بَاب كَمِ اعْتَمَرَ النَّبِيُّ ﷺ
نبی ﷺ نے کتنے عمرے ادا فرمائے ہیں ؟
(865) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ قِيْلَ لَهُ كَمِ اعْتَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ قَالَ أَرْبَعًا إِحْدَاهُنَّ فِي رَجَبٍ قَالَ السَّائِلُ : فَقُلْتُ لِعَائِشَةَ يَا أُمَّاهُ أَلاَ تَسْمَعِينَ مَا يَقُولُ أَبُو عَبْدِالرَّحْمَنِ قَالَتْ مَا يَقُولُ قَالَ يَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ اعْتَمَرَ أَرْبَعَ عُمَرَاتٍ إِحْدَاهُنَّ فِي رَجَبٍ قَالَتْ يَرْحَمُ اللَّهُ أَبَا عَبْدِالرَّحْمَنِ مَا اعْتَمَرَ عُمْرَةً إِلاَّ وَهُوَ شَاهِدُهُ وَمَا اعْتَمَرَ فِي رَجَبٍ قَطُّ *
سیدناعبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے پوچھا گیا کہ نبی ﷺ نے کتنے عمرے ادا فرمائے ؟ تو ابن عمر رضی اللہ عنہما نے جواب دیا کہ چار۔ ان میں سے ایک رجب میں ۔ پس سائل نے کہا کہ ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے میں نے پوچھا کہ کیا آپ کو خبر ملی کہ ابوعبدالرحمن (ابن عمر رضی اللہ عنہما ) کیا کہہ رہے ہیں ؟ ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا کہ کیا کہتے ہیں؟ اس نے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے چار عمرے ادا فرمائے جن میں سے ایک رجب میں تھا۔ ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے جواب دیا کہ اللہ ابو عبدالرحمن پر رحم فرمائے جب رسول اللہ ﷺ نے عمرہ ادا فرمایا تو وہ ضرور آپ ﷺ کے ہمراہ تھے لیکن (اس کے باوجود بھول گئے) آپ ﷺ نے کبھی بھی رجب میں عمرہ ادا نہیں فرمایا۔
(866) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ سُئِلَ كَمِ اعْتَمَرَ النَّبِيُّ ﷺقَالَ أَرْبَعٌ عُمْرَةُ الْحُدَيْبِيَةِ فِي ذِي الْقَعْدَةِ حَيْثُ صَدَّهُ الْمُشْرِكُونَ وَعُمْرَةٌ مِنَ الْعَامِ الْمُقْبِلِ فِي ذِي الْقَعْدَةِ حَيْثُ صَالَحَهُمْ وَعُمْرَةُ الْجَعْرَانَةِ إِذْ قَسَمَ غَنِيمَةَ أُرَاهُ حُنَيْنٍ قُلْتُ كَمْ حَجَّ قَالَ وَاحِدَةً *
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ رسول اللہ ﷺ نے کتنے عمرے ادا فرمائے تو انھوں نے کہا، چار۔ ایک عمرۂ حدیبیہ ذیقعدہ میں کیا جہاں پرمشرکوں نے آپ ﷺ کو واپس کر دیا تھا اور ایک عمرہ قضا ذیقعدہ ہی میں آئندہ سال کیا جب کہ آپ ﷺ نے مشرکوں سے صلح کی تھی اور عمرہ جعرانہ (آپ ﷺ نے) اس وقت (کیا) جب کہ آپ ﷺ نے (شاید حنین کا) مال غنیمت تقسیم کیا ۔ راوی کہتا ہے کہ میں نے پوچھا کہ آپ ﷺ نے کس قدر حج ادا فرمائے ؟ تو سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ صرف ایک ہی (یعنی حجۃ الوداع) ۔
(867) وَ فِي رِوَايَةٍ أَنَّهُ قَالَ اعْتَمَرَ النَّبِيُّ ﷺ حَيْثُ رَدُّوهُ وَمِنَ الْقَابِلِ عُمْرَةَ الْحُدَيْبِيَةِ وَعُمْرَةً فِي ذِي الْقَعْدَةِ وَعُمْرَةً مَعَ حَجَّتِهِ *
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے ہی ایک روایت میں کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک عمرہ اس وقت ادا فرمایا جب آپ ﷺ کو مشرکوں نے واپس کر دیا تھا اور ایک عمرئہ حدیبیہ سال آئندہ میں اور ایک عمرہ ذیقعدہ میں اور ایک عمرہ اپنے حج (حجۃ الوداع) کیساتھ ادا فرمایا تھا۔
(868) عَن الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ اعْتَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺفِي ذِي الْقَعْدَةِ قَبْلَ أَنْ يَحُجَّ مَرَّتَيْنِ *
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حج کرنے سے پہلے ذیقعدہ میں دو مرتبہ عمرہ ادا فرمایا تھا ۔