- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,752
- پوائنٹ
- 1,207
بَابُ لاَ يَرُدُّ السَّلاَمَ فِي الصَّلاَةِ
نماز میں سلام کا جواب (زبان سے ) نہیں دینا چاہیے
نماز میں سلام کا جواب (زبان سے ) نہیں دینا چاہیے
(629) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ ﷺ فِي حَاجَةٍ لَهُ فَانْطَلَقْتُ ثُمَّ رَجَعْتُ وَ قَدْ قَضَيْتُهَا فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ ﷺ فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيَّ فَوَقَعَ فِي قَلْبِي مَا اللَّهُ أَعْلَمُ بِهِ فَقُلْتُ فِي نَفْسِي لَعَلَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ وَجَدَ عَلَيَّ أَنِّي أَبْطَأْتُ عَلَيْهِ ثُمَّ سَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيَّ فَوَقَعَ فِي قَلْبِي أَشَدُّ مِنَ الْمَرَّةِ الأُولَي ثُمَّ سَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَرَدَّ عَلَيَّ فَقَالَ إِنَّمَا مَنَعَنِي أَنْ أَرُدَّ عَلَيْكَ أَنِّي كُنْتُ أُصَلِّي وَ كَانَ عَلَى رَاحِلَتِهِ مُتَوَجِّهًا إِلَى غَيْرِ الْقِبْلَةِ *
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے اپنے کسی کام کے لیے بھیجا ،چنانچہ میں گیا اور اس کام کو مکمل کرکے واپس ہوا تو میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ ﷺ کو سلام کیا۔ آپ ﷺ نے مجھے سلام کا جواب نہیں دیا تو میرے دل کو (اس قدر رنج) ہوا کہ جس کو اللہ ہی خوب جانتا ہے۔ پس میں نے اپنے دل میں کہا کہ شاید رسول اللہ ﷺ مجھ سے اس لیے ناراض ہو گئے کہ میں نے آپ ﷺ کے پاس آنے میں تاخیر کر دی۔میں نے پھر دوبارہ آپ ﷺ کو سلام کیا اور آپ ﷺ نے جواب نہیں دیا تو اب میرے دل میں پہلی مرتبہ سے بھی زیادہ (رنج) ہوا۔ پھر میں نے آپ ﷺ کو سلام کیا تو آپ ﷺ نے مجھے جواب دیا اور فرمایا:”مجھے تمہارے سلام کا جواب دینے سے یہ امر مانع تھا کہ میں نماز پڑھ رہا تھا ۔”اور رسول اللہ ﷺ اپنی سواری پر تھے، قبلہ کی طرف منہ (بھی) نہ تھا ۔