بَابُ سِقَايَةِ الْحَاجِّ
حاجیوں کو پانی پلانا
(822) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ اسْتَأْذَنَ الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِالْمُطَّلِبِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ أَنْ يَبِيتَ بِمَكَّةَ لَيَالِيَ مِنًى مِنْ أَجْلِ سِقَايَتِهِ فَأَذِنَ لَهُ *
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ سیدنا عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ ﷺ سے منیٰ کی راتوں میں حاجیوں کو پانی پلانے کے لیے مکہ میں رہنے کی درخواست کی تو آپ ﷺ نے انہیں اجازت دے دی ۔
(823) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ جَائَ إِلَى السِّقَايَةِ فَاسْتَسْقَى فَقَالَ الْعَبَّاسُ يَا فَضْلُ اذْهَبْ إِلَى أُمِّكَ فَأْتِ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ بِشَرَابٍ مِنْ عِنْدِهَا فَقَالَ اسْقِنِي قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُمْ يَجْعَلُونَ أَيْدِيَهُمْ فِيهِ قَالَ اسْقِنِي فَشَرِبَ مِنْهُ ثُمَّ أَتَى زَمْزَمَ وَ هُمْ يَسْقُونَ وَ يَعْمَلُونَ فِيهَا فَقَالَ اعْمَلُوا فَإِنَّكُمْ عَلَى عَمَلٍ صَالِحٍ ثُمَّ قَالَ لَوْلاَ أَنْ تُغْلَبُوا لَنَزَلْتُ حَتَّى أَضَعَ الْحَبْلَ عَلَى هَذِهِ يَعْنِي عَاتِقَهُ وَ أَشَارَ إِلَى عَاتِقِهِ *
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سبیل کے پاس تشریف لائے اور آب زم زم طلب فرمایا تو سیدنا عباس رضی اللہ عنہ نے (اپنے بیٹے سے) کہا کہ اے فضل !اپنی ماں کے پاس جاؤ اور رسول اللہ ﷺ کے لیے پانی لے آؤ ۔ آپ ﷺ نے فرمایا:”مجھے یہی پانی پلا دو۔” سیدنا عباس رضی اللہ عنہ نے عرض کی یا رسول اللہ! لوگ اس میں اپنے ہاتھ ڈالتے ہیں تو آپ ﷺ نے فرمایا:”تم مجھے اسی میں سے پلا دو۔” چنانچہ آپ ﷺ نے اسی میں سے پانی پیا پھر آب زمزم کے پاس تشریف لائے اور وہاں لوگ کنویں سے پانی کھینچ کھینچ کر پلا رہے تھے تو آپ ﷺ نے فرمایا:”اگر یہ بات نہ ہوتی کہ تم مغلوب ہو جاؤ گے (یعنی پانی پلانے کاکام تمہارے ہاتھ سے نکل جائے گا ) تو بے شک میں اترتا اور رسی اس پر اپنے کاندھے کی طرف اشارے کرکے کہا یعنی اپنے کاندھے پر رکھ لیتا (اور پانی بھرتا مگر یہی خیال ہے کہ مجھے دیکھ کر جذبۂ اطاعت میں دوسرے لوگ بھی ایسا کریں گے اور پھر تم مغلوب ہوجاؤ گے) ۔”
(824) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ سَقَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ مِنْ زَمْزَمَ فَشَرِبَ وَ هُوَ قَائِمٌ وَ فِي رِوَايَةٍ عَنْهُ أَنَّهُ مَا كَانَ يَوْمَئِذٍ إِلاَّ عَلَى بَعِيرٍ *
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو زمزم کاپانی پلایا تو آپ ﷺ نے کھڑے ہو کر نوش فرمایا ۔ایک اور روایت میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ اس دن اونٹ پر سوار تھے ۔