• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری مترجم۔’’ التجرید الصریح لاحادیث الجامع الصحیح ''

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ الإِسْتِنْجَائِ بِالْمَائِ
پانی سے استنجاء کرنا (بھی سنت ہے)​

(121) عَن أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ كَانَ النَّبِيُّ ﷺ إِذَا خَرَجَ لِحَاجَتِهِ أَجِيئُ أَنَا وَغُلاَمٌ مَعَنَا إِدَاوَةٌ مِنْ مَائٍ *
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ جب اپنی حاجت کے لیے نکلتے تھے تو میں اور ایک اور لڑکا (دونوں ) آپ ﷺ کے پیچھے جاتے تھے اور ہمارے ساتھ پانی کا ایک ظرف (برتن) ہوتا تھا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ حَمْلِ الْعَنَزَةِ مَعَ الْمَائِ فِي الْإِسْتِنْجَائِ
استنجاء خانہ میں ( جانے کے لیے ) پانی کے ساتھ نیزہ یا برچھی بھی لے جانا​

(122) وَفِي رِوَايَةٍ يَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ يَدْخُلُ الْخَلاَئَ فَأَحْمِلُ أَنَا وَغُلاَمٌ إِدَاوَةً مِنْ مَائٍ وَعَنَزَةً يَسْتَنْجِي بِالْمَائِ *
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے ہی) دوسری روایت میں مروی ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ قضائے حاجت کے لیے جاتے تو میں اور ایک اور لڑکا پانی کا ایک ظرف اور چھوٹا نیزہ اٹھا لیتے ،پانی سے آپ ﷺ استنجاء فرماتے تھے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ النَّهْيِ عَنِ الْإِسْتِنْجَائِ بِالْيَمِينِ
داہنے ہاتھ سے استنجاء کرنے کی ممانعت (ہے)​

(123) عَنْ أَبِي قَتَادَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ إِذَا شَرِبَ أَحَدُكُمْ فَلاَ يَتَنَفَّسْ فِي الْإِنَائِ وَإِذَا أَتَى الْخَلاَئَ فَلاَ يَمَسَّ ذَكَرَهُ بِيَمِينِهِ وَلاَ يَتَمَسَّحْ بِيَمِينِهِ *
ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے کہ جب کوئی تم میں سے پانی پئے تو برتن میں سانس نہ لے اور جب پاخانے کے لیے جائے تو اپنی شرمگاہ کو اپنے داہنے ہاتھ سے نہ چھوئے اور نہ ہی اپنے داہنے ہاتھ سے استنجاء کرے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُالْإِسْتِنْجَائِ بِالْحِجَارَةِ
ڈھیلوں سے استنجاء کرنا (بھی مسنون ہے)​

(124) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ اتَّبَعْتُ النَّبِيَّ ﷺ وَخَرَجَ لِحَاجَتِهِ فَكَانَ لاَيَلْتَفِتُ فَدَنَوْتُ مِنْهُ فَقَالَ ابْغِنِي أَحْجَارًا أَسْتَنْفِضْ بِهَا أَوْ نَحْوَهُ وَلاَ تَأْتِنِي بِعَظْمٍ وَلاَ رَوْثٍ فَأَتَيْتُهُ بِأَحْجَارٍبِطَرَفِ ثِيَابِي فَوَضَعْتُهَا إِلَى جَنْبِهِ وَأَعْرَضْتُ عَنْهُ فَلَمَّا قَضَى أَتْبَعَهُ بِهِنَّ*
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی ﷺ کے پیچھے پیچھے چلا اور آپ ﷺ اپنی حاجت (رفع کرنے) کے لیے نکلے تھے اور آپ ﷺ (کی عادت تھی کہ) ادھر ادھر نہ دیکھتے تھے، تو میں آپ ﷺ سے قریب ہو گیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا:’’مجھے پتھر تلاش کر دو تاکہ میں اس سے پاکی حاصل کروں ۔‘‘ ( یا اسی کے مثل (کوئی اور لفظ) فرمایا) ’’اور ہڈی میرے پاس نہ لانا اور نہ گوبر ۔‘‘ چنانچہ میں اپنے کپڑے کے دامن میں پتھر (رکھ کر) آپ ﷺ کے پاس لے گیا اور ان کو میں نے آپ ﷺ کے پہلو میں رکھ دیا اور میں آپ ﷺ کے پاس سے ہٹ آیا۔ پس جب آپ ﷺ قضائے حاجت کر چکے تو پتھروں کو استعمال کیا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ لاَ يُسْتَنْجَى بِرَوْثٍ
گوبر سے استنجاء کی ممانعت​

(125) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ أَتَى النَّبِيُّ ﷺ الْغَائِطَ فَأَمَرَنِي أَنْ آتِيَهُ بِثَلاَثَةِ أَحْجَارٍ فَوَجَدْتُ حَجَرَيْنِ وَالْتَمَسْتُ الثَّالِثَ فَلَمْ أَجِدْهُ فَأَخَذْتُ رَوْثَةً فَأَتَيْتُهُ بِهَا فَأَخَذَ الْحَجَرَيْنِ وَأَلْقَى الرَّوْثَةَ وَقَالَ هَذَا رِكْسٌ *
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ پاخانہ کے لیے گئے اور مجھے حکم دیا کہ میں تین پتھر آپ ﷺ کے پاس لے آؤں۔ دو پتھر تو میں نے پائے اور تیسرے کو تلاش کیا مگر نہ پایا، تو میں نے ایک ٹکڑا (خشک) گوبر کا لے لیا اور وہ آپ ﷺ کے پاس لے آیا۔ آپ ﷺ نے دونوں پتھر لے لیے اور گوبر گرا دیا اور فرمایا کہ یہ نجس ہے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْوُضُوئِ مَرَّةً مَرَّةً
وضو میں اعضاء کا ایک ایک مرتبہ (دھونا )​

(126) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ تَوَضَّأَ النَّبِيُّ ﷺ مَرَّةً مَرَّةً *
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی ﷺ نے وضو کیا اور ہر عضو کو ایک ایک مرتبہ دھویا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْوُضُوئِ مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ
وضو میں اعضاء کا دو دو مرتبہ (دھونا بھی آیا ہے)​

(127) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ زَيْدٍ الْأَنْصَارِىِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ تَوَضَّأَ مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ*
سیدنا عبداللہ بن زید انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے وضو فرمایا اور ہر عضو کو دو دو مرتبہ دھویا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْوُضُوئِ ثَلاَثًا ثَلاَثًا
وضو میں اعضاء کا تین تین بار (دھونا بھی آیا ہے)​

(128) عَن عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّه دَعَا بِإِنَائٍ فَأَفْرَغَ عَلَى كَفَّيْهِ ثَلاَثَ مِرَارٍ فَغَسَلَهُمَا ثُمَّ أَدْخَلَ يَمِينَهُ فِي الْإِنَائِ فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ ثَلاَثًا وَيَدَيْهِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ ثَلاَثَ مِرَارٍ ثُمَّ مَسَحَ بِرَأْسِهِ ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَيْهِ ثَلاَثَ مِرَارٍ إِلَى الْكَعْبَيْنِ ثُمَّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ مَنْ تَوَضَّأَ نَحْوَ وُضُوئِي هَذَا ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ لاَ يُحَدِّثُ فِيهِمَا نَفْسَهُ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ *
(عروہ راوی ہیں کہ) سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے پانی کا ایک برتن منگوایا اور اپنی ہتھیلیوں پر تین بار پانی ڈالااور ان کو دھویا۔ (پھرچلو میں پانی لیا) اور کلی کی اور ناک صاف کی۔ پھر اپنے چہرے کو تین مرتبہ اور دونوں ہاتھوں کو کہنیوں تک تین مرتبہ دھویا، پھر اپنے سر کا مسح کیا، پھر اپنے دونوں پیر ٹخنوں تک تین بار دھوئے ۔ پھر کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے :’’جو کوئی میرے اس وضو کی مثل وضو کرے اور اس کے بعد دو رکعت نماز پڑھے ا ور ان میں اپنے دل سے باتیں نہ کرے تو اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔

(129) وَفِي رِوَايَةٍ أَنَّ عُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَلاَ أُحَدِّثُكُمْ حَدِيثًا لَوْلاَ آيَةٌ مَا حَدَّثْتُكُمُوهُ سَمِعْتُ النَّبِيَّ ﷺ يَقُولُ لاَ يَتَوَضَّأُ رَجُلٌ فَيُحْسِنُ وُضُوئَهُ وَيُصَلِّي الصَّلاَ ةَ إِلاَّ غُفِرَ لَهُ مَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الصَّلاَةِ حَتَّى يُصَلِّيَهَا قَالَ عُرْوَةُ وَالآيَةَ { إِنَّ الَّذِينَ يَكْتُمُوْنَ مَا أَنْزَلْنَا مِنَ الْبَيِّنَاتِ } *
اور ایک دوسری حدیث میں امیر المومنین عثمان رضی اللہ عنہ نے (وضو کرنے کے بعد) کہا کہ میں تم کو ایک حدیث سناتا ہوں، اگر قرآن کی ایک آیت نہ ہوتی تو میں تم کو یہ حدیث نہ سناتا۔ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا کہ آپ ﷺ نے فرمایا :’’جو شخص اچھی طرح وضو کرے اور اس کے بعد نماز پڑھے (کوئی فرض نماز) تو جتنے گناہ اس نماز سے دوسری نماز پڑھنے تک ہوں گے، وہ معاف کر دیے جائیں گے ۔‘‘ (عروہ نے) کہا کہ وہ آیت (سورہ ٔ بقرہ کی )ہے’’جو لوگ ہماری اتاری ہوئی آیتیں چھپاتے ہیں‘‘… آخر تک۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ الاِسْتِنْثَارِ فِي الْوُضُوئِ
وضو میں ناک صاف کرنا (ثابت ہے )​

(130) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ أَنَّهُ قَالَ مَنْ تَوَضَّأَ فَلْيَسْتَنْثِرْ وَمَنِ اسْتَجْمَرَ فَلْيُوتِرْ*
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا :’’جو کوئی وضو کرے تو اسے چاہیے کہ ناک جھاڑے اور جو کوئی پتھر سے استنجاء کرے تو چاہیے کہ طاق (پتھروں سے) کرے ۔ ‘‘
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ الإِسْتِجْمَارِ وِتْرًا
طاق پتھروں (عدد کے لحاظ) سے استنجاء کرنا (چاہیے)​

(131) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ إِذَا تَوَضَّأَ أَحَدُكُمْ فَلْيَجْعَلْ فِي أَنْفِهِ ثُمَّ لِيَنْتَثِرْ وَمَنِ اسْتَجْمَرَ فَلْيُوتِرْ وَإِذَا اسْتَيْقَظَ أَحَدُكُمْ مِنْ نَوْمِهِ فَلْيَغْسِلْ يَدَهُ قَبْلَ أَنْ يُدْخِلَهَا فِي وَضُوئِهِ فَإِنَّ أَحَدَكُمْ لاَ يَدْرِي أَيْنَ بَاتَتْ يَدُهُ *
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’جب کوئی تم میں سے وضو کرے تو چاہیے کہ وہ اپنی ناک میں پانی ڈالے پھر (اس کو) صاف کرے اور جو کوئی پتھر سے استنجاء کرے تو چاہیے کہ طاق (پتھروں سے) کرے اور جب تم میں سے کوئی اپنی نیند سے بیدار ہو تو وہ اپنے ہاتھ کو وضو کے پانی میں ڈالنے سے پہلے دھو لے، اس وجہ سے کہ تم میں سے کوئی (بھی) یہ نہیں جانتا کہ رات کو اس کا ہاتھ کہاں (جسم کے کس کس حصے پر پھرتا) رہا ہے۔‘‘
 
Top