بَابُ فَضْلِ مَنْ تَعَارَّ مِنَ اللَّيْلِ فَصَلَّى
اس شخص کی فضیلت جو رات کو اٹھے اور نماز پڑھے
(611) عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ مَنْ تَعَارَّ مِنَ اللَّيْلِ فَقَالَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَ لَهُ الْحَمْدُ وَ هُوَ عَلَى كُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ الْحَمْدُ لِلَّهِ وَ سُبْحَانَ اللَّهِ وَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُ وَ لاَ حَوْلَ وَ لاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي أَوْ دَعَا اسْتُجِيبَ لَهُ فَإِنْ تَوَضَّأَ وَ صَلَّى قُبِلَتْ صَلاَتُهُ *
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا:”جو شخص رات کو اٹھے اور کہے: “اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ ایک ہے، کوئی اس کا شریک نہیں، اسی کی بادشاہت ہے اور اسی کی تعریف ہے، وہ ہر چیز پر قادر ہے، اللہ ہی کے لیے ہر طرح کی تعریف ہے اور اللہ تعالیٰ پاک ہے اور اللہ بہت بڑا ہے اور طاقت و قوت کسی میں نہیں مگر اللہ کی مدد سے۔” اس کے بعد کہے :”اے اللہ! میرے گناہ معاف کردے۔” یا کوئی دعا کرے تو اس کی دعا قبول کر لی جائے گی، پھر اگر وضو کرے اور نماز پڑھے تو اس کی نماز مقبول ہو گی ۔ “
(612) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ قَالَ وَ هُوَ يَقُصُّ فِي قَصَصِهِ وَ هُوَ يَذْكُرُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ إِنَّ أَخًا لَكُمْ لاَ يَقُولُ الرَّفَثَ يَعْنِي بِذَلِكَ عَبْدَاللَّهِ ابْنَ رَوَاحَةَ :
وَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ يَتْلُو كِتَابَهُ
إِذَا انْشَقَّ مَعْرُوفٌ مِنَ الْفَجْرِ سَاطِعُ
أَرَانَا الْهُدَى بَعْدَ الْعَمَى فَقُلُوبُنَا
بِهِ مُوقِنَاتٌ أَنَّ مَا قَالَ وَاقِعُ
يَبِيتُ يُجَافِي جَنْبَهُ عَنْ فِرَاشِهِ
إِذَا اسْتَثْقَلَتْ بِالْمُشْرِكِينَ الْمَضَاجِعُ
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ اپنے وعظ میں رسول اللہ ﷺ کا ذکر کرنے لگے کہ آپ ﷺ نے ایک مرتبہ فرمایا:”تمہارا بھائی (عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ ) لغویات نہیں کہتا (دیکھو وہ ان اشعار میں کیسے سچے مضامین بیان کر رہا ہے ): “ہم میں ا اللہ کے رسول ہیں جو اسی کی کتاب پڑھ کر ہمیں سناتے ہیں جب صبح کی پو پھٹتی ہے۔ ہم تو اندھے تھے ، اسی نے رستہ بتلا دیا۔ بات ہے اس کی یقینی جو کہ دل میں اتر جاتی ہے۔ رات کو رکھتا ہے پہلو اپنے بستر سے الگ اور کافروں کے خواب گاہ کو نیند بھاری کرتی ہے۔”
(613) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ رَأَيْتُ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ ﷺ كَأَنَّ بِيَدِي قِطْعَةَ إِسْتَبْرَقٍ فَكَأَنِّي لاَ أُرِيدُ مَكَانًا مِنَ الْجَنَّةِ إِلاَّ طَارَتْ إِلَيْهِ وَ رَأَيْتُ كَأَنَّ اثْنَيْنِ أَتَيَانِي وَ ذَكَرَ بَاقِيَ الْحَدِيْثِ وَ قَدْ تَقَدَّمَ *
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے عہد میں میں نے یہ(خواب) دیکھا کہ گویا میرے ہاتھ میں ایک استبرق (ریشمی کپڑے) کا ایک ٹکڑا ہے تو گویا میں جنت کے جس مقام میں جانا چاہتا ہوں وہ مجھے وہاں لے کر اڑ جاتا ہے اور میں نے یہ دیکھا گویا کہ دو شخص میرے پاس آئے۔ بقیہ حدیث پیچھے گزر چکی ہے۔ (دیکھیے حدیث: ۵۹۱)