• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری مترجم۔’’ التجرید الصریح لاحادیث الجامع الصحیح ''

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَتَى يُدْفَعُ مِنْ جَمْعٍ
مزدلفہ سے کس وقت کوچ کرے؟​

(837) عَنْ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ صَلَّى بِجَمْعٍ الصُّبْحَ ثُمَّ وَقَفَ فَقَالَ إِنَّ الْمُشْرِكِينَ كَانُوا لاَ يُفِيضُونَ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ وَ يَقُولُونَ أَشْرِقْ ثَبِيرُ وَ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ خَالَفَهُمْ ثُمَّ أَفَاضَ قَبْلَ أَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ *
امیر المومنین سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فجر کی نماز مزدلفہ میں پڑھی پھر ٹھہرے رہے۔ اس کے بعد فرمایا:”مشرک لوگ جب تک آفتاب طلوع نہ ہوتا یہاں سے کوچ نہ کرتے تھے اور کہا کرتے تھے :”اے ثبیر! (ایک پہاڑ کا نام ہے) آفتاب کی کرنوں سے چمک جا ۔ “اور بے شک نبی ﷺ نے ان کی مخالفت فرمائی۔ اس کے بعد سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے آفتاب کے نکلنے سے پہلے ہی کوچ کر دیا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ رُكُوبِ الْبُدْنِ
قربانی کے جانور (اونٹ وغیرہ ) پر سوار ہونا جائز ہے​

(838) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ رَأَى رَجُلاً يَسُوقُ بَدَنَةً فَقَالَ ارْكَبْهَا فَقَالَ إِنَّهَا بَدَنَةٌ فَقَالَ ارْكَبْهَا قَالَ إِنَّهَا بَدَنَةٌ قَالَ ارْكَبْهَا وَيْلَكَ فِي الثَّالِثَةِ أَوْ فِي الثَّانِيَةِ*
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو دیکھا کہ وہ قربانی کے جانور کو ہانک رہا ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا:”اس پر سوار ہو جا۔” اس نے عرض کی کہ (یا رسول اللہ!) یہ تو قربانی کا جانور ہے (اس پر کیونکر سوار ہو سکتا ہوں؟) تو آپ ﷺ نے فرمایا :”اس پر سوار ہو جا ۔”اس نے پھر کہا یہ تو قربانی کا جانور ہے۔ تو پھردوسری بار یا تیسری بار آپ ﷺ نے فرمایا:”تیری خرابی ہو ،اس پر سوار ہو جا۔”
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ سَاقَ الْبُدْنَ مَعَهُ
جو شخص اپنے ساتھ قربانی کا جانور لے کر چلے​

(839) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ تَمَتَّعَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ بِالْعُمْرَةِ إِلَى الْحَجِّ وَ أَهْدَى فَسَاقَ مَعَهُ الْهَدْيَ مِنْ ذِي الْحُلَيْفَةِ وَ بَدَأَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ فَأَهَلَّ بِالْعُمْرَةِ ثُمَّ أَهَلَّ بِالْحَجِّ فَتَمَتَّعَ النَّاسُ مَعَ النَّبِيِّ ﷺ بِالْعُمْرَةِ إِلَى الْحَجِّ فَكَانَ مِنَ النَّاسِ مَنْ أَهْدَى فَسَاقَ الْهَدْيَ وَ مِنْهُمْ مَنْ لَمْ يُهْدِ فَلَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ ﷺ مَكَّةَ قَالَ لِلنَّاسِ مَنْ كَانَ مِنْكُمْ أَهْدَى فَإِنَّهُ لاَ يَحِلُّ لِشَيْئٍ حَرُمَ مِنْهُ حَتَّى يَقْضِيَ حَجَّهُ وَ مَنْ لَمْ يَكُنْ مِنْكُمْ أَهْدَى فَلْيَطُفْ بِالْبَيْتِ وَ بِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَلْيُقَصِّرْ وَلْيَحْلِلْ ثُمَّ لِيُهِلَّ بِالْحَجِّ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ هَدْيًا فَلْيَصُمْ ثَلاثَةَ أَيَّامٍ فِي الْحَجِّ وَسَبْعَةً إِذَا رَجَعَ إِلَى أَهْلِهِ *
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے حجۃ الوداع میں عمرہ او رحج کے ساتھ تمتع فرمایا اور قربانی لائے پس ذوالحلیفہ سے قربانی اپنے ہمراہ لی اور سب سے پہلے رسول اللہ ﷺ نے عمرہ کا احرام باندھا، اس کے بعد حج کا احرام باندھا پس اور لوگوں نے بھی نبی ﷺ کے ہمراہ (آپ ﷺ کی متابعت کی غرض سے) عمرہ اور حج کے ساتھ تمتع کیا اور ان میں سے بعض لوگ تو قربانی ساتھ لائے تھے اور بعض نہ لائے تھے۔ پس جب نبی ﷺ مکہ میں تشریف لے آئے تو لوگوں سے فرمایا:”تم میں سے جو شخص قربانی ساتھ لایا ہو وہ احرام میں جن چیزوں سے پرہیز کرتا ہے حج مکمل ہونے تک پرہیز کرے او ر جو نہیں لایا اسے چاہیے کہ کعبہ کا طواف اور صفا مروہ کی سعی کر کے بال کتروا لے اور احرام کھول دے۔ اس کے بعد سات یا آٹھ ذوالحجہ کو صرف حج کا احرام باندھے (پھر حج کرے اور قربانی کرے) ۔ پھر جسے قربانی میسر نہ ہو تو تین روزے حج کے دنوں میں رکھے اور سات روزے اس وقت رکھے جب اپنے گھر واپس لوٹ کر جائے ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ أَشْعَرَ وَ قَلَّدَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ ثُمَّ أَحْرَمَ
جس شخص نے ذی الحلیفہ پہنچ کرقربانی کے گلے میں ہار ڈالا اور جانور کو تھوڑا سا زخم لگا کر خون نکال دیا اس کے بعد احرام باندھا​

(840) عَنِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا وَ مَرْوَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالاَ خَرَجَ النَّبِيُّ ﷺ زَمَنَ الْحُدَيْبِيَةِ مِنَ الْمَدِينَةِ فِي بِضْعِ عَشْرَةَ مِائَةً مِنْ أَصْحَابِهِ حَتَّى إِذَا كَانُوا بِذِي الْحُلَيْفَةِ قَلَّدَ النَّبِيُّ ﷺ الْهَدْيَ وَ أَشْعَرَ وَ أَحْرَمَ بِالْعُمْرَةِ *
سیدنا مسور بن مخرمہ اور مروان رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی ﷺ صلح حدیبیہ میں ایک ہزار سے زائد صحابہ کے ہمراہ روانہ ہوئے یہاں تک کہ جب ذوالحلیفہ پہنچے تونبی ﷺ نے قربانی کے جانور کے گلے میں ہار ڈالا اور چھری سے تھوڑا سا زخم لگا کر نشان لگایا اور عمرہ کا احرام باندھا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ قَلَّدَ الْقَلاَئِدَ بِيَدِهِ
جس نے اپنے ہاتھ سے قلادہ پہنایا​

(841) عَن عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّه بَلَغَهَا : أَنَّ عَبْدَاللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ : مَنْ أَهْدَى هَدْيًا حَرُمَ عَلَيْهِ مَا يَحْرُمُ عَلَى الْحَاجِّ حَتَّى يُنْحَرَ هَدْيُهُ فَقَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا لَيْسَ كَمَا قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ أَنَا فَتَلْتُ قَلاَئِدَ هَدْيِ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بِيَدَيَّ ثُمَّ قَلَّدَهَا رَسُولُ اللَّهِ ﷺ بِيَدَيْهِ ثُمَّ بَعَثَ بِهَا مَعَ أَبِي فَلَمْ يَحْرُمْ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ ﷺ شَيْئٌ أَحَلَّهُ اللَّهُ لَهُ حَتَّى نُحِرَ الْهَدْيُ *
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہیں یہ بات پہنچی کہ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ جو شخص کعبہ میں قربانی کا جانور روانہ کرے اس پر تمام وہ چیزیں حرام ہو جاتی ہیں جو حج کرنے والے پر حرام ہو جاتی ہیں جب تک کہ اس کی قربانی نہ کر دی جائے ۔ ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے جواب دیا کہ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے یہ جوکہا وہ صحیح نہیں ہے کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کی قربانی کے ہار خود اپنے ہاتھ سے بٹے تھے ۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے اپنے ہاتھ سے جانوروں کو وہ ہار پہنائے پھر ان جانوروں کو میرے والد (ابوبکر رضی اللہ عنہ ) کے ہمراہ روانہ کیا مگر کوئی چیز جو اللہ نے رسول اللہ ﷺ کے لیے حلال فرمائی تھی وہ جانوروں کی قربانی تک حرام نہیں ہوئی ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَاب تَقْلِيدِ الْغَنَمِ
(بیت اللہ میں قربانی کے لیے) قربانی کی بکریوں کو ہار پہنانا مسنون ہے​

(842) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فِي الرِّوَايَةِ أنَّ النَّبِيَّ ﷺ أَهْدَى غَنَمًا وَ فِي رِوَايَةٍ عَنْهَا قَلَّدَ الْغَنَمَ وَ أَقَامَ فِي أَهْلِهِ حَلاَلاً *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے اس روایت میں منقول ہے کہ نبی ﷺ نے بکریاں ، قربانی کے لیے روانہ کی تھیں ۔ اور ایک روایت میں یوں ہے کہ آپ ﷺ بکریوں کو قلادہ پہنا کر روانہ کر دیتے تھے اور خود اپنے گھر میں اس حال میں مقیم تھے کہ آپ ﷺ حلال تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْقَلاَئِدِ مِنَ الْعِهْنِ
روئی کے بنے ہوئے ہار کا بیان​

(843) عَنْ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ فَتَلْتُ قَلاَئِدَهَا مِنْ عِهْنٍ كَانَ عِنْدِي*
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے قربانی کے جانوروں کے لیے ہار اس روئی کے بنائے تھے جو میرے پاس تھی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْجِلاَلِ لِلْبُدْنِ وَ التَّصَدُّقِ بِهَا
قربانی کے جانوروں کو جھول پہنانا اور ان کا صدقہ کردینا​

(844) عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ ﷺ أَنْ أَتَصَدَّقَ بِجِلاَلِ الْبُدْنِ الَّتِي نَحَرْتُ وَبِجُلُودِهَا *
امیر المومنین سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے یہ حکم فرمایا تھا کہ جو جانور قربانی کیے گئے ہیں ان کے جھولوں اور ان کی کھالوں کو خیرات کر دوں ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ ذَبْحِ الرَّجُلِ الْبَقَرَ عَنْ نِسَائِهِ مِنْ غَيْرِ أَمْرِهِنَّ
اپنی عورتوں کی طرف سے ان کی اجازت کے بغیر قربانی کر دینا درست ہے​

(845) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ لِخَمْسٍ بَقِينَ مِنْ ذِي الْقَعْدَةِ تَقَدَّمَ وَ فِي هَذِهِ الرِّوَايَةِ زِيَادَةٌ : فَدُخِلَ عَلَيْنَا يَوْمَ النَّحْرِ بِلَحْمِ بَقَرٍ فَقُلْتُ مَا هَذَا قَالَ نَحَرَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ عَنْ أَزْوَاجِهِ *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم ذیقعدہ کی ۲۵تاریخ کو مدینہ سے روانہ ہوئے … یہ حدیث پہلے گزر چکی ہے (دیکھیے حدیث ۷۹۲،۷۹۱) یہاں اس روایت میں یہ زیادہ کہا کہ قربانی کے دن ہمارے سامنے گائے کا گوشت لایا گیا تو میں نے کہا کہ یہ گوشت کیسا ہے؟ تو (لانے والے نے) جواب دیا کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنی ازواج کی طرف سے قربانی کی تھی ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ النَّحْرِ فِي مَنْحَرِ النَّبِيِّ ﷺ بِمِنًى
منیٰ میں نبی ﷺ کے قربانی کے مقام پر قربانی کرنا افضل ہے۔​

(846) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ كَانَ يَنْحَرُ فِي الْمَنْحَرِ يَعني مَنْحَرَ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ *
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما منحر میں یعنی رسول اللہ ﷺ کی قربانی کرنے کی جگہ پر قربانی کیا کرتے تھے۔
 
Top