موذن آپ ﷺ کے پاس آیا تو آپ ﷺ کھڑے ہو گئے اور دو رکعتیں ہلکی (سنت فجر کی) پڑھ لیں پھر تشریف لے گئے اور صبح کی نماز پڑھی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَسْحِ الرَّأْسِ كُلِّهِ
پورے سر کا مسح کرنا (ضروری ہے)​

(143) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَجُلًا قَالَ لَهُ أَتَسْتَطِيعُ أَنْ تُرِيَنِي كَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ يَتَوَضَّأُ فَقَالَ عَبْدُاللَّهِ بْنُ زَيْدٍ نَعَمْ فَدَعَا بِمَائٍ فَأَفْرَغَ عَلَى يَدَيْهِ فَغَسَلَ مَرَّتَيْنِ ثُمَّ مَضْمَضَ وَاسْتَنْثَرَ ثَلاَثًا ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ ثَلاَثًا ثُمَّ غَسَلَ يَدَيْهِ مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ ثُمَّ مَسَحَ رَأْسَهُ بِيَدَيْهِ فَأَقْبَلَ بِهِمَا وَأَدْبَرَ بَدَأَ بِمُقَدَّمِ رَأْسِهِ حَتَّى ذَهَبَ بِهِمَا إِلَى قَفَاهُ ثُمَّ رَدَّهُمَا إِلَى الْمَكَانِ الَّذِي بَدَأَ مِنْهُ ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَيْهِ *
سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہما سے ایک شخص نے کہا کہ کیا آپ مجھے دکھلا سکتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کس طرح وضو کیا کرتے تھے؟ تو عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہما نے کہا ہاں (میں دکھا) سکتا ہوں۔ پھر انھوں نے پانی منگوایا اور اپنے ہاتھ پر ڈالا پھر اپنے ہاتھ دو مرتبہ دھوئے پھر تین مرتبہ کلی کی اور ناک میں پانی ڈال کر جھاڑا پھر اپنے منہ کو تین مرتبہ دھویا، پھر دونوں ہاتھ کہنیوں تک دو مرتبہ دھوئے، پھر اپنے سر کا اپنے دونوں ہاتھوں سے مسح کیا یعنی ان کو آگے لائے اور پیچھے لے گئے ۔ سر کے پہلے حصے سے ابتدا کی اور دونوں ہاتھ گدی تک لے گئے پھر ان دونوں کو وہیں تک واپس لائے جہاں سے شروع کیا تھا پھر اپنے دونوں پاؤں دھو ڈالے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَاب اسْتِعْمَالِ فَضْلِ وَضُوئِ النَّاسِ
لوگوں کے وضو کے بچے ہوئے پانی کا استعمال کرنا​

(144) عَن أَبِي جُحَيْفَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ ﷺ بِالْهَاجِرَةِ فَأُتِيَ بِوَضُوئٍ فَتَوَضَّأَ فَجَعَلَ النَّاسُ يَأْخُذُونَ مِنْ فَضْلِ وَضُوئِ هِ فَيَتَمَسَّحُونَ بِهِ فَصَلَّى النَّبِيُّ ﷺ الظُّهْرَ رَكْعَتَيْنِ وَالْعَصْرَ رَكْعَتَيْنِ وَبَيْنَ يَدَيْهِ عَنَزَةٌ *
سیدنا ا بو جحیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ (ایک دن) نبی ﷺ دوپہر کے وقت ہمارے پاس تشریف لائے تو وضو کا پانی آپ ﷺ کے پاس لایا گیا چنانچہ آپ ﷺ نے وضو کیا ۔جب آپ ﷺ وضو کر چکے تو لوگ آپ ﷺ کے وضو کا بچا ہوا پانی لینے لگے اور اس کو ـ(اپنے چہرے اور آنکھوں پر) ملنے لگے۔ پھر نبی ﷺ نے ظہر کی دو رکعتیں اور عصر کی دو رکعتیں (قصر) پڑھیں اور آپ ﷺ کے سامنے عنزہ (یعنی نیزہ بطور سترہ کے گڑا ہوا تھا۔

(145) عَنِ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ ذَهَبَتْ بِي خَالَتِي إِلَى النَّبِيِّ ﷺ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ ابْنَ أُخْتِي وَجِعٌ فَمَسَحَ رَأْسِي وَدَعَا لِي بِالْبَرَكَةِ ثُمَّ تَوَضَّأَ فَشَرِبْتُ مِنْ وَضُوئِ هِ ثُمَّ قُمْتُ خَلْفَ ظَهْرِهِ فَنَظَرْتُ إِلَى خَاتَمِ النُّبُوَّةِ بَيْنَ كَتِفَيْهِ مِثْلَ زِرِّ الْحَجَلَةِ*
سیدنا سائب بن یزید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے میری خالہ نبی ﷺ کے پاس لے گئیں اور عرض کی کہ یا رسول اللہ!میری بہن کا (یہ) لڑکا بیمار ہے۔ پس آپ ﷺ نے میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور میرے لیے برکت کی دعا کی، پھر آپ ﷺ نے وضو فرمایا تو میں نے آپ ﷺ کے وضو (سے بچے ہوئے) پانی کو پی لیا ۔ پھر میں آپ ﷺ کے پس پشت کھڑا ہو گیا تو میں نے مہر نبوت کو دیکھ لیا (جو ) آپ ﷺ کے دونوں شانوں کے درمیان مثل حجلہ کی گھنڈی کے (تھی) ۔
 
Top