• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری مترجم۔’’ التجرید الصریح لاحادیث الجامع الصحیح ''

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ عَقْدِ الشَّيْطَانِ عَلَى قَافِيَةِ الرَّأْسِ إِذَا لَمْ يُصَلِّ بِاللَّيْلِ
شیطان کا گردن کے پیچھے گدی پر گرہ دے دینا جب کہ کوئی شخص رات کو نماز نہ پڑھے​

(604) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّه ﷺ قَالَ يَعْقِدُ الشَّيْطَانُ عَلَى قَافِيَةِ رَأْسِ أَحَدِكُمْ إِذَا هُوَ نَامَ ثَلاثَ عُقَدٍ يَضْرِبُ كُلَّ عُقْدَةٍ عَلَيْكَ لَيْلٌ طَوِيلٌ فَارْقُدْ فَإِنِ اسْتَيْقَظَ فَذَكَرَ اللَّهَ انْحَلَّتْ عُقْدَةٌ فَإِنْ تَوَضَّأَ انْحَلَّتْ عُقْدَةٌ فَإِنْ صَلَّى انْحَلَّتْ عُقْدَةٌ فَأَصْبَحَ نَشِيطًا طَيِّبَ النَّفْسِ وَ إِلاَّ أَصْبَحَ خَبِيثَ النَّفْسِ كَسْلاَنَ *
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:”تم میں سے ہر ایک کی گردن کے پیچھے گدی پر شیطان تین گرہ دے دیتا ہے جب وہ سونے لگتا ہے۔ ہر گرہ میں یہ پڑھ کر پھونک دیتا ہے “ابھی بہت رات باقی ہے سوتا رہ” پھر اگر وہ بیدار ہوا اور اس نے اللہ تعالیٰ کا ذکر کیا تو ایک گرہ کھل جاتی ہے اور اگر اس نے وضو کر لیا تو دوسری گرہ کھل جاتی ہے پھر اگر اس نے نماز پڑھ لی تو تیسری گرہ بھی کھل جاتی ہے اور صبح کو ہشاش بشاش اور دل شاد اٹھتا ہے ورنہ صبح کو بزدل اور سست مزاج اٹھتا ہے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ إِذَا نَامَ وَ لَمْ يُصَلِّ بَالَ الشَّيْطَانُ فِي أُذُنِهِ
جب کوئی شخص سوتا رہے اور نماز نہ پڑھے شیطان اس کے کان میں پیشاب کر دیتا ہے​

(605) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ ذُكِرَ عِنْدَ النَّبِيِّ ﷺ رَجُلٌ فَقِيلَ مَا زَالَ نَائِمًا حَتَّى أَصْبَحَ مَا قَامَ إِلَى الصَّلاَةِ فَقَالَ بَا لَ الشَّيْطَانُ فِي أُذُنِهِ *
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ کے سامنے ایک شخص کا ذکر کیا گیا اور کہا گیا کہ وہ برابر صبح تک سوتا رہتا ہے نماز (تہجد) کے لیے نہیں اٹھتا تو آپ ﷺ نے فرمایا:”شیطان اس کے کان میں پیشاب کر دیتا ہے۔”
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ الدُّعَائِ فِي الصَّلاَةِ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ
رات کے پچھلے پہرنماز کے اندر دعا کرنا (اللہ کو بہت پسند ہے)​

(606) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ يَنْزِلُ رَبُّنَا تَبَارَكَ وَ تَعَالَى كُلَّ لَيْلَةٍ إِلَى السَّمَائِ الدُّنْيَا حِينَ يَبْقَى ثُلُثُ اللَّيْلِ الْآخِرُ يَقُولُ مَنْ يَدْعُونِي فَأَسْتَجِيبَ لَهُ مَنْ يَسْأَلُنِي فَأُعْطِيَهُ مَنْ يَسْتَغْفِرُنِي فَأَغْفِرَ لَهُ *
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:”ہمارا پروردگار بزرگ وبرتر ہر رات آسمان دنیا کی طرف نزول فرماتا ہے جب کہ پچھلی تہائی رات باقی رہ جاتی ہے، تو فرماتا ہے کہ کوئی ہے جو مجھ سے دعا کرے پس میں اس کی دعا قبول کرلوں؟ کوئی ہے جو مجھ سے کچھ مانگے تو میں اسے عطا کر دوں؟ کوئی ہے جو استغفار کرے تو میں اسے معاف کر دوں؟ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ نَامَ أَوَّلَ اللَّيْلِ وَ أَحْيَا آخِرَهُ
جو شخص شروع رات میں سو یا اور اخیر رات میں جاگا​

(607) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا سُئِلَتْ عَنْ صَلاَةِ النَّبِيِّ ﷺ بِاللَّيْلِ قَالَتْ كَانَ يَنَامُ أَوَّلَهُ وَ يَقُومُ آخِرَهُ فَيُصَلِّي ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَى فِرَاشِهِ فَإِذَا أَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ وَ ثَبَ فَإِنْ كَانَ بِهِ حَاجَةٌ اغْتَسَلَ وَ إِلاَّ تَوَضَّأَ وَ خَرَجَ *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا گیا کہ رات کو نبی ﷺ کی نماز کس طرح ہوتی تھی؟ تو انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ شروع رات میں سوتے تھے اور اخیر رات میں اٹھ کر نماز پڑھتے تھے۔ نماز کے بعد پھر اپنے بستر کی طرف لوٹ آتے تھے پھر جب موذن اذان دیتا تو آپ ﷺ اٹھتے پس اگر آپ کو ضرورت ہوتی تو غسل کرتے ورنہ وضو کر کے باہر تشریف لے جاتے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ قِيَامِ النَّبِيِّ ﷺ بِاللَّيْلِ فِي رَمَضَانَ وَ غَيْرِهِ *
نبی ﷺ کا رمضان اور غیر رمضان میں رات کا قیام​

(608) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّها سُئِلَتْ عَنْ صَلاَةِ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ فِي رَمَضَانَ فَقَالَتْ مَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ يَزِيدُ فِي رَمَضَانَ وَ لاَ فِي غَيْرِهِ عَلَى إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلاَ تَسْـئَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَ طُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلاَ تَسْـئَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَ طُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي ثَلاَثًا قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَقُلْتُ يَارَسُولَ اللَّهِ أَتَنَامُ قَبْلَ أَنْ تُوتِرَ فَقَالَ يَا عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا إِنَّ عَيْنَيَّ تَنَامَانِ وَ لاَ يَنَامُ قَلْبِي *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ ﷺ کی رمضان کی نماز کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ رسول اللہ رمضان اور غیر رمضان میں گیارہ رکعت سے زیادہ نماز نہ پڑھتے تھے۔ (پہلے) چار رکعت پڑھتے تھے پس تم ان کی خوبی اور ان کے طول کی کیفیت نہ پوچھو، اس کے بعد پھر آپ ﷺ چار رکعت نماز پڑھتے تھے پس تم ان کی خوبی اور ان کے طول کی کیفیت نہ پوچھو ، اس کے بعد تین رکعت وتر پڑھتے تھے۔ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے کہا یارسول اللہ !کیا آپ وتر پڑھنے سے پہلے سو جاتے ہیں؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا:”میری آنکھیں سو جاتی ہیں اور میرا دل نہیں سوتا ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ التَّشْدِيدِ فِي الْعِبَادَةِ
عبادت میں اپنی جان پر سختی نہیں کرنی چاہیے​

(609) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ دَخَلَ النَّبِيُّ ﷺ فَإِذَا حَبْلٌ مَمْدُودٌ بَيْنَ السَّارِيَتَيْنِ فَقَالَ مَا هَذَا الْحَبْلُ قَالُوا هَذَا حَبْلٌ لِزَيْنَبَ فَإِذَا فَتَرَتْ تَعَلَّقَتْ فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ لاَ ، حُلُّوهُ لِيُصَلِّ أَحَدُكُمْ نَشَاطَهُ فَإِذَا فَتَرَ فَلْيَقْعُدْ *
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (ایک مرتبہ مسجد میں ) نبی ﷺ داخل ہوئے تو (کیا دیکھتے ہیں کہ) ایک رسی دونوں ستونوں کے درمیان لٹک رہی ہے ۔آپ ﷺ نے فرمایا:”یہ رسی کیسی ہے؟” لوگوں نے عرض کی کہ یہ رسی ام المومنین زینب رضی اللہ عنہا کی لٹکائی ہوئی ہے جب وہ نماز میں کھڑے کھڑے تھک جاتی ہیں تو اس رسی سے لٹک جاتی ہیں۔ نبی ﷺ نے فرمایا :”نہیں ایسا ہر گز نہ کرنا چاہیے، اس کو کھول دو ،تم میں سے ہر ایک اپنی طبیعت کے خوش رہنے تک نماز پڑھے پھر جب تھک جائے تو چاہیے کہ بیٹھ جائے ۔”
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنْ تَرْكِ قِيَامِ اللَّيْلِ لِمَنْ كَانَ يَقُومُهُ
جو شخص رات کو اٹھتا اور نماز تہجد پڑھتا ہو تو اس کے لیے اس کا ترک کر دینا مکروہ ہے​

(610) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ ﷺ يَا عَبْدَاللَّهِ لاَ تَكُنْ مِثْلَ فُلاَنٍ كَانَ يَقُومُ اللَّيْلَ فَتَرَكَ قِيَامَ اللَّيْلِ *
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک مرتبہ مجھ سے فرمایا:”اے عبداللہ! تم فلاں شخص کی طرح نہ ہو جانا کہ وہ رات کو اٹھ کر نماز پڑھا کرتاتھا پھر اس نے رات کا اٹھنا اور نماز پڑھنا ترک کر دیا تھا۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ فَضْلِ مَنْ تَعَارَّ مِنَ اللَّيْلِ فَصَلَّى
اس شخص کی فضیلت جو رات کو اٹھے اور نماز پڑھے​

(611) عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ مَنْ تَعَارَّ مِنَ اللَّيْلِ فَقَالَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَ لَهُ الْحَمْدُ وَ هُوَ عَلَى كُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ الْحَمْدُ لِلَّهِ وَ سُبْحَانَ اللَّهِ وَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُ وَ لاَ حَوْلَ وَ لاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي أَوْ دَعَا اسْتُجِيبَ لَهُ فَإِنْ تَوَضَّأَ وَ صَلَّى قُبِلَتْ صَلاَتُهُ *
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا:”جو شخص رات کو اٹھے اور کہے: “اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ ایک ہے، کوئی اس کا شریک نہیں، اسی کی بادشاہت ہے اور اسی کی تعریف ہے، وہ ہر چیز پر قادر ہے، اللہ ہی کے لیے ہر طرح کی تعریف ہے اور اللہ تعالیٰ پاک ہے اور اللہ بہت بڑا ہے اور طاقت و قوت کسی میں نہیں مگر اللہ کی مدد سے۔” اس کے بعد کہے :”اے اللہ! میرے گناہ معاف کردے۔” یا کوئی دعا کرے تو اس کی دعا قبول کر لی جائے گی، پھر اگر وضو کرے اور نماز پڑھے تو اس کی نماز مقبول ہو گی ۔ “

(612) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ قَالَ وَ هُوَ يَقُصُّ فِي قَصَصِهِ وَ هُوَ يَذْكُرُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ إِنَّ أَخًا لَكُمْ لاَ يَقُولُ الرَّفَثَ يَعْنِي بِذَلِكَ عَبْدَاللَّهِ ابْنَ رَوَاحَةَ :
وَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ يَتْلُو كِتَابَهُ
إِذَا انْشَقَّ مَعْرُوفٌ مِنَ الْفَجْرِ سَاطِعُ
أَرَانَا الْهُدَى بَعْدَ الْعَمَى فَقُلُوبُنَا
بِهِ مُوقِنَاتٌ أَنَّ مَا قَالَ وَاقِعُ
يَبِيتُ يُجَافِي جَنْبَهُ عَنْ فِرَاشِهِ
إِذَا اسْتَثْقَلَتْ بِالْمُشْرِكِينَ الْمَضَاجِعُ

سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ اپنے وعظ میں رسول اللہ ﷺ کا ذکر کرنے لگے کہ آپ ﷺ نے ایک مرتبہ فرمایا:”تمہارا بھائی (عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ ) لغویات نہیں کہتا (دیکھو وہ ان اشعار میں کیسے سچے مضامین بیان کر رہا ہے ): “ہم میں ا اللہ کے رسول ہیں جو اسی کی کتاب پڑھ کر ہمیں سناتے ہیں جب صبح کی پو پھٹتی ہے۔ ہم تو اندھے تھے ، اسی نے رستہ بتلا دیا۔ بات ہے اس کی یقینی جو کہ دل میں اتر جاتی ہے۔ رات کو رکھتا ہے پہلو اپنے بستر سے الگ اور کافروں کے خواب گاہ کو نیند بھاری کرتی ہے۔”

(613) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ رَأَيْتُ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ ﷺ كَأَنَّ بِيَدِي قِطْعَةَ إِسْتَبْرَقٍ فَكَأَنِّي لاَ أُرِيدُ مَكَانًا مِنَ الْجَنَّةِ إِلاَّ طَارَتْ إِلَيْهِ وَ رَأَيْتُ كَأَنَّ اثْنَيْنِ أَتَيَانِي وَ ذَكَرَ بَاقِيَ الْحَدِيْثِ وَ قَدْ تَقَدَّمَ *
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے عہد میں میں نے یہ(خواب) دیکھا کہ گویا میرے ہاتھ میں ایک استبرق (ریشمی کپڑے) کا ایک ٹکڑا ہے تو گویا میں جنت کے جس مقام میں جانا چاہتا ہوں وہ مجھے وہاں لے کر اڑ جاتا ہے اور میں نے یہ دیکھا گویا کہ دو شخص میرے پاس آئے۔ بقیہ حدیث پیچھے گزر چکی ہے۔ (دیکھیے حدیث: ۵۹۱)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَا جَائَ فِي التَّطَوُّعِ مَثْنَى مَثْنَى
نفلی نمازیں دو دو رکعتیں کر کے پڑھنی چاہئیں۔ (اور استخارہ کی دعا)​

(614) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ يُعَلِّمُنَا الاسْتِخَارَةَ فِي الأُمُورِ كُلِّهَا كَمَا يُعَلِّمُنَا السُّورَةَ مِنَ الْقُرْآنِ يَقُولُ إِذَا هَمَّ أَحَدُكُمْ بِالأَمْرِ فَلْيَرْكَعْ رَكْعَتَيْنِ مِنْ غَيْرِ الْفَرِيضَةِ ثُمَّ لِيَقُلِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْتَخِيرُكَ بِعِلْمِكَ وَ أَسْتَقْدِرُكَ بِقُدْرَتِكَ وَ أَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ الْعَظِيمِ فَإِنَّكَ تَقْدِرُ وَ لاَ أَقْدِرُ وَ تَعْلَمُ وَ لاَ أَعْلَمُ وَ أَنْتَ عَلاَّمُ الْغُيُوبِ اللَّهُمَّ إِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ هَذَا الأَمْرَ خَيْرٌ لِي فِي دِينِي وَ مَعَاشِي وَ عَاقِبَةِ أَمْرِي أَوْ قَالَ عَاجِلِ أَمْرِي وَ آجِلِهِ فَاقْدُرْهُ لِي وَ يَسِّرْهُ لِي ثُمَّ بَارِكْ لِي فِيهِ وَ إِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ هَذَا الأَمْرَ شَرٌّ لِي فِي دِينِي وَ مَعَاشِي وَ عَاقِبَةِ أَمْرِي أَوْ قَالَ فِي عَاجِلِ أَمْرِي وَ آجِلِهِ فَاصْرِفْهُ عَنِّي وَاصْرِفْنِي عَنْهُ وَاقْدُرْ لِيَ الْخَيْرَ حَيْثُ كَانَ ثُمَّ أَرْضِنِي قَالَ وَ يُسَمِّي حَاجَتَهُ *
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمیں تمام کاموں میں استخارہ کی تعلیم فرمایا کرتے تھے (اور اس اہتمام کے سا تھ کہ)جس طرح ہمیں آپ ﷺ قرآن کی کسی سورت کی تعلیم فرماتے تھے۔ آپ ﷺ فرماتے تھے:” جب تم میں سے کوئی شخص کسی کام کا قصد کرے تو اسے چاہیے کہ نماز فرض کے علاوہ دو رکعت نماز پڑھے اور (نماز کے بعد )کہے: “اے اللہ! میں تیرے علم سے طلب خیرکرتا ہوں اور تیری قدرت سے طاقت مانگتا ہوں اور تجھ سے تیرا فضل عظیم چاہتا ہوں، بے شک تو قدرت رکھتا ہے اور میں قدرت نہیں رکھتا اور تو جانتا ہے اور میں نہیں جانتا، تو چھپی باتوں کو جاننے والا ہے۔ اے اللہ! اگر تو جانتا ہے کہ یہ کام میرے دین اور دنیا میں اور میرے کام کے آغاز اور انجام میں بہتر ہے تو اس کو میرے لیے مقدر کردے اور اس کو میرے لیے آسان کر دے اور اگر تو جانتا ہے کہ یہ کام میرے لیے نقصان دہ ہے، میرے لیے دین میں یا دنیا میں اور میرے کام کے آغاز میں اور انجام میں تو اس کو مجھ سے علیحدہ کر دے اور مجھ کو اس سے علیحدہ کر دے اور جہاں کہیں بھلائی ہو وہ میرے لیے مقدرکر دے اور اس سے مجھ کو خوش کر دے۔” آپ ﷺ نے فرمایا :” اور اپنی حاجت کو (اللہ سے) عرض کر دے۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ تَعَاهُدِ رَكْعَتَيِ الْفَجْرِ وَ مَنْ سَمَّاهُمَا تَطَوُّعًا
سنت فجر کی دونوں رکعتوں کا بالالتزام پڑھنا اور بعض لوگوں نے انھیں نفل کہا ہے​

(615) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ لَمْ يَكُنِ النَّبِيُّ ﷺ عَلَى شَيْئٍ مِنَ النَّوَافِلِ أَشَدَّ مِنْهُ تَعَاهُدًا عَلَى رَكْعَتَيِ الْفَجْرِ *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی ﷺ نوافل میں سے کسی نفل نماز کا اتنا التزام نہیں فرماتے تھے جتنا کہ فجر کی دو رکعتوں(سنتوں) کا(اہتمام فرماتے تھے) ۔
 
Top